Tag: earthquake in AJK

  • آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں زلزلہ، 23 افراد جاں بحق، 300 سے زائد زخمی

    آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں زلزلہ، 23 افراد جاں بحق، 300 سے زائد زخمی

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، اور آزاد کشمیر سمیت صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے بیش تر شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث 23 افراد جاں بحق جب کہ  سے 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    جاتلاں میں زلزلے نے شدید تباہی مچائی جہاں 11 افراد ہلاک ہوئے، مرکزی سڑک تباہ ہو گئی۔

    زلزلہ راولپنڈی، لاہور، کالا باغ، سانگلہ ہل، گجرات، چنیوٹ، سرگودھا، ظفر وال، شاہ کوٹ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، صوابی، پھالیہ، سرائے عالمگیر، شکر گڑھ، نور پور تھل، پشاور، پنڈی بھٹیاں، نارووال، پسرور، شیخو پورہ، سمندری، قصور، جہلم، مری، کوٹ مومن، خیبر، ایبٹ آباد، سکھیکی، سوات، مردان، اوکاڑہ اور بونیر میں محسوس کیا گیا۔

    ننکانہ صاحب، قائد آباد، ڈسکہ، جڑانوالہ، شانگلہ، باجوڑ، مظفر آباد، اسکردو، میرپور آزاد کشمیر اور مضافات میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے جھٹکے 10 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے۔

    فرانسیسی زلزلہ پیما ادارے کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز جہلم کے 5 کلومیٹر شمال میں تھا اور گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    زلزلہ محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ محسوس ہوتے ہی لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر پروازوں کو روک دیا گیا، ایئرپورٹ عملہ اور مسافر ایئرپورٹ ٹرمینل سے باہر آگئے۔

    اس سے قبل 12 ستمبر کو بھی اسلام آباد، راولپنڈی، چکوال، مردان، اور میر پور آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    12 ستمبر کو آنے والے زلزلے کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 251 کلو میٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش ریجن تھا۔

  • زلزلے کے اسباب، توہم پرستی اور سائنس

    زلزلے کے اسباب، توہم پرستی اور سائنس

    سائنسی ترقی نے انسان کو امراض، قحط، سفری دشواریوں پر بھی تو قابو  پانے کا ہنر سکھا دیا، لیکن ایسے کئی قدرتی مظہر ہیں، جن سے مقابلہ انسان کے لیے ممکن نہیں.

    ایسا ہی ایک آفت زلزلے بھی ہیں، جنھوں نے انسانی تاریخ میں تباہ کاریوں کی ہول ناک داستان رقم کیں، پورے پورے شہر زمین بوس ہوگئے، تہذیبیں تہس نہس ہوگئیں، داستانیں مٹ گئیں۔

    کسی زمانے میں زلزلے کے جھٹکوں سے طرح طرح کے قصے کہانیاں، اساطیر اور توہمات جڑے تھے،  کہیں اسے کسی بیل کے سینگ سے جوڑا جاتا، کبھی کسی چھپکلی سے۔ بہت سی قوموں میں‌ یہ خیال راسخ تھا کہ یہ خدا کا قہر ہے. 

    یونان سے تعلق رکھنے والے ممتاز فلسفی افلاطون اور ارسطو نے بھی اس ضمن میں اظہار خیال کیا، ان کے نزدیک زمین کی تہوں میں موجود ہواگرم ہوکر زمین کے پرتوں کو توڑ کر باہر آنے کی کوشش کرتی ہے.

     سائنسی ترقی کے بعد انسان اب اس مظہر کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے اور اس ضمن میں بساط بھر احتیاطی تدابیر اختیار کرسکتا ہے۔

    سائنسی نقطہ نظر

    سائنس دانوں زیر زمین پلیٹوں اور آتش فشاؤں کو اس کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہیں. ان پلیٹس کو  ٹیکٹونک پلیٹس کہا جاتا ہے، ان کے  نیچے میگما نامی پگھلا ہوامادہ حرکت کرتا ہے، جس کی حدت سے زمین کی اندرونی سطح میں کرنٹ پیدا ہوتا ہے.

    ان  ہی پلیٹس میں جنم لینے  والی حرکت اور ٹکراؤں کے باعث یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہیں.

    یہ ٹوٹنے ہوئے ٹکڑے جب اوپر کی سمت اٹھتے ہیں، جو زمین پر ارتعاش یا زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہیں. زلزلے کی شدت کا انحصار بھی میگما کی حدت اور ٹوٹ پھوٹ ہی پر  ہوتا ہے.

    آتش فشاں میں‌ ہونے والے دھماکوں کے ٹیکٹونک پلیٹس میں لہریں پیدا ہوتی ہیں، ان کے چار اقسام ہیں، جن سے دو  لہریں زمیں کی سطح کے ساتھ ساتھ، جب کہ دیگر دو  (پرائمری ویو، سیکنڈری ویو) زیر  زمین سفر کرتی ہیں.

    پرائمری لہریں، جن کی ماہیت آواز کی لہروں کے مانند ہوتی ہے، وہ زیر  زمین چٹانوں گزر جاتی ہیں، البتہ سیکنڈری ویوز جب چٹانوں سے گزرتی ہے، تو ان سے زلزلے جنم لیتے ہیں.

    زیر سمندر آنے والے زلزلے بھی ہول ناک تباہی لاتے ہیں. ان سے سمندری طوفان اور سیلابی کا خطرہ جنم لیتا ہے. ایسے زلزلوں سے جنم لینے والے لہریں سطح سمندر پر پانچ سو سے ایک ہزار کلومیٹر کی رفتار سے تباہی پھیلا سکتی ہیں.

    کیا زلزلے سے بچاؤ ممکن ہے؟

    جدید ترین سائنسی تحقیق اور احتیاطی تدابیر کے باوجود اس قدرتی آفت پر پوری طرح قابو پانا، اس کی شدت کم کرنا کرنا مشکل ہے.

    البتہ اس کی پیش گوئی سے متعلق حالیہ برسوں میں ہونے والی ریسرچ سے نئے در وا ہوئے ہیں.

    پیشگی اطلاع کے بعد اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر، شہریوں کی تربیت اور زلزلے کا مقابلہ کرنے والا انفرا اسٹرکچر اس کے نقصان کو بہت حد تک کم کرسکتا ہے.

    بدقسمتی سے پاکستان میں اس ضمن میں جامع اور طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

  • آفٹر شاکس کا سلسلہ چند دن تک جاری رہے گا، منگلا ڈیم کے قریب سڑک کو نقصان

    آفٹر شاکس کا سلسلہ چند دن تک جاری رہے گا، منگلا ڈیم کے قریب سڑک کو نقصان

    لاہور: پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض نے خبردار کیا ہے کہ زلزلے کے آفٹر شاکس کا سلسلہ کچھ دن تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی میٹ کا کہنا ہے کہ جہاں زلزلہ آیا وہ فالٹ لائن ہے اس لیے شدت زیادہ تھی، اور آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی چند دن جاری رہے گا۔

    دوسری طرف زلزلے سے منگلا ڈیم کی قریبی سڑک کو بھی نقصان پہنچا ہے، ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ منگلا ڈیم محفوظ ہے، بجلی گھر کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور جہلم کے قریب زلزلے کے بعد منگلا ڈیم کا معائنہ کیا جا رہا ہے، واپڈا کی ٹیم ڈیم کی ٹیسٹنگ کر رہی ہے۔

    زلزلے کی تفصیل:  ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، 2 افراد جاں بحق، 100 زخمی

    منگلا ڈیم سے پانی کا بہاؤ بند کرنے کے بعد پھر سے کھول دیا گیا ہے، 900 میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ 900 میگا واٹ شارٹ فال سے لوڈ شیڈنگ بڑھنے کا خدشہ ہے، منگلا بجلی گھر کی بندش سے لوڈ شیڈنگ میں 4 گھنٹے اضافہ ہو سکتا ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ منگلا ڈیم سے پانی کا بہاؤ زلزلے کے وقت روکا گیا تھا، پانی کا بہاؤ دوبارہ کھول دیا گیا ہے، 4 سے 5 دنوں میں نقصانات کی رپورٹ تیار کر لی جائے گی۔

    ترجمان واپڈا کا کہنا تھا کہ زلزلے کی وجہ سے منگلا جھیل کا پانی گدلا ہو گیا ہے، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر منگلا پاور ہاؤس کی ٹربائنز بند کردی گئی تھیں، پانی صاف ہونے پر ٹربائنز کو چلا دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں شدید تباہی، سڑکوں پر گہرے شگاف

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں 5.8 شدت کے زلزلے سے کم از کم 2 افراد جاں بحق جب کہ سو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی ہے، میرپور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔

    زلزلے میں ہونے والی اموات سے متعلق متضاد خبریں آ رہی ہیں، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث 8 افراد جاں بحق جب کہ 130 سے زاید زخمی ہوئے ہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق 4 افراد جاں بحق، 70 افراد زخمی ہیں جب کہ ڈپٹی کمشنر میرپور آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث 19 افراد جاں بحق اور 300 سے زاید زخمی ہوئے ہیں۔

  • صدر اور وزیر اعظم کا زلزلے کی تباہ کاریوں پر اظہار افسوس، امدادی کارروائیوں کی ہدایت

    صدر اور وزیر اعظم کا زلزلے کی تباہ کاریوں پر اظہار افسوس، امدادی کارروائیوں کی ہدایت

    اسلام آباد: صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے فوری امدادی کارروائیوں کی ہدایت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے تمام متعلقہ ادارے ہنگامی بنیادوں پر ریسکیواور متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت عوام کےساتھ ہے، زخمیوں کوعلاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں.

    یاد رہے کہ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کی امدادی ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی سمت روانہ ہو چکی ہیں.

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے آئے ہیں، سب سے زیادہ آزاد کشمیر متاثر ہوا. 5.8 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی ہے.

    میرپور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔

    زلزے میں 4 افراد جاں بحق 100 سے زائد زخمی ہونے کی اطلاع ہے. زلزلے کے باعث میرپوراسپتال کوبھی شدیدنقصان پہنچا.

  • آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کی امدادی ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی سمت روانہ

    آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کی امدادی ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی سمت روانہ

    روالپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کو فوری امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کی ہدایت کردی.

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آزاد کشمیر میں زلزلے بعد امدادی کارروائیوں کے لیے پاک فوج کی ایوی ایشن اور میڈیکل ٹیمیں روانہ ہوگئی ہیں.

    آرمی چیف نے ہدایت کی ہے کہ آزادکشمیرکے متاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ سے بھرپور تعاون کیا جائے.

    ادھر وزیراعظم آزاد کشمیرراجا فاروق حیدر زلزلے کی اطلاع ملتے ہی لاہور سے میرپور روانہ ہوگئے ہیں، انھوں نے امدادی کاموں کی خود نگرانی کرنے کا اعلان کیا ہے.

    مزید پڑھیں: زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں شدید تباہی، سڑکوں پر گہرے شگاف

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے آئے ہیں، سب سے زیادہ آزاد کشمیر متاثر ہوا. 5.8 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی ہے.

    میرپور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔

    زلزے میں 4 افراد جاں بحق 100 سے زائد زخمی ہونے کی اطلاع ہے. زلزلے کے باعث میرپوراسپتال کوبھی شدیدنقصان پہنچا.