Tag: Ear

  • فضائی سفر کے دوران کانوں میں درد سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟

    فضائی سفر کے دوران کانوں میں درد سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟

    فضائی سفر کے دوران اکثر اوقات کان بند ہوتے محسوس ہوتے ہیں یا ان میں درد ہوتا ہے جو اگلے دن تک جاری رہتا ہے، اس سے بچنے کے لیے کچھ تجاویز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

    جہاز میں سفر کے دوران کچھ لوگوں کو کانوں کے حوالے سے کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسا کیوں ہوتا ہے اور ایسے میں کیا کرنا چاہیئے سعودی عرب کی وزارت صحت نے اس حوالے سے اہم معلومات دی ہیں۔

    سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جہاز میں سفر کے دوران کان میں درد بلندی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ بلندی پر سفر کرنے کے باعث جہاز میں ہوا کا دباؤ زیادہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات کان میں درد محسوس ہوتا ہے۔

    بعض اوقات کان بند بھی ہوتے محسوس ہوتے ہیں، کبھی کان بجنے لگتے ہیں اور کبھی چکر محسوس ہوتے ہیں۔

    وزارت کی جانب سے وضاحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ یہ ایک طبعی امر ہے اور اس کا علاج جمائیاں لینا، چیونگم چبانا یا بلغم نگلنا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ بہتر یہ ہے کہ ٹیک آف یا لینڈنگ کے دوران سونے سے گریز کیا جائے، نزلہ زکام کے دوران سفر نہ کیا جائے اور اگر ضرورت محسوس ہو تو کانوں کے لیے خصوصی آلہ استعمال کیا جائے۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ جن لوگوں کو زیادہ مسئلہ ہوتا ہے وہ ڈاکٹر کے مشورے سے دوا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

  • جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    دن بھر مختلف سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے ہمارے ہاتھ جراثیموں اور دھول مٹی کے ذرات سے اٹ جاتے ہیں جس کا ہمیں احساس بھی نہیں ہوپاتا۔ اگر ان ہاتھوں سے ہم اپنے جسم کے کچھ حصوں خصوصاً چہرے کو چھوئیں تو یہ ہماری جلد کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو جسم کے ان حساس حصوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہیں بغیر ہاتھ دھوئے چھونا سخت نقصان دہ ہوسکتا ہے۔


    آنکھیں

    اگر آنکھ میں کچھ چلا جائے تو فوری طور پر آنکھ کو مسلنے سے گریز کریں۔ آنکھ میں گیا کچرا اور آپ کے ہاتھوں پر لگے دھول مٹی کے ذرات آنکھ کی تکلیف میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔

    آنکھ کی صفائی کے لیے اسے اچھی طرح دھوئیں اور اگر ہاتھوں سے صفائی کرنا مقصود ہو تو ہاتھوں کو بھی پہلے اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔


    کان

    کان کے اندرونی پردے بے حد حساس ہوتے ہیں چنانچہ انہیں اندر گہرائی تک چھونے یا کھجانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ یہ عمل آپ کی لاعلمی میں آپ کو سماعت سے محروم کر سکتا ہے۔


    ناک

    اسی طرح ناک کو چھونا بھی خطرے سے خالی نہیں۔ ناک کے اندر موجود جراثیم ناک کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں جو اسے باہر کے گرد و غبار سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    ہاتھوں سے ناک صاف کرنا مضر صحت جراثیم کو جسم میں داخلے کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔


    ہونٹ

    ہاتھوں سے ہونٹ چھونا بھی ہونٹوں اور منہ کے اندر موجود فائدہ مند جراثیم کو نقصان پہنچانا اور نئے جراثیم اندر داخل کرنا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آپ کے ہونٹوں، بلکہ دانتوں اور گلے کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔


    چہرہ

    دراصل اپنے ہاتھوں سے پورے چہرے کو ہی چھونے سے گریز کیا جائے۔ آپ کے ہاتھوں پر موجود چکنائی، گرد وغبار اور جراثیم آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور آپ کے چہرے پر کیل مہاسے پید کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


    ناخن

    ہاتھ اور پاؤں کو اگر اچھی طرح سے دھو لیا جائے تب بھی ناخنوں کے اندر میل، گرد و غبار اور جراثیم موجود ہوتے ہیں لہٰذا بلاو جہ ناخن کو چھونے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔