Tag: drone

  • چین نے 100 خود کش ڈرون لے جانے والا ’ڈرون بردار‘ ڈرون بنا لیا

    چین نے 100 خود کش ڈرون لے جانے والا ’ڈرون بردار‘ ڈرون بنا لیا

    بیجنگ: چین نے ایک بار پھر ٹیکنالوجی کے میدان میں برتری ثابت کر دی، اور کسی بحری بیڑے کی طرح ایسا ڈرون بردار (مدر شپ) بنا لیا ہے جو 100 خود کش ڈرون لے جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا میں چین نے جدید ترین ’ڈرون کیریئر‘ تیار کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے، یہ ’ڈرون کیریئر‘ 100 خودکش ڈرونز لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

    ڈرون کیریئر مدر شپ چین

    ’ڈرون بردار‘ ڈرون طیارہ ’جیو تیان‘ رواں برس جون کے آخر میں اپنے پہلے مشن پر جانے کے لیے تیار ہوگا، یہ جیٹ انجن سے چلنے والا اور طویل فاصلے تک پرواز کرنے والا بغیر پائلٹ طیارہ ہے جو 15 ہزار میٹر کی بلندی پر اڑنے اور 7 ہزار کلو میٹر تک فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ڈرون کیریئر مدر شپ چین

    یہ ڈرون 16 ٹن تک وزن کے ساتھ پرواز کر سکتا ہے اور 6 ٹن تک ہتھیار اور چھوٹے خود کش ڈرونز لے جانے کی صلاحیت کا بھی حامل ہے۔ ’جیو تیان‘ سے اس کے اندر موجود 100 چھوٹے ڈرونز یا ہتھیار لانچ کیے جا سکتے ہیں جو دشمن کے دفاعی نظام کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔


    ویڈیو : چین میں بغیر ڈرائیور کام کرنے والے ٹرک تیار


    ’جیو تیان‘ میں 8 ہارڈ پوائنٹس موجود ہیں، جن پر مختلف قسم کے ہتھیار اور سینسر نصب کیے جا سکتے ہیں۔

    یہ ڈرون انٹیلیجنس، نگرانی، جاسوسی، الیکٹرانک وار فیئر، ہنگامی امداد، سرحدی و ساحلی دفاع، سمندری نگرانی، اور قیمتی زمینی وسائل کے تحفظ جیسے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔



  • ایران میں مسلح افواج کے دن فوجی پریڈ، جدید میزائل سسٹم کی رونمائی

    ایران میں مسلح افواج کے دن فوجی پریڈ، جدید میزائل سسٹم کی رونمائی

    ایران میں مسلح افواج کا دن بھرپور جوش و خروش سے منایا گیا، اس دن کی مناسبت سے فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا، پریڈ میں نئے ڈرونز اور جدید میزائل سسٹم کی رونمائی کی گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تہران میں مسلح افواج کے دن فوجی پریڈ کے موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان سمیت ایران کے عسکری و سیاسی حکام بھی موجود تھے۔

    ایرانی صدر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ قومی سلامتی اور سکون ایک مضبوط اور چوکس فوج کی موجودگی سے ممکن ہے۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ ہماری فوج نے ملک کو درکار تمام فوجی اور دفاعی آلات تیار کرنے میں ناقابل بیان ترقی کرلی ہے۔ بہادر اور دلیر فوج کی موجودگی نے دشمنوں کی نیندیں اڑادی ہیں۔ ایران میں ہر سال 18 اپریل کو مسلح افواج کا قومی دن منایا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات پر مشروط رضا مندی ظاہر کر دی ہے، گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ اگر امریکا حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرے تو جوہری معاہدہ ہو سکتا ہے، امریکا کو غیر حقیقی مطالبات سے گریز کرنا ہوگا۔

    اس سے پہلے امریکی صدر ٹرمپ معاہدہ نہ کرنے پر ایران کو حملے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔ تاہم دوسری طرف الجزیرہ نے کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واشنگٹن کے ساتھ جوہری مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہونے سے ایک روز قبل امریکا کے ارادوں پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔

    ایک ہفتہ قبل دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کے مذاکرات ہوئے تھے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے سے 3 سال بعد 2018 میں یک طرفہ طور پر دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد سے ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر تمام حدود کو ختم کیا، اور یورینیم کو 60 فی صد تک افزودہ کر لیا ہے، جب کہ ہتھیار بنانے کے درجے تک پہنچنے کے لیے 90 فی صد تک افزودگی درکار ہے۔

    عراقچی نے جمعہ کے روز ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا ”اگرچہ ہمیں امریکی فریق کے ارادوں اور محرکات پر شدید شکوک و شبہات ہیں، تاہم ہم کل ہونے والے مذاکرات میں شرکت کریں گے۔“

    عباس عراقچی ہفتے کے روز عمان کی ثالثی میں امریکا کے مشرق وسطیٰ کے سفیر اسٹیو وٹکوف کے ساتھ مذاکرات کے نئے دور کے لیے روم روانہ ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے پرامن حل کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

    جوہری مذاکرات پر ایران کا امریکا پر شکوک کا اظہار

    دریں اثنا، لاوروف نے کہا کہ ماسکو ”کوئی بھی ایسا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے جو ایران کے نقطہ نظر سے مفید ہو اور جو امریکا کے لیے بھی قابل قبول ہو۔“

  • کوہ پیماؤں کے لیے بڑی خوش خبری

    کوہ پیماؤں کے لیے بڑی خوش خبری

    بلند چوٹیوں پر کوہ پیماؤں کے تحفظ کا مسئلہ ہمیشہ موجود رہا ہے، تاہم اب اس مسئلے کے حل کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر پہلی ڈرون ڈیلیوری کامیاب ہو گئی ہے، نیپالی ڈرون سروس کمپنی نے بیس کیمپ سے 3 آکسیجن سلنڈر کوہ پیماؤں تک پہنچائے۔

    ماؤنٹ ایورسٹ نے تقریباً 20,000 فٹ کی بلندی پر کوہ پیماؤں نے دنیا کی پہلی ڈرون ڈیلیوری حاصل کی، ڈرون واپسی پر کچرا لانے کے کام بھی آئے گا، یہ ڈرون انتہائی بلندی پر 15 کلو وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    اس کامیابی کو بلند چوٹیوں پر کوہ پیماؤں کی بہتر حفاظت اور پائیداری کے ایک نئے دور کا آغاز سمجھا جا رہا ہے، یہ ڈیلیوری رواں برس اپریل میں کی گئی تھی۔ کوہ پیماؤں کو سامان پہنچانے کے لیے ڈرون کا استعمال کرنے کا اپنی نوعیت کا یہ پہلا مشن تھا، اپریل میں ہونے والی پہلی ڈرون ترسیل دراصل اس خیال کو ٹیسٹ کرنے کے لیے کی گئی تھی کہ یہ قابل عمل ہے یا نہیں۔

    اس ترسیل میں فلائی کارٹ 30 نامی ڈرون کا استعمال کیا گیا، جسے ٹیکنالوجی کمپنی DJI نے تیار کیا ہے، اس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ زیادہ لمبی دوری تک پندرہ کلو گرام وزن کے ساتھ اڑان بھر سکتا ہے۔

  • اسرائیل نے لبنان میں اپنا ڈرون مار گرائے جانے کی تصدیق کردی

    اسرائیل نے لبنان میں اپنا ڈرون مار گرائے جانے کی تصدیق کردی

    اسرائیل فوج کی جانب سے لبنان میں اپنا ڈرون مار گرائے جانے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے اسرائیلی ڈرون کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان میں ڈرون کے تباہ ہونے کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے میزائل لانچ سائٹ پر حملہ کیا۔

    واضح رہے کہ حزب اللّٰہ نے اس سے کچھ دیر قبل اسرائیلی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

    اسرائیل کی جانب سے ہفتے کے روز بھی شام کی جنوبی سرحدوں پر بشار الاسد فورسز کے فضائی دفاعی نظاموں والے علاقے کے متعدد مقامات پر راکٹ حملے کئے گئے تھے۔

    شامی خبر رساں ایجنسی SANA کے مطابق رات 2 بج کر 55 منٹ پر ملک کے جنوبی علاقے کے بعض مقامات کو اسرائیلی فورسز نے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔

    غزہ پر اسرائیلی ظلم کا سلسلہ جاری، حاملہ خاتون شہید

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے فلسطین کے شمال سے شام کے جنوبی علاقے میں نصب فضائی دفاعی نظاموں پر راکٹ حملہ کیا۔ حملے کے باعث مادّی نقصان ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں تھیں۔

  • سعودی عرب کا دفاع اور بھی مضبوط ہوگیا، بڑے منصوبے کا اعلان

    سعودی عرب کا دفاع اور بھی مضبوط ہوگیا، بڑے منصوبے کا اعلان

    ریاض : سعودی عرب کی فوجی صنعتوں (سامی) کے سی ای او نے اعلان کیا ہے کہ ہم سعودی ساختہ ڈرون تیار کرنے کے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔

    سعودی عربین ملٹری انڈسٹریز ( سامی) جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹری( جی اے ایم آئی ) کے ساتھ سعودی ساختہ ڈرون تیار کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

    الاقتصادیہ کے مطابق سعودی عربین ملٹری انڈسٹریز ( سامی) کے ایگزیکٹیو چیئرمین ولید ابو خالد نے اتوار ریاض میں عالمی دفاعی نمائش کے موقع پر کہا کہ کمپنی اندرون مملکت ڈرون تیار کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اندرون مملکت تیار کیے جانے والا ڈرون سعودی مسلح افواج استعمال کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ2030 تک پچاس فیصد سے زیادہ عسکری بجٹ اندرون مملکت اسلحہ کی تیاری پر صرف کیا جائے گا، سعودی فیکٹریاں مختلف دفاعی سامان تیار کریں گی۔

    یاد رہے کہ سعودی اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریز نے سعودی آرمی انڈسٹریز کمپنی کے ساتھ جدید طرز کے ڈرون تیار کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ نئے ڈرون کو’ سکائی گارڈ‘ کا نام دیا گیا۔

    سعودی ڈرون انڈسٹری کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال ہوگی جس کی مدد سے مملکت میں نئی طرز کے ڈرون تیار ہوں گے۔

    سعودی حکومت کی نئی پالیسی یہ ہے کہ2030 تک عسکری خدمات اور آلات حرب کے لیے مختص بجٹ کا پچاس فیصد سے زیادہ اندرون ملک خرچ کیا جائے۔

  • ڈرون کیمرے نے پتنگ بازوں کے لیے آج کا دن درد ناک بنا دیا

    ڈرون کیمرے نے پتنگ بازوں کے لیے آج کا دن درد ناک بنا دیا

    راولپنڈی: ڈرون کیمرے نے پتنگ بازوں کے لیے آج کا دن دردناک بنا دیا، ایک ہی دن ڈیڑھ سو کے قریب پتنگ باز سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق راولپنڈی میں جب ڈرون کیمرہ پتنگ بازوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو ڈھونڈھنے نکلا تو ایک دن میں 145 ملزمان کو گرفتار کرا دیا، گزشتہ روز تھانہ ایئر پورٹ کے علاقے رحیم آباد پل کے قریب ایک بد قسمت موٹر سائیکل سوار پتنگ کی ڈور پھرنے سے زخمی ہو گیا تھا، جس پر مقامی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں۔

    سی پی او عمر سعید ملک کی ہدایات کے مطابق راولپنڈی پولیس نے پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا، ڈرون کیمرے کی مدد سے پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ میں ملوث افراد کی نشان دہی کر کے گرفتار کیا گیا، ملزمان کی نشان دہی کے لیے بلند عمارتوں پر خصوصی اہل کار تعینات کیے گئے، اور گزشتہ رات سے اب تک کریک ڈاؤن کے دوران 145 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    ایس ایس پی آپریشنز وسیم ریاض کی سربراہی میں ڈویژنل ایس پیز اور ڈی ایس پیز کریک ڈاؤن کی خود نگرانی کر رہے ہیں، مساجد سے اعلانات کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی پتنگ بازی اور ہوائ فائرنگ کی روک تھام کے لیے آگاہی دی جا رہی ہے، جب کہ مجموعی طور پر 1600 سے زائد افسران و اہل کار کریک ڈاؤن میں مصروف ہیں۔

    حکام کے مطابق پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران اب تک 746 افراد کو گرفتار کر کے ایک لاکھ سے زائد پتنگیں اور ڈور برآمد کی جا چکی ہیں، ایس ایس پی آپریشنز نے واضح کر دیا ہے کہ شہر میں پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    سی پی او عمر سعید ملک نے پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے جائز ے کے لیے دورہ بھی کیا، انھوں نے خود ڈرون اور دوربین کی مدد سے بلند عمارتوں کی چھتوں سے مانیٹرنگ کی، انھوں نے کہا اب ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے، شہری بھی پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ جیسے خطرناک کاموں سے اجتناب اور حوصلہ شکنی کریں۔

  • 100 پونڈ وزن اٹھا کر پرواز کرنے والا ڈرون

    100 پونڈ وزن اٹھا کر پرواز کرنے والا ڈرون

    کیلی فورنیا: امریکی کمپنی فائر فلائی نے ڈرون کا نیا ماڈل پیش کیا ہے جو 100 پونڈ وزن اٹھا کر 2 گھنٹے مسلسل پرواز کر سکتا ہے۔

    یہ ایک طرح کا ملٹی کاپٹر ہے اور ایسے ڈرون بھاری وزن بہت تھوڑے فاصلے تک لے جاسکتے ہیں کیونکہ ان کی قوت اور توانائی والی بیٹریاں اس کی اجازت نہیں دیتیں۔

    اب کیلی فورنیا میں واقع پیرالل فلائٹ ٹیکنالوجیز کی ذیلی کمپنی فائر فلائی نے اس پر کام شروع کیا ہے جس میں ناسا کا تعاون بھی شامل تھا، اس کے علاوہ امریکی محکمہ زراعت اور نیشنل سائنس فاؤنڈیشن نے بھی کام کیا ہے۔

    اس میں ایک پیٹرول انجن اور ایک برقی موٹر نصب ہے اور یہ دونوں مل کر مجموعی طور پر 4 پنکھڑیوں والے بریکٹ کو تیزی سے چلاتے ہیں، یہ سب مل کر فوری لفٹ آف اور پرواز کی قوت فراہم کرتے ہیں۔

    اس کا نظام ایسا بنایا گیا ہے کہ ایک پنکھڑی بند یا فیل ہونے کی صورت میں کوئی فرق نہیں پڑتا، فوری طور پر سارا بوجھ تین پروپیلرز پر تقسیم ہوجاتا ہے اور ڈرون ہموار انداز میں پرواز کرتا رہتا ہے۔

    اس کا موجودہ ماڈل ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد مسلسل ایک گھنٹہ 40 منٹ تک پرواز کرتا رہتا ہے اور 100 پونڈ وزن اٹھا کر 200 کلو میٹر دوری تک لے جا سکتا ہے۔

    اگر وزن کم کر کے 50 پونڈ کردیا جائے تو اس کی رفتار کا دورانیہ 3 گھنٹہ 20 منٹ تک بڑھ جائے گا اور یہ مجموعی طور پر 402 کلو میٹر دور تک جا سکتا ہے۔

    اس کے مقابلے میں بہتر سے بہتر برقی کواڈ کاپٹر ڈرون صرف پانچ کلو وزن کے ساتھ 30 منٹ تک ہی پرواز کر سکتے ہیں۔

    اپنے جی پی ایس نظام کے تحت اسے گوگل میپس سے کسی بھی مقام پر بھیجا جاسکتا ہے، اس کا سب سے زیادہ استعمال آفات اور ہنگامی حالت میں خوراک اور ادویہ کی فراہمی میں کیا جاسکتا ہے۔

  • معمر شخص کو دل کا دورہ پڑنے پر جدید ڈرون نے کیسے جان بچائی؟

    معمر شخص کو دل کا دورہ پڑنے پر جدید ڈرون نے کیسے جان بچائی؟

    ٹرالہیٹن: سویڈن میں جدید ترین ڈرون نے دل کا دورہ پڑنے پر ایک 71 سالہ شخص کی جان بچانے میں حیرت انگیز طریقے سے مدد کی۔

    سویڈین کے شہر ٹرالہیٹن میں اپنے گھر کے باہر ایک معمر شخص کو برف ہٹانے کے دوران اچانک دل کا دورہ پڑ گیا، یہ دورہ جان لیوا ثابت ہو سکتا تھا، لیکن ایک خود کار ڈرون نے بروقت انھیں الیکٹرک شاک (defibrillator) پہنچایا، جس کی وجہ سے ان کی جان بچ گئی۔

    یہ جدید ڈرون بنانے والی کمپنی ایورڈرون کا کہنا ہے کہ ایمبولینس کی آمد سے پہلے ڈیفیبریلیشن شروع کی جا سکتی ہے، جس کے لیے ڈرون کے اندر ایمرجنسی میڈیکل ایریل ڈیلیوری سروس (EMADE) کی سہولت رکھی گئی ہے۔

    جان بچنے کے بعد 71 سالہ مریض نے بتایا کہ میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا کہ میں اس نئی ٹیکنالوجی اور ڈیفیبریلیٹر کی تیزی سے فراہمی کے لیے کتنا شکر گزار ہوں، اگر یہ ڈرون نہ ہوتا تو شاید میں یہاں نہ ہوتا۔

    واقعے کے وقت اس علاقے سے گزرنے والے شہری ڈاکٹر مصطفیٰ علی نے بتایا کہ میں مقامی اسپتال میں اپنی جاب پر جا رہا تھا، جب میں نے کار کی کھڑکی سے باہر دیکھا اور ایک شخص کو اپنے ڈرائیو وے میں گرا ہوا دیکھا، میں فوراً سمجھ گیا کہ کچھ گڑبڑ ہے اور مدد کے لیے پہنچ گیا۔

    ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ اس آدمی کی نبض ڈوب رہی تھی، اس لیے میں نے سی پی آر (کارڈیو پلمونری ری سسیٹیشن) کرنا شروع کر دیا جب کہ ایک اور ساتھی کو ایمرجنسی نمبر پر کال کرنے کو کہا، چند ہی منٹ بعد میں نے اپنے سر کے اوپر سے کچھ اڑتے دیکھا، وہ ڈرون تھا، ڈیفیبریلیٹر کے ساتھ۔

    مریض، جو اب مکمل طور پر صحت یاب ہو چکا ہے، کا کہنا تھا کہ یہ واقعی ایک انقلابی ٹیکنالوجی ہے جسے ہر جگہ استعمال میں لانے کی ضرورت ہے۔

    یہ ڈرون سویڈن کی سب سے بڑی میڈیکل یونیورسٹی کیرولنسکا انسٹیٹیوٹ کے ساتھ ساتھ نیشنل ایمرجنسی آپریٹر SOS الارم، ریجن واسٹرا گوٹالینڈ اور ایورڈرون کے درمیان شراکت میں تیار کیا گیا ہے۔

  • کابل ایئر پورٹ دھماکے، امریکا کا داعش کے ’منصوبہ ساز‘ پر ڈرون حملہ

    کابل ایئر پورٹ دھماکے، امریکا کا داعش کے ’منصوبہ ساز‘ پر ڈرون حملہ

    کابل: کابل ایئر پورٹ دھماکوں کے بعد امریکی فوج نے داعش کے خلاف ڈرون کارروائی کرتے ہوئے مبینہ طور پر ’منصوبہ ساز‘ کو نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوج نے کہا ہے کہ داعش کے ’منصوبہ ساز‘ کو نشانہ بنانے کے لیے مشرقی افغانستان میں ڈرون حملہ کیا گیا، خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے کیپٹن بل اربن نے ڈرون حملے کے بعد بتایا کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم نے ہدف کو ہلاک کر دیا ہے۔

    امریکی عہدے دار کے مطابق ڈرون حملہ داعش کے ایک جنگجو پر کیا گیا ہے جو حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر حملوں سے بھی اس کا تعلق تھا یا نہیں۔

    کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    داعش کے دہشت گرد کے خلاف کارروائی مشرق وسطیٰ سے اڑائے گئے ڈرون کے ذریعے کی گئی، حملے کے وقت وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ کار میں تھا، اور کار کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا تھا کہ کابل دھماکوں کے ذمہ داروں کو تلاش کر کے انھیں انجام تک پہنچایا جائے گا، انھوں نے پینٹاگون کو حملے کے منصوبہ سازوں کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے کہ کابل ایئرپورٹ خودکش دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے، داعش نے خود کش حملہ آور کی شناخت بھی جاری کی، داعش خراسان کے بیان کے مطابق حملہ عبدالرحمٰن الوگری نامی خود کش بمبار نے کیا۔ اس حملے میں 13 امریکی فوجیوں کے علاوہ 170 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

  • مچھلی کی طرح تیرنے والا ڈرون

    مچھلی کی طرح تیرنے والا ڈرون

    بیجنگ: چین میں ایک ایسا زیر آب ڈرون بنایا گیا ہے جو مچھلی کی طرح تیر سکتا ہے، اس ڈرون کو تحقیقی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چین نے ایک غیر معمولی اور حیران کن زیر آب ڈرون بنایا ہے جو بالکل مچھلی جیسا ہے۔

    بیجنگ ملٹری ایکسپو میں اب تک ٹینکوں، میزائلوں اور دوسرے مہلک ہتھیاروں نے وہ شہرت اور توجہ حاصل نہیں کی جو اس مچھلی نے کی ہے۔ اس کی ویڈیو کافی وائرل ہوئی ہے جس میں اسے عام مچھلیوں کی طرح تیرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    قریب سے اور بغور دیکھنے پر ہی اندازہ ہو پاتا ہے کہ یہ دراصل ایک روبوٹ ہے، جو چین کی کمپنی بویا گونگ ڈاؤ نے تیار کیا ہے۔

    اس کو بنانے میں اصلی مچھلی کی نقل و حرکت اور ظاہری شکل و صورت پر کافی تحقیق کی گئی ہے، اس میں کئی سینسرز موجود ہیں اور یہ گلوبل وژن کنٹرول ٹیکنالوجی سے بھی لیس ہے اور 6 سے 8 گھنٹے کی بیٹری رکھتی ہے۔

    یہ روبوٹ مچھلی تعلیمی اور سائنسی تحقیق میں بہت کارآمد ہو سکتی ہے اور سمندری حیات پر تحقیق میں بہت مدد دے سکتی ہے۔