ایبٹ آباد: پنجاب اور خیبر پختون خوا کے کچھ علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔
تفصیلات کے مطابق آج دوپہر کو سوات، مینگورہ، مانسہرہ، بٹ گرام اور ایبٹ آباد سمیت گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
ویڈیو دیکھیں:
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5 اعشاریہ دو ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز کاغان کے قریب 13 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔
جھٹکے محسوس ہونے پر لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور متعدد علاقوں میں لوگ کچھ دیر کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلے کے نتیجے میں ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
اسلام آباد: راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت خیرپختون خوا کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، ریکٹر اسکیل پر شدت 6 نوٹ کی گئی، فوری طور پر کسی نقصان کی اطلاع نہیں مل سکی۔
ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات غلام رسول نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6 نوٹ کی گئی، اس کا مرکز تاجکستان تھا اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ زلزلہ کافی شدت کا ہوتا ہے لیکن اگر زلزلے کی گہرائی کم ہو تو نقصانات کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے اور انفرا اسٹرکچر متاثر ہوسکتا ہے ،شدت چھ ہونے کے بعد آفٹر شاکس بھی آسکتے ہیں جو کہ فوری بعد آتے ہیں تاہم ابھی تک آفٹر شاکس کا ڈیٹا موصول نہیں ہوا۔
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کے تقریبا تمام بالائی علاقوں سمیت پنڈی اور اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں چونکہ اس کا مرکز تاجکستان تھا اس لیے تاجکستان سے نزدیک واقع شہروں میں شدت زیادہ محسوس ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں کچھ جگہیں، ہندوکش کا پہاڑی علاقہ، اور بلوچستان میں کچھ علاقے فالٹس پر واقع ہیں جہاں نقصان کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔
مزید اطلاعات آئی ہیں کہ آزاد کشمیر، مظفر آباد، ہری پور، مانسہرہ، ایبٹ آباد میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
سوات اور اس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گیے جس کے بعد لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت کا اندازہ 4 لگایا جارہا ہے تاہم اس کے مرکز کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ہلکی نوعیت کے تھے تاہم لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ گھروں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔ بعض مساجد نے اس آسمانی آفت سے بچائو کے لیے اذانیں بھی دیں۔ زلزلے کے جھٹکوں سے خواتین اور بچے زیادہ خوف زدہ نظر آئے۔
واضح رہے کہ 20اپریل اور یکم مئی کو بھی سوات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن میں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔ 20 اپریل کو ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.1 اور یکم مئی کو 4.1 کی شدت ریکارڈ کی گئی تاہم ان زلزلوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔