Tag: drown

  • بھارت: تالاب میں ڈوب کر چار بچے ہلاک

    بھارت: تالاب میں ڈوب کر چار بچے ہلاک

    نئی دہلی: بھارت میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک ہی خاندان کے چار بچے تالاب میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق واقعہ بھارتی ریاست تلنگانہ میں ضلع نارائن پیٹ کے نواحی گاؤں میں پیش آیا، جہاں ایک ہی خاندان کے پانچ بچے تالاب میں نہانے کے دوران حادثاتی طور پر ڈوب گئے، واقعے کی اطلاع ملنے پر مقامی افراد موقع پر پہنچے اور ایک بچے کو بے ہوشی کی حالت میں تالاب سے نکال لیا۔

    تلنگانہ پولیس کے مطابق واقعے میں دیگر چار بچے ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والے بچوں کی عمر سات سے گیارہ برس کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانگھڑ، کنویں میں ماں سمیت 2 بچے ڈوب کر جاں بحق

    مقامی پولیس کے مطابق ڈوبنے والے بچے اپنے والدین کے ہمراہ رشتے دار کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے نارائن پیٹ آئے تھے، بچوں کا تعلق نندیال نائک ٹانڈا گاؤں سے ہے، ہلاک بچوں کی شناخت گنیش، ارجن، پراوین اور ارون کے ناموں سے کی گئ ہے۔

  • عمان: تالاب میں ڈوبنے سے 2 بچیاں جاں بحق

    عمان: تالاب میں ڈوبنے سے 2 بچیاں جاں بحق

    مسقط: عمان میں 2 کم عمر بچیاں تالاب میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں، ایک بچی کی عمر 5 سال تھی۔

    پبلک اتھارٹی فار سول ڈیفینس اینڈ ایمبولینس حکام کے مطابق کم عمر بچیوں کے ڈوبنے کا واقعہ وادی صدق میں پیش آیا، ایک بچی کی عمر 5 سال تھی۔

    بچیوں کو تالاب سے نکالا گیا تو دونوں دم توڑ چکی تھیں، بچیوں کی میتیں ضروری کارروائی کے بعد والدین کے حوالے کی جائیں گی جبکہ واقعے کے بارے میں مزید تفتیش بھی کی جارہی ہے۔

  • ٹینک میں ڈوبنے والے 18 سالہ لڑکوں کی لاشیں 24 گھنٹے بعد نکال لی گئیں

    ٹینک میں ڈوبنے والے 18 سالہ لڑکوں کی لاشیں 24 گھنٹے بعد نکال لی گئیں

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مہاراشٹر میں دو 18 سالہ لڑکے ٹینک میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے، ریسکیو اہلکاروں نے اگلی صبح ٹینک کی تہہ میں کیچڑ میں دھنسی لاشیں باہر نکالیں۔

    افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست مہاراشٹر کی تحصیل جلنا کے ایک گاؤں میں پیش آیا، نارائن راٹھور اور ناونتھ یادیو اپنے 3 اور دوستوں کے ساتھ ٹینک میں تیراکی کے لیے اترے جہاں موت ان کی منتظر تھی۔

    دونوں لڑکے جن کی عمریں 18 سال تھی، تیراکی نہیں جانتے تھے اس کے باوجود ٹینک میں کود پڑے۔

    دیگر دوستوں کے شور مچانے کے بعد مقامی افراد نے فوری طور پر ریسکیو اہلکاروں کو مدد کے لیے طلب کرلیا تاہم اندھیرا ہونے کی وجہ سے لاشیں ٹینک سے باہر نہ نکالی جاسکیں اور ریسکیو ٹیم نے آپریشن اگلی صبح تک ملتوی کردیا۔

    اگلی صبح تک لاشیں ٹینک کی تہہ میں کیچڑ میں دھنس گئیں جنہیں کچھ دقت کے بعد نکال لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حادثاتی اموات ہیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

  • ساتھی ملازم کے سمندر میں ڈوبنے پر انسٹرکٹر کو خون بہا ادا کرنے کا حکم

    ساتھی ملازم کے سمندر میں ڈوبنے پر انسٹرکٹر کو خون بہا ادا کرنے کا حکم

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات کی عدالت نے لاپرواہی دکھانے پر ڈائیونگ انسٹرکٹر (تیراکی کی تربیت دینے والا) کو جرمانہ اور سمندر میں ڈوبنے والے ملازم کے اہل خانہ کو 2 لاکھ درہم خون بہا ادا کرنے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ٹاؤن خورفکان میں تیراکی کی تربیت دینے والے استاد کی لاپرواہی کے باعث ساتھی ملازم سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا، جس کے بعد عدالت نے ڈائیونگ انسٹرکٹر پر 20 ہزار درہم جرمانہ عائد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ کرمنل کورٹ کی دستاویزات کے مطابق سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہونے والا شخص تیراکی کی تربیت  حاصل کرنے کے دوران ڈوبا تھا۔

    عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ ڈائیونگ انسٹرکٹر (تیراکی کی تربیت دینے والا) اپنے ساتھی ملازم کے ہمراہ کشتی رانی کرتے ہوئے سمندر میں گیا تھا تاکہ ڈوبنے والے شخص کو  تیراکی کی تریبت دے سکے لیکن دونوں کے پاس ڈائیونگ کا لائسنس نہیں تھا۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ بغیر لائسنس ڈائیونگ کرنے اور لاپرواہی برتنے کے جرم میں عدالت نے انسٹرکٹر کو ملازم کے اہل خانہ کو 2 لاکھ درہم خون بہا ادا کرنے کا حکم سنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈائیونگ انسٹرکٹر سمندر سے ساتھی ملازم کے بغیر واپس آیا اور پولیس کو ساتھی ملازم کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کروائی تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیمیں بہت کوشش کے باوجود بھی مذکورہ شخص کی لاش کی ڈھونڈنے میں ناکام رہیں۔


    مزید پڑھیں : یواے ای: ایشیائی شخص کو کار تلے روندنے والے اماراتی شہری کو سزای


    اد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں متحدہ عرب امارات کی عدالت عالیہ نے ٹریفک حادثے میں ہلاک ایشیائی شخص کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملزم کو حادثے کے دوران ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو خون بہا دینے کا حکم سنایا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کیس سماعت کے دوران اماراتی عرب کے مجرم ثابت ہونے کے بعد مجرم کو سزا سناتے ہوئے تین ماہ کے لیے جیل بھیجنے اور مقتول کے خاندان کو 1 لاکھ درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • گڈانی کے ساحل پر نہاتے ہوئے 6افراد سمندر میں ڈوب گئے

    گڈانی کے ساحل پر نہاتے ہوئے 6افراد سمندر میں ڈوب گئے

    حب : گڈانی کے ساحل پر نہاتے ہوئے چھ افراد سمندر میں ڈوب گئے، جس میں سے چار کی لاشیں نکال لی گئی ہے جبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے قریب گڈانی کے ساحل پر نہاتے ہوئے چھ افراد سمندر میں ڈوب گئے، 4 خواتین کی لاشیں نکال لی گئیں اور دو کی تلاش جاری ہے جبکہ لاشوں کو کراچی منتقل کیا جا رہا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والے افراد کا تعلق لیاری جونا مسجد کچھی پاڑا سے ہے، جو پکنک منانے کے لیے آئے تھے۔

    https://youtu.be/AhWqD_df2ME

    یاد رہے کہ 5 روز قبل کراچی کے ساحل ہاکس بے پر پکنک منانے والے دو افراد ڈوب گئے تھے، جس کے اگلے روز دونوں نوجوانوں کی لاشیں نکال لی گئیں تھی۔

    ایک نوجوان کی شناخت 19 سالہ فراز کے نام سے ہوئی، فراز ایف بی ایریا کا رہائشی تھا جبکہ دوسرے نوجوان کی شناخت اسامہ کے نام سے کی گئی تھی۔

    خیال رہے اگست 2014 میں عید کے دوسرے روز کراچی کے ساحلی علاقے سی ویو پر سمندر میں نہاتے ہوئے 41 افراد گہرے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

    اس کے علاوہ کراچی کی انتظامیہ وقتاََ فوقتاََ سمندر میں ممکنہ خطرے کے پیش نظر ساحل پر دفعہ 144 نافذ کرتی رہتی ہے۔

    واضح رہے کہ عید کےدوران ساحل پر عوام کی بڑی تعداد پکنک منانے آتی ہے اوراس دوران بعض منچلے سمندر میں نہاتے وقت احتیاطی تدابیر کا لحاظ نہیں رکھتے جس کے باعث اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہاکس بے پر ڈوبنے والے دونوں نوجوانوں کی لاشیں نکال لی گئیں

    ہاکس بے پر ڈوبنے والے دونوں نوجوانوں کی لاشیں نکال لی گئیں

    کراچی: ہاکس بے پر گزشتہ روز ڈوبنے والے دونوں نوجوانوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عید کے دوسرے روز ہاکس بے پر ڈوبنے والے دونوں نوجوانوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق ایک نوجوان کی شناخت 19 سالہ فراز کے نام سے ہوئی ہے، فراز ایف بی ایریا کا رہائشی ہے جبکہ دوسرے نوجوان کی شناخت اسامہ کے نام سے کی گئی ہے۔

    دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو ایدھی سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے، مرنے والوں میں‌ ایک کا تعلق کراچی اور دوسرے کا چترال سے ہے.

    مزید پڑھیں: کراچی کے ساحل ہاکس بے پر نہاتے ہوئے 2 نوجوان ڈوب گئے

    یاد رہے کہ اگست 2014 میں عید کے دوسرے روز کراچی کے ساحلی علاقے سی ویو پر سمندر میں نہاتے ہوئے 41 افراد گہرے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

    اس کے علاوہ کراچی کی انتظامیہ وقتاََ فوقتاََ سمندر میں ممکنہ خطرے کے پیش نظر ساحل پر دفعہ 144 نافذ کرتی رہتی ہے۔

    واضح رہے کہ عید کےدوران ساحل پر عوام کی بڑی تعداد پکنک منانے آتی ہے اوراس دوران بعض منچلے سمندر میں نہاتے وقت احتیاطی تدابیر کا لحاظ نہیں رکھتے جس کے باعث اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہاکس بے کراچی میں ڈوبنے والے 4کی لاشیں نکال لی گئیں

    ہاکس بے کراچی میں ڈوبنے والے 4کی لاشیں نکال لی گئیں

    کراچی : بپھرتا سمندر نہانے والے 4 افراد کو نگل گیا، ہاکس بے کے ساحل پر نہانے کے دوران ڈوبنے والے 5 افراد میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ ایک شخص کو بچالیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل ہاکس بے پر گزشتہ روز نہاتے ہوئے 5 افراد ڈوب گئے تھے، جس کے بعد ایدھی کے غوطہ خوروں نے ڈوبنے والے 2 افراد کی لاشیں گذشتہ روز نکا ل لی تھی۔

    ایدھی حکام کے مطابق لاشوں شنا خت 40سالہ ذکر یہ اور 16سالہ دعا کے نام سے ہوئی، جاں بحق ہونے والے دونوں باپ بیٹی ہیں۔

    رات گئے اندھیرے کے باعث ریسکیو کا کام روک دیا گیا تھا صبح ہوتے ہی ریسکیو عملے نے تلاش کے کام کا دوبارہ آغاز کیا گیا اور مزید 2 لاشیں نکالیں۔


    مزید پڑھیں : کراچی کے ساحلی مقامات پر نہاتے ہوئے 7 افراد ڈوب گئے


    ایدھی حکام کے مطابق لاشوں کی شناخت 20سالہ اسامہ اور 40سالہ امین کے نام سے ہو ئی ہے، دونوں افراد کی لاشوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ رسیکیو کارروائی کے دوران سترہ سالہ حمزہ کو نیم بے ہوشی کی حالت میں نکال کر اسپتال منتقل کیا۔

    خیال رہے کہ ڈوبنے والے پانچوں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھاجو ہاکس بے پکنک منانے آئے تھے۔

    واضح رہے رواں سال مئی میں بھی سمندر میں ڈوب کر جاں بحق افراد کی تعداد تیرہ سے زائد ہوگئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں سونامی کا خدشہ، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    کراچی میں سونامی کا خدشہ، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    کراچی: محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ کے سب سے بڑے ساحلی شہر میں میں انتہائی خوفناک ترین سونامی آ سکتا ہے اوراگر سمندر میں سونامی آیا تو پورا کراچی شہر صفحہ ہستی سے مٹ سکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے بحر ہند میں ایک فرضی مشق کی گئی، جس کا مقصد سونامی کے بارے میں پہلے سے آگاہی دینے والے نظام کی جانچ پڑتال تھی۔

    دوہزار چار میں انڈونیشیا میں سونامی کے بعد اس نظام کو نصب کیا گیا اوراب جب اس نظام کیلئے فرضی مشق کی گئی تو معلوم ہوا کہ مکران کے سمندر میں اگر نو شدت کا زلزلہ آیا تو سونامی کی تین سے تئیس فٹ اونچی لہریں ڈیڑھ گھنٹے میں کراچی تک پہنچ جائیں گی۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سونامی کی یہ لہریں بہت اونچی اور انتہائی شدید ہوں گی، جس سے کراچی شہر صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا، چیف میٹیرولوجسٹ توصیف عالم اقوام متحدہ کی اس مشق کے سربراہ ہیں اور چیف میٹیرولوجسٹ توصیف عالم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کراچی میں اس نوعیت کا سونامی آ سکتا ہے کہ جس سے پورا شہر صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

  • کراچی:سمندر میں6افراد ڈوب کر جاں بحق

    کراچی:سمندر میں6افراد ڈوب کر جاں بحق

    کراچی:سمندرمیں نہاتےہوئےذراسی لاپروائی بن جاتی ہے موت کی وجہ،سی ویو پرچھ افراد سمندرمیں ڈوب گئے، تین لڑکوں سمیت پانچ افراد کو زندہ نکال لیا گیا۔

    عید کو بھرپورطریقے سےمنانےکے لئے،ساحل سمندر پرجانے والوں کی ذرا سی بے احتیاطی بنگئی موت کا سبب ساحلی مقامات پر دفعہ ایک سو چوالیس کےباوجود شہری کررہے ہیں قانون کی خلاف ورزی اورجارہے ہیں گہرے سمندرمیں ریسکیو کے عملے نے سی ویو کے ساحل سے چھ افراد کی لاشیں نکل لی ہیں۔

    breaking

    جاں بحق افراد میں سے ایک کی شناخت اظہرکے نام سے ہوئی ،ریسکیو ٹیم نے سمندر سے دونیم بے ہوش شہری اورتین کم عمر بچوں کو ڈوبنےسےبچا لیا۔

    جن کو فوری طبی امداد کےلئےپولیس موبائل میں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا،ایس پی کلفٹن کاکہنا ہےسمندرکے خطرناک مقامات پرلال جھنڈے لگائےگئے ہیں لیکن شہری اس سے تجاوزکررہےہیں جس کےباعث حادثات رونما ہورہےہیں۔