Tag: ecc meeting

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ہوا، رابطہ کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویژن کے مرحوم ملازمین کے خاندانوں کے لیے مین 4 کروڑ 60 لاکھ روپے گرانٹ کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں پرامن بلوچستان کے لیے فنانس منسٹری کی سمری کی منظوری بھی دی گئی۔ پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ کی سمری دی گئی تھی۔

    اقتصادی کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی سپلیمنٹری گرانٹ کے فوری اجرا کی منظوری بھی دے دی۔ اجلاس میں وزارت نجکاری کے لیے 1 کروڑ 14 لاکھ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ایئر لائن کی معاونت سمیت گوادر پورٹ اور گوادر فری زون کے لیے ضروری ترامیم پیش کی گئی تھیں۔

    گزشتہ اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات مارکیٹنگ لائسنس کے اجرا کے لیے نئے قواعد وضوابط کے حوالے سے سمری بھی پیش کی گئی جبکہ مائیک تروجابا آئل پائپ لائن منصوبے کا معاملہ زیر غور آیا تھا۔

    دوسری جانب وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے ٹیکس نظام میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بڑے لوگوں کو پکڑیں تو خود بہ خود پیغام پہنچ جائے گا، پیغام جائے گا تو جو ٹیکس نہیں دیتے وہ بھی دینا شروع ہو جائیں گے۔

  • گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی، کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    منظوری کے بعد حکومت 200 ارب روپے کے سکوک بانڈ جاری کرے گی، بانڈ اسلامی بینکوں کے کنسورشیم کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔

    اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگر اہم فیصلے کیے گئے تھے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں بیگیج اور گفٹ اسکیم کے تحت آنے والی درآمدی گاڑیوں پر ڈیوٹیز فارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی جبکہ برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔

    ای سی سی کی جانب سے دی گئی کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔

    خیال رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔

    منی بجٹ میں ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فیصد کی گئی۔

    بجٹ میں کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے مگر اس کے لیے ٹیکس بڑھا دیا گیا۔ چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارات اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگراہم فیصلے ہوئے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی سیمت چار نکاتی ایجنڈ پر غورکیا گیا۔

    [bs-quote quote=”بیگیج اورگفٹ اسکیم کی تحت آنےوالی درآمدی گاڑیوں پرڈیوٹیزفارن ایکس چینج میں اداکرنے کی منظوری” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اجلاس میں بیگیج اورگفٹ اسکیم کی تحت آنےوالی درآمدی گاڑیوں پرڈیوٹیزفارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے، ٹیکسسز اور ڈیوٹیز کے حوالے سے تجویز وزارت تجارت نے دی تھی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی، پالیسوں میں ترامیم سے کاروبار کیلئے آسانیاں پیدا ہوں گی۔

    ای سی سی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اورکسٹمزڈیوٹیز بھی ختم کردیں، ٹیکسوں میں دی گئی چھو کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات تیس جون دوہزار انیس تک جاری رہےگی۔

    ماہرین کے مطابق ٹیکسوں میں مراعات سے ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

    یاد رہے  3 روز قبل وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ  21 جنوری کومنی بجٹ پیش کرنے کا پلان تھا لیکن وزیراعظم نے بیرون ملک جانا ہے جس کے باعث اب منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس پرکوئی بھی مسئلہ ہوگا توپارلیمنٹ لے جائیں گے، 21ویں صدی میں میں معیشت کا شعبہ نجی سیکٹرچلاتا ہے، نجی شعبےکی سہولت کے لیے ماحول بنایا جاتا ہے تاکہ معیشت بہترہو۔

    گذشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں  ای سی سی نے کاٹن کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی تفصیلات بھی طلب کیں تھیں اور کہا تھا کہ کپاس کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی ہٹانے سے ریونیو میں ہونے والی کمی سے متعلق معلومات سے متعلق بھی مطلع کیا جائے۔

    اجلاس میں  وزارت صنعت کو اسٹیل ملز کی بحالی کے پیکج پر جلد رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • وزیر خزانہ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    وزیر خزانہ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں مختلف امور پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں کاٹن کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی اور اضافی کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں درآمدی کاٹن کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کی بھی تجویز دی جائے گی۔

    کپاس کی درآمد پر کسٹمز اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا معاملہ ریونیو ڈویژن کے سپرد کردیا گیا ہے اور ریونیو ڈویژن سے چھوٹ کی صورت میں وصولیوں پر اثرات کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

    اجلاس میں وزارت صنعت سے پاکستان اسٹیل کو فعال کرنے سے متعلق رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ وزارت صنعت تفصیلی رپورٹ جلد دے تاکہ اسٹیل ملز کو جلد فعال کیا جا سکے۔

  • وزیرخزانہ اسدعمرکی زیرصدارت اقتصادی  رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    وزیرخزانہ اسدعمرکی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، کمیٹی برآمدات میں اضافے کے مختلف اقدامات پر غور کرے گی جبکہ پیٹرولیم کمپنی کو66 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہمی کی منظوری متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس کا ایجنڈا پانچ نکات پر مشتمل ہے ، ایجنڈے میں ٹیکس ریفنڈز اور لیویز ڈرابیکس کے بارے میں بات ہوگی، ریفنڈ کا حجم 36 ارب روپے تک ہوگا۔

    اجلاس میں کمیٹی برآمدات میں اضافے کے مختلف اقدامات پر غور کرئےگی جبکہ پیٹرولیم کمپنی کو 66 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہمی کی منظوری متوقع ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کھاد کی قلت پورا کرنے کے فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس فراہمی پرغورکیاجائے گا اور فرٹیلائزر پلانٹس کےلیےآر ایل این جی کےنرخوں کاتعین کیا جائے گا جبکہ شوگر ملز کے مسائل پر بھی بات چیت ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    یاد رہے 3 روز قبل ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں  افغانستان کو 40 ہزارمیٹرک ٹن گندم تحفہ دینے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سےاستفادہ کرنے والے 3 لاکھ 20 ہزار افراد کے لئے 8 کروڑ26 لاکھ ڈالر کے فنڈ کی منظوری دی تھی، یہ امداد غربت کے خاتمے کے فنڈ کو فراہم کی جائے گی۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سردیوں میں کم سے کم گیس لوڈشیڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا  جبکہ گیس کی قلت ایل این جی درآمد کر کے پوری کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: پی آئی اے کے لیے 17 ارب روپے کے پیکج کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: پی آئی اے کے لیے 17 ارب روپے کے پیکج کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دی۔

    پی آئی اے کے لیے 17 ارب روپے کے پیکج کی منظوری دی گئی ہے جبکہ برٹ رسم گیس فیلڈ سے سوئی سدرن کو 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں ڈھوڈک گیس فیلڈ سے 120 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سوئی ناردن کو دینے کی منظوری دی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر فیصلہ مؤخر کردیا جو اگلے اجلاس میں متوقع ہے۔

    اس سے قبل 7 نومبر کو ہونے والے اقتصادی رابطی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے اسٹیل مل کے مسائل پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ملازمین کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ کی منظوری دی جبکہ اسٹیل مل کے پنشنرز کی بیواؤں کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

    گزشتہ اجلاس میں کہا گیا تھا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کی آئندہ 3 ماہ کی تنخواہ بھی جلد جاری کی جائے گی۔ اسی دوران وزارت پیداوار نے اسٹیل ملز کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی تجویز بھی دی۔

    گزشتہ اجلاس میں گندم کی قیمتوں کے تعین کا مسئلہ حل کرتے ہوئے گندم کی سپورٹ قیمت 1300 روپے فی من مقرر جبکہ 50 ہزار ٹن یوریا درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیل مل اور زراعت کے لیے اہم فیصلے

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیل مل اور زراعت کے لیے اہم فیصلے

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اس اجلاس کی صدارت  کرتے وزیرخزانہ نےاسٹیل مل کے مسائل پر خصوصی توجہ دی جبکہ زراعت کے سیکٹر کے لیے بھی اہم فیصلے لیے۔

    اجلاس میں پاکستان اسٹیل مل ملازمین کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ کی منظوری دی گئی جبکہ اسٹیل مل کے پنشنرز کی بیواؤں کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کی آئندہ 3ماہ کی تنخواہ بھی جاری کی جائے گی۔ اسی دوران وزارت پیداوار نے اسٹیل ملز کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی تجویز بھی دی۔

     گندم کی قیمتوں کے تعین کا مسئلہ حل کرتے ہوئے اجلاس میں گندم کی سپورٹ قیمت 1300 روپے فی من مقرر کردی گئی ہے۔

    اقتصادی کمیٹی نے 50 ہزار ٹن یوریا درآمد کرنے کی بھی منظوری دی۔ کھاد کی مقامی پیداوار کے لیے فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک فرٹیلائزر کو گیس کے استعمال کی اجازت بھی دے دی گئی۔

    اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے میں ڈیلرز ملوث ہیں۔ کمیٹی نے صوبائی حکومتوں کو قیمتیں چیک کرنے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

     اس موقع پروزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ توقع سے کم کیا ہے، واجبات کی وصولی اور زیر گردش قرضوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ مذکورہ بالا فیصلے کے بعد بجلی اوسطاً 1 روپے 18 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگئی تھی، 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ اسی اجلاس میں 300 سے 700 یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی کے نرخ میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اقتصادی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق سمری بھی زیر غور آئی۔

    اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 82 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی جبکہ پاور ڈویژن نے بھی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سفارش کی تھی۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی 4 بار بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر چکی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے پہلے بجلی قیمتوں میں اضافہ ناگزیز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن نے ماہانہ 50 یونٹ تک استعمال والے صارفین کو استثنیٰ کی سفارش بھی کی ہے۔ بجلی کی قیمت میں اضافے سے سالانہ 200 ارب اضافی حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اضافہ کیا بھی تو اتنا نہیں کریں گے، بجلی کی چوری کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔ بجلی واجبات کی وصولی کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وصولیوں کا عمل بہتر ہونے تک بجلی کی قیمت نہیں بڑھانے دوں گا، بدھ کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ خصوصی اجلاس میں بجلی واجبات کی وصولیوں کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک ماہ سے وصولیاں بہتر بنانے کا کہہ رہے ہیں، نتائج نہیں مل رہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے جائزہ مشن سے مذاکرات بھی زیر غور آئے جبکہ بلوچستان کے لیے زرعی ٹیوب ویلز پر سبسڈی دینے پر بھی غور کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    پچھلے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کیا تھا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا تھا جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہونے کا امکان تھا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اگلا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں بجلی کی قیمتوں سمیت اہم معاملات زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔

    اجلاس میں اقتصادی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق سمری بھی زیر غور آئے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 81 پیسے اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ پاور ڈویژن نے بھی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سفارش کی ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی 2 بار بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر چکی ہے۔ پاور ڈویژن نے ماہانہ 50 یونٹ تک استعمال والے صارفین کو استثنیٰ کی سفارش بھی کی ہے۔

    اجلاس میں آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے جائزہ مشن سے مذاکرات زیر غور آنے کا بھی امکان ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    پچھلے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کیا تھا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا تھا جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہونے کا امکان تھا۔

  • حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، فیصلہ آج ہونے کا امکان

    حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، فیصلہ آج ہونے کا امکان

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی تیاری کرلی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری منظوری کیلئے جاری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافےکی سمری پرغور کیا جائے گا جبکہ ملک کے دیگرمعاشی اشاریوں کا بھی جائزہ لیا جائے۔

    حکومت کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں تین روپے پچھتر پیسے تک اضافہ متوقع ہے جبکہ نیپرا نے حکومت کو 3روپے 82پیسے فی یونٹ اضافہ کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اضافہ رواں مالی سال کیلئے مقررہ قیمتوں میں کیا جائے گا، اضافے سے صارفین سے چارسو ارب روپے ماہانہ وصول کئے جائیں گے۔

    خیال رہے اس سے قبل حکومت دو مرتبہ بجلی کی قیمت میں اضافے کو موخر کر چکی ہے۔

    دو اکتوبر کو وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کے نرخ نہیں بڑھائے جا رہے، بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ ای سی سی میں کیا گیا۔

    یاد رہے 25 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا تھا اور اور ساتھ ہی بلز کی 100 فی صد وصولی یقینی بنانے اور ترسیل وتقسیم کے نقصانات کم سے کم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    جس کے اگلے ہی روز 26 ستمبر کو نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی تھی، جس کے مطابق اگست کے کیلئے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ سولہ پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا تھا، قیمت میں اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا تھا۔

    انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط میں بجلی کی قیمت میں اضافہ اولین اور بنیادی شرط ہے۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ کیا تھا۔