Tag: DSP

  • سندھ پولیس کے کرپٹ افسران کی فہرست تیار

    سندھ پولیس کے کرپٹ افسران کی فہرست تیار

    کراچی: سندھ پولیس کے کرپٹ افسران کی فہرست تیار کرنا شروع کردی گئی، اعلیٰ عہدوں پر فائز پولیس افسران سب سے زیادہ اثاثوں کے مالک نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے پولیس کے اعلیٰ افسران کی کے اثاثہ جات کی فہرست مرتب کی گئی ہے جس میں کچھ ایسے افسران کے نام بھی شامل ہیں جو ایماندار ہیں لیکن زیادہ ترکرپٹ نکلے ہیں۔

    فہرست کے مطابق ڈی آئی جی، اے آئی جی سے لے ڈی ایس پی کی سطح کے افسران کے اثاثہ جات کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی اعلیٰ افسران کروڑوں روپے مالیت کے بنگلے، ہوٹلز، پترول پمپ اور بیرونِ ملک کاروبار کے مالک نکلے جبکہ کچھ کے بلڈرز کے ساتھ کاروباری تعلقات ہیں۔

    سی پی ایل سی کے سابق سربراہ جمیل یوسف نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کیبدقسمتی یہ ہے کہ یہاں کوئی ایسا ادارہ نہیں جو کہ کسی بھی برسراقتدار شخص کا احتساب کرسکے۔

    سابق سی پی ایل سی چیف جمیل یوسف

    ان کا کہنا تھا ان تمام حرکتوں سے نقصان ریاست کا ہوتا ہے احتساب صرف پولیس کا ہی نہیں بلکہ تمام بیوروکریسی کا ہونا چاہئیے۔

    اے آروائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ پولیس کا محمکہ اس قدر کرپٹ ہوچکا ہے کہ جب تک بڑے پیمانے پرکاروائی نہیں ہوگی معاملات سدھار کی جانب نہیں جائیں گے۔

  • نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی ڈرائیور سمیت جاں بحق

    نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی ڈرائیور سمیت جاں بحق

    کراچی : شاہ فیصل کالونی میں فائرنگ سے ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی ڈرائیورسمیت جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس ایک بار پھر ٹارگٹ کلرز کےنشانے پر آگئی۔

    شاہ فیصل کالونی نمبر دو میں ہوٹل پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی جاں بحق ہو گئے، مذکورہ واقعے میں فائرنگ سے ان کا ڈرائیور شہزاد بھی جاں بحق ہو گیا۔

    شہید ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی ہائی کورٹ میں سیکیورٹی انچارج کے عہدے پر تعینات تھے، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے وقت علاقے کی لائٹ گئی ہوئی تھی، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملزمان باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے،انہوں نے کہا کہ واقعے کی تفتیش سائنٹیفک طریقے سے کی جائے گی ۔

    واضح رہے کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعے سے علاقہ ایس ایس پی کافی دیر تک لاعلم رہے، شہر قائد میں ایک ماہ کے دوران ڈی ایس پی کے قتل کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

    اس سے قبل اسٹیل ٹاؤن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی ملیر بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

    علاوہ ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی  کے قتل کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی ہے، جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائنم علی شاہ نے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے  ملزمان کی جلد ازجلد گرفتاری کی ہدایات دی ہیں۔

  • بدین : ذوالفقارمرزاکے خلاف  ساتھیوں سمیت تھانے پرحملےکا مقدمہ درج

    بدین : ذوالفقارمرزاکے خلاف ساتھیوں سمیت تھانے پرحملےکا مقدمہ درج

    بدین : ذوالفقار مرزا کے خلاف بدین پولیس تھانے پر حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پولیس نے دہشت گردی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ڈی ایس پی کو ہراساں کرنے کے مقدمات درج کر لئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنماء ذوالفقار مرزا اور ان کے اکیس ساتھیوں کے خلاف بدین تھا نے کا گھیراؤ کرنے اور تھانے میں گھس کر ہنگامہ آرائی کرنے پر تاجر رہنما امتیاز میمن کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

    سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا بدین میں ساتھیوں سمیت تھانے پر چڑھ دوڑے۔ پہلے ڈی ایس پی اور اہلکاروں کو دھمکایا، پھر زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔

    قبل ازیں ماڈل ٹاؤن پولیس نے ذوالفقار مرزا کے ساتھی ندیم مرزا کو کار چوری کے الزام میں پکڑا تو سابق صوبائی وزیر داخلہ آپے سے باہر ہو گئے۔

    درجنوں ساتھیوں اور مسلح گارڈز کے ہمراہ پہلے تھانے پہنچے اور بات نہ ماننے پر ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کو دھمکاتے رہے۔

    تلخ کلامی کی پھر میز کا شیشہ اور ڈی ایس پی کا موبائل بھی توڑ دیا۔ تھانے میں غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو ذوالقفار مرزا نے اسلحہ اور ڈنڈا بردار ساتھیوں سے مل کر زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔ ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کے مطابق دکانیں بند کرانے کے دوران فائرنگ بھی کی گئی جس میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

    ماڈل ٹاؤن پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کردیئے ہیں، تاہم موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

    ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کیخلاف تھانے کا گھیراؤ اور تھانے میں گھس کر ہنگامہ آرائی کرنے کا الزام ہے۔

  • مضرصحت گندم کی فراہمی،ڈی ایس پی اورگودام انچارج معطل

    مضرصحت گندم کی فراہمی،ڈی ایس پی اورگودام انچارج معطل

    جامشورو:صوبہ سندھ کے وزیر خوراک نے کوٹری کے نواحی علاقے بولاری میں چھاپہ مارکر ناقص گندم کی فراہمی کے الزام میں گودام انچارج اور ایک پولیس افسر کو معطل کردیا۔

    تھر میں ڈیڑھ ماہ سے جاری قحط اور غذائی قلت کے باعث ہلاکتوں کی تعداد پنتالیس تک پہنچ گئی۔میڈیا اور سول سوسائٹی کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد کسی حد تک صوبائی حکومت اور وزراء کوہوش آ گیا۔

    صوبائی وزیرخوراک جام مہتاب ڈہر نے کوٹری کے قریب بولاری میں گندم کےایک گودام پرچھاپہ مارکرتھر میں ناقص اور مضر صحت گندم فراہم کرنے کے الزام میں ڈی ایس پی قمر دین اور گودام انچارج نذر لوند کومعطل کردیا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ قحط سالی سے متاثرہ اضلاع میں کروڑوں ٹن گندم فراہم کی جارہی ہےجبکہ صوبے میں بڑی مقدار میں گندم موجود ہے۔ وزیرِاعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ مخالفین چاہے کچھ بھی کہتے رہیں پیپلزپارٹی نے تھرپارکرمیں ریکارڈکام کیا ہے۔