Tag: ebay

  • ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    واشنگٹن : نئے الزام کے بعد امریکا کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ای بے نے ایمیزون کے تین منیجرز پر کمپنی کے ہنرمند فروخت کنند گان کو توڑنے کے لیے سازش کرنے کا الزام لگایا ہے،نئے الزام کے بعد امریکہ کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

    امریکا کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر مقدمہ میں ای بے نے دعویٰ کیا کہ ایمیزون کے تین سینئر مینیجرز کمپنی کے سینکڑوں فروخت کنندگان کو اکسایا جارہا کہ وہ (ای بے) کمپنی کے خفیہ پیغام رسانی کے نظام کے ذریعے لوگوں کو ایمیزون پلیٹ فارم پر مدعو کریں۔

    ای بے کے مقدمے کے مطابق ایمیزون کے مینیجرز منظم اور مربوط انداز سے ای بے کو اپنے ہی فروخت کنندگان اور ملازمین کے ذریعے نقصان پہنچانے کی سازش کر رہے ہیں۔

    ایمیزون پر متضاد طرز عمل کا نیا الزام ایک ایسے وقت میں لگا ہے جب امریکی حکام پہلے ہی اس کی مارکیٹ طاقت اور تیسری پارٹی کے فروخت کنندگان کے ساتھ تعلق کے الزام میں جانچ پڑتال کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے رابطہ کرنے پرایمیزون نے موقف دینے سے معذوری ظاہر کی۔ اعلیٰ فروخت کنند گان کو اپنی طرف راغب کرنا اور رکھنا دونوں بڑی ای کامرس کمپنیوں کے لیے ہمیشہ سے اہم ترین رہا ہے۔

    دونوں بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں زیادہ سے زیادہ مارکٹ میں حصہ پانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتی ہیں اور فروخت کنند گان کواپنی طرف راغب کرنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتی ہیں۔

  • امریکی فضاؤں میں اڑتے ہوئے گھڑ سواردکھائی دینے لگے

    امریکی فضاؤں میں اڑتے ہوئے گھڑ سواردکھائی دینے لگے

    آج کل سوشل میڈیا پر ایک تصویر بے پناہ وائرل ہورہی ہے جس میں بادلوں میں ہوا کے دوش پر چار گھڑ سوار اڑتے نظر آرہے ہیں، اور دنیا حیران ہے کہ یہ ماجرا کیا ہے؟۔

    جی ہاں! جو تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اس میں ایک دو نہیں بلکہ چار گھڑسوار ہوا کے دوش پر فراٹے بھرتے نظر آرہے ہیں۔

    تصویر کے ساتھ منسلک کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ تصویر امریکی ریاست فلوریڈا میں لی گئی ہے‘ تاہم یہ بھی تصور کیا جارہا ہے کہ تصویر 2016 میں نہیں بلکہ 2009 میں ممکنہ طورپر ملیشیا میں لی گئی تھی۔

    15226530_10211651838677439_624251775_n

    واضح رہے کہ تصویر میں چار گھڑ سوار نمایاں دیکھے جاسکتے ہیں اور مسیحی عقائد میں آخر ی زمانے آسمان سے چار گھڑ سواروں کے آسمان سے اترنے کا تذکرہ ملتا ہے جن میں سے ہر ایک یکے بعد دیگرت جنگ ‘ ابتلا ‘معیشت کی تباہی اور پھر موت سے منسوب ہے۔ مسیحی عقائد کے مطابق ان گھوڑوں نمودار ہونے سے قیامت کے برپا ہونے کا زمانہ شروع ہوگا۔


    مکہ کی فضاؤں میں اڑنے والے گھوڑے کی حقیقت


    یہی وجہ ہے کہ تصویر میں دیکھے گئے گھوڑوں اور ان کے سواروں نے دنیا بھر خصوصاً مسیحی برادری میں دہشت پھیلا رکھی ہے۔

    تاہم حقیقت اس سے آگے کہیں ہیں ۔ جس تصویر کے بارے میں یہ گمان کیا جارہا تھاکہ وہ 2016 یا 2009 میں کہیں کھینچی گئی ہیں در حقیقت سن 2004 کی ثابت ہوئیں۔

    kenwood-audio1-746x1024

    جی ہاں! ای بے نامی ایک ویب سائٹ نے سن 2004 میں اس تصویر کے ساتھ ایک اشتہار شائع کیا گیا تھا جس میں ای بے کی ویب سائٹ کا حوالہ واضح دیکھاجاسکتا ہے جس میں کین وڈ نامی ایک ساؤنڈ سسٹم کی تشہیر کی جارہی ہے۔

    کمپنی سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ اشتہار سن 2004 میں برانڈ کی تشہیر کے لیے شائع کیا گیا تھا اور اس میں نظرآنے والے چاروں گھوڑے درحقیقت کمپیوٹر سافٹ ویئر سے ڈیزائن کیے گئے تھے اور ان کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔

    اس کا مطلب یہ ہےکہ نہ تو 2009 میں ملیشیا کے آسمان پر اور نہ ہی 2016 میں امریکی ریاست فلوریڈا کے آسمان پر کسی قسم کے گھوڑے اڑتے دکھائی دیے بلکہ یہ سب سوشل میڈیا پر بیٹھ کر ہوائی گھوڑے اڑانے والوں کا کارنامہ ہے۔