Tag: drug case

  • بیوی کو منشیات کیس میں پھنسانے کی کوشش شوہر کو مہنگی پڑ گئی

    بیوی کو منشیات کیس میں پھنسانے کی کوشش شوہر کو مہنگی پڑ گئی

    سنگاپور میں شوہر کی جانب سے بیوی کو منشیات اسمگلنگ کیس میں پھنسانے کی کوشش میں لینے کے دینے پڑ گئے، عدالت نے ملزم کو 4 سال قید کی سزا کا حکم سنا دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ تان شیانگ لونگ نے ایسا اس لیے کیا کہ سنگاپور میں 500 گرام سے زیادہ چرس اسمگلنگ کے جرم میں موت کی سزا دی جاتی ہے۔

    ملزم نے اپنی بیوی کی گاڑی میں بھنگ چھپادی تاکہ منشیات اسمگلنگ کیس میں اسے موت کی سزا ہوجائے اور اس کی جان چھوٹ جائے۔

    رپورٹس کے مطابق خاتون کے شوہر کی شادی کے ایک سال بعد ہی بیوی سے علیحدگی ہو گئی تھی اور اس کی خواہش تھی کہ بیوی سے طلاق ہوجائے، مگر طلاق کیلیے 3 سالہ مدت پوری کرنا تھی۔

    ملزم نے اپنی بیوی کی گاڑی میں چرس رکھنے کے جرم کا اعتراف کیا، جو کلاس اے کی ایک ممنوعہ چیز ہے، تان کو 29 اگست کو تین سال اور دس ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔

    جرمنی نے افغان باشندوں کو ڈی پورٹ کردیا

    جھوٹی گواہی کے ایک اور جرم کو اس کی سزا میں شامل کیا گیا ہے۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست

    لاہور: وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اپنے خلاف منشیات برآمدگی کیس میں حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کردی، عدالت نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو نوٹسز جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، رانا ثنا اللہ نے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عدالت رانا ثنااللہ کی جگہ نمائندہ مقرر کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو نوٹسز جاری کردیے۔

    دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے کہا کہ تیاری کے لیے وقت دیں، سماعت ملتوی کردیں۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم عثمان اور دیگر کی جانب سے بریت کی درخواستیں دی گئی ہیں، ملزمان سے منشیات برآمد ہونے پر جرم بنتا ہے، قانون کے مطابق سہولت کار بھی ملزم کے زمرے میں آتا ہے۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ ملزمان نے ہاتھا پائی کی اور اسلحے کے زور پر چھڑانے کی کوشش کی۔

    رانا ثنااللہ کے وکلا کی جانب سے فرد جرم عائد نہ ہونے کی درخواست جمع کروادی گئی، وکیل کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس کے مطابق فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔

    پراسیکیوٹر اینٹی نارکوٹکس فورس نے فرد جرم عائد نہ کیے جانے کی درخواست پر مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ اور دیگر ملزمان کے خلاف فرد جرم بنتی ہے، چالان میں ایسے ثبوت ہیں جس سے ان پر فرد جرم بنتی ہے۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ پراسیکیوشن نے 2 چالان جمع کروائے ہیں، کیس میں پولیس رپورٹ اور 15 گواہ بہت اہم ہیں، فارنزک لیبارٹری رپورٹ منشیات کیس میں اہمیت رکھتی ہے، ملزمان کے خلاف واضح ثبوت موجود ہیں۔

    سرکاری وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں ملزمان کا مجرمانہ کردار واضح کیا گیا ہے، اس موقع پر بریت کی درخواست نہیں بنتی، ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 21 مٸی تک ملتوی کرتے ہوٸے وکلا کو دلاٸل کے لیے طلب کر لیا۔

  • منشیات کیس : ساڑھے 8سال  قید  سزا پانے والی غیرملکی ماڈل  کو رہا کرنے کا حکم

    منشیات کیس : ساڑھے 8سال قید سزا پانے والی غیرملکی ماڈل کو رہا کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے منشیات کیس میں غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو ڈھائی سال بعد رہا کرنے کا حکم دے دیا، ٹرائل کورٹ نے غیرملکی ماڈل کو ساڑھے 8سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کی اپیل پر سماعت کی۔

    ماڈل ٹریزا کے وکیل نے بتایا کہ ماڈل ٹریزا کو غیر قانونی طور پر مقدمہ میں ملوث کیا گیا اور ٹریزا کی گرفتاری کے وقت قانونی طریقہ کار کو نظر انداز کیا گیا ٹرائل کورٹ نے بھی ٹریزا کو حقائق کے برعکس ساڈھے آٹھ سال قید کی سزا سنائی ۔ لہذا عدالت ملزمہ کو بری کرے ۔

    عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر سزا کالعدم قرار دیتے ہوٸے ٹریزا کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔

    خیال رہے چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریزا کو لاہور ائیرپورٹ سے دسمبر 2017 کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ٹریزا کے خلاف کسٹم حکام نے مقدمہ درج کیا

    بعد ازاں لاہور سیشن کورٹ نے ماڈل ٹریزا کو اپریل 2019 میں قید کی سزا سنائی اور ٹرائل کورٹ نے شریک ملزم حفیظ کو عدم شوائد کی بنیاد پر بری کیا گیا تھا جبکہ ماڈل ٹریزا کوٹ لکھپت جیل میں قید تھی۔

  • منشیات کیس میں کم سزا، سپریم کورٹ کا نوٹس

    منشیات کیس میں کم سزا، سپریم کورٹ کا نوٹس

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے منشیات کے ملزم کی کم سزا کانوٹس لیتے ہوئے ملزم کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے منشیات کے ملزم کی کم سزا کانوٹس لیا، عدالت عظمیٰ نے استفسار کیا کہ ملزم بتائے کیوں نہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزا میں اضافہ کیاجائے، جس پر ملزم خراساں کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میرا موکل سزا پوری کرکےجیل سےباہر آچکا ہے۔

    ملزم کے وکیل کی جانب سے دئیے گئے دلائل پر جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ذراٹھہرجائیں، منشیات کیس میں اتنی کم سزا کیسے ہوگئی؟ جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ ملزم کو ٹرائل کورٹ نے تین سال کم سزادی جبکہ پشاورہائیکورٹ نے سزا کو مزید کم کرکے ایک سال کردیا۔

    جسٹس قاضی امین نے استفسار کیا کہ 9 سی کے کیس میں اتنی کم سزا کیسےہوسکتی ہے؟، جسٹس مظاہرنقوی کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے انسداد منشیات قانون کے برعکس سزادی۔

    بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے ملزم خراساں کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ ملزم خراساں کو دو ہزار سولہ میں منشیات کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • رانا ثناء اللہ کے وکلاء تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، اے این ایف پراسیکیوٹر

    رانا ثناء اللہ کے وکلاء تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، اے این ایف پراسیکیوٹر

    لاہور : رانا ثناءاللہ کیخلاف انسداد منشیات کیس میں پراسیکیوٹر اے این ایف نے عدالت کو بتایا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے وکلا تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق رانا ثناءاللہ کیخلاف انسداد منشیات عدالت میں منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر جج کنے وکلا کو ہدایت دی کہ جتنےلوگ کھڑے ہیں بیٹھ جائیں۔

    جج نے راناثناءاللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ راناصاحب آپ بھی بیٹھ جائیں، جس پر راناثنااللہ نے جواب دیا کہ میں کھڑے رہ کر اپنا کیس دیکھنا چاہتا ہوں۔

    عدالت میں راناثناء اللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے مؤکل کیخلاف قواعد کے مطابق چالان پیش نہیں کیا، راناثناء اللہ کو چالان کے ساتھ دستاویزات اور سی سی ٹی وی فوٹیج اے این ایف حکام فراہم کریں۔

    وکیل نے بتایا کہ صرف چالان کے دو صفحات فراہم کیے گئے جو ناکافی ہیں، سی ڈی آر، کیمیکل رپورٹ، ایف آئی اے کی سفری دستاویز نہیں دی گئیں، چالان پیش کرنے پر دستاویزات ملزم کو فراہم کی جاتی ہیں۔

    راناثناء اللہ کے وکیل نے کہا کہ الزام عائد کیا گیا کہ میرے مؤکل کے عالمی سطح پر ڈرگ فروحت کرنے والے افراد سے تعلقات تھے، اس حوالے سے وزیر مملکت شہریار آفریدی اور ڈی جی اے این ایف نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی تھی۔

    وکیل کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ فیصل آباد سے ایک منشیات فروش پکڑا گیا جس نے کہا کہ راناثناء اللہ کے لیے کام کرتا ہے، قومی اسمبلی میں بھی یہی بیان دیا گیا، قانون کے تحت ہمارے خلاف شواہد ملزم کو دیے جائیں، یہ برطانیہ نہیں جہاں تحریری آئین نہیں ہے، اگر ویڈیو نہیں ہے تو عدالت کو بتائیں۔

    ملزم کے وکیل کے دلائل کا جواب دیتے ہوئے اے این ایف پراسیکیوٹر نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کو ایف آئی آر، پولیس رپورٹ اور بیانات کا ریکارڈ فراہم کردیا گیا ہے، دوسرے چالان کے ساتھ تمام دستاویزات بھی موجود ہیں۔

    اے این ایف پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کو اگر کوئی دستاویز نہیں دی گئی تو اس کا نقصان پراسیکیوشن کو ہی ہوگا، قانون کے مطابق ہمارا کیس عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔

    پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ رانا ثناءاللہ کے وکلا تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔

    وکیل اے این ایف کی استدعا کے جواب میں فاضل جج شاکر حسن نے کہا کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کیسے کروں؟ میری عدالت کا مستقل اسٹینوگرافر موجود نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ میں روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو ملتوی کرتا ہوں، جس گاڑی میں دفتر آتا ہوں وہ تھرڈ کلاس گاڑی ہے، یہ سارے کام وزارت قانون و انصاف نے کرنا ہیں۔

    جج شاکر حسن کا کہنا تھا کہ آپ بات کررہے ہیں کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے، میں نے یہ باتیں کرنا نہیں تھیں مگر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی بات پر کی ہیں۔

  • منشیات کیس : لاہور جیل میں رانا ثناءاللہ سے اے این ایف ٹیم کی تفتیش

    منشیات کیس : لاہور جیل میں رانا ثناءاللہ سے اے این ایف ٹیم کی تفتیش

    لاہور : اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگ ن کے صدر رانا ثناءاللہ سے مبینہ منشیات برآمدگی کیس کے سلسلے میں تفتیش کی، ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں5رکنی تحقیقاتی ٹیم نے مختلف سوالات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق مبینہ منشیات برآمدگی کا کیس میں اے این ایف کی تفتیشی ٹیم نے ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں رانا ثناءاللہ اوردیگر ملزمان سے پوچھ گچھ کی۔

    اے این ایف نے تفتیش سے پہلے متعلقہ عدالت سے اجازت نامہ حاصل کیا تھا، تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی اے این ایف کے گریڈ20کے آفیسر نے کی۔

    اس دوران اینٹی نارکوٹکس فورس (اےاین ایف) کی 5رکنی تحقیقاتی ٹیم نے رانا ثناءاللہ اور کیس مین نامزد دیگر ملزمان سے منشیات اسمگلنگ سے متعلق سوالات کیے۔

    مزید پڑھیں: اے این ایف نے گرفتار  رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثناءاللہ نے اے این ایف کی تحقیقاتی ٹیم سے کسی قسم کا تعاون نہیں اور رانا ثناءاللہ نے عملے کے متعدد سوالات کے جوابات بھی نہ دیے۔

  • ریاض: منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار برزگ خاتون باعزت بری

    ریاض: منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار برزگ خاتون باعزت بری

    قاہرہ/ریاض :  منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار 75 سالہ مصری خاتون کو سعودی عرب کی عدالت نے باعزت بری کرتے ہوئے سرکاری خرچ پر رواں برس جج کی ادائیگی کی پیش کش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی عدالت نے 4 ماہ قبل عمرے کی غرض سے سعودی عرب آنے والی عمر رسیدہ مصری خاتون ’سعدیہ‘ کو منشیات اسمگلنگ کیس میں باعزت بری کرتے ہوئے مصر واپس مصر روانہ کردیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ 75 سالہ ’سعدیہ عبد السلام‘ بدھ کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی تو ان کے اہل خانہ اور دیگر افراد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    عربی خبر رساں ادارے کے مطابق 75 سالہ بزرگ خاتون نے مصری ہوائی اڈے پر میڈیا دے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یقین نہیں ہورہا کہ میں واپس اپنے وطن پہنچ گئی ہوں، میں غلط تھی خدا نے مجھے بچالیا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعدیہ عبد السلام کا تعلق مصر کے گاؤں دارین سے ہے، جو رواں برس مارچ سے خبروں کا حصّہ بنی جب انہیں عمرے کے دوران سعودی عرب کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے اپنا دفاع کرتے ہوئے حکام کو بتایا کہ ’میں عمرہ کرنا چاہتی تھی، اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میرے پڑوسی نے عمرے کے تمام اخراجات اٹھانے پورے کرنے کا وعدہ کیا اور انتظامات مکمل ہونے کے بعد ایک تھیلا دیا جسے جدہ کے ہوائی اڈے پر کسی شخص کو دینا تھا۔

    عمر رسیدہ خاتون سعدیہ کے مطابق انہیں بتایا کہ بیگ میں حاملہ اہلیہ کے کچھ کپڑے ہیں جو سعودی عرب میں ہے اور اس بیگ کو خاتون تک پہنچانا ہے۔

    سعدیہ عبد السلام نے بتایا کہ ’سعودی عرب کے ینبو ہوائی اڈے پر مجھے گرفتار کرلیا گیا اور جب حکام نے میرے سامان کی تلاشی لی تو توقع برخلاف ایک بیگ میں سے 75 ہزار ‘ٹراما ڈول‘ نامی نشہ آور گولیاں اور دیگر منشیات برآمد ہوئی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مصری حکام نے خاتون کی گرفتاری کے بعد واقعے کی تحقیقات کی اور منشیات اسمگلنگ کے اصل مجرم کر گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد سعودی حکومت نے عمر رسیدہ مصری خاتون کو باعزت بری کرتے ہوئے سعودی حکومت کے خرچے پر رواں برس جج کرنے کی پیشکش کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں