Tag: Duty free shops

  • سعودی عرب: ڈیوٹی فری شاپس کے لیے نئے قواعد

    ریاض: سعودی حکام نے ڈیوٹی فری شاپس کے لیے نئے قواعد و ضوابط مقرر کیے ہیں، ڈیوٹی فری شاپس میں شراب فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی ‏زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی نے سعودی ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چیک پوسٹوں پر ڈیوٹی فری شاپس کے قیام سے متعلق قواعد و ضوابط مقرر کیے ہیں۔

    ڈیوٹی فری شاپ کے قواعد و ضوابط جی سی سی ممالک کے مشترکہ کسٹم سسٹم کے مطابق ہیں، قواعد و ضوابط پر عمل درآمد 30 روز بعد شروع ہوگا۔

    اتھارٹی نے بیان میں کہا کہ ڈیوٹی فری شاپس سے مسافروں کو سامان خریدنے کی اجازت ہوگی، اس سے سفر کے دوران بہت ساری مصنوعات مارکیٹ میں مہیا ہوں گی۔

    ڈیوٹی فری شاپس میں مقامی کمپنیوں کو بھی اپنی مصنوعات متعارف کروانے کا موقع دیا جائے گا۔

    اتھارٹی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں صرف کنگ عبد العزیز ایئرپورٹ جدہ، کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ریاض، کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ظہران اور امیر محمد بن عبد العزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ مدینہ منورہ میں ڈیوٹی فری شاپس ہیں اور یہ مملکت سے باہر جانے والے مسافروں کے لیے کھولی گئی ہیں۔

    زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی فری شاپس میں شراب فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ڈیوٹی فری شاپس کے قواعد و ضوابط سعودی کابینہ کی جانب سے ڈیوٹی فری شاپس کے قیام کی منظوری کے بعد مقرر کیے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب : حکومت کا ڈیوٹی فری شاپس سے متعلق اہم فیصلہ

    سعودی عرب : حکومت کا ڈیوٹی فری شاپس سے متعلق اہم فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب کی زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنی ڈیوٹی فری شاپس کو ایئرپورٹس سے باہر لینڈ اور سی پورٹس، بحری جہازوں اور طیاروں تک پھیلانا چاہتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق اتھارٹی نے کہا ہے کہ ڈیوٹی فری شاپس کے قواعد کو اپ ڈیٹ کرنے کا منصوبہ مملکت کے عوامی مشاورت کے پلیٹ فارم (استیٹلا) میں 12 اگست 2021 تک ہو گا۔ اس سے قبل ڈیوٹی فری شاپس کو بین الاقوامی ائیرپورٹس پر روانگی ہال تک ہی محدود رکھا گیا تھا۔

    مسودے کے قوانین میں اس ضرورت کو منسوخ کرنا شامل ہے کہ اسٹور مالکان دو لاکھ ریال بینک گارنٹی فراہم کرتے ہیں لیکن انہیں ویئرہاوسز اور ہالز میں سامان کے لیے تیسری پارٹی کی انشورنس پالیسیاں رکھنے کی ضرورت ہوگی جیسے آگ کے خطرے سے بچنے کے لیے۔

    مسودے کے قوانین کے مطابق مملکت میں تیار کی جانے والی مصنوعات کو 20 فیصد سبسڈی ملے گی۔ تمام مصنوعات کی فروخت کسٹمز سسٹم کے ذریعے بیان کردہ ہر مسافر کے لیے اجازت دی گئی مقدار تک محدود ہوگی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے حال ہی میں نیشنل رولز آف اوریجن کی منظوری دی ہے جس کا مقصد مقامی مواد کو فروغ دینا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ جی سی سی ممالک میں نہ بننے والی مصنوعات کو کسٹمز میں غیر ملکی سامان سمجھا جائے گا۔

    زکوۃ، ٹیکس اور کسٹمزاتھارٹی کے مطابق اس فیصلے کی منظوری وزارت صنعت و معدنی وسائل، وزارت تجارت اور جنرل اتھارٹی برائے غیر ملکی تجارت کے ساتھ تعاون کے درمیان رابطوں کے بعد دی گئی۔

    قواعد میں یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ جی سی سی میں صنعتی اداروں کو اس سہولت میں عملے کی کل تعداد کے 25 فیصد سے کم قومی ورک فورس لوکلائزیشن کی شرح حاصل کرنا ہوگی۔