Tag: dual nationality

  • میری دہری شہریت اگر ثابت ہوجائے تو مستعفی ہوجاؤں گا، فیصل واوڈا کا دعویٰ

    میری دہری شہریت اگر ثابت ہوجائے تو مستعفی ہوجاؤں گا، فیصل واوڈا کا دعویٰ

    جامشورو  : وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میری دہری شہریت پربات کرنے والے ثابت کردیں تو مستعفی ہوجاؤں گا، اٹھارہویں ترمیم میں کچھ چیزیں اچھی بھی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے جامشورو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب الیکٹڈ ہیں اور نہ ہی سلیکٹڈ ان کی بات کا کیا جواب دوں؟ میری دہری شہریت پربات کرنے والے اگر ثابت کردیں تو عہدے سے مستعفی ہوجاؤں گا اور جو میری دہری شہریت ثابت نہ کرسکے وہ اپنی سزا کا بھی تعین کرے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ18ویں ترامیم سے متعلق جو کچھ کہا وہ میری ذاتی رائے ہے، اس ترمیم کے تحت بعض معاملات خراب کئے گئے، اس میں کچھ اچھی تو کچھ بری چیزیں بھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے ملک اور اب صوبے کو لوٹنے کا نعرہ لگایا گیا ہے، کرپشن سے متعلق جو بھی ملوث ہوا نیب کو خود کیس دوں گا، کرپشن میں بڑی گردنیں نکل جاتی ہیں، غریب پھنس جاتے ہیں، کسی غریب کو پھنسنے نہیں دوں گا چاہے وہ نواز شریف کا آدمی کیوں نہ ہو۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ شہر کا پانی چوری کیا جارہا ہے، کراچی اور سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا، سندھ حکومت ناکام ہو گئی۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ کراچی کا پانی چوری کرکے ٹینکرمافیا کی ملی بھگت سے فروخت کیا جارہا ہے، سندھ میں پانی کی قلت ہے،12ارب روپے ہضم کئے جارہے ہیں، 12ارب روپے فیڈریشن کی ملکیت ہیں، میں کراچی اور سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بہت سے ایشوز حل کئے، پانی کے وال بھی مضبوط کرنا آتے ہیں، ڈیم میں کرپشن سے متعلق نیب کو کیس ریفر کیا جائے گا، سوا ارب کی خاطر سندھ حکومت کو11ارب ضائع نہیں کرنے دوں گا۔

  • دہری شہریت کیس ،5 نو منتخب سینیٹرز کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا

    دہری شہریت کیس ،5 نو منتخب سینیٹرز کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں دہری شہریت کیس میں پانچ نو منتخب سینیٹرز کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا، چوہدری سرور اور سعدیہ عباسی سمیت پانچ نو منتخب سینیٹرز کو عدالت نے عارضی ریلیف دے کر کامیابی کا نوٹی فیکیشن جاری کرنے کی اجازت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں دہری شہریت کیس کی سماعت آج ہوگی، عدالت پی ٹی آئی کے چوہدری سرور، نون لیگ کے تین سینیٹر ، وزیراعظم کی بہن سعدیہ عباسی، نزہت صادق اور ہارون اختر جبکہ بلوچستان سے منتخب آزاد سینیٹر کہدہ بابر کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔

    گذشتہ دس مارچ کی سماعت پر نو منتخب سینیٹرز کو عارضی ریلیف ملا تھا، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو عارضی نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم دیا تھا اور اور کیس کی سماعت کے لیے سات رکنی بنچ تشکیل دیدیا تھا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے چوہدری سرور سے کہا تھا کہ بیان حلفی دیں آپ دوبارہ برطانوی شہریت بحال نہیں کرائیں گے، دوبارہ غیرملکی شہریت بحال کرائی تو نااہلی بنتی ہے۔


    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا دوہری شہریت رکھنے والے 5 نومنتخب سینٹرز کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم


    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے تھے کہ پانچ سینیٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی، بعد میں نااہل قرار پائے تو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا کیا بنے گا؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا تھا پیچیدہ آئینی نقطہ ہے، حتمی فیصلہ لارجر بنچ کرے گا۔

    یاد رہے کہ 5 مارچ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سینیٹ کے چار نو منتخب ارکان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن نہ جاری کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ کیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری نہ کرے۔

    انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹرز کو پہلے مطمئن کرنا ہوگا کہ وہ دہری شہریت ترک کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نومنتخب سینیٹرز میں سے چوہدری سرور کا تعلق پاکستان تحریک انصاف جبکہ ہارون اختر، نزہت صادق اور سعدیہ عباسی کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور چاروں افراد پنجاب سے سینیٹرز منتخب ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا دوہری شہریت رکھنے والے 5 نومنتخب سینٹرز کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا دوہری شہریت رکھنے والے 5 نومنتخب سینٹرز کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو دوہری شہریت رکھنے والے5 نومنتخب سینٹرز کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی اجازت دے دی اور کیس کی سماعت کے لیے سات رکنی بنچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سپریم کورٹ رجسٹری چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دوہری شہریت کیس کی سماعت کی ، چوہدری سرور نے بیان دیا کہ وہ 2013 میں برطانوی شہریت ترک کر چکے ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کےبیوی،بچے، دولت برطانیہ میں ہے آپ یہاں کیوں آئے، برطانوی شہریت مکمل طور پر چھوڑی یا عارضی طور پر، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ برطانوی قانون کےمطابق شہریت دوبارہ بحال کی جا سکتی ہے۔

    چیف جسٹس کااستفسار جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ نے یہ شہریت مکمل طور پر ترک کی ہے یا گورنر بننے کے لیے معطل کی تھی کیا آپ سیاسی وقت پورا کرنے کے بعد جا کر کیا دوبارہ شہریت تو نہیں بحال کروا لیں گے، تو نااہلی بنتی ہے، اس حوالے سے اپنا بیان حلفی جمع کروائیں کہ آپ نے برطانوی شہریت مکمل طور پر چھوڑ دی ہے۔

    چوہدری سرور نے کہا کہ مجھے نااہل قرار دینے سے بیرون ملک پاکستانیوں پر برا اثر پڑے گا۔

    جس پر عدالت نے قرار دیا کہ ان کے لیے سپریم کورٹ موجود ہے، ہم اپنے اختیار سے بڑھ کر ان کے حقوق کا دفاع کر رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : سینیٹرزکی دہری شہریت‘ سماعت 10 مارچ تک ملتوی


    عدالت نے 5 نو منتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دیتے ہوئے چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجربینج تشکیل دے دیا۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا دہری شہریت والے سینیٹرنااہل ٹھہرے تو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا کیا ہوگا، چیف جسٹس نے جواب دیا یہ پیچیدہ آئینی نقطہ ہے، جس کی وضاحت ضروری ہے، حتمی فیصلہ لارجربینچ کرے گا۔

    یاد رہے کہ 5 مارچ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سینیٹ کے چار نو منتخب ارکان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن نہ جاری کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ کیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری نہ کرے۔

    انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹرز کو پہلے مطمئن کرنا ہوگا کہ وہ دہری شہریت ترک کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نومنتخب سینیٹرز میں سے چوہدری سرور کا تعلق پاکستان تحریک انصاف جبکہ ہارون اختر، نزہت صادق اور سعدیہ عباسی کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور چاروں افراد پنجاب سے سینیٹرز منتخب ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دہری شہریت کا معاملہ،آسٹریلیا کے ایک اوررکن پارلیمنٹ مستعفی

    دہری شہریت کا معاملہ،آسٹریلیا کے ایک اوررکن پارلیمنٹ مستعفی

    میلبرن : آسٹریلیا میں دہری شہریت رکھنے پرایک اور رکن پارلیمنٹ جون الیگزینڈر نے استعفی دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق رکن پارلیمنٹ جون الیگزینڈرنے برطانوی شہریت رکھنے پر پارلیمنٹ کی رکینت سے استعفی دے دیا، اس سے قبل نائب وزیراعظم بھی مستعفی ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ آسٹریلیوی آئین میں ارکان پارلیمنٹ کے دہری شہریت رکھنے پر پابندی ہے۔


    مزید پڑھیں : آسٹریلوی نائب وزیراعظم دہری شہریت رکھنے پر نااہل قرار


    گزشتہ ماہ ہائیکورٹ نے دہری شہریت پر پانچ ارکان کونااہل قراردیا تھے‌، جن میں نائب وزیراعظم بھی شامل تھے۔

    بارنبی جوئس کے پاس آسٹریلیا کے علاوہ نیوزی لینڈ کی شہریت بھی تھی۔

    خیال رہے کہ جولائی کے انتخابات کے بعد سے آسٹریلیا میں دوہری شہریت کا معاملہ زیرِ ہے اور اس کے بعد سے درجنوں ارکانِ اسمبلی اپنی پوزیشن واضح کر چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔