Tag: Dua Mangi

  • دعا منگی اغوا کیس کے مرکزی ملزم کی تلاش کے لیے چھاپے

    دعا منگی اغوا کیس کے مرکزی ملزم کی تلاش کے لیے چھاپے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے فرار ہونے والے دعا منگی اغوا کیس کے مرکزی ملزم ذوہیب قریشی کی تلاش کے لیے حساس ادارے کے کشمور میں چھاپے جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے فرار ہونے والے اغوا برائے تاوان کے قیدی ذوہیب قریشی کی تلاش میں کشمور میں چھاپہ مارا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران ذوہیب قریشی کے ٹھکانے کا پتہ لگا لیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ذوہیب قریشی دعا منگی اغوا کیس کا مرکزی ملزم ہے، ذوہیب قریشی چند ماہ قبل کورٹ پولیس کی ملی بھگت سے فرار ہوا تھا۔

    چھاپے کی کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے 2 کارندے زیر حراست لے لیے گئے، گرفتار ملزمان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

  • دعا منگی کیس کے مرکزی ملزم  زوہیب قریشی  کے سر کی قیمت مقرر کرنے  کا فیصلہ

    دعا منگی کیس کے مرکزی ملزم زوہیب قریشی کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے دعا منگی کیس کے مرکزی ملزم زوہیب قریشی کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا، ملزم کورٹ پولیس اہلکاروں کی غفلت ولاپرواہی سے فرار ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ہائی پروفائل مفرور اغواکار زوہیب قریشی کےسر کی قیمت مقرر کرنے کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، آئی جی سندھ کے ذریعے محکمہ داخلہ کوخط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خط میں زوہیب قریشی کی گرفتاری میں پولیس کی مدد کرنے والے کو 50 لاکھ روپے انعام دینے کی سفارش کی جائے گی۔ جبکہ ملزم کی گرفتاری میں شہریوں سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    زوہیب قریشی اغوا برائے تاوان سمیت سنگین وارداتوں میں ملوث تھا اور کورٹ پولیس اہلکاروں کی غفلت ولاپرواہی سے فرار ہوا۔

    یاد رہے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دعا منگی کیس کے فرارمرکزی ملزم زوہیب قریشی نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرکے 21 فروری تک پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جیل رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملزم زوہیب قریشی27جنوری کو سٹی کورٹ پولیس کسٹڈی سےفرار ہوا اور فرار کے بعد مقدمات جیل ٹرائل کردیئے گئے ہیں۔

  • دعا منگی نے واقعے کی تفصیلات پولیس کو بتادیں

    دعا منگی نے واقعے کی تفصیلات پولیس کو بتادیں

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی دعا منگی نے پولیس ٹیم کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی دعا منگی نے پولیس ٹیم کو ابتدائی بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ حارث کے ساتھ چائے پی کر ٹہلنے نکلی تھی کہ اچانک 2 افراد نے مجھے پکڑ کر گاڑی میں ڈال کر اغوا کرلیا۔

    دعا منگی کا کہنا ہے کہ شور ہونے لگا پھر اچانک گولی چلنے کی آواز آئی، ملزمان نے میرے منہ پر ہاتھ رکھا اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی اور تین بار دوسری گاڑیوں میں منتقل کیا گیا۔

    تفتیشی ٹیم کو دئیے گئے بیان میں دعا منگی کا کہنا تھا کہ میں نے کسی شخص کا چہرہ نہیں دیکھا بس کھانا کھاتے وقت میری آنکھوں سے پٹی ہٹادی جاتی تھی۔

    مزید پڑھیں: دعا منگی گھر پہنچ گئی ، اہلخانہ کی تصدیق

    دعا منگی نے کہا کہ جب بھی کھانا دیا جاتا تھا تو کوئی دوسرا شخص بول رہا ہوتا تھا، میرے ہاتھ پاؤں باندھ کر کانوں میں ایئرفون لگادئیے جاتے تھے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز سلمان لودھی کے مطابق دعا منگی کا بیان ریکارڈ کرنے والی ٹیم میں مختلف ایجنسیوں کے افسران بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ دعا منگی کو 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جب کہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا، چند روز قبل دعا منگی اچانک گھر پہنچ گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے دعا منگی اغوا کیس میں 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔

  • دعا منگی اغوا کیس، زخمی حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    دعا منگی اغوا کیس، زخمی حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی کے کیس میں زخمی ہونے والے حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی 20 سالہ دعا مانگی کو پولیس تاحال بازیاب نہیں کراسکی ہے تاہم دعا منگی کو بچانے کی کوشش کرنے والے زخمی حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی حارث نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں گاڑی کو شناخت کرلیا ہے۔

    تفتیش کاروں نے حارث سے تحریری سوال کیا کہ اغوا کاروں کی تعداد کتنی تھی جس پر حارث سے پولیس کو بتایا کہ ملزمان کی تعداد 4 سے 5 تھی۔

    مزید پڑھیں: دعامنگی کوتمام ترٹیکنالوجی بروئے کار لا کر بازیاب کروایا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ

    واضح رہے کہ 6 روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ملزمان نے حارث کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا اور دعا منگی کو اغوا کرکے فرار ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ ویٹر نے انکشاف کیا تھا کہ حارث اوردعاکےساتھ اکثرایک خاتون بھی ہوتی تھی۔ بیان کے مطابق حارث اوردعا 4 ماہ سےمستقل ٹی شاپ آرہےتھے اور عرصے کے دوران کوئی بھی ناخوشگوارواقعہ پیش نہیں آیا ، دعامنگی اورحارث ہمیشہ اچھےاخلاق سےپیش آتےتھے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ دعا منگی کو تمام تر ٹیکنالوجی بروئے کار لاکر بازیاب کرایا جائے گا۔

  • دعا منگی کی عدم بازیابی، اہل خانہ نے تاوان مانگے جانے کی تردید کردی

    دعا منگی کی عدم بازیابی، اہل خانہ نے تاوان مانگے جانے کی تردید کردی

    کراچی : شہر قائد سے اغواء ہونے والی اٹھارہ سال کی دعا منگی کہاں چلی گئی، پانچ دن بعد بھی سراغ نہیں مل سکا، لڑکی کے ماموںاعجاز منگی نے تاوان کے مطالبے کی تردید کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی کا کیس پولیس کیلئے معمہ بن گیا، واقعے کو گزرے پانچ دن ہوگئے لیکن پولیس مغویہ کا سراغ لگانے میں تاحال ناکام ہے۔

    میڈیا میں گردش کرنے والی لڑکی کے اہل خانہ کو تاوان سے متعلق خبر بھی غلط نکلی، اس حوالے سے مغویہ کے ماموں اعجاز منگی کا کہنا ہے کہ میں اس بات کی تردید کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی تک دعا کے اغوا کاروں کی جانب سے تاوان کے حوالے سے کوئی کال نہیں آئی، اگر پولیس کو اس حوالے سے کوئی معلومات تھیں تو میڈیا کو خبر دینے کے بجائے ان کی ذمہ داری تھی کہ پہلے دعا کے اہلِ خانہ کے علم میں لائیں۔

    دعا کے ماموں نے پولیس کی کارکردگی پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر بسمہ کے اغوا کار گرفتار ہوجاتے تو دعا منگی اغوا نہ ہوتی۔

    دوسری جانب وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ لڑکی کے اغواء کے حوالے سے کچھ شواہد ملے ہیں، تاہم پولیس کو بازیابی کے لیے موقع دینا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : دعا منگی اغوا کیس میں اہم پیشرفت

    علاوہ ازیں پولیس کا کہنا ہے کہ تین مقامات پر واردات کی جیو فینسنگ کی گئی، ذرائع کے مطابق پولیس نے بیان قلمبند کرکے عینی شاہدین کو چھو ڑدیا ہے، فائرنگ سے زخمی دعا کے دوست حارث کا ابھی تک بیان بھی نہیں لیا جاسکا۔

  • دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    کراچی: دعا اغوا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی سے مماثلت رکھنے والی گاڑی شاہراہ فیصل کے قریب سے برآمد کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی شاہراہ فیصل کے قریب سے برآمد ہو گئی ہے، ایس ایس پی ایسٹ تنویر عالم اوڈھو اور دعا کیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر جائزہ لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملنے والی گاڑی کا فارنزک کروایا جائے گا، ایس ایس پی تنویر عالم اوڈھو نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی لاوارث حالت میں ملی ہے، ابتدائی طور پر ایسا لگ رہا ہے جیسے ملزمان گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گئے ہوں۔

    واضح رہے کہ دعا منگی کو اغوا ہوئے 4 روز ہو گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ دعا کو آسمان نگل گیا یا زمین کھا گئی ہو، اب تک دعا بازیاب نہ ہو سکی، پولیس کی تحقیقات بیانات قلم بند کرنے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لینے سے آگے نہ بڑھ سکی، پولیس نے مزید 2 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  دعا اغوا کیس: دو طلبہ گرفتار، تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل

    کراچی میں ڈیفنس کے علاقے سے اغوا ہونے والی دعا منگی کیس میں اب تک 22 افراد کا بیان ریکارڈ کیا جا چکا ہے، دعا کے والد کا کہنا ہے کہ 10 روز پہلے دعا کا مظفر نامی لڑکے سے جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد دعا کو اغوا کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ اغوا برائے تاوان نہیں بلکہ بدلہ لینے کا لگتا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نوٹس لینے کے بعد اس کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔