Tag: Earthquake

  • وزیر اعظم عمران خان کی زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں آمد، زخمیوں کی عیادت

    وزیر اعظم عمران خان کی زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں آمد، زخمیوں کی عیادت

    مظفر آباد: وزیر اعظم عمران خان میر پور آزاد کشمیر میں زلزلے سے متاثر علاقوں میں پہنچ گئے، وزیر اعظم نے زلزلے سے متاثرہ زخمیوں کی عیادت کی اور ریلیف اقدامات کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان میر پور آزاد کشمیر میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور، وزیر اعظم و صدر آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، اور سردار مسعود بھی وزیر اعظم کے ساتھ تھے۔

    وزیر اعظم نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ بھی کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے ایک اجلاس کی بھی صدارت کی، اجلاس میں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے متاثرہ علاقوں کی صورتحال سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا اور زلزلے سے جانی و مالی نقصان، ریلیف اقدامات اور زلزلہ زدگان کی بحالی کے لیے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں زلزلہ متاثرین کے لیے ریلیف پیکج کا جائزہ لیا گیا۔ بعد ازاں وزیر اعظم ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے زلزلے سے متاثرہ زخمیوں کی عیادت کی۔

    وزیر اعظم نے اسپتال میں زخمیوں کے لیے طبی امداد کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اقوام متحدہ میں تھا تو زلزلے کا علم ہوا، مجھے بہت افسوس ہے۔ فوری متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنا چاہتا تھا لیکن امریکا میں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر افسوس ہے، زلزلہ متاثرین کے لیے ہر ممکن اور فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ میں یہاں کے لوگوں کا دکھ محسوس کر سکتا ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میر پور آزاد کشمیر کے لوگوں سے دلی ہمدردی ہے، حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے پیکج تشکیل دے رہی ہے۔

    خیال رہے کہ 24 ستمبر کو ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی۔

    میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔ سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی منہدم ہوئی جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہوگیا۔ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ زلزلے سے 30 افراد جاں بحق جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔

  • میر پور آزاد کشمیر میں پھر زلزلہ، مکانات گرنے سے مزید 50 افراد زخمی

    میر پور آزاد کشمیر میں پھر زلزلہ، مکانات گرنے سے مزید 50 افراد زخمی

    مظفر آباد: دو روز قبل کے زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جہلم، ظفر وال اور گرد و نواح میں آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔ میر پور آزاد کشمیر کے مضافاتی علاقوں میں مکانات گرنے سے مزید 50 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق میر پور آزاد کشمیر، جہلم، ظفر وال اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں، دکانوں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.4 اور گہرائی 12 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز جہلم سے 6 کلو میٹر دور شمال میں تھا۔ زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ یہ گزشتہ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس تھے اور ان کا سلسلہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    حالیہ زلزلے کے جھٹکوں کے بعد میر پور آزاد کشمیر کے مضافاتی علاقوں میں مکانات گرنے کے واقعات سامنے آئے، مکانات گرنے سے مزید 50 افراد زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں میں زیادہ تر تعداد خواتین کی ہے، زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ 24 ستمبر کو ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی۔

    میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔ سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی منہدم ہوئی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

  • پاک سری لنکن سیریز، شاداب خان کا میچ فیس زلزلہ متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان

    پاک سری لنکن سیریز، شاداب خان کا میچ فیس زلزلہ متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان

    لاہور: قومی ٹیم کے نوجوان آل راؤنڈر شاداب خان نے سری لنکا کے خلاف سیریز کی میچ فیس پاکستان میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز آزاد کشمیر سمیت پنجاب اور خبیرپختونخوا کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے کے نتیجے میں 37 افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

    شاداب خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں سری لنکا کے خلاف سیریز کی میچ فیس پاکستان میں زلزلہ متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مصیبت کے وقت میں اپنے بہن بھائیوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بھی زلزلے پر افسوس اور متاثرین زلزلہ کے اہلخانہ سے گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا۔

    روشنیوں‌ کے شہر کراچی میں‌ سری لنکن ٹیم کا پرتپاک استقبال

    قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی زلزلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے دل کھول کر متاثرین کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ میری دعائیں متاثرہ افراد اور ان کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے اور ٹی20 سیریز کا آغاز 27ستمبر سے ہوگا۔

  • آرمی چیف کا زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، آبادی کا مکمل خیال رکھنے کی ہدایت

    آرمی چیف کا زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، آبادی کا مکمل خیال رکھنے کی ہدایت

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے آزاد کشمیر کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے.

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے اس دورے میں جاتلاں کنال روڈ پر جاری تعمیراورمرمت کا جائزہ لیا.

    اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ حالات معمول پرلانے کے لئےسو ل انتظامیہ کی بھرپورمدد کی جائے

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے ہدایت کی کہ زلزلے سے متاثرہ آبادی کا مکمل خیال رکھا جائے.

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سہ پہر آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا میں‌زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    واقعے کے اطلاع ملتے ہی آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کی امدادی ٹیمیں ریسکیو کے لیے روانہ ہوگئی تھیں.

    زلزلے کے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے،  25افرادجاں بحق،350زخمی  ہوئے، مجموعی طورپر450گھرمتاثرہوئے، 135 کوزیادہ نقصان پہنچا۔

    زلزلے میں جاتلاں کا روڈ مکمل طورپرتباہ ہوگیا، علاقوں کا مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا، منگلا جانے والی مرکزی شاہراہ اورمتعدد پل زمین بوس ہوگئے.

  • وزیر اعظم آزاد کشمیر کا زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

    وزیر اعظم آزاد کشمیر کا زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

    مظفر آباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے میرپور میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے میرپور میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے جاتلاں اور ملحقہ علاقوں میں شہریوں سے ملاقات کی۔

    راجہ فاروق حیدر نے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا اور کارروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایات دیں، انہوں نے متاثرین کی شکایات سن کر اس کے ازالے کے احکامات بھی دیے۔

    راج فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ آج رات تک متاثرین کو ہر صورت ٹینٹ فراہم کیے جائیں۔ عورتوں اور بچوں کو ترجیحی بنیاد پر امداد فراہم کی جائے گی۔ زلزلہ بڑی آزمائش ہے، متاثرین کو مکمل طور پر بحال کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی۔

    میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔ سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی منہدم ہوئی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    اب تک زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

  • زلزلے میں جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا: چیئرمین این ڈی ایم اے

    زلزلے میں جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا: چیئرمین این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث میرپور میں 24 افراد اور جہلم میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ پاک آرمی کی 20 مشینیں سڑک کی بحالی کا کام کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ جاتلاں کل زلزلے میں زیادہ متاثر ہوا، زلزلے کے باعث میرپور میں 24 افراد اور جہلم میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ زلزلے کے باعث 450 گھر متاثر ہوئے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ زلزلے سے 135 گھر بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جاتلاں تک تقریباً 14 کلو میٹر کی سڑک متاثر ہوئی ہے۔ پاک آرمی کی 20 مشینیں سڑک کی بحالی کا کام کر رہی ہیں، سی این ڈی ڈبلیو کی 16 مشینیں بھی کام کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج شام تک سڑک ہلکی ٹریفک کے لیے قابل استعمال ہوجائے گی، پاک فوج سمیت دیگر ادارے امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ صاف پانی اور کھانے پینے کی اشیا آج شام تک پہنچ جائیں گی۔ امدادی اشیا کی ضرورت پڑی تو ہم موبائل نمبر فراہم کریں گے۔

    لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ جن سفیروں نے رابطہ کیا ہے انہیں فی الحال کہا ہے کہ امداد کی ضرورت نہیں، متاثرین کو ضروری اشیا فراہم کی جارہی ہیں۔ پاک فوج، آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ ٹیم کی طرح کام کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی۔

    میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔ سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی منہدم ہوئی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    اب تک زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

  • جاپان کی زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش

    جاپان کی زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش

    اسلام آباد: گزشتہ روز کے زلزلے سے آزاد کشمیر میں ہونے والے نقصانات پر جاپان کی جانب سے امداد کی پیشکش کی گئی جس پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے شکریہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل سے جاپانی سفیر کا فون پر رابطہ ہوا۔ جاپانی سفیر نے گزشتہ روز زلزلے کے باعث ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

    جاپانی سفیر نے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش کی جس پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے جاپان کے سفیر کا شکریہ ادا کیا۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ جاپان کے سفیر کو بتایا نقصانات کا جائزہ لیاجا رہا ہے، بیرونی امداد کی ضرورت پیش آئی تو آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی۔

    میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔ سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی منہدم ہوئی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    اب تک زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

  • آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں زلزلہ، 23 افراد جاں بحق، 300 سے زائد زخمی

    آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں زلزلہ، 23 افراد جاں بحق، 300 سے زائد زخمی

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، اور آزاد کشمیر سمیت صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے بیش تر شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث 23 افراد جاں بحق جب کہ  سے 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    جاتلاں میں زلزلے نے شدید تباہی مچائی جہاں 11 افراد ہلاک ہوئے، مرکزی سڑک تباہ ہو گئی۔

    زلزلہ راولپنڈی، لاہور، کالا باغ، سانگلہ ہل، گجرات، چنیوٹ، سرگودھا، ظفر وال، شاہ کوٹ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، صوابی، پھالیہ، سرائے عالمگیر، شکر گڑھ، نور پور تھل، پشاور، پنڈی بھٹیاں، نارووال، پسرور، شیخو پورہ، سمندری، قصور، جہلم، مری، کوٹ مومن، خیبر، ایبٹ آباد، سکھیکی، سوات، مردان، اوکاڑہ اور بونیر میں محسوس کیا گیا۔

    ننکانہ صاحب، قائد آباد، ڈسکہ، جڑانوالہ، شانگلہ، باجوڑ، مظفر آباد، اسکردو، میرپور آزاد کشمیر اور مضافات میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے جھٹکے 10 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے۔

    فرانسیسی زلزلہ پیما ادارے کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز جہلم کے 5 کلومیٹر شمال میں تھا اور گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    زلزلہ محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ محسوس ہوتے ہی لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر پروازوں کو روک دیا گیا، ایئرپورٹ عملہ اور مسافر ایئرپورٹ ٹرمینل سے باہر آگئے۔

    اس سے قبل 12 ستمبر کو بھی اسلام آباد، راولپنڈی، چکوال، مردان، اور میر پور آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    12 ستمبر کو آنے والے زلزلے کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 251 کلو میٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش ریجن تھا۔

  • زلزلے کے اسباب، توہم پرستی اور سائنس

    زلزلے کے اسباب، توہم پرستی اور سائنس

    سائنسی ترقی نے انسان کو امراض، قحط، سفری دشواریوں پر بھی تو قابو  پانے کا ہنر سکھا دیا، لیکن ایسے کئی قدرتی مظہر ہیں، جن سے مقابلہ انسان کے لیے ممکن نہیں.

    ایسا ہی ایک آفت زلزلے بھی ہیں، جنھوں نے انسانی تاریخ میں تباہ کاریوں کی ہول ناک داستان رقم کیں، پورے پورے شہر زمین بوس ہوگئے، تہذیبیں تہس نہس ہوگئیں، داستانیں مٹ گئیں۔

    کسی زمانے میں زلزلے کے جھٹکوں سے طرح طرح کے قصے کہانیاں، اساطیر اور توہمات جڑے تھے،  کہیں اسے کسی بیل کے سینگ سے جوڑا جاتا، کبھی کسی چھپکلی سے۔ بہت سی قوموں میں‌ یہ خیال راسخ تھا کہ یہ خدا کا قہر ہے. 

    یونان سے تعلق رکھنے والے ممتاز فلسفی افلاطون اور ارسطو نے بھی اس ضمن میں اظہار خیال کیا، ان کے نزدیک زمین کی تہوں میں موجود ہواگرم ہوکر زمین کے پرتوں کو توڑ کر باہر آنے کی کوشش کرتی ہے.

     سائنسی ترقی کے بعد انسان اب اس مظہر کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے اور اس ضمن میں بساط بھر احتیاطی تدابیر اختیار کرسکتا ہے۔

    سائنسی نقطہ نظر

    سائنس دانوں زیر زمین پلیٹوں اور آتش فشاؤں کو اس کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہیں. ان پلیٹس کو  ٹیکٹونک پلیٹس کہا جاتا ہے، ان کے  نیچے میگما نامی پگھلا ہوامادہ حرکت کرتا ہے، جس کی حدت سے زمین کی اندرونی سطح میں کرنٹ پیدا ہوتا ہے.

    ان  ہی پلیٹس میں جنم لینے  والی حرکت اور ٹکراؤں کے باعث یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہیں.

    یہ ٹوٹنے ہوئے ٹکڑے جب اوپر کی سمت اٹھتے ہیں، جو زمین پر ارتعاش یا زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہیں. زلزلے کی شدت کا انحصار بھی میگما کی حدت اور ٹوٹ پھوٹ ہی پر  ہوتا ہے.

    آتش فشاں میں‌ ہونے والے دھماکوں کے ٹیکٹونک پلیٹس میں لہریں پیدا ہوتی ہیں، ان کے چار اقسام ہیں، جن سے دو  لہریں زمیں کی سطح کے ساتھ ساتھ، جب کہ دیگر دو  (پرائمری ویو، سیکنڈری ویو) زیر  زمین سفر کرتی ہیں.

    پرائمری لہریں، جن کی ماہیت آواز کی لہروں کے مانند ہوتی ہے، وہ زیر  زمین چٹانوں گزر جاتی ہیں، البتہ سیکنڈری ویوز جب چٹانوں سے گزرتی ہے، تو ان سے زلزلے جنم لیتے ہیں.

    زیر سمندر آنے والے زلزلے بھی ہول ناک تباہی لاتے ہیں. ان سے سمندری طوفان اور سیلابی کا خطرہ جنم لیتا ہے. ایسے زلزلوں سے جنم لینے والے لہریں سطح سمندر پر پانچ سو سے ایک ہزار کلومیٹر کی رفتار سے تباہی پھیلا سکتی ہیں.

    کیا زلزلے سے بچاؤ ممکن ہے؟

    جدید ترین سائنسی تحقیق اور احتیاطی تدابیر کے باوجود اس قدرتی آفت پر پوری طرح قابو پانا، اس کی شدت کم کرنا کرنا مشکل ہے.

    البتہ اس کی پیش گوئی سے متعلق حالیہ برسوں میں ہونے والی ریسرچ سے نئے در وا ہوئے ہیں.

    پیشگی اطلاع کے بعد اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر، شہریوں کی تربیت اور زلزلے کا مقابلہ کرنے والا انفرا اسٹرکچر اس کے نقصان کو بہت حد تک کم کرسکتا ہے.

    بدقسمتی سے پاکستان میں اس ضمن میں جامع اور طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

  • آفٹر شاکس کا سلسلہ چند دن تک جاری رہے گا، منگلا ڈیم کے قریب سڑک کو نقصان

    آفٹر شاکس کا سلسلہ چند دن تک جاری رہے گا، منگلا ڈیم کے قریب سڑک کو نقصان

    لاہور: پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض نے خبردار کیا ہے کہ زلزلے کے آفٹر شاکس کا سلسلہ کچھ دن تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی میٹ کا کہنا ہے کہ جہاں زلزلہ آیا وہ فالٹ لائن ہے اس لیے شدت زیادہ تھی، اور آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی چند دن جاری رہے گا۔

    دوسری طرف زلزلے سے منگلا ڈیم کی قریبی سڑک کو بھی نقصان پہنچا ہے، ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ منگلا ڈیم محفوظ ہے، بجلی گھر کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور جہلم کے قریب زلزلے کے بعد منگلا ڈیم کا معائنہ کیا جا رہا ہے، واپڈا کی ٹیم ڈیم کی ٹیسٹنگ کر رہی ہے۔

    زلزلے کی تفصیل:  ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، 2 افراد جاں بحق، 100 زخمی

    منگلا ڈیم سے پانی کا بہاؤ بند کرنے کے بعد پھر سے کھول دیا گیا ہے، 900 میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ 900 میگا واٹ شارٹ فال سے لوڈ شیڈنگ بڑھنے کا خدشہ ہے، منگلا بجلی گھر کی بندش سے لوڈ شیڈنگ میں 4 گھنٹے اضافہ ہو سکتا ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ منگلا ڈیم سے پانی کا بہاؤ زلزلے کے وقت روکا گیا تھا، پانی کا بہاؤ دوبارہ کھول دیا گیا ہے، 4 سے 5 دنوں میں نقصانات کی رپورٹ تیار کر لی جائے گی۔

    ترجمان واپڈا کا کہنا تھا کہ زلزلے کی وجہ سے منگلا جھیل کا پانی گدلا ہو گیا ہے، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر منگلا پاور ہاؤس کی ٹربائنز بند کردی گئی تھیں، پانی صاف ہونے پر ٹربائنز کو چلا دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں شدید تباہی، سڑکوں پر گہرے شگاف

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں 5.8 شدت کے زلزلے سے کم از کم 2 افراد جاں بحق جب کہ سو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی ہے، میرپور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔

    زلزلے میں ہونے والی اموات سے متعلق متضاد خبریں آ رہی ہیں، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث 8 افراد جاں بحق جب کہ 130 سے زاید زخمی ہوئے ہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق 4 افراد جاں بحق، 70 افراد زخمی ہیں جب کہ ڈپٹی کمشنر میرپور آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث 19 افراد جاں بحق اور 300 سے زاید زخمی ہوئے ہیں۔