Tag: eating ‘

  • رات میں پھل کھانا صحت کے لیے نقصان دہ؟

    رات میں پھل کھانا صحت کے لیے نقصان دہ؟

    پھل کھانا انسانی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے جو جسم کو توانائی فراہم کر کے اسے مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں، تاہم کیا پھل کھانے کا کوئی وقت بھی ہوسکتا ہے؟

    ویسے تو پھلوں کو کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے تاہم اکثر لوگ انہیں رات میں کھانے سے منع کرتے ہیں۔

    اس بات کے کوئی سائنسی ثبوت نہیں کہ رات میں پھل کھانے سے صحت متاثر ہوتی ہے تاہم کچھ لوگوں کو رات میں پھل کھانے سے کوئی طبی مسئلہ ہوسکتا ہو۔

    جیسے کہ نیند میں خلل، سونے سے قبل کچھ بھی کھانا نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے اور پھل ان سے مختلف نہیں ہیں، تو کوشش کریں کہ سونے سے تین گھنٹے قبل انہیں کھانے سے گریز کریں۔

    رات گئے پھل کھانے سے ان میں موجود چینی خون میں شامل ہونے لگتی ہے جس سے خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ سکتی ہے تاہم اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے سے 3 گھنٹے قبل کھانا اور پھل وغیرہ کھا لیں، تاکہ انہیں ہضم ہون ے کا وقت مل سکے اور وہ ہاضمے پر بوجھ نہ بنیں جس سے آپ کی نیند متاثر ہوسکتی ہے۔

  • کھانے کے دوران پانی پینا صحت کے لیے کتنا فائدہ مند؟ تحقیق سامنے آگئی

    کھانے کے دوران پانی پینا صحت کے لیے کتنا فائدہ مند؟ تحقیق سامنے آگئی

    طبی ماہرین ہمیشہ سے کھانے کے بعد پانی پینے کو ایک غیر صحت مند عمل قرار دیتے رہے ہیں، عموماً کہا جاتا ہے کہ پانی کھانے کے دوران پینا چاہیئے، لیکن کیا یہ واقعی صحت کے لیے فائدہ مند ہے؟

    حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق کھانے کے دوران پانی پینا ایک غیر صحت مند طرز عمل ہے جو جسم کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    تحقیق کے نتائج میں کہا گیا کہ کھانے کے دوران پانی پینا کسی حد تک مضر صحت ثابت ہوسکتا ہے جو کہ نظام انہضام سے متعلق کئی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، جیسے اپھارہ، بدہضمی اور غذائی اجزا کی خرابی۔

    غذائی ماہرین کے مطابق کھانے سے کم از کم 30 منٹ پہلے اور ایک گھنٹہ بعد پانی نہ پینا بہتر ہے، اور اگر پانی پینا ضروری بھی ہو تو اس کی قلیل مقدار یعنی چند چھوٹے گھونٹ پیئں۔

    کھانے کے دوران زیادہ پانی پینا کھانے کو ہضم کرنے والے کیمیکلز اور معدے میں ہائیڈرو کلورک ایسڈ کو پتلا کرتے ہیں، یہ ایک ایسا جزو ہے جو کھانے کو مناسب انداز میں ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    اگر آپ اپنے ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو کھانا آہستہ آہستہ چبا کر کھائیں، صرف اس وقت کھائیں جب آپ کو بھوک محسوس ہو اورسکون کی حالت میں کھانا کھائیں۔

    ساتھ ہی مرغن اور تیزابیت والی غذاؤں کو اعتدال میں غذا میں شامل رکھیں، ماہرین کے مطابق اس طرح کی عادات کو اپنا کر آپ بائل فلو اینزائم کی سرگرمی کو تیز کرنے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں تاکہ جو بھی غذا کھائی جائے وہ بہتر انداز میں ہضم ہو کر جذب ہو سکے۔

  • سونے سے قبل ایک عام عادت، جو فائدے اور نقصان دونوں کا سبب بن سکتی ہے

    سونے سے قبل ایک عام عادت، جو فائدے اور نقصان دونوں کا سبب بن سکتی ہے

    رات کے کھانے اور سونے کے وقت کے درمیان کچھ کھانا ماہرین غذائیت کے لیے ایک گرما گرم بحث کا موضوع ہے۔

    ایک عام خیال ہے کہ سونے سے قبل کچھ کھانا جسمانی وزن میں اضافے کا اعث بنتا ہے کیونکہ نیند کے دوران میٹا بولزم کی رفتار ست ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے اضافی کیلوریز چربی کی شکل اختیار کرسکتی ہیں۔

    دوسری جانب کچھ طبی ماہرین کے مطابق سونے سے قبل کچھ کھانا نقصان دہ نہیں بلکہ نیند یا جسمانی وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ بیشتر افراد کو سمجھ نہیں آتا کہ بہترین آپشن کیا ہے۔

    موجودہ شواہد میں ایسی کوئی ٹھوس وجہ سامنے نہیں آئی جس سے ثابت ہوتا ہو کہ سونے سے قبل کھانا جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے، مگر متعدد تحقیق رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ اس عادت کو اپنانے والے بیشتر افراد کا جسمانی وزن بڑھتا ہے۔

    اس کی وجہ بہت سادہ ہے اور وہ یہ ہے کہ سونے سے کچھ قبل دیر قبل کچھ کھانا بنیادی طور پر اضافی خوراک اور اضافی کیلوریز ہے۔

    نہ صرف یہ بلکہ اکثر افراد کو رات کے وقت زیادہ بھوک لگتی ہے جس کے بارے میں طبی سائنس کا کہنا ہے کہ جن افراد کو تناؤ کا سامنا ہوتا ہے ان میں بھوک بڑھانے والے ہارمون کی سطح شام میں بڑھ جاتی ہے۔

    اس کے نتیجے میں سونے سے قبل کچھ کھانے سے دن بھر کی ضرورت سے زیادہ کیلوریز جزو بدن بن جاتی ہیں۔ اسی طرح جو لوگ ٹی وی دیکھتے ہوئے یا لیپ ٹاپ استعمال کرتے ہوئے کچھ کھانا پسند کرتے ہیں ان میں جسمانی وزن میں اضافہ حیران کن نہیں۔

    ایک اور وجہ یہ ہے کہ کچھ افراد کو سونے سے کچھ دیر پہلے شدید بھوک لگتی ہے کیونکہ انہوں نے دن بھر میں کچھ زیادہ نہیں کھایا ہوتا۔

    یہ شدید بھوک نیند سے قبل بہت زیادہ غذا کے استعمال کی وجہ بنتی ہے اور صبح ناشتا ٹھیک سے کیا نہیں جاتا، جس کے بعد وہی رات کو شدید بھوک اور زیادہ کھانا کھایا جاتا ہے۔

    یہ معمول ضرورت سے زیادہ کھانے اور جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دن بھر میں متوازن غذا کا استعمال کتنا اہم ہے۔

    بعض افراد کو معدے میں تیزابیت کے نتیجے میں سینے میں جلن کی شکایت کا سامنا ہوتا ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے جب معدے میں موجود تیزاب پلٹ کر حلق تک آجائے، ایسا ہونے پر سینے میں جلن، نوالے نگلنے میں مشلات، حلق میں گلٹی، دانتوں کی فرسودگی، دائمی کھانسی جیسی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔

    اگر آپ کو ان میں سے کسی بھی علامت کا سامنا ہوتا ہے تو آپ کو سونے سے کچھ دیر قبل کچھ کھانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے تیزابیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    اگر آپ کو سینے میں جلن یا تیزابیت کا سامنا ہے تو بہتر ہے کہ سونے کے وقت سے کم از کم 3 گھنٹے قبل کچھ بھی کھانے سے گریز کریں۔

    ویسے تو کچھ افراد کے لیے سونے سے قبل کچھ کھانا اچھا خیال نہیں مگر اس کے کچھ فوائد بھی ہیں۔

    کچھ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ اس عادت سے جسمانی وزن میں اضافے کی بجائے کمی آتی ہے مگر اس کا انحصار اس بات پر ہے آپ کا انتخاب کیا ہے۔

    ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ رات کے کھانے کے 90 منٹ بعد دودھ اور سیریلز کھاتے ہیں وہ دن بھر میں اوسطاً 397 کیلوریز کم جزوبدن بناتے ہیں۔

    کچھ افراد کو رات کے وقت بلڈ شوگر کی سح میں کمی کا سامنا ہوتا ہے جس سے نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔

    کچھ تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا کہ سونے سے قبل کچھ کھانا بلڈ شوگر میں اس طرح کی تبدیلیوں کی روک تھام کرتا ہے کیونکہ اس سے رات بھر کے لیے اضافی توانائی ملتی ہے۔

  • باقاعدگی سے مچھلی کھانے کا حیران کن فائدہ

    باقاعدگی سے مچھلی کھانے کا حیران کن فائدہ

    پیرس: حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مچھلی کھانے اور دماغی شریانوں کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ مچھلی کھانے کی عادت دماغ کی جان لیوا بیماریوں کا خطرہ نمایاں حد تک کم کردیتی ہے۔

    طبی جریدے جرنل نیورولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی کھانے اور دماغی شریانوں کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے، دماغی شریانوں کو نقصان پہنچنے سے ڈیمینشیا اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

    بورڈیوکس یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 3 شہروں پر ہونے والی ایک تحقیق کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جس میں دماغی شریانوں کے امراض اور ڈیمینشیا کے تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا۔

    ماہرین نے 65 سال سے زائد عمر کے 16 سو 23 افراد کے ایم آر آئی اسکینز کا تجزیہ کیا جن میں فالج، دل کی شریانوں سے جڑے امراض یا ڈیمینشیا کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔ ان افراد سے غذائی عادات کے حوالے سے سوالنامے بھی بھروائے گئے تھے۔

    ان افراد کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ ہفتے میں ایک بھی مچھلی نہ کھانے والوں پر مشتمل تھا، دوسرا ہفتے میں ایک بار، تیسرا ہفتے میں 2 سے 3 بار جبکہ چوتھا 4 یا اس سے زیادہ بار مچھلی سے لطف اندوز ہونے والوں پر مشتمل تھا۔

    ماہرین نے پھر ہر گروپ میں شامل افراد میں خون کی شریانوں کے امراض کی علامات کا موازنہ کیا۔ انہوں نے دریافت کیا کہ زیادہ مچھلی کھانے والے افراد میں شریانوں کو نقصان پہنچنے کی نشانیاں دیگر کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ 65 سے 69 سال کی عمر میں مچھلی کے استعمال اور خون کی شریانوں کے امراض کا تعلق زیادہ ٹھوس ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ہم میں سے بیشتر افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ مختلف جینیاتی اور ماحولیاتی عناصر کے باعث بڑھتا ہے، طرز زندگی کے عناصر اور دماغی صحت کے درمیان تعلق کو سمجھنا اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیق سے عندیہ ملا ہے کہ جو غذا دل کے لیے مفید ہوتی ہے وہ دماغ کے لیے بھی صحت بخش ہوتی ہے، جبکہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنا، تمباکو نوشی نہ کرنا، الکحل سے گریز اور متحرک طرز زندگی سب عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔

    اس سے قبل امریکا کی ساﺅتھ ڈکوٹا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ آئلی مچھلی کھانا مختلف امراض کا خطرہ کم کردیتا ہے۔

    ڈھائی ہزار سے زائد معمر افراد پر ہونے والی تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ جو لوگ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں ان میں جلد موت کا خطرہ 34 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

    ایسے افراد میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ 39 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ کولیسٹرول لیول میں اضافہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھانے والا اہم ترین عنصر ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ہائی کولیسٹرول لیول ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھا کر جلد موت کا باعث بنتا ہے، تاہم اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اس حوالے سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ آئلی مچھلی کھانا ہارٹ اٹیک، فالج، امراض قلب اور مختلف امراض سے موت کا خطرہ کم کرتی ہے۔

  • دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر لنچ کرنے کا نقصان

    دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر لنچ کرنے کا نقصان

    کیا آپ اپنے دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر کھانا کھاتے ہیں اور شاذ ہی کہیں باہر کھانے جاتے ہیں؟ تو پھر آپ کی زندگی کی بے اطمینانی اور ناخوشی کا ایک اہم سبب یہی ہے۔

    یونیورسٹی آف سسکیس میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ملازمین کا روزانہ اپنی ڈیسک پر بیٹھ کر لنچ کرنا انہیں اپنے کام کے حوالے سے بوریت کا شکار کردیتا ہے۔

    اس کا یہ مطلب نہیں کہ روزانہ کہیں باہر، کسی ریستوران میں جا کر کھانا کھایا جائے۔ دراصل اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی کھلی جگہ، تازہ ہوا میں مثلاً کسی پارک یا ساحل سمندر پر بیٹھ کر لنچ کرنا آپ کو اپنی ملازمت سمیت زندگی کے دیگر معاملت میں بھی مطمئن بنا سکتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے متعدد دفتری ملازمین کے کھانے کے معمول اور ان کے رویے کی جانچ کی۔ ماہرین نے دیکھا کہ روزانہ اپنی ڈیسک پر یا دفتر کے کیفے میں بیٹھ کر کھانا کھانے والے افراد میں ذہنی تناؤ کی سطح بلند تھی۔

    اس کے برعکس وہ افراد جنہوں نے کھلی فضا سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کھانا کھایا، ان میں خوشی کے جذبات پیدا ہوئے جبکہ زندگی کے مختلف معاملات کے حوالے سے ان کا مثبت نقطہ نظر سامنے آیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دراصل فطرت سے ہمارے اس ٹوٹے ہوئے تعلق کی طرف اشارہ ہے جس کی وجہ سے ہم بے شمار مسائل میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    فطرت سے باقاعدہ تعلق رکھنا، کھلی فضا میں چہل قدمی، ساحل سمندر پر جانا یا پہاڑوں اور درختوں کے درمیان وقت گزارنا ہمیں بے شمار دماغی مسائل سے بچا سکتا ہے جس میں سر فہرست ڈپریشن سے نجات اور خوشی کا حصول ہے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ دفاتر میں لنچ کے اوقات میں ملازمین کو باہر جانے کی اجازت دینی چاہیئے۔ اس سے ان کی تخلیقی صلاحیت اور کام کرنے کی رفتار اور معیار میں اضافہ ہوگا۔

  • گرل فرینڈ کو قتل کرکے دماغ کھانے والا نوجوان گرفتار

    گرل فرینڈ کو قتل کرکے دماغ کھانے والا نوجوان گرفتار

    ماسکو : روس میں اپنی دوست کو قتل کر کے اس کا دماغ کھانے اور خون پینے والے 21 سالہ قاتل کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پولیس نے خاتون کو قتل کرکے اس کا دماغ کھانے اور خون پینے والے ایک وحشت ناک شخص کو گرفتار کیا ہے، جس نے اپنی دوست کا بھی دماغ کھالیا۔

    روسی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے 21 سالہ دمیتری لوچین نامی آدم خور نوجوان کو گرفتار کیا ہے، جس نے شراب کی بوتل سے متعدد بار اپنی گرل فرینڈ کے سر پر وار کیے، جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ حیوان صفت ملزم نے 45 سالہ ’اولگا بوڈونوا‘ نامی خاتون کو قتل کرنے کے بعد گوشت کاٹنے والے چھرے سے خاتون کا سر کاٹ کر دماغ نکالا اور اسے فرائی کر کے کھالیا اور ساتھ ساتھ خاتون کا خون بھی گلاس میں‌ ڈال کر پیتا رہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دمتری لوچین نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ ’میں نے اپنی گرل فرینڈ کو اسی کے فلیٹ میں قتل کیا تھا جب 8 مارچ کو شراب نوشی کرتے ہوئے خواتین کے عالمی دن کا جشن منا رہے تھے۔

    روسی پولیس کے مطابق وحشت ناک حادثے کی عینی شاہد 21 سالہ ایلگزینڈرا دوڈوا نے بتایا کہ مذکورہ ملزم نے خاتون کے سر سے نکلنے والے خون سے فلیٹ کے دروازے پر شیطان کا نشان بنایا اور شیطان کو بھی بلانا چاہتا تھا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ملزم نے 5 منٹ تک انتظار کیا جب شیطان نہیں آیا تو اس نے خاتون کا دماغ فرائی کرکے کھالیا اور اس کا خون بھی گلاس میں ڈال کر پی گیا۔

    خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دمتری لوچین نے دماغ کھانے کے بعد متاثرہ خاتون کا پیٹ چاک کرکے کھایا اور کان کاٹ کر ایک خود کھایا اور ایک اپنی بلّی کی پلیٹ میں ڈال دیا۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے شاعری کے لیے قتل کیا تاکہ اچھے شعر لکھ سکے۔ پولیس کے مطابق لوچین ’پاگلوں کی دنیا اور سیریل کلر‘ نامی ویب سایٹ کا ممبر بھی تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوچین نے عدالت سے درخواست کی اس کے کیس کی سماعت بند کمرے میں کی جائے تاہم عدالت نے اس کی درخواست مسترد کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لوچین کو قتل کرنے اور لاش کی بے حرمتی کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اینکر نے خبریں پڑھنے کے دوران دنیا کی تیز ترین مرچوں والے چپس کھا لیے

    اینکر نے خبریں پڑھنے کے دوران دنیا کی تیز ترین مرچوں والے چپس کھا لیے

    واشنگٹن : امریکہ میں اینکر لائیو پروگرام  میں خبریں پڑھنے کے دوران دنیا کی تیز ترین مرچوں والے چپس کھا کر نیچے گر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں سوشل میڈیا پر ایک انوکھا مقابلہ جاری ہے، امریکی ٹی وی چینل کے لائیو پروگرام میں اینکر نے دنیا کی تیز ترین مرچ سے بنے ٹورٹِلا چپس کھایا اور اسے برداشت نہ کر سکیں اور نیچے گر گئیں۔

    اینکر نے کمپنی کے چیلنج پر چپس کھایا۔

    چپس بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ایک پیک کھا لے تو اسے سال بھر مفت چپس دیئے جائیں گے، اس تیز مرچ سے بنے چپس کو برداشت کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔