Tag: Earth quake

  • تائیوان زلزلے سے لرز اٹھا، 18 افراد زخمی

    تائیوان زلزلے سے لرز اٹھا، 18 افراد زخمی

    تائی پے: تائیوان زلزلے کے شدید جھٹکوں سے لرز اٹھا جس کے نتیجے میں اٹھارہ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس کے باعث بلندوبالا عمارتیں لرز اٹھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.1 ریکارڈ کی گئی، جبکہ دارلحکومت کے گردنواح بھی شہریوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے۔

    زلزلہ کوہ پیما مرکز کے مطابق 18 اپریل کو آنے والے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.1 ریکارڈ کی گئی، زلزلے سے تائی پے میں 15 افراد جبکہ ہوالین کاؤنٹی میں تین افراد زخمی ہوئے۔

    Taiwan earthquake April 18

    حکام کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں غیرملکی سیاح بھی شامل ہیں، اسپتال ذرایع کے مطابق زخمیوں میں ایک دو کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دریں اثنا زلزلے کی وجہ سے فوری طور پر تائیوان کے مشرقی حصے میں واقع اسکولوں کی عمارتوں سے بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

    خیال رہے کہ فروری 2016 میں تائیوان کے جنوبی شہر تائینان میں آنے والے زلزلے میں ایک شخص کی ہلاکت جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

    تائیوان میں زمین لرز گئی 6.4 شدت کا زلزلہ

    علاوہ ازیں درجنوں افراد عمارتوں کے ملبے تلے کئی گھنٹوں تک دبے رہے تھے جنہیں بھاری مشینری کی مدد سے ریسکیو کیا گیا تھا۔

  • ایکواڈور میں شدید زلزلے کے جھٹکے، 6 افراد زخمی

    ایکواڈور میں شدید زلزلے کے جھٹکے، 6 افراد زخمی

    کوائیٹو: جنوبی امریکا میں واقع ملک ایکواڈور میں شدید زلزلے کے باعث چھ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایکواڈور کے مشرقی علاقوں میں آنے والے شدید زلزلے کے باعث 6 افراد زخمی ہوئے، شہری خوف وہراس میں مبتلا ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث دیوار گرنے سے 6 افراد معمولی زخمی ہوئے، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    زلزلہ کوہ پیما کے مطابق زلزلے کی شدت 7.5 تھی، زلزلے کے جھٹکے مشرقی ایمیزون ریجن سے لے کر پیرو کی سرحد کے قریب تک محسوس کیے گئے۔

    زلزلے کے بعد کئ علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، حکام نے انتظامیہ کو فوری طور پر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    علاوہ ازیں اسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ ہے، اس زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

    فلپائن کے جزیرے منڈاناؤ میں 6.9 شدت کا زلزلہ

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں میکسیکو میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے باعث عمارتیں لرز اٹھی تھیں۔

    قبل ازیں نومبر 2016 میں لاطینی امریکا کے ممالک ایل سلواڈور اور نکارا گوا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر اور مرکز 150 کلومیٹر دور تھا۔

  • بلوچستان میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے

    بلوچستان میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے

    کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع سبی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سبی اور گرونواح میں زلزلے کے جھٹکے سے علاقہ مکین خوف میں مبتلا ہوگئے اور قرآنی آیات اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 3.2ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز سبی سے 95کلومیٹر شمال مشرق میں تھا۔

    پیما مرکز نے مزید بتایا کہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 15 کلومیٹر تھی، تاہم جانی نقصانات کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

    گذشتہ ہفتے ہی خیبرپختونخوا کے علاقے ناران، شانگلہ اورگردونواح میں‌ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جس کے باعث شہری خوف وہراس کا شکار ہو کر گھروں سے نکل آئے تھے۔

    پاکستان کے مختلف علاقوں میں 5.3 شدت کا زلزلہ

    خیال رہے کہ گذشتہ سال مارچ میں خیبر پختونخوا کے علاقے پشاور، ایبٹ آباد مردان اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2005 میں آزاد کشمیر سمیت مختلف علاقوں میں تباہ کن زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں شدید جانی و مالی نقصان کا سامنا ہوا تھا، متاثرہ علاقوں میں آج بھی ترقیاتی کام جاری ہیں۔

  • کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے

    کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری خوف کے باعث گھروں سے نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے خاران اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 3 ریکارڈکی گئی۔

    زلزلہ پیمامرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز خاران سے 10کلو میٹر جنوب میں تھا، زلزلے کی گہرائی 25کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلے کے باعث شہریوں میں خوف وہراس پھیل گئے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    قلات اور گردونواح میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    واضح رہے کہ 17 دسمبر 2018 کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے گرد نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    ماہرین ارضیات کی جانب سے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی جاتی ہیں، ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا ہے۔

  • اجلاس کے دوران زلزلہ: وزیراعظم درخواست کے باوجود دفتر سے باہر نہ نکلے

    اجلاس کے دوران زلزلہ: وزیراعظم درخواست کے باوجود دفتر سے باہر نہ نکلے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے زلزلے کے باوجود اجلاس جاری رکھا، سیکورٹی حکام کی جانب سے درخواست کے باوجود بریفنگ روم سے باہر نہیں نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا اس دوران زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، اجلاس میں موجود پارٹی رہنما زلزلے کے باعث گھبرا کر اپنی نشستوں سے اٹھ گئے۔

    صورتحال دیکھ کر وزیر اعظم کے سیکورٹی حکام نے انہیں میٹنگ روم سے باہر آنے کی درخواست کی جس پر وزیراعظم نے باہر جانے سے انکار کردیا، اجلاس جاری رکھا، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جہاں جاؤں گا وہاں پر بھی زلزلہ ہی ہوگا۔

    وزیراعظم کو بیٹھا دیکھ کر دیگر پارٹی رہنما بھی دوبارہ نشستوں پر براجمان ہوگئے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے معاشی اور توانائی سے متعلق معاملات پر پالیسی سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزراء نے پارٹی رہنماؤں کو توانائی، گیس اور معاشی معاملات پر بریفنگ دی ا جلاس میں  وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے اس کے شیڈول اور امور پر بھی مشاورت کی گئی۔

  • زمیں کیوں کانپتی ہے، زلزلے کیوں آتے ہیں؟

    زمیں کیوں کانپتی ہے، زلزلے کیوں آتے ہیں؟

    لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران بھی زلزلہ محسوس کیا گیا ، ا ٓپ کی معلومات کے لئے بتاتے ہیں کہ زلزلے کیوں آتے ہیں۔

    گزرے وقتوں میں جب سائنس اورٹیکنالوجی کا وجود نہیں تھااور تحقیق کے باب نہیں کھلے تھے تو مختلف ادوار میں مختلف اقوام زلزلوں سے متعلق عجیب و غریب نظریات رکھتی تھی. کسی قوم کا یہ نظریہ تھا کہ ایک طویل وعریض چھپکلی زمین کواپنی پشت پر اٹھائے ہوئے ہے اور اس کی حرکت کرنے کی وجہ سے زمین ہلتی ہے. مذہبی عقیدے کی حامل قوم کا یہ خیال تھا کہ خدا اپنے نافرمان بندوں کوزمین ہلا کر ڈراتا ہے. اسی طرح ہندودیو مالائی تصوریہ تھا کہ زمین کو ایک گائے نے اپنے سینگوں پر اٹھا رکھا ہے اور جب وہ تھک کر سینگ بدلتی ہے تو اسکے نتیجے میں زمین ہلتی ہے جبکہ ارسطو اور افلاطون کے نظریات کچھ ملتے جلتے تھے جن کے مطابق زمین کی تہوں میں موجود ہوا جب گرم ہوکر زمین کے پرتوں کو توڑ کر باہر آنے کی کوشش کرتی ہے توزلزلے آتے ہیں۔

    لاہوراورگردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    سائنس کی ترقی کے ساتھ ساتھ علمی تحقیق کے دروازے کھلتے چلے گئے اوراس طرح ہرنئے سا نحے کے بعد اس کے اسباب کے بارے میں جاننے کی جستجونے پرانے نظریات کی نفی کردی ہے. یوں تو بہت سی قدرتی آفات کے ظہور پذیرہونے سے پہلے پیشگی اطلاع فراہم ہوجاتی ہواوراحتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باعث کافی بڑے جانی و مالی نقصانات سے بچا جاسکتا ہےمثلاً سمندر میں بننے والے خطرناک طوفانوں، انکی شدت اوران کے زمین سے ٹکرانے کی مدت کا تعین سٹلائیٹ کے ذریعے کیا جاسکتا ہے اوراس سے بچاؤ کی تدابیر بروقت اختیار کی جاسکتی ہیں مگر زلزلے کی آمد نہایت خاموشی سے ہوتی ہے اور پتہ اس وقت چلتا ہے جب وہ اپنے پیچھے تباہی اور بربادی کی ۔۔ایک داستان رقم کرکے جاچکا ہوتا ہے۔

    بیشک ایسے آلات ایجاد ہوچکے ہیں جو زلزلے گزرنے کے بعد انکی شدت، انکے مرکزاورآفٹر شاکس کے بارے میں معلومات فراہم کردیتے ہیں؛ ماہرین ارضیات نے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی ہیں ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا بتایا گیا ہے. زمین کی بیرونی سطح کے اندر مختلف گہرائیوں میں زمینی پلیٹیں ہوتی ہیں جنہیں ٹیکٹونک پلیٹس کہتے ہیں۔ ان پلیٹوں کے نیچے ایک پگھلا ہوامادہ جسے میگما کہتے ہیں موجود ہوتا ہے .میگما کی حرارت کی زیادتی کے باعث زمین کی اندرونی سطح میں کرنٹ پیدا ہوتا ہے جس سے ان پلیٹوں میں حرکت پیداہوتی ہے اور وہ شدید ٹوٹ پھوت کا شکار ہوجاتی ہیں.ٹوٹنے کے بعد پلیٹوں کا کچھ حصہ میگما میں دھنس جاتا ہے اورکچھ اوپرکو ابھر جاتا ہے جس سے زمیں پر بسنے والی مخلوق سطح پر ارتعاش محسوس کرتی ہے.

    زلزلے کی شدت اور دورانیہ کا انحصار میگما کی حرارت اور اس کے نتیجے میں پلیٹوں میں ٹوٹ پھوٹ کے عمل پرمنحصر ہے اسی طرح جب آتش فشاں پھٹتے ہیں تو لاوا پوری شدت سے زمین کی گہرائیوں سے سطح زمیں کی بیرونی تہوں کو پھاڑتا ہوخارج ہوتا ہے جس سے زمیں کی اندرونی پلیٹوں میں شدید قسم کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ یہ لہریں زیر زمین تین سے پندرہ کیلومیٹر فی سیکنڈ کے حساب سے سفرکرتی ہیں اورماہیت کے حساب سے چار اقسام میں ان کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

    دو لہریں زمیں کی سطح کے ساتھ ساتھ سفر کرتی ہیں جبکہ دیگر دو لہریں جن میں سے ایک پرائمری ویو اور دوسری سیکنڈری ویو ہے زیر زمین سفر کرتی ہیں.پرائمری لہریں آواز کی لہروں کی مانند سفرکرتی ہوئی زیر زمین چٹانوں اور مائعات سے گزر جاتی ہیں جبکہ سیکنڈری ویوز کی رفتار پرائمری ویوز کے مقابلے میں کم ہوتی ہے اور وہ صرف زیر زمین چٹانوں سے گزر سکتی ہے. سیکنڈری ویوز زمینی مائعات میں بے اثر ہوتی ہیں مگر وہ جب چٹانوں سے گزرتی ہے توایل ویوز بنکر ایپی سینٹر یعنی مرکز کو متحرک کردیتی ہیں اور زلزلے کا سبب بنتی ہیں. ایل ویوز جتنی شدید ہونگی اتنی ہی شدت کا زلزلہ زمین پر محسوس ہوگا۔

    زلزلے اگر زیر سمندر آتے ہیں تو انکی قوت سے پانی میں شدید طلاطم اور لہروں میں ارتعاش پیدا ہوتا ہے اور کافی طاقتور اور اونچی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو سطح سمندر پر پانچ سو سے ایک ہزار کیلومیٹر کی رفتار سے بغیر اپنی قوت اور رفتار توڑے ہزاروں میل دور خشکی تک پہنچ کرناقابل یقین تباہی پھیلاتی ہے جس کی مثال 2004 ء کے انڈونیشیا کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سونامی ہے جس کی لہروں نے ہندوستان اور سری لنکا جیسے دور دراز ملکوں کے ساحلی علاقوں میں شدید تباہی پھیلائی تھی جس کی گونج آج بھی متاثرہ علاقوں میں سنائی دیتی ہے۔

  • ایران میں زلزلے سے 2 افراد ہلاک، 200 سے زائد زخمی

    ایران میں زلزلے سے 2 افراد ہلاک، 200 سے زائد زخمی

    تہران : ایران میں 6.0 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی، زلزلے کے نتیجے میں  2 ہلاک اور  200 سے زائد شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صوبے کرمنشاہ کے نزدیک آج صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں کئی مکانات و عمارتیں متاثر ہوئی ہیں اور 2 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر جوانرود کے قریب آنے والے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.0 ریکارڈ کی گئی۔

    حکام کے مطابق اس زلزلے کے باعث ابھی تک 241 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ انتظامیہ لوگوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرمنشاہ کے شمال مغرب میں واقع شہر تازہ آباد میں بھی زلزلے کے دو جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کی شدت 3.0 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ زلزلوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ایران کےدارالحکومت تہران میں زلزلےکےجھٹکے


    خیال رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں ایران کا درالحکومت تہران 2۔5 شدت کے زلزلے سے لرز گیا تھا جبکہ اطراف کے صوبوں البرز، قم، قزوین میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے تاہم زلزلے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔


    مزید پڑھیں : ایران زلزلہ: جاں بحق افراد کی تعداد 530 تک جا پہنچی، 8ہزارافراد زخمی


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 14 نومبرکو ایران اورعراق کے سرحدی علاقوں میں 7.4 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی تھی، زلزلے کے نتیجے میں530 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ آٹھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے، کئی مکانات متاثر

    انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے، کئی مکانات متاثر

    جکارتہ: انڈونیشیا ایک بار پھر زلزلے کی زد میں آگیا، 6.3 شدت کے زلزلے سے متعدد مکانات متاثر ہوئے، امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے انڈونیشیا میں آنے والے زلزے کی تباہ کاریوں کا بوجھ ہلکا نہ ہوا تھا کہ آج ایک بار پھر زلزے کے نتیجے میں کئی مکانات متاثر ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے ’لومبوک‘ میں ایک نئے زلزلے کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس کے نتیجے میں متعدد مکانات متاثر ہوئے جبکہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی لومبوک میں آنے والے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.3 ریکارڈ کی گئی۔

    انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 347 ہوگئی

    حکام کے مطابق اس زلزلے کے باعث ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، جبکہ انتظامیہ لوگوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 400 سے زائد ریکارڈ کی گئی تھی، جبکہ زلزلے کے باعث متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ دسمبر2016 میں انڈونیشیا کے صوبے آچے میں آنے والے 6.5 شدت کے زلزلے میں 100 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے واقعات عموماً رونما ہوتے رہتے ہیں اوردنیا بھر کے تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

  • زلزلے کی اصل وجوہات، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں

    زلزلے کی اصل وجوہات، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں

    کراچی: زلزلہ ایک خوفناک حقیقت کا نام ہے جو ارضیاتی تغیرات کے باعث رونما ہوتے ہیں، زلزلے اگر سمندر کی تہہ میں آئیں تو یہ سونامی کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ اب تک زلزلے کی زد میں آکر دنیا بھر میں لگ بھگ ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مذکورہ اہم موضوع کے حوالے سے پاکستان اور ایشیاء کے کئی علاقوں میں بالخصوص مسلمان طبقوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ زلزلے کی وجہ ہمارے اپنے غلط اعمال ہیں جبکہ سائنس اور ماہرین ارضیات اس قسم کے واقعات کے اصل محرک زمینی پلیٹ کا اپنی جگہ تبدیل کرنے کا نتیجہ بتاتے ہیں۔

    اسلامی تعلیمات کی روشنی میں جواب حاصل کرنے کے لیے یہ معاملہ مذہبی اسکالر علامہ لیاقت حسین کے سامنے رکھا گیا، اے آر وائی کیو ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ سائنس کہتی ہے کہ زمین کی پلیٹیں ہل جانے سے زلزلے آتے ہیں ہم اس سے انکار نہیں کرتے۔

    کیا آج کازلزلہ ’چاندگرہن‘ کے سبب آیا ہے ؟

    انہوں نے کہا کہ اس پوری کائنات کے مالک اللہ رب العزت ہیں، یہ نظام خدا کے دست قدرت میں ہے، ہم زلزلے کو نہ عذاب کہہ سکتے ہیں اور نہ ہی آزمائش، یہ کسی کے لیے عذاب اور کسی کے لیے آزمائش کا سبب بن سکتا ہے اللہ کے نیک بندوں پر اس قسم کے آفات آزمائش سمجھی جاتی ہیں۔

    علامہ لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ اللہ سبحان وتعالی اس زمین پر اپنی قدرت رکھتا ہے اور وہ جب چاہے زمین کو ہلا سکتا ہے اور کسی بھی قوم پر عذاب نازل کرسکتا ہے۔

    اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ زلزلہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہےجس سے اللہ رب العزت اپنے بندوں کوتنبیہہ فرماتےہیں، ایسے واقعات کے موقع پردعاواستغفارکا اہتمام کرنا چاہیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایران و عراق کا ہولناک زلزلہ براہ راست نشریات میں ریکارڈ

    ایران و عراق کا ہولناک زلزلہ براہ راست نشریات میں ریکارڈ

    تہران / بغداد: ایران اور عراق کے سرحدی علاقے میں آنے والے 7.4 شدت کے ہولناک زلزلہ میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 450 سے زائد جبکہ زخمیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں آنے والے 7.4 شدت کے زلزلے سے مذکورہ علاقہ ہولناک تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ پلک جھپکتے میں عمارتیں اور گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ سڑکیں، اسپتال، پل، بجلی اور مواصلات کا نظام تباہ ہوگیا۔

    زلزلے سے متعلق کئی تصاویر اور ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شیئر کی گئیں جن میں زلزلے اور عمارتوں کو مسمار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران و عراق میں ہولناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 450 ہوگئی

    خطے میں آنے والے زلزلے کے دوران ’رودا ٹیلی ویژن‘ پر براہ راست انٹریو جاری تھا، اسٹوڈیو میں بیٹھے اینکر نے مہمان سے جیسے ہی سوال کیا تو اس دوران شدید زلزلہ آیا جسے مہمان نے محسوس کیا اور اُن پر خوف طاری ہوگیا۔

    زلزلہ اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ اسے عراق کے دارالحکومت بغداد میں بھی محسوس کیا گیا جبکہ زلزلے کے جھٹکے شام، کویت، بحرین، قطر، سعودی عرب، اردن، لبنان اسرائیل اور ترکی میں بھی محسوس کیے گئے۔

    غیر ملکی ماہرین نے اس زلزلے کو سن 2017 کا ہولناک ترین زلزلہ قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایران میں متعدد مرتبہ زلزلے آئے۔ سنہ 2003 میں ایران میں خوفناک زلزلے سے 31 ہزار افراد، سن 2005 میں 600 افراد اور سن 2012 میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔