Tag: Dry fruits

  • سالانہ بنیادوں پر خشک میوہ جات کی درآمد میں 120 فی صد اضافہ

    سالانہ بنیادوں پر خشک میوہ جات کی درآمد میں 120 فی صد اضافہ

    اسلام آباد: غذائی ملک کا ضروریات کے لیے درآمدت پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے، سالانہ بنیادوں پر خشک میوہ جات کی درآمد میں 120 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارہ شماریات نے درآمدات سے متعلق اعداد و شمار جاری کر دیے، جس کے مطابق جولائی تا اکتوبر 12 ارب 78 کروڑ 50 لاکھ روپے کے خشک میوہ جات منگوائے گئے۔

    گزشتہ سال اس عرصے میں 5 ارب 81 کروڑ 30 لاکھ کے خشک میوہ جات درآمد کیے گئے تھے، جولائی تا اکتوبر 59 ہزار 115 میٹرک ٹن خشک میوہ جات منگوائے گئے، ایک ماہ میں خشک میوہ جات کی درآمد میں 85۔60 فی صد اضافہ ہوا۔

    اکتوبر میں 5 ارب 58 کروڑ 60 لاکھ روپے کے خشک میوہ جات منگوائے گئے، جولائی میں 28 ہزار میٹرک ٹن خشک میوہ جات درآمد کیے گئے۔

    پاکستان میں چاول کی فصل سے گرین ہاؤس گیس کے اخراج کا اندازہ لگانے کے لیے ٹرائلز شروع

    ایک سال میں مصالحہ جات کی درآمد میں 11۔43 فی صد اضافہ ہوا ہے، جولائی تا اکتوبر 19 ارب 43 کروڑ روپے کے مصالحے منگوائے گئے، گزشتہ سال اس عرصے میں 13 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مصالحے درآمد کیے گئے، ایک ماہ میں مصالحوں کی درآمد میں 85۔15 فی صد اضافہ ہوا ہے، صرف اکتوبر میں 4 ارب 54 کروڑ 10 لاکھ روپے کے مصالحے منگوائے گئے۔

  • جان لیوا الرجی کے علاج کی دوا منظر عام پر آگئی

    جان لیوا الرجی کے علاج کی دوا منظر عام پر آگئی

    لندن : برطانیہ میں خشک میوہ جات سے ہونے والی جان لیوا الرجی کے علاج کیلئے ایک دوا منظر عام پر آئی ہے جو الرجی سے موت کے خطرے کو کسی حد تک کم کرسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرائل کے دوران ’شولائیر‘ نامی دوا کو مونگ پھلی اور کاجو جیسے خشک میوہ جات سے الرجی والے مریضوں کے لیے استعمال کرنے کا جائزہ لیا گیا۔

    جس کے بعد محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس دوا کے استعمال سے مریضوں کی موت کے خدشات میں کافی حد تک کمی آئے گی۔

    Xolair

    محققین کا کہنا ہے کہ’شولائیر‘ نامی دوا الرجی کے مریضوں کی زندگیوں میں انقلاب برپا کرسکتی ہے لیکن ابھی اس بات کی ضمانت نہیں دی جاسکتی کہ یہ دوا مکمل طور پر جان لیوا انفیلیکسس کا شکار نہیں ہونے دے گی۔

    محققین کے مطابق ’شولائیر‘ نامی دوا ان مریضوں کیلئے ہے جو کبھی کسی غلط فہمی یا بھول کر خشک میوے کا استعمال کرلیتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ’شولائیر‘ گزشتہ 20 سال سے دمہ کے مریضوں کو بطور انجکشن دی جارہی ہے لیکن ابھی تک ایسے ہزاروں برطانوی شہریوں کے لیے تجویز نہیں کی گئی ہے جو کھانے سے ہونے والی الرجی کا شکار ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی شہری ندیم عدنان لپیروس کی 15 سالی بیٹی نتاشا نے طیارے میں دوران سفر ایک سینڈوچ کھالیا تھا جس کے پیکٹ پر درج اس کے اجزاء میں موجود میوے کا ذکر نہیں تھا، نتاشا کو گری دار میوے سے الرجی تھی، سینڈوچ کھانے بعد نتاشا کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ الرجی کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلی گئی۔

    allergies

    نتاشا کے والد ندیم عدنان لپیروس کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کو خشک میوے سے الرجی تھی اگر اسے بروقت الرجی کی یہ دوا مل جاتی تو میری 15 سالہ بیٹی کی جان بچائی جاسکتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں اس دوا پر مزید تیزی سے کام کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کو اس کا فائدہ پہنچے، انہوں نے افسردہ لہجے میں کہا کہ اولاد کی زندگی بہت انمول ہوتی ہے۔

  • انجیر کو بھگو کر کھانے کے حیرت انگیز کے فوائد

    انجیر کو بھگو کر کھانے کے حیرت انگیز کے فوائد

    انجیر ایک مفید خشک میوہ ہے جسے جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے، دبلے پتلے اور کمزور افراد کے لیے یہ میوہ قدرت کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک ہے۔ اس کا ذکر قدیم رومی اور یونانی تاریخ میں بھی ملتا ہے۔

    انجیر ہاضمہ بہتر بناتی ہے اگر بخار کی حالت میں مریض کا منہ بار بار خشک ہوجاتا ہو تو اس کا گودہ منہ میں رکھنے سے یہ تکلیف رفع ہو جاتی ہے۔ یہ گردے اور مثانے سے پتھری کو تحلیل کرکے نکال دیتی ہے۔ انجیر کو مغر بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تو یہ خطرناک زہروں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

    خشک انجیر اور ذائقے میں میٹھی ہوتی ہیں تاہم صحت کے لیے بے حد مفید ہے، انجیر میں چربی اور کولیسٹرول نہیں ہوتا بلکہ اس میں بہت کم سوڈیم اور فائبر، کاربوہائیڈریٹ اور چینی کی متوازن مقدار ہوتی ہے۔

    کم وزن والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لئے انجیر بہترین تحفہ ہے، انجیر کھانے سے آدمی مرض قولنج سے محفوظ رہتا ہے، کھانے کے بعد چند دانے انجیر کھانے سے غذائیت حاصل ہونے کے علاوہ قبض کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے، کھانسی، دمہ اور بلغم کے لئے بھی نہایت مفید ہے

    انجیر کو بھگو کر کھانے کا طریقہ

    معدے کے امراض جیسے قبض، تیزابیت، بدہضمی میں انجیر کھانا نہایت فائدہ مند ہے، انجیر کو رات کے وقت پانی میں بھگودیں اور کچھ ہفتوں تک اسےصبح کھانے سے قبض، تیزابیت اور بدہضمی کی شکایت کا جڑ سے خاتمہ ہوجاتا ہے۔

    انجیر میں غذائی فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ آنتوں کو متحرک کرنے میں مدد دیتی ہے، جس سے قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔

    جسمانی توانائی اور اعصاب کے لیے انجیر میں قدرتی وٹامن بی کمپلیکس موجود ہوتا ہے جو کہ اعصاب کے لیے انتہائی ضروری ہوتا ہے، اسی طرح وٹامن بی جسمانی توانائی کے لیے بھی بہت ضروری ہے کیونکہ اس کی کمی ہیموگلوبن کی مناسب مقدار نہ بننے کا باعث بنتی ہے، جس کے نتیجے میں جسم تھکاوٹ کا جلد شکار ہوتا ہے جبکہ اکثر سر بھی چکرانے لگتا ہے۔

    انجیر میٹابولزم کو قدرتی استحکام فراہم کرنے والا پھل ہے جو جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے اور اکثر اسے موٹاپے کے شکار افراد کو کھانے کا مشورہ بھی دیا جاتا ہے، تاہم دودھ کے ساتھ اسے کھانا جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔

  • خشک میوہ جات: سردیوں کی سوغاتیں اوران کے طبی فوائد

    خشک میوہ جات: سردیوں کی سوغاتیں اوران کے طبی فوائد

    کراچی : سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی بازاروں میں سردی کی سوغاتیں بھی نظر آنے لگیں ہیں، موسم سرما میں خشک میوہ جات قدرت کا بہترین تحفہ ہیں۔

    خشک میوہ جات ذہنی اور جسمانی توانائی کا سبب بنتے ہیں اور یہ غذائیت سے بھر پور ہوتے ہیں، ان میوہ جات میں بادام، پستہ،اخروٹ، کاجو، مونگ پھلی، چلغوزے، خوبانی، ناریل، کشمش، انجیر اور دیگر شامل ہیں۔

    طبی لحاظ سے میوہ جات صحت کیلیے انتہائی فائدہ مند ہیں،جس کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے۔

    بادام: یہ کیلشیئم سے بھرپور ہوتا ہے دماغ، جگر اور آنتوں کے امراض کیلئے بے حد مفید ہے، بادام بواسیر اور اعصابی کمزوری اور گھٹیا کی بیماری میں بھی فائدہ مند ہے، بادام کے تیل کو چہرہ پر لگانے سے چہرہ ترو تازہ رہتا ہے۔

    پستہ : اس کے علاوہ پستہ بھی اہمیت کا حامل میوہ ہے جو جسمانی وزن کو کم اور کولیسٹرول کو نارمل رکھتا ہے اس کے علاوہ دل کے امراض کے لئے بھی مفید ہے۔

    اخروٹ : اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس میں فولاد، کیلشیم، پوٹاشیم، پروٹین، زنک،فائبر، سوڈیم، سلینیم اور میگنیشیم پایا جاتا ہے، جو شوگر، بلڈ پریشر اور حاملہ خواتین کیلئے بے حد فائدہ مند ہے، اس کے علاوہ اخروٹ کیے تیل کی مالش جوڑوں کے درد کے لئے مفید ہے۔

    مونگ پھلی: سردیوں کے موسم میں ملنے والی سوغات مونگ پھلی اخروٹ کا متبادل تصور کی جاتی ہے مونگ پھلی دیگر میواجات کی نسبت سستے داموں دستیاب ہے، ذیابیطس میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے، طبی اعتبار سے یہ مقوی اعصاب ہے۔

    انجیر : اس کا ذکر قرآن پاک میں بھی ہے، قدرت نے اس پھل میں بیش بہا خزانے پوشیدہ رکھے ہیں ہاضمہ کی بہتری، گردہ اور مثانے کے امراض میں بے حد مفید اور چہرے کی رنگت کو صاف رکھتا ہے، حکماء قبض، معدے میں تیزابیت اور بواسیر کے مریضوں کو اس کے استعمال کی تاکید کرتے ہیں۔


    مزید پڑھیں: مونگ پھلی کب آپ کے لیے نقصان دہ ہے؟ جانیں


    چلغوزہ : موسم سرما میں اس کو بڑی اہمیت حاصل ہے، چلغوزہ پٹھوں کی مضبوطی، مقوی دل اور مثانے میں پتھری کو ختم کرنے میں بہت پر اثر ہے، بدن کو طاقت مہیا کرتا ہے اور گردوں کے امراض کو دور کرنے میں اس کا کوئی ثانی نہیں،

    سردیوں نے انٹری دی تو گرم کپڑے ،مشروبات اور خشک میوہ جات کی طلب بڑھ گئی، سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی دکانوں میں چلغوزے، مونگ پھلی، انجیر،کاجو، کشمش، بادام، پستہ اور دیگر میوہ جات نے شہریوں کےدل للچا دیئے، خشک میوے مہنگے ضرور ہیں لیکن سردیاں ان سوغات کے بغیر ادھوری ہیں۔

  • خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول میں کمی کا باعث

    خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول میں کمی کا باعث

    کراچی: سردیوں میں خشک میوہ جات کے استعمال میں اضافہ ہوجاتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق میوہ جات کا باقاعدگی سے استعمال کولیسٹرول میں کمی کے ساتھ ساتھ دل کے امراض سے بھی بچاتا ہے۔

    خشک میوے کا استعمال بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مفید ہے، طبی ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، ان میں موجود معدنیات اور حیاتین جسم میں توانائی بحال کرنے کا کام کرتے ہیں۔

    خشک میوہ تازہ خون بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات کولیسٹرول میں کمی کے ساتھ دل کی بیماری کے خطر ات کو بھی کم کر نے میں مدد دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ با قاعدگی سے میوہ جات کا استعمال کر نے والے افراد میں دل کے دورےکا خطرہ بیس فیصد کم ہو جاتا ہے۔

  • خشک میوے کےاستعمال سے جلدموت کا خطرہ کم ہوتا ہے

    خشک میوے کےاستعمال سے جلدموت کا خطرہ کم ہوتا ہے

    کراچی: خشک میوے کااستعمال قوت مدافعت بڑھا کرخطرناک بیماریوں سے بچاتا ہےاورجلد موت کےخطرےکوٹالتاہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق خشک میوے کا استعمال کرنے والے افراد میں کینسر، شوگر، سانس کی بیماریوں اوراعصابی نظام کی تباہی کےباعث موت کا خطرہ کم پایا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو افراد روزانہ کم از کم دس گرام خشک میوہ کھاتے تھے ان میں دیگر لوگوں کی نسبت جلد موت کا امکان تیئس فیصد کم رہا۔

    اپنی خوراک میں خشک میووں کے استعمال کے باعث ان افراد میں اعصابی بیماریاں پینتالیس فیصد، سانس کی بیماریاں انتالیس فیصد جبکہ شوگر کے مرض کا خطرہ تیس فیصد کم رہا۔

    تحقیق کے مطا بق خشک میوہ جا ت کا استعمال دل کی بیماری کے خطر ات کو کم کر تا ہے اور با قا عدگی سے میوہ استعمال کر نے والے افراد میں دل کے دورےکا خطرہ بیس فیصد کم ہو جا تا ہے۔

  • انجیر کھائیں، موٹاپا بھگائیں

    انجیر کھائیں، موٹاپا بھگائیں

    انجیر کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے، یہ کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لئے نعمت بیش بہا ہے، ماہرین طب کا کہنا ہے کہ روزانہ انجیر کھانے سے موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

    انجیر صحت بخش اور بے پناہ فوائد کا حامل پھل ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے سے تنگ افراد دن میں انجیر کے چار سے پانچ دانےکھائیں، جو جسم کو درکار کیلوریز کے لئے کافی ہیں۔

    انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزائ، شکر کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں، دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں ہوتے ہیں۔ وٹامن بی اور ڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں، ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک مفید غذائی دوا کی حیثیت رکھتا ہے۔

    اسکا استعمال ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ اس میں فولاد‘ کیلشیم اور فاسفورس جیسے اجزاء شامل ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک انجیر انسانی جسم کو درکار فولاد کی دو فیصد ضرورت کو پوری کرتا ہے۔

    انجیر میں کچھ خاص قسم کی کیلوریز بھی پائی جاتی ہیں۔ لہذا وہ لوگ جو اپنا وزن گھٹانا چاہتے ہیں انجیر کا ضرور استعمال کریں،کیوں کہ ایک انجیر میں صرف 47 کیلوریز ہوتی ہیں۔

    خون کے دباﺅ کا شکار افراد کے جسم میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی سطح متناسب نہیں رہتی اور انجیر کا استعمال اس متناسب کو بحال کرنے میں نہایت مفید ثابت ہوا ہے، پوٹاشیم سے بھرپور انجیر بلڈپریشر کو کم کر سکتی ہے۔

    انجیر میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ کسی بھی دیگر پھل کی نسبت زیادہ معیاری ہوتے ہیں اور یہ مرکبات ایسے مادوں کو خارج کر دیتے ہیں، جو خون کی نالیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اینٹی آکسائیڈینٹ کینسر سے بچاﺅ کا بھی موجب ہیں۔

  • انجیر کھائیں، موٹاپا بھگائیں

    انجیر کھائیں، موٹاپا بھگائیں

    انجیر کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے، یہ کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لئے نعمت بیش بہا ہے، ماہرین طب کا کہنا ہے کہ روزانہ انجیر کھانے سے موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

    انجیر صحت بخش اور بے پناہ فوائد کا حامل پھل ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے سے تنگ افراد دن میں انجیر کے چار سے پانچ دانےکھائیں، جو جسم کو درکار کیلوریز کے لئے کافی ہیں۔

    انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزائ، شکر کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں، دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں ہوتے ہیں۔ وٹامن بی اور ڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں، ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک مفید غذائی دوا کی حیثیت رکھتا ہے۔

    اسکا استعمال ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ اس میں فولاد‘ کیلشیم اور فاسفورس جیسے اجزاء شامل ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک انجیر انسانی جسم کو درکار فولاد کی دو فیصد ضرورت کو پوری کرتا ہے۔

    انجیر میں کچھ خاص قسم کی کیلوریز بھی پائی جاتی ہیں۔ لہذا وہ لوگ جو اپنا وزن گھٹانا چاہتے ہیں انجیر کا ضرور استعمال کریں،کیوں کہ ایک انجیر میں صرف 47 کیلوریز ہوتی ہیں۔

    خون کے دباﺅ کا شکار افراد کے جسم میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی سطح متناسب نہیں رہتی اور انجیر کا استعمال اس متناسب کو بحال کرنے میں نہایت مفید ثابت ہوا ہے، پوٹاشیم سے بھرپور انجیر بلڈپریشر کو کم کر سکتی ہے۔

    انجیر میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ کسی بھی دیگر پھل کی نسبت زیادہ معیاری ہوتے ہیں اور یہ مرکبات ایسے مادوں کو خارج کر دیتے ہیں، جو خون کی نالیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اینٹی آکسائیڈینٹ کینسر سے بچاﺅ کا بھی موجب ہیں۔

  • خشک میوہ جات کا استعمال دل کے امراض سے بچاتا ہے

    خشک میوہ جات کا استعمال دل کے امراض سے بچاتا ہے

    امریکہ: خشک میوہ جات کا استعمال دل کے امراض سے بچاؤ اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے میں مفید ہے۔

    امریکی ماہرین کی حالیہ تحقیق کے مطابق روزانہ کی خوراک میں خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی لاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ سرسٹھ گرام خشک میوہ جات کھانے سے خون میں اضافی کولیسٹرول کی سطح میں غیر معمولی کمی لائی جاسکتی ہے۔ ان میوہ جات میں عام غذا کی نسبت صحت مند چکنائی والےاجزاء، فائبر اور وٹامن موجود ہوتے ہیں، جو دل کےامراض سےبھی محفوظ رکھتے ہیں۔

    بادام کا شمار قوت بخش اور غذائیت سے بھرپور خشک میوہ جات میں ہوتا ہے، اس کا استعمال قبض، نظامِ تنفس کی خرابیوں، کھانسی، امراض قلب، خون کی کمی اور ذیابیطس میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ یہ جلد، بالوں اور دانتوں کی صحت کے لئے بھی مفید ہے، یہ وٹامن ای، کیلیشیم، فاسفورس، فولاد اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے، اس میں زنک، کیلشیم، تانبا بھی مناسب مقدار میں پایا جاتا ہے۔


    کاجو انتہائی خوش ذائقہ میوہ ہے، اس میں زنک کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے اس کے استعمال سے اولاد پیداکرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے، کینیڈا میں کی گئی ایک حالیہ طبی تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کاجو کا استعمال ذیابطیس کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں، جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    مونگ پھلی میں قدرتی طور پر ایسے اینٹی آکسی ڈنٹ پائے جاتے ہیں، جو غذائیت کے اعتبار سے سیب‘ گاجر اور چقندر سے بھی زیادہ ہوتے ہیں، جو کم وزن افراد سمیت باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے بھی نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بل کہ اس کے طبی فوائد کئی امراض سے حفاظت کا بھی بہترین ذریعہ ہیں، مونگ پھلی میں پایا جانے والا وٹامن ای کینسر کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے جب کہ اس میں موجود قدرتی فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    پستے جسم میں حرارت بھی پیدا کرتے ہیں جب کہ قوتِ حافظہ، دل، معدے اور دماغ کے لیے بھی مفید ہے۔ اس کے متواتر استعمال سے جسم ٹھوس اور بھاری ہو جاتا ہے، پستہ سردیوں کی کھانسی میں بھی مفید ہے اور پھیپھڑوں سے بلغم خارج کر کے انہیں صاف رکھتا ہے۔ پستے میں کیلشیم، پوٹاشیئم اور حیاتین بھی اچھی خاصی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔