Tag: Drone Attack

  • کابل ڈرون حملے میں امریکا نے داعش کے منصوبہ ساز کو مارا تھا یا کسی اور کو؟

    کابل ڈرون حملے میں امریکا نے داعش کے منصوبہ ساز کو مارا تھا یا کسی اور کو؟

    واشنگٹن: امریکی اخبار نے کابل ڈرون حملے کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نے افغان دارالحکومت کابل میں امریکی ڈرون حملے کا بھانڈہ پھوڑ دیا، جس سے امریکی جھوٹ بے نقاب ہو گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 28 اگست کو کابل ڈرون حملے میں دہشت گرد نہیں بلکہ ایک انجینئر مارا گیا تھا، جو ایک امریکی این جی او ہی کا ملازم تھا۔

    امریکی اخبار نے لکھا کہ حملے میں ہدف بننے والی گاڑی افغان انجینئر زیماری احمدی کی تھی اور زیماری احمدی گاڑی میں پانی لایا تھا جسے دھماکا خیز مواد سمجھ لیا گیا، گاڑی میں ان کے ساتھ ڈرون حملے میں 7 بچے بھی جاں بحق ہو گئے تھے۔

    زیماری احمدی نے امریکا میں پناہ کے لیے درخواست بھی دی تھی، ڈرون حملے کے بعد امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ بغیر پائلٹ طیارے سے کابل ایئر پورٹ کی طرف جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں داعش کے متعدد خود کش حملہ آور سوار تھے۔

    کابل ایئر پورٹ دھماکے، امریکا کا داعش کے ’منصوبہ ساز‘ پر ڈرون حملہ

    ڈرون حملے کے بعد امریکا نے یہ نہیں بتایا تھا کہ اس حملے میں مارے جانے والوں میں داعش کے کتنے لوگ شامل تھے۔

    امریکی اخبار کے مطابق ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ترجمان زیماری احمدی، فوجی افسر نصیر، دکان دار ضمیر، طالب علم فیصل، طالب علم فرزاد، 2 سالہ بچہ ایات، 2 سالہ بچی سمیہ، 4 سالہ بچہ ارمین، 3 سالہ بچہ بن یامین شامل تھے۔

    واضح رہے کہ کابل ایئر پورٹ دھماکوں کے بعد امریکی فوج نے ایک ڈرون حملہ کیا تھا، خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے کیپٹن بل اربن نے ڈرون حملے کے بعد بتایا کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم نے ہدف کو ہلاک کر دیا ہے، یہ ہدف داعش کے ایک مبینہ ’منصوبہ ساز‘ کا تھا، جسے بیان کے مطابق دوست کے ساتھ ہلاک کیا گیا۔

    یہ کارروائی مشرق وسطیٰ سے اڑائے گئے ڈرون کے ذریعے کی گئی تھی، امریکی صدر جو بائیڈن نے اس سے قبل کہا تھا کہ کابل دھماکوں کے ذمہ داروں کو تلاش کر کے انھیں انجام تک پہنچایا جائے گا، انھوں نے پینٹاگون کو حملے کے منصوبہ سازوں کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • حوثی باغیوں کا ایک اور ڈرون حملہ ناکام ہوگیا، سعودی اتحادی افواج

    حوثی باغیوں کا ایک اور ڈرون حملہ ناکام ہوگیا، سعودی اتحادی افواج

    ریاض: سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کا ایک اور ڈرون حملہ ناکام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے قائم عرب اتحاد کے مطابق حوثیوں نے صنعاء سے ایک ڈرون فضاء میں چھوڑا جو عمران گورنری میں شہری آبادی پرگر کرتباہ ہوگیا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے صنعاء سے ایک بمبار ڈرون فضاء میں چھوڑا جو 35 کلو میٹر کی دوری کے بعد عمران گورنری میں شہریوں پرجا گرا۔

    کرنل المالکی نے کہا کہ حوثی ملیشیا شہریوں پر حملوں کی دہشت گردانہ سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ حوثی دہشت گرد ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ دیگر آلات اور حربوں کو بھی شہری آبادی پرحملوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے جیسے واقعات دہشت گردی اور غیرذمہ دارانہ ہیں جن پران کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔

    سعودی شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا حوثیوں کا ڈرون عرب اتحاد کے ہاتھوں تباہ

    کرنل المالکی کا مزید کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے بار بار سعودی عرب کے ابھا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ڈرون طیاروں سے نشانہ بنانے کا جھوٹا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ اس نوعیت کے تمام جھوٹے دعوے دہشت گرد عناصر کے حوصلے بلند کرنے کی کوشش ہے۔

  • حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ہوائی اڈے کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ عرب کے سرحدی شہر نجران کے ہوائی اڈے کو بدھ بائیس مئی کو ایک مرتبہ پھر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے کوئی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی، اور نہ ہی سعودی حکام کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے۔

    سعودی اتحادی افواج کی جانب سے نجران ایئرپورٹ سے ہی لڑاکا طیارے اڑائے جاتے ہیں جو یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے کرتے ہیں۔

    باغیوں کے زیراثر کام کرنے والے میڈیا نمائندوں کا کہنا ہے کہ حوثی حملے میں، ایئرپورٹ کے رنوے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے اس حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کے شہروں میں مزید حملے کی دھمکی دی ہے۔

    دوسری جانب یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ اور مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے۔

    حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    ہادی نے باور کرایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا حوثیوں کی جانب سے نسل پرستی کے اس منصوبے سے متاثر یمنی عوام کے دکھوں کا حقیقی مداوا کرے۔

  • بھارتی آرمی چیف کی کشمیریوں اورپاکستان پرڈرون حملوں کی دھمکی

    بھارتی آرمی چیف کی کشمیریوں اورپاکستان پرڈرون حملوں کی دھمکی

    نئی دہلی : : بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے کشمیریوں اور پاکستان پر ڈرون حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کوڈرون سےنقصان کے لئے تیار رہنا ہوگا اور ایل اوسی پار بھی کارروائی کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف بپن راوت کی گیدڑ بھبکیاں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہیں، ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کشمیریوں اورپاکستان پرڈرون حملوں کی دھمکی دے دی ہے۔

    بھارتی آرمی چیف نے کہا کشمیریوں کو ڈرون سے نقصان کےلئے تیار رہنا ہوگا، ڈرون سے ایل اوسی پار بھی کارروائی کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے رواں سال ستمبر میں بھارتی آرمی چیف نے جنگ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا جنگ ڈھنڈورا پیٹ کر نہیں ہوتی، حکومت کی اجازت ملتے ہی جنگ شروع ہوجائے گی، ہمارا پلان تیار ہے، ضروری نہیں کہ سرجیکل اسٹرائیک ہوں، لیکن کارروائی کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ہمیں ایک اورسرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت ہے ،بھارتی آرمی چیف کی پھرہرزہ سرائی

    اس سے قبل بھی بپن راوت نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ایک اورسرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت ہے لیکن تفصیل نہیں بتا سکتا، پاکستان کو معمول کے تعلقات کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے، مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

    جس کے بعد پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی نے ہمارے صبر کا امتحان لیا تو پاک فوج قوم کو مایوس نہیں کرے گی، پاکستان جنگ کیلئے تیار ہے، کسی بھی قسم کی کارروائی ہوئی تو پاکستان اس کا بھرپورجواب دے گا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی مس ایڈونچر کا جواب دینے کو تیار ہے، بھارتی آرمی چیف امن وامان کی صورتحال خراب نہ کریں، ہم جنگ کی تیاری پوری رکھ کر امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، دس روز کے دوران بھارتی فوج نے 28 کشمیریوں کو شہید کردیا ہے۔

  • حوثیوں نے دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کردیا

    حوثیوں نے دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کردیا

    دبئی/صنعا : یمن میں برسر پیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں نے دبئی کے انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر ڈرون حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسر پیکار حوثیوں کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ان کی راکٹ فورس نے متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے صمد 3 نامی ڈرون کے ذریعے پیرکی شام دبئی ایئرپورٹ حملہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسی ڈرون کے ذریعے 26 جولائی کو متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔

    حوثی جنگجوؤں کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فورسز کی جانب سے ان ممالک کے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو یمن جنگ میں عرب اتحاد کا حصّہ ہیں۔

    متحدہ عرب امارات ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ہوائی اڈے کے ٹرمنل 1 پر سپلائی پر متعین گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا تھا تاہم ہوائی اڈے پر کسی قسم کا کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

    اماراتی ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر طیاروں کی آمد و رفت معمول کے مطابق جاری ہے، واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات یمن جنگ میں سعودی عرب کا اہم اتحادی ہے۔

  • وینزویلا کے صدر پر قاتلانہ حملے میں ملوث 6 افراد گرفتار

    وینزویلا کے صدر پر قاتلانہ حملے میں ملوث 6 افراد گرفتار

    کراکس: جنوبی امریکی ملک وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر قاتلانہ حملے میں ملوث 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل نکولس مادورو پر ڈرون طیاروں کے ذریعے قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ بال بال بچے تھے، حکام کا دعویٰ ہے کہ اس حملے کی سازش کرنے والے 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا حکام کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چند گھنٹوں کے اندر مذکورہ حملے میں ملوث دیگر افراد کی بھی گرفتاریاں عمل میں آئیں گی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل دارالحکومت کراکس میں صدر نکولس مادورو نیشنل گارڈز کی تقریب سے خطاب کررہے تھے کہ اسی دوران ڈرون طیاروں کے ذریعے حملہ ہوا تھا جس کے باعث سات سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔


    وینزویلا کے صدر پر قاتلانہ حملہ، 7 سیکیورٹی اہلکار زخمی


    مذکورہ ڈرون حملے سے ہونے والے دھماکے کے بعد پریڈ گراؤنڈ میں موجود فوجیوں میں بھی خوف پھیل گیا اور وہ بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔

    اس تقریب میں وینزویلا کی اعلیٰ قیادت سمیت ملک کے سترہ ہزار فوجی بھی شریک تھے، اس واقعے میں سات فوجی زخمی ہوئے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا حکام کی جانب سے اس مبینہ حملے کا الزام انتہائی دائیں بازو کے گروہوں اور کولمبیا کے صدر خوان مانوئل سانتوس پر عائد کیا گیا ہے، تاہم ردعمل کے طور پر کولمبیا کی جانب سے اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

  • وینزویلا کے صدر پر قاتلانہ حملہ، 7 سیکیورٹی اہلکار زخمی

    وینزویلا کے صدر پر قاتلانہ حملہ، 7 سیکیورٹی اہلکار زخمی

    کاراکاس: جنوبی امریکی ملک وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر قاتلانہ حملہ ہوا، صدر محفوظ رہے تاہم 7 سیکیوٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر چھوٹے ڈرون طیاروں کے ذریعے قاتلانہ حملہ کیا گیا، اس حملے میں صدر محفوظ رہے، جبکہ سات سیکیورٹی اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر نکولس مادورو نیشنل گارڈز کی تقریب سے خطاب کررہے تھے کہ اسی دوران ڈرون طیاروں کے ذریعے حملہ کیا گیا اور ہر طرف بھگدڑ مچ گئی۔

    وینزویلا حکام کا کہنا ہے کہ جن ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا گیا وہ بارود سے بھرے تھے، تاہم معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئ ہے جلد حقائق سامنے آئیں گے۔

    وینزویلا کے وزیر اطلاعات جارج روڈیگز کا کہنا ہے کہ تقریب کے دوران کئی ڈرون طیارے اسٹیج کے قریب پھٹے، حملے میں صدر نکولس اور ساتھ کھڑے کابینہ ارکان بھی محفوظ رہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے کے بعد تقریب میں موجود شرکا میں بھگدڑ مچ گئی، یہ حملہ کس نے کیا اور اس کے پیچھے کونسے عناصر ملوث ہیں اس پر جانچ پرتال جاری ہے۔

    خیال رہے کہ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، جبکہ اس حملے میں ملکی اپوزیشن جماعتوں کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق افغان صدر کا نگراں وزیر اعظم سے رابطہ

    ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق افغان صدر کا نگراں وزیر اعظم سے رابطہ

    کابل: ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق افغان صدر اشرف غنی نے نگراں وزیر اعظم ناصر الملک سے رابطہ کیا اور تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم ناصرالملک اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں افغان صدر نے افغانستان میں سیز فائر معاہدے کے بعد کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔

    اس موقع پر نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے کہا کہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم پیشرفت ہے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے کئی خاندانوں کو انصاف مل گیا۔


    فضل اللہ ہلاکت: اشرف غنی کا آرمی چیف سے رابطہ، واقعے کی تصدیق


    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے، افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے کئی بار استعمال ہوئی، پاکستان نے دہشت گردی ختم کرنے میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ آرمی چیف کو افغان صدر اشرف غنی نے ٹیلی فون کیا جس میں انہوں نے افغان صوبے کنٹر میں ہونے والے ڈرون حملے سے متعلق معلومات فراہم کیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی ڈرون نے افغان صوبے کنٹر میں ڈرون حملہ کیا جس میں انتہائی مطلوب دہشت گرد ملا فضل اللہ اور اُس کے چار ساتھیوں کی ہلاکت ہوئی، بعد ازاں افغان وزات داخلہ نے تحریک طالبان کے دہشت گرد کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    کابل: افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی افغان حکام نے تصدیق کردی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تھا، جس کی افغان حکام نے تصدیق کردی گئی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے وزارت دفاع نے پاکستانی طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، ملا فضل اللہ افغان علاقے کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش نے کہا ہے کہ ڈرون حملہ 13 جون کو کیا گیا، امریکی فوج نے بھی اتحادی افواج کے حملے کی تصدیق کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی حکام نے ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کونشانہ بنانے کی تصدیق کی تھی۔ بتایا گیا تھا ڈرون حملے کے وقت ملا فضل اللہ کے چار ساتھی بھی موجود تھے۔

    تحریک طالبان کے کمانڈر عبد الرشید نے ملا فضل اللہ سمیت چار طالبان کمانڈروں کی حملے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملا فضل اللہ ایک گھر میں موجود تھا جہاں ڈرون حملہ کیا گیا۔

    افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر کرنل مارٹن نے 13 جون کو ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی تھی، لیکن انہوں نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا، البتہ شبہ یہی ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ ہلاک ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ملا فضل اللہ کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر رکھی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل اللہ سانحہ اے پی ایس سمیت متعدد دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

    خیال رہے کہ سانحہ اے پی ایس میں بڑی تعداد میں بچوں سمیت تقریباً 150 افراد شہید ہوئے تھے، ملا فضل اللہ نے سوات کی ملالہ یوسف زئی کو بھی حملے میں نشانہ بنایا تھا، ملا فضل اللہ 2013 میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ مقرر ہوا تھا۔

    سوات میں پاک فوج کے آپریشن کے دوران ملا فضل اللہ افغانستان فرارہوگیا تھا، سرحد پار سے پاکستان چیک پوسٹ پرحملوں میں ملا فضل اللہ کا نام بھی سامنے آتا رہا ہے، پاکستان کی جانب سے امریکا اور افغان حکام سے ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    قبل ازیں رواں سال 9 مارچ کو امریکا نے پاک افغان بارڈر پر ایک ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملا فضل اللہ کا بیٹا عبداللہ ہلاک ہوا تھا جس کی تصدیق ٹی ٹی پی نے بھی کی تھی۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک مدرسے میں علی الصبح کیا گیا تھا جس میں عبداللہ سمیت دیگر 21 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی تین روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اورکزئی ایجنسی میں ڈرون حملہ، 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک

    اورکزئی ایجنسی میں ڈرون حملہ، 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک

    ہنگو: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی میں امریکی ڈرون حملے میں 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈرون اورکزئی ایجنسی کے علاقے ڈپہ ماموزئی میں ایک گھر پر داغا گیا۔

    حملے میں گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ 2 مبینہ دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔

    پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ گھر افغان مہاجرین کا تھا جس پر امریکی جاسوس طیارے نے 2 میزائل داغے۔

    اس سے قبل 17 جنوری کو بھی پاک افغان سرحدی حصے کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ 1 زخمی ہوا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔