Tag: Ebrahim Raisi

  • ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے

    ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے

    اسلام آباد: ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر کل پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں، عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا، ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطحی وفد بھی ہوگا۔

    ایرانی وفد میں وزیر خارجہ، کابینہ اراکین، اعلیٰ حکام کے علاوہ ایک بڑا تجارتی وفد بھی شامل ہوگا، دورے کے دوران صدر رئیسی صدر پاکستان اور وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے، ایرانی صدر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے، اور صوبائی قیادت سے ملیں گے۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تجارت، رابطے، توانائی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کا وسیع ایجنڈا ہوگا۔

    دونوں ممالک علاقائی اور عالمی پیش رفت اور دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون پر بھی بات کریں گے، ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخ، ثقافت اور مذہب میں جڑے مضبوط دو طرفہ تعلقات استوار ہیں، یہ دورہ پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔

  • علی خامنہ ای کو آمر پکارا گیا، حقیقی آمر امریکا ہے: ایرانی وزیر اعظم

    علی خامنہ ای کو آمر پکارا گیا، حقیقی آمر امریکا ہے: ایرانی وزیر اعظم

    تہران: ایرانی وزیر اعظم ابراہیم رئیسی نے رہبر ایران کو آمر کہنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آمر تو امریکا ہے، جو ایران کو کم زور کرنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزِیر اعظم ابراہیم رئیسی نے بدھ کو تہران یونی ورسٹی میں یوم طلبہ پر خطاب میں کہا کہ احتجاج اور ’ہنگاموں‘ میں فرق ہے، حقیقی آمر ہم نہیں امریکا ہے، امریکا ہنگامے کرا کر طاقت ور ایران کو تباہ حال ایران دیکھنا چاہتا ہے۔

    ایرانی وزیرِ اعظم نے کہا امریکا ایران میں بد امنی کو ہوا دے رہا ہے، 22 سالہ کُرد خاتون مہسا امینی کی حمایت میں 3 ماہ سے جاری مظاہروں میں رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کو آمر پکارا گیا، جب کہ اصل میں پوری دنیا میں امریکا ہی واحد آمر اور ظالم ملک ہے۔

    ان کا کہنا تھا امریکا ایران کا حال بھی افغانستان، شام اور لیبیا جیسا کرنا چاہتا ہے، دنیا جانتی ہے کہ ایران مختلف ملک ہے، ہم امریکی سازشوں کا شکار نہیں ہوں گے۔

    دوسری جانب ایران کے شہر مشہد کی یونی ورسٹی میں طالبات کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، فردوسی یونی ورسٹی کی طالبات نے نعرے بازی بھی کی، طالبات کو منتشر کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

  • جوہری مذاکرات کیوں معطل ہوئے؟ ایرانی صدر نے یو این جنرل اسمبلی خطاب میں بتا دیا

    جوہری مذاکرات کیوں معطل ہوئے؟ ایرانی صدر نے یو این جنرل اسمبلی خطاب میں بتا دیا

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے جوہری پروگرام کی معطلی کا ذمہ دار امریکا کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ابراہیم رئیسی نے بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا، گزشتہ سال اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ امریکا تھا۔

    جوہری مذاکرات کیوں معطل ہوئے؟ ایرانی صدر نے یو این جنرل اسمبلی خطاب میں بتایا کہ ایران نے امریکا کے ساتھ اپنی بات چیت میں لچک کا مظاہرہ کیا تھا، لیکن امریکا کی جانب سے ماضی کی وہی پرانی کہانیاں دہرائی جا رہی تھیں۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تہران کے جوہری پروگرام پر 2015 کے معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں تعطل کا الزام امریکا پر عائد کیا۔

    خیال رہے کہ ایران 2018 میں اُس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں جوہری معاہدے سے نکل گیا تھا، انھوں نے کہا ماضی کی وہی پرانی کہانیاں دہرائی جا رہی تھیں‘ جن کی وجہ سے معاہدے میں واپسی کے امریکا کے حقیقی عزم پر کافی شکوک پیدا ہو رہے تھے۔

    ایرانی صدر نے اسکارف پہننے کے انداز پر گرفتار خاتون کی موت پر بھی بات کی، انھوں نے کہا انسانی حقوق کے حوالے سے مغربی ممالک کا معیار ’دوہرا‘ ہے، جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ خاتون کی موت پر ایران میں شدید مظاہرے جاری ہیں، جب کہ مغربی ممالک اس پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ کچھ حکومتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔

  • ایران کے خلاف امریکا اور اسرائیل میں معاہدہ

    ایران کے خلاف امریکا اور اسرائیل میں معاہدہ

    تہران: ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے کے لیے امریکا اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے جوہری طاقت بننے سے روکنے کے لیے امریکا اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے معاہدے پر سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اگر واشنگٹن یا اس کے اتحادیوں نے ایران کے خلاف جارحیت کی تو اس کا سختی سے جواب دیں گے۔

    انھوں نے کہا ہم مریکا کو واضح کر چکے ہیں کہ ایران کی علاقائی سالمیت کے خلاف اقدام کو برداشت نہیں کریں گے، انھوں نے مزید کہا امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے دورے اسرائیلی حکومت کی سلامتی کو یقینی نہیں بنا سکتے۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران کی علاقائی سالمیت کے خلاف سب سے چھوٹا اقدام بھی ہمارے فیصلہ کن ردِ عمل کا باعث بنے گا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک کو تیل کی پیداوار بڑھانے پر آمادہ کرنے، سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار کروانے اور خلیجی ممالک اور اسرائیل کے درمیان مجوزہ مشترکہ دفاع تعاون کو آگے بڑھانے جیسے اہم امور امریکی صدر کے ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

    جو بائیڈن اسرائیل کے دورے کے دوران 2 دن بیت المقدس (یروشلم) میں قیام کر رہے ہیں، جہاں وہ اسرائیلی حکام کے علاوہ غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کے رہنما محمود عباس سے بھی آج جمعہ کے روز ملاقات کریں گے۔

  • امریکی پابندیاں کیوں لگیں؟ ایرانی صدر نے حقیقت بتادی

    امریکی پابندیاں کیوں لگیں؟ ایرانی صدر نے حقیقت بتادی

    تہران :اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیاں ظالمانہ اور یورپ و امریکہ کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہیں۔

    یہ بات انہوں نے گزشتہ شب قومی ٹیلیویژن پر عوام سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ہم پابندیوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ پابندیوں کے اثرات کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں ظالمانہ اور بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد پیش کرنے والے یورپ اور امریکہ کے وعدوں کے برخلاف ہیں۔

    ایران کے صدر نے کہا کہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے ایران مخالف قرارداد پیش کرنے کا عمل اچھا نہیں تھا اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اپنی 15 رپورٹوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کی تصدیق کی ہے۔

    سید ابراہیم رئیس نے ایرانی وزیر خارجہ اور جوزپ بورل کے درمیان ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم وقار اور عزت پر مبنی مذاکرات کے عمل کو جاری رکھیں گے۔

    صدر ایران نے ہمسائیگی کی پالیسی کو اپنی حکومت کی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت میں 450 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور 18 پڑوسی ممالک کو تکنیکی اور انجینئرنگ کی خدمات دے رہے ہیں اور علاقائی ممالک میں ایران کی تکنیکی اور انجینئرنگ برآمدات 2.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ علاقائی تجارت اور ٹرانزٹ میں ایران کا حصہ بہت زیادہ ہے اور یہ ابھی ہمارے سفر کی ابتدا ہے۔

    ایران کے صدر نے شنگھائی، بریکس اور ای سی او کے رکن ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں تجارت میں 20 فیصدی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ہم نے انجینئرنگ اور تکنیکی خدمات کی برآمدات کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ خطے میں تجارتی ترقی کے لیے بہت بڑی صلاحیتیں موجود ہیں۔

  • امریکا کے جنگ کے ‘نئے طریقے’ پر ایرانی صدر کی شدید نکتہ چینی

    امریکا کے جنگ کے ‘نئے طریقے’ پر ایرانی صدر کی شدید نکتہ چینی

    تہران: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے امریکا کے جنگ کے ‘نئے طریقے’ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی پابندیوں کو ممالک کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے براہ راست امریکا پر شدید نکتہ چینی کی۔

    ابراہیم رئیسی نے خطاب میں کہا پابندیاں لگانا امریکا کا جنگ کرنے کا نیا طریقہ ہے، انھوں نے امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اقتصادی پابندیوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

    ایرانی صدر نے منگل کو اپنے خطاب میں کہا کہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے جو امریکی پابندیوں کو ہٹانے کا باعث بنے گا، یاد رہے کہ 2015 کے ایٹمی معاہدے کی بحالی کے بارے میں مذاکرات رک گئے ہیں۔

    ابراہیم رئیسی نے کہا 2018 میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد امریکی پابندیاں کرونا وائرس کی وبا کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم تھے۔

    واضح رہے کہ رئیسی نے تہران سے ڈیجیٹل طور پر جنرل اسمبلی میں خطاب کیا تھا، ایران کے علاوہ بعض دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی نیویارک میں جسمانی طور پر موجود ہونے کی بجائے اپنے ملک سے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔

  • ابراہیم رئیسی ایران کے نئے صدر منتخب

    ابراہیم رئیسی ایران کے نئے صدر منتخب

    تہران:ایران میں ہونے والے 13 ویں صدارتی انتخابات میں مضبوط امیدوار ابراہیم رئیسی نے فتح اپنے نام کرلی، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تینوں صدارتی امیدواروں نے اپنی شکست تسلیم کرلی۔

    ایران میں کم ٹرن آؤٹ کے خدشات کے ساتھ صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ ہورہی ہے جہاں مجموعی طور پر 6 کروڑ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    رہبر معظم اسلامی انقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج بروز جمعہ ووٹنگ کے آغاز میں ہی حسینیہ امام خمینی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی موجودگی میں اپنا ووٹ ڈال کاسٹ کیا۔

    اب تک کی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صدارت کے سب سے مضبوط امیدوار ابراہیم رئیسی نے ایرانی صدارتی انتخابات کامیدان مار لیا، ابراہیم رئیسی 28ملین میں سے17ملین ووٹ لے کر آگے ہیں۔

    ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دیگر تینوں صدارتی امیدواروں نے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے، مذکورہ صدارتی امیدواروں نے الیکشن میں جیت پر ابراہیم رئیسی کو مبارکباد بھی دی ہے۔

    ساٹھ سالہ ابراہیم رئیسی نے سنہ 1979 کے انقلاب ایرن کے فوراً بعد ہی اہم عہدوں پر کام کیا ہے۔ سنہ 2019 سے ابراہیم رئیسی عدلیہ کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ ابراہیم رئیسی اگست میں ایران کے آٹھویں صدر کی حیثیت سے منصب سنبھالیں گے۔

    واضح رہے کہ ایران میں 59 ملین 3 لاکھ 10 ہزار اور 307 افراد ووٹنگ میں حصہ لینے کے اہل ہیں، ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات میں عوام کی سہولت اور بھر پور شرکت کے پیش نظر 72 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے۔

    صدارتی انتخابات سے تین امیدوار دستبردار ہوگئے ہیں جن میں مہر علیزادہ، علی رضا زاکانی اور سعید جلیلی شامل ہیں ۔ تین امیدواروں کے صدارتی انتخابات سے دستبردار ہوجانے کے بعد اب چار امیدوار سید ابراہیم رئيسی ، محسن رضائی ، قاضی زادہ ہاشمی اور عبدالناصر ہمتی میدان میں موجود ہیں جنہوں نے اپنی شکست تسلیم کرلی۔