Tag: Drug

  • بھارت منشیات کا مرکز، عالمی اداروں اور میڈیا آؤٹ لیٹس نے حیران کر دیا

    بھارت منشیات کا مرکز، عالمی اداروں اور میڈیا آؤٹ لیٹس نے حیران کر دیا

    بھارت سے منشیات کی عالمی اسمگلنگ عروج پر ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں، ڈی ڈبلیو نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ بھارت ہمیشہ سے منشیات کی اسمگلنگ کا مرکز رہا ہے، اور بھارت سے منشیات اسمگلنگ کے راستے اور طریقے مزید جدید ہو گئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی اینٹی ڈرگ ایجنسی UNODC کے مطابق بھارت منشیات اور کیمیکل اسمگلنگ کا بڑا مرکز ہے، منشیات کی میانمار سے وسطی امریکا اور افریقہ تک فراہمی جاری ہے۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارت سے افیون کی ترسیل سے ہزاروں زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں، بھارت سے جاری منشیات اسمگلنگ صحت عامہ کے بحران کو بڑھا رہی ہے، بھارت بین الاقوامی سطح پر وسطی افریقہ کو منشیات فراہم کرتا ہے۔

    نائیجیریا کی منشیات کنٹرول ایجنسی نے 2023 میں بھارت سے سپلائی پر کارروائی کی تھی، منشیات کنٹرول ایجنسی نے بھارت سے اسمگل 100 ملین ڈالر سے زائد مالیت کی افیون ضبط کی تھی۔ بی بی سی کے مطابق نائیجیریا کی ایجنسی نے ٹراماڈول ضبط کیے جو نشہ آور دواؤں کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، نائیجیریا میں 40 لاکھ سے زائد افراد بھارت سے اسمگل افیون استعمال کر رہے ہیں۔

    منشیات کنٹرول ایجنسی اہلکار کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی افیونی ادویات نائیجیریا میں بڑا مسئلہ بن چکی ہیں، 2018 میں حکومت نے افیونی ادویات کی فروخت اور بھارت سے درآمد پر پابندی لگائی تھی، تب سے اب تک سرحد پار سے مزید افیونی ادویات کی اسمگلنگ جاری ہے، بھارت سے افیون گھانا اسمگل کی جاتی ہیں اور پھر گھانا کی سرحد سے نائیجیریا پہنچتی ہیں۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق گھانا کا شہر تمالی بھی بھارت سے اسمگل شدہ افیون کا سب سے بڑا شکار ہے، صحافی یحییٰ مسعود کہتے ہیں کہ منشیات پورے خاندانوں اور ملک کے باصلاحیت افراد کو تباہ کر رہی ہیں، افیون سانس کے مسائل کا سبب جب کہ زیادہ مقدار جان لیوا ہو سکتی ہے، افیون کی قسم ٹفرادول خطرناک ترین منشیات میں شامل ہے اور پہلا انجکشن ہی جان لیوا ہو سکتا ہے۔

  • اعصابی مرض کی دوا استعمال کرنے والے ہوشیار، جعلی دوا مارکیٹ میں

    اعصابی مرض کی دوا استعمال کرنے والے ہوشیار، جعلی دوا مارکیٹ میں

    اسلام آباد: ملک میں استعمال کی جانے والی اعصابی مرض کی جعلی دوا کی کھلے عام فروخت کا انکشاف ہوا ہے، اعصابی مرض کی گولی فینو بار 30 ایم جی کو جعلی قرار دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے اعصابی مرض کی دوا فینو بار گولی کے حوالے سے ریپڈ الرٹ جاری کر دیا، مارکیٹ میں دستیاب فینو بار 30 ایم جی گولی کے 3 بیچز جعلی قرار دیے گئے ہیں۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ فینو بار ٹیبلٹ کے 3 بیچ کیو اے 16، 19 اور 25 جعلی ہیں۔ فینو بار ٹیبلٹ 30 ایم جی اسٹار لیبارٹریز لاہور کی تیار کردہ ہے۔

    ڈریپ کے مطابق صوبائی ڈرگ انسپکٹرز نے مارکیٹس سے فینو بار گولی کے سیمپلز حاصل کیے، ڈرگ انسپکٹرز نے کمپنی سے فینو بار کے دستیاب بیچز کے بارے میں انکوائری کی تاہم کمپنی نے مارکیٹ میں دستیاب مذکورہ بیچز سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ جعلی دوا میں سائیکو ٹراپک، نارکوٹک اور زہریلے اجزا شامل ہو سکتے ہیں، جعلی اجزا سے تیار کردہ دوا انسانوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ غیر قانونی طور پر غیر معیاری ماحول میں تیار دوا انتہائی خطرناک ہے، جعلی دوا کے استعمال سے علاج بھی شدید متاثر ہوتا ہے۔

    ڈریپ کے مطابق فینو بار کے بارے میں ریپڈ الرٹ کا اجرا فیلڈ فورس، شہریوں اور ڈاکٹرز کے لیے کیا گیا ہے۔

    ڈریپ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ فیلڈ فورس مارکیٹ میں دستیاب فینو بار دوا کے جعلی بیچز ضبط کریں۔ کیمسٹ فینو بار کے جعلی بیچز کی فروخت روکنے کے لیے اسٹاک چیک کریں، ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں اور ڈاکٹرز مریضوں کو فینوبار دوا کے جعلی بیچز استعمال نہ کروائیں۔

  • جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

    جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ، عدالت نے کسٹمز کی اپیل ابتدائی سماعت کے بعد خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ہیروئن اسمگلنگ کیس میں جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کی بریت کیخلاف کسٹمز کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا ہیروئن سیمپل قانون کے مطابق لیب بھیجے گئے تھے؟ وکیل کسٹمز نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے سیمپلز کی ترسیل درست قرار دی تھی، ٹیریزا نے 23اپریل کو چیک ری پبلک واپس جانا ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کیس بنتا ہوگا تو ہی نام سٹاپ لسٹ میں شامل کریں گے ،اسلام آباد ہائی کورٹ کا ملزمہ کی بریت درست ہے۔

    عدالت نے ہیروئن اسمگلنگ کیس میں ماڈل ٹیریزا کی بریت کیخلاف کسٹمز کی اپیل ابتدائی سماعت کے بعد خارج کردی۔

    دو روز قبل سپریم کورٹ نے چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریزاکو بیرون ملک جانے سے روکتے ہوئے نوٹس جاری کردیا تھا۔

    وکیل کسٹم وقاراے شیخ نے بتایا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزمہ ٹریزاکومنشیات کیس میں 8سال کی سزاسنائی لیکن ایپلیٹ عدالت نے ملزمہ کو بری کر دیا۔

    خیال رہے چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریزا کو لاہور ائیرپورٹ سے دسمبر 2017 کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ٹریزا کے خلاف کسٹم حکام نے مقدمہ درج کیا

    بعد ازاں لاہور سیشن کورٹ نے ماڈل ٹریزا کو اپریل 2019 میں قید کی سزا سنائی اور ٹرائل کورٹ نے شریک ملزم حفیظ کو عدم شوائد کی بنیاد پر بری کیا گیا تھا جبکہ ماڈل ٹریزا کوٹ لکھپت جیل میں قید تھی۔

  • والدین کیسے پتہ چلا سکتے ہیں کہ ان کا بچہ نشے کا عادی ہوچکا ہے؟

    والدین کیسے پتہ چلا سکتے ہیں کہ ان کا بچہ نشے کا عادی ہوچکا ہے؟

    کراچی: ملک بھر میں آئس کے نشے کے بڑھتے استعمال نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں کے حوالے سے نہایت چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں ماہر نفسیات ڈاکٹر معیز نے گفتگو کی اور نشے کی ہلاکت خیزی کے بارے میں بتایا۔

    ڈاکٹر معیز نے بتایا کہ آئس کا نشہ آج کل بہت عام ہوگیا ہے اور کالجز اور جامعات کے باہر کھلے عام اسٹرابری کے نام سے بک رہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کی صرف آئس کا نشہ ہی نہیں ہر قسم کا نشہ ہلاکت خیز ہے اور گھر کا صرف ایک شخص بھی اس میں مبتلا ہوجائے تو پورا خاندان اس سے متاثر ہوتا ہے۔

    ڈاکٹر معیز کا کہنا تھا کہ نوجوان پہلی بار آئس کے نشے کو تفریحاً استعمال کرتے ہیں، اس کے بعد ان کے دماغ کی کیمسٹری تبدیل ہوتی ہے اور انہیں لطف محسوس ہوتا ہے۔ اس لطف کی وجہ سے وہ دوسری اور تیسری بار آئس کا نشہ کرتے ہیں اور پھر رفتہ رفتہ انہیں اس کی لت پڑ جاتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آج کل والدین کی مصروفیات بہت زیادہ ہیں جس کی وجہ سے وہ بچوں پر نظر نہیں رکھ پاتے، یہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ معلوم رکھا کریں کہ ان کے بچوں کی کس سے دوستی ہے اور اس کے دوستوں کے گھر والے کون ہیں۔

    ڈاکٹر معیز نے بتایا کہ نشے کے عادی بچے کی نشانیاں بہت واضح ہوتی ہیں، سب سے پہلے وہ ارد گرد کے ماحول اور لوگوں سے کٹ کر تنہائی پسند ہوجاتا ہے۔

    یہ بھی ایک نشانی ہے کہ اگر آپ کے والٹس اور جیبوں میں سے پیسے کم ہونے لگے ہیں تو آپ کو چوکنا ہونے کی ضرورت ہے، ایسے وقت میں والدین فوری طور پر معلوم کریں کہ ان کا بچہ کس قسم کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔

    ڈاکٹر معیز کا کہنا تھا کہ بعض افراد دماغی سرگرمی بڑھانے کے لیے بھی نشے کا استعمال کرتے ہیں لیکن یہ فائدہ وقتی ہوتا ہے، اس کے نقصانات نہایت طویل مدتی اور خطرناک ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات بالغ اور بچے بھی حالات سے فرار کے لیے نشے میں پناہ ڈھونڈتے ہیں، ایسے لوگوں کی کاؤنسلنگ ہونی چاہیئے اور اس کے لیے ضروری ہے میڈیا آگاہی فراہم کرے۔

  • سنگاپور نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری دے دی

    سنگاپور نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری دے دی

    سنگاپور میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے ریمڈسویئر دوا کی منظوری دے دی گئی، سنگاپور کے علاوہ بھی متعدد ممالک میں یہ دوا استعمال کی جارہی ہے۔

    سنگاپور کے ہیلتھ پروڈکٹس ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ اس دوا کے استعمال کی مشروط اجازت دی گئی ہے، یہ دوا صرف انہی افراد کو دی جائے گی جنہیں کوویڈ 19 کی وجہ سے سانس لینے میں شدید تکلیف کا سامنا ہوگا۔

    سنگاپور میں اب تک کرونا وائرس کے 39 ہزار 387 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے اب تک 25 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ سنگاپور میں اس وائرس کے آغاز میں ہی سخت حفاظتی اقدامات اپنانے شروع کردیے گئے تھے۔

    جلیئڈ کمپنی کی تیار کردہ دوا ریمڈسویئر کو سنگاپور کے علاوہ امریکا، بھارت اور جنوبی کوریا میں ایمرجنسی میں تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں پر استعمال کے لیے منظور کیا جاچکا ہے۔

    علاوہ ازیں تائیوان، جاپان اور برطانیہ میں بھی اس دوا کی منظوری دے دی گئی ہے اور کرونا وائرس کے مریضوں کو بڑے پیمانے پر اس کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اس دوا کو تیار کرنے والی کمپنی جلیئڈ نے کہا ہے کہ وہ اس دوا کی ایک بڑی مقدار عطیہ کریں گے جس سے کم از کم 1 لاکھ 40 ہزار مریضوں کا علاج ہو سکے گا۔

    حال ہی میں میڈیکل جرنل نیچر میں شائع ایک تحقیق میں اس دوا کے حیران کن اثرات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 12 بندروں کو کرونا وائرس سے متاثر کیا گیا اور ان میں سے نصف کو یہ دوا دی گئی، ماہرین نے دیکھا کہ جن بندروں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی ان میں پھیپھڑوں کو (کرونا وائرس سے) ہونے والے نقصان کی شرح کم تھی۔

    اس دوا نے بندروں کو سانس کی بیماری سے بھی محفوظ رکھا۔

    اس دوا کے انسانوں پر اثرات کی فی الحال آزمائش کی جارہی ہے تاہم ابتدائی جائزے میں دیکھا گیا کہ اس دوا کی بدولت کرونا وائرس کے مریض جلد صحتیاب ہوگئے۔

  • تائیوان نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری دے دی

    تائیوان نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری دے دی

    تائی پے: تائیوان نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے ریمڈسویئر دوا کی منظوری دے دی، تائیوان میں سخت حفاظتی اقدامات کی وجہ سے کرونا وائرس کے پھیلنے کی شرح نہایت کم ہے۔

    تائیوان کی حکومت نے کہا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے ریمڈسویئر دوا کی منظوری دے دی ہے۔

    تائیوان کے سینٹرل ایپی ڈیمک کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ تائیوان کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کرونا وائرس کے حوالے سے اس دوا کے اثرات کو جانچا ہے، اس کے بعد اس دوا کی منظوری دی گئی ہے۔

    یہ دوا وائرس سے شدید متاثر مریضوں کو بھی دی جاسکے گی۔

    تائیوان نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے آغاز میں ہی ملک میں سخت حفاظتی اقدامات نافذ کردیے تھے جس کی وجہ سے تائیوان میں وائرس کے پھیلنے کی شرح نہایت کم رہی۔

    پورے ملک میں اب تک کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد صرف 442 ہے جن میں سے 7 مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اس دوا کو تیار کرنے والی کمپنی جلیئڈ نے کہا ہے کہ وہ اس دوا کی ایک بڑی مقدار عطیہ کریں گے جس سے کم از کم 1 لاکھ 40 ہزار مریضوں کا علاج ہو سکے گا۔

    امریکا میں اس دوا کے وسیع استعمال کی منظوری نہیں دی گئی، جبکہ جاپان اور برطانیہ میں اس دوا کی منظوری دے دی گئی ہے اور مریضوں کو اس کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس کا علاج: ایک اور دوا کے بارے میں ماہرین کا دعویٰ سامنے آگیا

    کرونا وائرس کا علاج: ایک اور دوا کے بارے میں ماہرین کا دعویٰ سامنے آگیا

    ملیریا کی دوا کلورو کوئن کے کرونا وائرس کے خلاف مؤثر ہونے کے دعوؤں کے بعد، آسٹریلوی ماہرین نے ایک اور دوا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جوڑوں کے درد کی دوا ہائیڈرو آکسی کلورو کوئن کرونا وائرس کا مقابلہ کرسکتی ہے۔

    آسٹریلوی شہر میلبرن کے ماہرین طب کا کہنا ہے کہ قوت مدافعت کو متاثر کرنے والی بیماری لیوپس، اور جوڑوں کے درد آرتھرائٹس (گٹھیا) میں استعمال کی جانے والی دوا ہائیڈرو آکسی کلورو کوئن ممکنہ طور پر کرونا وائرس کے خلاف مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔

    ان کے مطابق لیبارٹری میں کیے جانے والے تجربات کے دوران اس دوا نے موذی وائرس کا مکمل خاتمہ کردیا۔

    اب وہ اس کی انسانی آزمائش پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، دوا کی آزمائش 22 سو 50 افراد پر کی جائے گی جن میں ڈاکٹر اور نرسز بھی شامل ہیں۔

    والٹر الیزا ہال انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر ڈاؤگ ہلٹن کا کہنا ہے کہ اس دوا کے نتائج 3 سے 4 ماہ میں سامنے آجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ دوا اس وائرس کا علاج کر سکتی ہے تاہم یہ بطور ویکسین، یعنی وائرس کے حملہ آور ہونے سے قبل حفاظت کے لیے استعمال نہیں کی جاسکے گی۔

    ڈاکٹر ہلٹن کے مطابق اس دوا کے بہترین اثرات اس وقت سامنے آئیں گے جب مریض اسے روزانہ استعمال کرے گا۔

    خیال رہے کہ ملیریا کی دوا کلورو کوئن کے حوالے سے ایک امریکی سرمایہ کار جیمز ٹوڈرو نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دوا کرونا وائرس کا اہم علاج ثابت ہو رہی ہے تاہم گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کلورو کوئن کے بارے میں ایسا کوئی ثبوت نہیں جو کرونا کے علاج سے متعلق ہو۔

    کلورو کوئن 85 سال پرانی دوا ہے جسے جنگ عظیم دوم کے وقت استعمال کیا گیا تھا، یہ سنکونا درخت کی چھال سے تیار کی جاتی ہے اور نہایت کم قیمت دوا ہے۔

  • بغداد کی جیل سے 15 انتہائی مطلوب قیدی فرار، 8 گرفتار

    بغداد کی جیل سے 15 انتہائی مطلوب قیدی فرار، 8 گرفتار

    بغدا د:عراقی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ بغداد کے ایک پولیس اسٹیشن سے فرار ہونے والے افراد میں سے آٹھ کو پکڑ لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل سعد معن نے کہاکہ القنات پولیس اسٹیشن کی جیل سے 15 افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔

    عراقی میڈیا نے ایک وڈیو نشر کی ہے جس میں مذکورہ افراد کے فرار کا منظر نظر آ رہا ہے، فرار کی کارروائی کے دوران پولیس اسٹیشن کی حفاظتی فورس کے ساتھ کوئی جھڑپ نہیں ہوئی اور اسٹیشن بنا پہرے کے نظر آیا۔فرارہونے والے تمام افراد کو منشیات سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    عراقی وزیر داخلہ یاسین الیاسری نے جیل سے فرار ہونے کے واقعے کے بعد تین ذمے داران کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ ان میں بغداد پولیس کے سربراہ ، الرصافہ ضلع کے پولیس ڈائریکٹر اور باب الشیخ علاقے کے پولیس سربراہ شامل ہیں۔

    الیاسری نے مذکورہ ذمے داران، القنات پولیس اسٹیشن کے پولیس افسران اور ان تمام اہل کاروں کو وزارت داخلہ کے صدر دفتر میں زیر حراست رکھنے کا فیصلہ بھی کیا جو اس واقعے کے دوران فرائض کی انجام دہی کے ذمے دار تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرار کے واقعے کے فوری بعد بغداد میں سخت ناکا بندی کر دی گئی اور مفرور افراد کو پکڑنے کے لیے وسیع پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں بھی شروع کر دی گئیں۔

    دنیا بھر میں بدعنوان ترین ممالک کی فہرست میں 12 ویں پوزیشن رکھنے والے عراق میں جیلوں کی سیکورٹی ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے۔سال 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد گزرے کئی برسوں کے دوران القاعدہ کے سیکڑوں جنگجو جیلوں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ان میں تنظیم کے غیر ملکی ارکان بھی شامل ہیں۔

  • شیزو فرینیا کی دوا ایک اور دماغی مرض کے لیے معاون

    شیزو فرینیا کی دوا ایک اور دماغی مرض کے لیے معاون

    امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن (ایف ڈی اے) نے دماغی مرض شیزو فرینیا کے لیے استعمال کی جانے والی دوا کو ایک اور دماغی مرض بائی پولر ڈس آرڈر کے لیے بھی موزوں قرار دے دیا ہے۔

    ورالئر نامی یہ دوا سنہ 2015 میں بالغ افراد میں شیزو فرینیا کے علاج کے لیے منظور کی گئی تھی، تاہم تب سے ہی اسے بنانے والے اس دوا پر مختلف ریسرچ کر رہے تھے کہ آیا یہ دوا کسی اور مرض کے لیے بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

    اب ان کی ریسرچ کے کامیاب نتائج کو دیکھتے ہوئے ایف ڈی اے نے اس دوا سے بائی پولر ڈس آرڈر کے علاج کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    ایف ڈی اے نے بائی پولر مریضوں کے لیے اس دوا کی روزانہ ڈیڑھ سے 3 ملی گرام مقدار کی منظوری دی ہے۔ شیزو فرینیا کے لیے اس کی 6 ملی گرام مقدار روزانہ استعمال کی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ بائی پولر ڈس آرڈر موڈ میں بہت تیزی سے اور شدید تبدیلی لانے والا مرض ہے جسے پہلے مینک ڈپریشن کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس مرض میں موڈ کبھی حد سے زیادہ خوشگوار ہو جاتا ہے اور کبھی بے انتہا اداسی چھا جاتی ہے۔

    خوشی سے اداسی کا یہ سفر چند منٹوں کا بھی ہوسکتا ہے۔ اس مرض میں ایک مخصوص موڈ چند منٹ سے لے کر کئی دن طویل عرصے تک محیط ہوسکتا ہے۔

    بائی پولر ڈس آرڈر تقریباً 1 فیصد لوگوں کو زندگی کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بلوغت کے بعد کسی بھی عمر میں شروع ہو سکتی ہے لیکن 40 سال کی عمر کے بعد یہ بیماری شاذ و نادر ہی ہوتی ہے۔ مرد و خواتین دونوں میں اس کی شرح یکساں ہے۔

  • حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی شیعہ ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالی نقصان پورا کرنے کے لیے وینزویلا میں منشیات کا دھندہ چلا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے اک کہنا تھا کہ وینزویلا میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور شدت پسندوں کو مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن ایگزامینر جریدے کے مطابق امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا میں حزب اللہ کی سرگرمیوں اور رقوم جمع کرنے کے طریقوں پر بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ پورے خطے میں اپنے جنگجوﺅں کی مالی ضروریات پوری کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کی خاطر منشیات کی فروخت اور کاروبار سے حاصل ہونے رقم کا استعمال کرتی ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے جنوبی امریکا میں ایرانی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

    مائیک پومپیو نے امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران منشیات کی عالمی مانیٹرنگ کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ وینزویلا میں غیر ملکی گروپوں کی سرگرمیوں اور منشیات کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ پر تکرار کے ساتھ بحث ہوتی رہی ہے۔

    درایں اثناء امریکا کے سابق سفیر روجر نوریگا کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی ریاست، حکومتی عہدیدار، پولیس اور سیکیورٹی ادارے منشیات کے دھندے کو روکنے میں لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وینزویلا کی حکومت سرحد پر منشیات کی آمد وترسیل کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے حکومت کی لاپرواہی ہی نہیں بلکہ اس انسان دشمن دھندے میں منشیات فروشوں کے ساتھ ساز باز کی بو بھی آتی ہے۔