Tag: ECL case

  • حکومتی انکار کے بعد مریم نواز کی نام ای سی ایل سےنکالنے کی درخواست پرسماعت آج ہوگی

    حکومتی انکار کے بعد مریم نواز کی نام ای سی ایل سےنکالنے کی درخواست پرسماعت آج ہوگی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سےنکالنے اور پاسپورٹ کی واپسی کے لئے درخواست پر آج سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے اور پاسپورٹ کی واپسی سے متعلق درخواست پر آج سماعت کرے گا۔

    یاد رہے سمریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وفاقی حکومت کی ریویو کمیٹی کو بھجوا دی تھی اور سات دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کا نام ایک بار پھر ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    تاہم وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ذیلی کمیٹی کے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی فیصلے کی توثیق کردی تھی، جس کے بعد مریم نواز نے دوبارہ نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی تھی۔

    خیال رہے وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایک بار پھر ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا، نیب نے چوہدری شوگرملز تحقیقات کیس میں مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

  • سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا

    سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق مشیر پیٹرولیم اور پیپلز پارٹی کراچی کے صدر ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق اپیل پر سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو ڈسک ری پلیسمنٹ کے لیے بیرون ملک جانا ہے جس پر جسٹس دوست محمد نے کہا کہ اس بیماری کے نام پر جو باہر جاتا ہے واپس نہیں آتا۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم نے پاناما فیصلے کو اپنی بد دعا قرار دے دیا

    جسٹس دوست محمد نے کہا کہ میڈیکل ریکارڈ بتاتا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے کبھی اسپرین کی گولی تک نہیں کھائی۔ جب وزیر تھے تو چھٹی کر کے علاج کے لیے کیوں نہیں گئے جس پر وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ اس وقت ڈاکٹر عاصم دل کے مریض تھے، اب ان کے مہروں میں بھی تکلیف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے نفسیاتی مسائل ہیں، رینجرز کی وردی دیکھ کر بھی چیخیں مارتے ہیں۔

    جواباً وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ الٹا لٹکا کر تشدد کریں گے تو کوئی حواس قائم نہیں رکھ سکتا۔

    جسٹس دوست محمد نے کہا کہ حیرانی ہے کہ ڈاکٹر عاصم اتنی بیماریوں کے ساتھ پیٹرولیم کی وزارت چلاتے رہے ہیں۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ڈاکٹر عاصم ایک مہینے میں علاج کروا کر واپس آ جائیں۔ کسی شخص کو علاج کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔


  • میگا کرپشن کیس، ڈاکٹرعاصم کی بیرون ملک جانے کی درخواست مسترد

    میگا کرپشن کیس، ڈاکٹرعاصم کی بیرون ملک جانے کی درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے میگا کرپشن کیس میں ملوث ڈاکٹر عاصم کی بیرون ملک جانے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں میگا کرپشن کیس میں ملوث ڈاکٹر عاصم کی جانب سے 12 اپریل کو دائر کی جانے والی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرعاصم کوعلاج کیلئے بیرون ملک جانےکی ضرورت نہیں، علاج پاکستان میں ہی کرائیں، مطلوبہ علاج اورسہولتیں پاکستان میں موجود ہیں۔

    کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا حکم ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے دیا تھا، فیصلے کے خلاف دوسرا بینچ درخواست نہیں سن سکتا۔

    ڈاکٹر عاصم نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کیلئے بیرون ملک علاج کی استدعا کی تھی، چھبیس مئی کو جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم کی بیرون ملک جانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    دوسری جانب  ڈاکٹرعاصم کی درخواست مسترد کے تحریری فیصلہ اےآروائی نیوزنے حاصل کرلیا، جس میں کہا گیا ہے کہ  نیب درخواست پرای سی ایل میں نام شامل کرنےکامعاملہ غیرموثرہوگیا، نیب ریفرنسز میں ضمانت کے فیصلے کی روشنی میں دوسری بار نام شامل کیا گیا، آئینی درخواست پر دیا گیا فیصلہ دوسری درخواست سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔


    مزید پڑھیں : وفاق کی ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی مخالفت


    تحریری فیصلے کے مطابق نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم ہائیکورٹ کے 2رکنی بینچ نے دیا، فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ کا کوئی اور بینچ درخواست نہیں سن سکتا۔

    یاد رہے اس سے قبل  وفاقی حکومت نے سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ڈاکٹر عاصم بیماری کا بہانہ کر کے ملک سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ انتیس مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے چار سو انتہر ارب روپے کی کرپشن کے دو مقدمات میں ڈاکٹرعاصم کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایان علی کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے کوششیں جاری

    ایان علی کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے کوششیں جاری

    کراچی : ایان علی آزاد فضاوں میں اڑنے کیلئے بے تاب ہے، ای سی ایل سے نام نکالنے کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں سماعت تین مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔

    ایان علی کا نام ای سی ایل سےنکلوانے کیلئے تگ و دو جاری ہے، سپرماڈل بیرون ملک جانا چاہتی ہے لیکن ان کی مشکلات کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں، ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی ۔

    وکلاسپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی پیش نہ کرسکے۔

    ہائیکورٹ نے وکلا کو فیصلے کی کاپی پیش کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 3 مارچ تک ملتوی کردی۔


    مزید پڑھیں : ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور


    خیال رہے کہ عدلیہ کے حکم کے باوجود ایان علی کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جارہا، جس پر ماڈل ایان علی نے سپریم کورٹ میں وزیر داخلہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی ، جیسے سپریم کورٹ نے سماعت کیلئے منظور کرلی ہے۔

    چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کل کیس کی سماعت کرے گا۔

    واضح رہے کہ ایان علی کو 2015 میں راولپنڈی ایئر پورٹ سےکروڑوں ڈالرمالیت کی غیرملکی کرنسی اسمگل کرنے کےالزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور

    ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ماڈل ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے منظورکرلی ہے، ایان علی نے ای سی ایل سے نام نہ نکالے جانے پرسیکرٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ایان علی کی جانب سے سیکریٹری داخلہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی ہے ، چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔

    ماڈل ایان علی کی درخواست پر سماعت منگل کے روزہوگی۔

    یاد رہے کہ ایان علی نے سیکرٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت اور ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے، ایان علی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔


    مزید پڑھیں : ایان علی کی سپریم کورٹ میں سیکریٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست


    ایان علی نے کی سپریم کورٹ میں استدعا کی کہ ان کا نام ای سی ایل سےنکالا جائے اور سیکریٹری داخلہ اور دیگر ذمہ داران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    یاد رہے 7 فروری کوایان علی کی درخواست پر ای سی ایل سے نام نکالنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی تھی ، ایان کی جانب سے درخواست کی گئی کہ انیس جنوری کو کئی روز گزر گئے لیکن نام نہیں نکالا گیا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے ایان علی ای سی ایل کیس سے متعلق وزارت داخلہ کی جانب سے دائر اپیل مسترد کرتے ہوئے ایان علی کا نام ای سی ایل میں سے نکالنے کا حکم دیا تھا جبکہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    واضح رہے کہ ایان علی کو 2015 میں راولپنڈی ایئر پورٹ سےکروڑوں ڈالرمالیت کی غیرملکی کرنسی اسمگل کرنے کےالزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • عدالت کے حکم کے باوجود ایان کا نام ابھی تک ای سی ایل سے نہ نکالاجا سکا

    عدالت کے حکم کے باوجود ایان کا نام ابھی تک ای سی ایل سے نہ نکالاجا سکا

    کراچی :سندھ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ایان کا نام ابھی تک ای سی ایل سے نہ نکالاجاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی کی درخواست پر ای سی ایل سے نام نکالنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، ایان کی جانب سے درخواست کی گئی کہ انیس جنوری کو کئی روز گزر گئے لیکن نام نہیں نکالا گیا،،متعلقہ حکام کیخلاف توہین عدالت کیخلاف کاروائی کی جائے۔

    جواب میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے کی تفصیلی کاپی نہیں ملی، اس لئے وقت دیا جائے۔

    جس پر جسٹس فاروق شاہ نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سپریم کورٹ کا حکم نہ دیکھ لیں نیا حکم جاری نہیں کرسکتے۔


    مزید پڑھیں : سپرماڈل ایان علی کوملک سے باہرجانے کی اجازت مل گئی


    یاد رہے سپریم کورٹ نے ایان علی ای سی ایل کیس سے متعلق وزارت داخلہ کی جانب سے دائر اپیل مسترد کرتے ہوئے ایان علی کا نام ای سی ایل میں سے نکالنے کا حکم دیا تھا جبکہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    چیف جسٹس سماعت کے دوران برہم ہوئے اور کہا تھا کہ بتائیں آج تک دفعہ109میں کتنے قاتلوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا، ایان علی کا نام آپ نے تیسری بارای سی ایل میں ڈالا ہے۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ میں وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ ایان علی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لئے سندھ ہائیکورٹ سماعت نہیں کر سکتی، یہ معاملہ سندھ ہائیکورٹ کے دائرہ کار سے باہر تھا اور اس کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ایان علی کو 2015 میں راولپنڈی ایئر پورٹ سےکروڑوں ڈالرمالیت کی غیرملکی کرنسی اسمگل کرنے کےالزام میں گرفتار کیاگیاتھا۔

  • سپرماڈل ایان علی کوملک سے باہرجانے کی اجازت مل گئی

    سپرماڈل ایان علی کوملک سے باہرجانے کی اجازت مل گئی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ایان علی ای سی ایل کیس سے متعلق وزارت داخلہ کی جانب سے دائر اپیل مسترد کرتے ہوئے ایان علی کا نام ای سی ایل میں سے نکالنے کا حکم دیدا، جبکہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایان علی کیس سے متعلق وزارت داخلہ کی درخواست پرسماعت کیم سماعت کے دوران عدالت نے وفاق کی درخواست مسترد کردی، وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران ساجد الیاس کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی، سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار ہے کہ اپیل کی سماعت کرے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ مرحوم تفتیشی افسر اعجاز چودھری کی بیوہ صائمہ اعجاز نے بھی درخواست دی تھی۔

    چیف جسٹس سماعت کے دوران برہم ہوئے اور کہا کہ بتائیں آج تک دفعہ109میں کتنے قاتلوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا، ایان علی کا نام آپ نے تیسری بارای سی ایل میں ڈالا ہے۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب ہم دائرہ اختیار کا پوچھ رہے ہیں، بتائیں ایان علی کے خلاف ایف آئی آر کب درج کی گئی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا جواب میں کہنا تھا کہ 2جون2015کو کیس رجسٹرڈ ہوا تھا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ افسوس کی بات ہے اب تک مقدمےکی تفتیش مکمل نہیں ہوئی، آپ ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرکے ہم سے مدد مانگ رہےہیں، لگتا ہےآپ ہر قیمت پر ملزمہ کو روکنا چاہتے ہیں، بظاہر ریفری جج نے اس کیس کا فیصلہ ٹھیک کیا ہے، کوئی بینک کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالے گا تو ہم بینک کو بلا کر سماعت نہیں کر سکتے۔

    جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس میں کہا کہ آپ اپیل کا دفاع کررہےہیں، ایک تفتیشی کو قتل کر دیا گیا، کیا اس قتل پرپنجاب حکومت نے کوئی شکایت کی۔


    مزید پڑھیں : ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ ایان علی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لئے سندھ ہائیکورٹ سماعت نہیں کر سکتی، یہ معاملہ سندھ ہائیکورٹ کے دائرہ کار سے باہر تھا اور اس کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    درخواست میں وزارت داخلہ نے موقف اپنایا ہے کہ ایان علی کیخلاف حساس نوعیت کا کیس زیرسماعت ہے اسلیئے ماڈل گرل کو بیرون ملک نہیں جانے دینگے۔ معلوم کرناچاہتے ہیں ماڈل جوپیسے بیرون ملک لے جاتی رہی وہ کہیں دہشتگردی میں تو استعمال نہیں ہوئے۔

  • ایان علی ای سی ایل کیس 3اکتوبر کو سُن کر فیصلہ سُنانے کی ہدایت

    ایان علی ای سی ایل کیس 3اکتوبر کو سُن کر فیصلہ سُنانے کی ہدایت

    اسلام آباد: ایان علی ای سی ایل کیس میں سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کوکیس تین اکتوبر کو سُن کر فیصلہ سُنانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایان علی کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے کوششیں جاری ہے، سپریم کورٹ میں ای سی ایل کیس کی سماعت چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے دلائل سُننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ کو ہدایت دی کہ ای سی ایل کیس تین اکتوبر کو سُن کر فیصلہ کرے ۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ پندرہ جون کو ایان علی ای سی ایل معاملہ جلد نمٹانے کا حکم دیا تھا، سپریم کورٹ کےواضح حکم کےباوجود ہائی کورٹ کو لمبی تاریخ نہیں دینی چاہیے تھی۔

    یاد رہے کہ  سپریم کورٹ نے پندرہ جون کو ہدایت جاری کی تھی کی ملزمہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے کیس کو جلد نمٹایا جائے۔


    مزید پڑھیں : اب کسی نئے کیس میں ایان علی کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے، عدالت کا حکم


    اس سے قبل ماڈل گرل ایان علی کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت، سیکریٹری داخلہ اور فریقین کو نوٹس جاری کئے تھے اور حکم دیا تھا کہ ’کسی اور کیس میں ایان علی کا نام ای سی ایل میں ہرگز شامل نہ کیا جائے‘‘۔


    مزید پڑھیں : ماڈل گرل ایان علی کا نام ای سی ایل میں شامل


    واضح رہے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے حکم جاری کر کے ایان علی کا نام ای سی ایل سے خارج کردیا گیا تھا، مگر کراچی ائیرپورٹ پر امیگریشن حکام نے ماڈل گرل کو بیرون ملک روانہ ہونے سے روکتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارتِ داخلہ کی جانب سے نام خارج کرنے کے کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے، جس کے بعد ماڈل گرل کو واپس روانہ کردیا گیا تھا۔

    وازاتِ داخلہ پنجاب نے مقتول انسپیکٹر کی بیوہ کی درخواست پر ایان علی کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالا تھا۔