Tag: Dua Zahra

  • دعا زہرا کا ایم ایل او کرانے کی درخواست  مسترد ہو گئی

    دعا زہرا کا ایم ایل او کرانے کی درخواست مسترد ہو گئی

    کراچی: دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں عدالت نے دعا کا ایم ایل او کرانے کی درخواست مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں دعا زہرا کا ایم ایل او کرانے کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی۔

    تفتیشی افسر نے عدالت میں پیش ہو کر دعا زہرا کا ایم ایل او کرانے کی درخواست کی تھی، عدالت نے ضمنی چالان طلب کر لیا، تاہم مقدمے کا ضمنی چالان پیش کرنے کے لیے تفتیشی افسر نے مہلت طلب کر لی، واضح رہے کہ بدھ کو پیشی پر عدالت نے ضمنی چالان آج یکم اگست کو طلب کیا تھا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو 6 اگست تک مقدمے کا ضمنی چالان پیش کرنے کا وقت دیتے ہوئے اگلی پیشی پر چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    دعا زہرا نے مرضی سے شادی کی ، شوہر ظہیر نے بڑا قدم اٹھالیا

    بدھ کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے سامنے پیشی پر ظہیر کے وکلا نے دعا زہرا کا 164 کا اعترافی بیان قلم بند کرنے کی استدعا کی تھی، تاہم دعا زہرا کے والدین نے مخالفت کی کہ لڑکی کی عمرکم ہے۔

    واضح رہے کہ دعا زہرا کے شوہر ظہیر نے اپنے خلاف مقدمہ ختم کرنے کی درخواست بھی سندھ ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔

  • دعا زہرا کراچی منتقل، میاں بیوی الگ الگ حفاظتی تحویل میں رکھے جا رہے ہیں

    دعا زہرا کراچی منتقل، میاں بیوی الگ الگ حفاظتی تحویل میں رکھے جا رہے ہیں

    کراچی: پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کو کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، میاں بیوی کو الگ الگ حفاظتی تحویل میں رکھا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے کہا ہے کہ دعا زہرا اور اس کے شوہر کو رات گئے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، دعا زہرا کو لیڈیز پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، جب کہ شوہر ظہیر اے وی سی سی کی حفاظتی تحویل میں ہے۔

    سندھ حکومت نے دعا زہرا کو پیش کرنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ دعا زہرا بازیاب ہو گئی ہے، پیش کر کے بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں، جس پر عدالت نے دعا زہرا کو آج ہی عدالت میں پیش کرنے کی اجازت دے دی، خیال رہے کہ دعا کو سندھ ہائیکورٹ نے بازیاب کرا کر پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے کہ دعا زہرا 16 اپریل کو کراچی سے غائب ہوئی تھی، 17 اپریل کو اس کا نکاح نامہ منظر عام پر آیا، دعا کے والدین نے تھانہ الفلاح میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا، پولیس نے نکاح خواں اور گواہ کو پہلے سے گرفتار کر رکھا ہے۔

    دعا زہرا اور ظہیر کو گزشتہ روز بہاولنگر، چشتیاں سے بازیاب کروایا گیا تھا، پولیس کے مطابق ظہیر نے دعا کے ہمراہ اپنے بھائی کے سسرال میں پناہ لے رکھی تھی۔

    دعا کی بازیابی: صوبے اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں

    گزشتہ روز ایس ایس پی اے وی سی سی زبیر نذیر شیخ نے بتایا تھا کہ دعا زہرا کی بازیابی کے لیے صوبہ پنجاب اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں۔

    انھوں نے بتایا کہ 3 ٹیمیں پنجاب، 2 مانسہرہ، ایک ٹیم راولپنڈی، اور ایک رحیم یار خان بارڈر پر تعینات تھی، دعا زہرا کی بازیابی کے لیے پاکستان بھر میں چھاپے مارے گئے، کراچی پولیس نے پنجاب سے لے کر کشمیر اور دیگر صوبوں میں بھی چھاپے مارے، سینکڑوں افراد کا ڈیٹا شارٹ لسٹ کر کے پولیس نے چیک کیا اور دعا زہرا کو بازیاب کرایا گیا۔

  • ’امید ہے عدالتی کارروائی کے بعد دعا کو ہمارے حوالے کر دیا جائے گا‘

    ’امید ہے عدالتی کارروائی کے بعد دعا کو ہمارے حوالے کر دیا جائے گا‘

    کراچی: تقریباً دو ماہ لا پتا رہنے کے بعد کراچی کی رہائشی لڑکی دعا زہرا کی بازیابی کے بعد والدین نے نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ایسی خوشی ہوئی جیسی عید کے دن ہوتی ہے۔

    دعا زہرا کے والدین نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھیں بیٹی کی بازیابی پر بہت خوشی اور اطمینان حاصل ہوا، امید ہے عدالتی کارروائی کے بعد دعا کو ہمارے حوالے کر دیا جائے گا۔

    والدین کا کہنا تھا کہ دعا زہرا کم عمر ہے، قانون کے مطابق اس کی شادی نہیں ہو سکتی، دعا زہرا کو ہمارے خلاف بیانات دباؤ ڈال کر دلوائے گئے، کراچی پہنچنے کے بعد عدالت میں جو بیان ہوگا اسی بیان کی اہمیت ہے۔

    دعا زہرا بازیاب ہو گئی، شوہر اور سہولت کار زیر حراست

    والدہ نے کہا کہ آج کے دن مجھے وہ خوشی ہوئی ہے جو عید کے دن ہوتی ہے، میں اپنی بیٹی کے ہر لہجے کو پہچانتی ہوں، میں جانتی ہوں وہ مشکل میں ہے اور ناخوش تھی، اب وہ واپس اپنے گھر آئے گی تو اسے پہلے جیسا ہی پیار دیں گے۔

    دعا کی بازیابی: صوبے اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں

    واضح رہے کہ دعا زہرا کی بازیابی کے بعد والد مہدی علی کاظمی نے ایک ویڈیو بیان بھی جاری کیا تھا، جس میں انھوں نے کہا کہ میں عدالت، حکومت، پولیس، میڈیا سمیت تمام متعلقہ افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عوام کا بھی شکریہ جنھوں نے بیٹی کی بازیابی کے لیے دعائیں کیں۔ ویڈیو بیان کے دوران دعا زہرا کے والد مہدی علی کاظمی آبدیدہ ہوگئے تھے۔

  • دعا کی بازیابی: صوبے اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں

    دعا کی بازیابی: صوبے اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں

    کراچی: پولیس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی سے مبینہ اغوا کی جانے والی لڑکی دعا زہرا کی بازیابی کے لیے صوبہ پنجاب اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی اے وی سی سی زبیر نذیر شیخ نے بتایا ہے کہ بہاولنگر چشتیاں سے بازیاب کی جانے والی دعا زہرا اور اس کے شوہر ظہیر کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    زبیر شیخ کے مطابق دعا زہرا اور اس کے شوہر کو کراچی منتقلی کے لیے قانونی تقاضے پورے کر لیے گئے ہیں، لڑکی کی باریابی کے لیے کراچی سے 7 ٹیمیں روانہ کی گئی تھیں۔

    انھوں نے بتایا 3 ٹیمیں پنجاب، 2 مانسہرہ، ایک ٹیم راولپنڈی، اور ایک رحیم یار خان بارڈر پر تعینات تھی، اب یہ ساتوں ٹیمیں دعا زہرا اور اس کے شوہر کو تحویل میں لے کر کراچی منتقل کر رہی ہیں۔

    ایس ایس پی اے وی سی سی کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر آج ہی دونوں کو کراچی منتقل کر دیا جائے گا، کراچی پہنچنے پر دونوں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، خیال رہے کہ دعا زہرا اور اس کے شوہر نے چشتیاں میں اپنے بھائی کے سسرال میں پناہ لے رکھی تھی۔

    دعا زہرا کی بازیابی کے لیے پاکستان بھر میں چھاپے مارے گئے، کراچی پولیس نے پنجاب سے لے کر کشمیر اور دیگر صوبوں میں بھی چھاپے مارے، سینکڑوں افراد کا ڈیٹا شارٹ لسٹ کر کے پولیس نے چیک کیا اور دعا زہرا کو بازیاب کرایا گیا۔

    دعا زہرا بازیاب ہو گئی، شوہر اور سہولت کار زیر حراست

    دعا کے والد نے مقدمہ درج کروانے کے بعد عدالت کو درخواست کی تھی کہ دعا زہرا اور ظہیر احمد کی 17 اپریل کو ہونے والی شادی غیر قانونی قرار دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ پیدائش کے مطابق نکاح کے وقت دعا زہرا کی عمر 14 سال سے کم تھی، کم عمری کی شادی چائلڈ میرج ایکٹ 2013 کے تحت جرم ہے، نادرا ریکارڈ کے مطابق بھی دعا زہرا کی عمر 13 سال بنتی ہے۔

  • دعا زہرا بازیاب ہو گئی، شوہر اور سہولت کار زیر حراست

    دعا زہرا بازیاب ہو گئی، شوہر اور سہولت کار زیر حراست

    کراچی: کراچی پولیس نے پنجاب پولیس کے ہمراہ بڑا آپریشن کرتے ہوئے کراچی سے مبینہ اغوا ہونے والی دعا زہرا کو بازیاب کرا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی پولیس نے پنجاب پولیس کے ہمراہ مشترکہ آپریشن میں دعا زہرا کو بہاولنگر سے بازیاب کر کے اس کے شوہر ظہیر اور پناہ دینے والے سہولت کار کو گرفتار کر لیا۔

    ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل کے مطابق دعا زہرا اور اس کے شوہر کو بہاولنگر چشتیاں سے حراست میں لیا گیا، اور دونوں کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے، سی سی پی او لاہور نے دعا زہرا کی تلاش کے لیے خصوصی ٹاسک دیا تھا، اور سرچ ٹیموں نے ملزمان کو چشتیاں سے حراست میں لیا، دعا زہرا اور اس کے شوہر نے اپنے بھائی کے سسرال میں پناہ لے رکھی تھی۔

    ایس ایس پی اے وی سی سی زبیر نذیر شیخ کا کہنا ہے کہ دعا زہرا کی بازیابی کے لیے پاکستان بھر میں چھاپے مارے گئے، کراچی پولیس نے پنجاب سے لے کر کشمیر اور دیگر صوبوں میں بھی چھاپے مارے، سینکڑوں افراد کا ڈیٹا شارٹ لسٹ کر کے پولیس نے چیک کیا اور دعا زہرا کو بازیاب کرایا گیا۔

    دعا کے والد نے مقدمہ درج کروانے کے بعد عدالت کو درخواست کی تھی کہ دعا زہرا اور ظہیر احمد کی 17 اپریل کو ہونے والی شادی غیر قانونی قرار دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تاریخ پیدائش کے مطابق نکاح کے وقت دعا زہرا کی عمر 14 سال سے کم تھی، کم عمری کی شادی چائلڈ میرج ایکٹ 2013 کے تحت جرم ہے، نادرا ریکارڈ کے مطابق بھی دعا زہرا کی عمر 13 سال بنتی ہے۔

    دوسری جانب عدالت نے دعا زہرا کو بازیاب نہ کروانے پر قائم مقام آئی جی سندھ کامران فضل کو بھی عہدے سے ہٹا دیا تھا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دعا زہرا کو کراچی پہنچنے پر سب سے پہلے سٹی کورٹ اور اس کے بعد جمعے کے روز ہائی کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ جمعے کو سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس میں وفاق اور ایف آئی اے کو فریق بنانے کا حکم دے کر ڈی جی ایف آئی اے کو سرحدی علاقوں کی نگرانی اور کارروائی کا حکم بھی دے دیا تھا، عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے لڑکی کو بیرون ملک منتقلی سے روکنے کی ہدایت کر دی تھی۔

    عدالت نے اسٹیٹ بینک کو بھی ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا، اور نادرا کو حکم دیا کہ نامزد ملزمان کا قومی شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے پیر کو آئی جی سندھ کامران افضل کی کارکردگی پر عدم اطمینان کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو آئی جی سندھ کا چارج کسی اہل افسر کو دینے کا حکم دے دیا تھا، جس پر کامران افضل کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کو آئی جی سندھ کا عہدہ سونپا گیا۔

  • دعا زہرا کا نکاح خواں اور گواہ کراچی پولیس کے حوالے

    لاہور: دعا زہرا کے نکاح خواں اور گواہ کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے بھاگ کر پنجاب میں پسند کی شادی کرنے والی نو عمر لڑکی دعا زہرا کا نکاح پڑھوانے والے مولوی اور شادی کے گواہ کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    سمن آباد پولیس ٹیم نے دونوں افراد کو حراست میں لے لیا، دونوں افراد کو راہداری ریمانڈ لے کر کراچی پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔

    پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ نکاح خواں اور گواہ پر دعا زہرا کا بوگس نکاح پڑھانے کا الزام ہے، جس پر ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ دعا زہرا کی عمر سے متعلق تضاد پایا جاتا ہے، اس سلسلے میں مزید تفتیش کراچی پولیس کرے گی۔

    دوسری طرف دعا زہرا نے سندھ اور پنجاب پولیس پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے، دعا زہرا نے اپنی زندگی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔

    چند دن قبل دعا کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس اغوا کر کے کراچی لے جانا چاہتی ہے، جب کہ کراچی میں ہماری زندگی کو خطرات لاحق ہیں، میں نے اپنی پسند سے ظہیر احمد سے شادی کی ہے، اگر ہمیں کچھ ہوا تو والدین، پنجاب اور سندھ پولیس ذمہ دار ہوگی۔

  • عدالت نے دعا زہرہ کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی

    عدالت نے دعا زہرہ کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی

    لاہور: عدالت نے دعا زہرہ کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹاؤن کچہری میں دعا زہرہ کی پیشی پر جوڈیشل مجسٹریٹ تصور اقبال نے اہم کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے کہا دعا زہرہ کی مرضی ہے جہاں چاہے رہے، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے دعا زہرہ کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

    انویسٹی گیشن آفیسر نے دعا کی سیکیورٹی کے لیے دارالامان جانے کی استدعا کی تھی، تاہم دعا زہرہ نے عدالت میں بیان دیا کہ میری عمر 18 سال ہے اور بالغ ہوں، میں اپنی مرضی سے کراچی سے لاہور آئی ہوں اور مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا۔

    دعا زہرہ کے والدین کا بڑا اعلان

    دعا زہرہ نے کہا کہ مجھے دارالامان نہ بھیجا جائے، مجھے کسی سے کوئی خطرہ نہیں میں محفوظ ہوں۔

    عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دعا زہرہ کواس کی مرضی کے خلاف دارالامان نہ بھیجا جائے، انویسٹی گیشن آفیسر کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔

  • دعا زہرہ معاملے کا ڈراپ سین: ویڈیو بیان دے دیا

    دعا زہرہ معاملے کا ڈراپ سین: ویڈیو بیان دے دیا

    لاہور: کراچی سے لاپتہ لڑکی دعا زہرہ کے معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا، 10 روز سے لاپتہ دعا زہرہ لاہور سے مل گئی, جہاں لڑکی نے نکاح بھی کرلیا۔

    رپورٹس کے مطابق دعا زہرہ نے لاہورسے ایک بیان بھی دیا ہے جس میں اس نے کہا کہ میں اپنی مرضی سے کراچی سے لاہور آئی ۔ بتایا گیا گیا ہے کہ دعا زہرہ کو لاہور پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور اس حوالے سے لاہور اور کراچی کی پولیس مسلسل رابطے میں ہے۔

    لڑکی کو جلد ہی لاہور سے کراچی منتقل کردیا جائے گا جب کہ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ دعا زہرہ نے لاہور میں نکاح کر لیا ہے ، جس لڑکے سے نکاح کیا اس کا تعلق لاہور سے ہی ہے۔

    دعا زہرہ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں نے اپنی پسند سے ظہیر احمد سے شادی کی ہے، گھر والے تشدد کرتے تھے، زبردستی میری شادی کسی اور سے کروانا چاہتے تھے۔

    دعا کے مطابق مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا، اپنی مرضی سے یہاں آئی ہوں اور کوئی قیمتی سامان بھی ساتھ نہیں لائی، گھر والوں نے میری غلط عمر بتائی،14نہیں 18سال کی ہوں۔

    دعا نے مزید کہا کہ اپنی مرضی سے شادی کی ہے، خاوند کے ساتھ خوش ہوں، مجھے تنگ نہ کیا جائے، اپنے ۔بیان حلفی میں دعا زہرہ نے17 اپریل کو ظہیر احمد سے نکاح کی تصدیق بھی کی۔

    خیال رہے کہ دعا زہرہ کراچی کے علاقے الفلاح گولڈن ٹاؤن سے 16 اپریل کو لاپتہ ہوگئی تھی ، 14سالہ دعا کے مبینہ اغوا کے معاملے پر ایف آئی اے سائبرکرائم کی 4 رکنی ٹیم دعا زہرا کے گھر پہنچی تھی ٹیم میں 2 خواتین ، فارنزک ایکسپرٹ، ٹیکنیکل ، سائکلوجسٹ ، تفتیشی افسر شامل تھی، خصوصی ٹیم نے دعا زہرا کے گھر کا جائزہ لیا اور اہلخانہ سےسوالات کیے گئے۔

    قبل ازیں دعا زہرہ کے والد نے بتایا تھا کہ پولیس کی جانب سے کسی اور لڑکی کی فوٹیج دکھا کر اسے دعا ثابت کرنے کی کوشش کی گئی، غلط رپورٹ پر ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

    والد نے دعا زہرہ کے اغوا میں گلی کے ہی کسی فرد کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ دعا کبھی اکیلے گھر سے باہر نہیں نکلی ، جو کوئی بھی بچی کو لے گیا ہے خدا کے لیے زندہ سلامت واپس پہنچا دے۔

    جب کہ آج ہی دعا کی والدہ کا ایک بیان بھی سوشل میڈیا پر آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں کئی دن سے سوئی نہیں ہوں ، کھانا بھی نہیں کھایا جاتا، میری دوسری بچیاں بھی پریشان ہیں اور بہن کی یاد میں روتی ہی۔

    میں اس سے بہت پیار کرتی ہوں اور اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی ، دعا گھر آجاؤ اور اگر کوئی لے کر گیا ہے تو خدا کے واسطے ایک ماں کی بد دعا مت لو ، اسے گھر جانے دو، ماں باپ سے ملنے دو، ہم اس کے بغیر نہیں جی سکتے۔