Tag: DSP Ali Raza

  • ڈی ایس پی علی رضا قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج

    ڈی ایس پی علی رضا قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج

    کراچی: کریم اباد کے قریب ڈی ایس پی علی رضا اور سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررزم تھانے میں درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں عزیز آباد کے علاقے میں ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا سمیت 2 افراد کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او عزیز آباد عمران خان آفریدی کی مدعیت میں سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ او نے کہا ’’مجھے اطلاع موصول ہوئی کہ شکیل کارپوریشن فلیٹ میں ڈی ایس پی علی رضا کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے، میں جائے وقوعہ پر پہنچا تو علاقے کے لوگ کافی تعداد میں جمع تھے اور دو مختلف مقامات پر فاصلے سے تازہ خون پڑا ہوا تھا۔‘‘

    ایس ایچ او نے کہا ’’لوگوں نے بتایا کہ ڈی ایس پی علی رضا کو ہلاک اور سیکیورٹی گارڈ وقار علی کو زخمی کیا گیا ہے، ٹیم طلب کر کے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے گئے، جن میں 9 ایم ایم کے 12 چلے ہوئے خول، 2 عدد خون کے نمونے بہ شکل سواب اسٹک، ایک نیلے کلر کی ٹوپی، 3 چلے ہوئے سِکے شامل ہیں، تمام شواہد کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔‘‘

    ایف آئی آر کے مطابق علاج و معالجہ کے دوران سیکیورٹی گارڈ وقار بھی ہلاک ہو گیا، تحقیقات کے دوران پتا چلا علی رضا اپنی گاڑی میں شکیل کارپوریشن کے گیٹ پر پہنچے تھے، گاڑی پارک کر کے گیٹ سے پیدل اندر داخل ہو رہے تھے کہ 2 یا 2 سے زائد مسلح موٹر سائیکل سوار ملزمان نے واردات کی۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ علی رضا نے اپنی سروس کے دوران مختلف لسانی اور کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کی تھیں، ملک میں دہشت گردی کو فروغ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے کو پست کرنے کے لیے یہ واردات کی گئی۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

  • چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی علی رضا کا قتل، کرائم سین پر کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقات میں مشکلات

    چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی علی رضا کا قتل، کرائم سین پر کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقات میں مشکلات

    کراچی: ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا چوہدری اسلم کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، اور انچارج سی ٹی ڈی لیاری گینگ وار سیل تھے۔

    ڈی ایس پی علی رضا پر حملے کے سلسلے میں سی ٹی ڈی کی جانب سے تفتیش کا عمل جاری ہے، شہید ڈی ایس پی علی رضا کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ گینگ وار ملزمان کے خلاف کام کرتے تھے، اور چوہدری اسلم کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کرائم سین پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں ہے، تاہم ایک ٹارگٹ کلرز تک پہنچنے کے لیے ایک ممکنہ روٹ میپ تیار کیا جا رہا ہے، کرائم سین یونٹ اور فارنزک لیب نے موقع سے شواہد جمع کر لیے ہیں، ابتدائی معلومات کے مطابق موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے علی رضا پر حملہ کیا تھا۔

    ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے دوسری بار کرائم سین کا دورہ کیا، پولیس حکام کی جانب سے مختلف زاویوں پر تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، اور مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، بتایا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی کے علاوہ دیگر ادارے بھی اس کیس پر کام کر رہے ہیں، ایس ایس پی کے مطابق کرائم سین پر سی سی ٹی وی کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو کراچی میں قاتلانہ حملے میں شہید کر دیا گیا، موٹر سائیکل سوار 2 ٹارگٹ کلرز نے کریم آباد میں ان کے سر پر گولیاں ماریں۔ فائرنگ سے اپارٹمنٹ کا زخمی سیکیورٹی گارڈ وقار بھی دم توڑ گیا۔

    واقعے کی جگہ سے نائن ایم ایم کے 11 خول ملے ہیں، 4 گولیاں علی رضا کو 3 بلڈنگ کے سیکیورٹی گارڈ کو لگیں، علی رضا اپنے علاقے میں دوستوں سے ملنے آئے تھے۔ انھوں نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں حصہ لیا تھا، اور مختلف تھانوں کے ایس ایچ او رہے۔

    علی رضا کی نماز جنازہ آج دوپہر 12 بجے گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی جائے گی، نماز جنازہ میں سندھ پولیس کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے، ساؤتھ زون پولیس کے مطابق شہید علی رضا کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔