Tag: ECL

  • مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جائے گا: کابینہ اجلاس میں فیصلہ

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جائے گا: کابینہ اجلاس میں فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے، ذیلی کمیٹی کے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی فیصلے کی توثیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے کا ذکر ہوا۔ وزیر اعظم نے کابینہ ارکان سے معاملے پر رائے لی۔

    وزیر اعظم نے دریافت کیا کہ کیا کسی کو ذیلی کمیٹی کے فیصلے پر اعتراض ہے کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جائے گا؟ تاہم مریم نواز کے معاملے پر کابینہ نے متفقہ رائے دیتے ہوئے ذیلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی۔

    کابینہ اجلاس میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اطراف آبادی کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دی، وفاقی کابینہ نے فیڈرل لینڈ کمیشن کے سینئر ممبر اور فرسٹ ویمن اور ایگزم بینک کے سی ای اوز کی بھی منظوری دی۔

    اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا، دواؤں کی زیادہ سے زیادہ قیمت کے فروخت کے تعین کی منظوری دی گئی جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں اسپورٹس بورڈ ایگزیکٹو کمیٹی اور بورڈ کی تشکیل نو، قانون میں ترمیم، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی چیئر پرسن اور اراکین کی تقرری کی منظوری اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے جی ایم آپریشنز کی پاک بحریہ سے ڈیپوٹیشن کا معاملہ شامل تھا۔

    نیشنل پاور پارک مینجمنٹ آف کمپنیز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ رہی۔

  • حکومت مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکال سکتی، بابر اعوان

    حکومت مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکال سکتی، بابر اعوان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت سزا یافتہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکال سکتی، پاکستان سے بیمار لوگ لندن جا کر صحت مند ہو جاتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ تھا سزا یافتہ شخص کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم نوازشریف کی بیماری پر کوئی سیاست نہیں کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ای سی ایل کے قوانین1980 میں بنائے گئے تھے،2010 میں ان میں تبدیلی کی گئی۔ مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف شکایت سے متعلق نوازشریف اور شہباز شریف خاموش ہیں، وہ صاف کہہ دیں کہ ان سے غلطی ہوگئی ہے۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ مشرف کیس میں حکومت آئینی راستہ اختیار کرے گی۔ مناسب سمجھا گیا تو حکومت مشرف کیس پر عدالت جا سکتی ہے۔ اداروں کے تصادم کے بارے میں کوئی نہ سوچے اداروں میں تصادم کے خدشے کو تفصیلی فیصلے کے پیرا66 سے جوڑا جا رہا ہے۔

  • موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے: بابر اعوان

    موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: معروف وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے، نواز شریف کی بیماری پر ہم نے کوئی سیاست نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ جتنے بھی بیمار تھے وہ لندن پہنچتے ہی صحت مند ہوجاتے ہیں، سیاسی قیادت کی جانب سے عدالتوں کو سچ بتانے کی توقع کرتے ہیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری پر ہم نے کوئی سیاست نہیں کی، پارٹی کا فیصلہ تھا سزا یافتہ شخص کو حکومت اجازت نہیں دے گی۔ پاکستان کے ڈاکٹرز اور ٹیسٹ لیبارٹریز پر عدم اعتماد کیا گیا۔ موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی جواز نہیں اور نہ ایسا ممکن ہے، اداروں میں تصادم صرف 1997 میں ہوا جب عدالت پر حملہ ہوا تھا۔ اداروں میں تصادم کے خدشے کو پیرا 66 سے جوڑا جا رہا ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کیس میں حکومت آئینی اور قانونی طریقہ کار اپنائے گی۔ حکومت مناسب سمجھے گی تو پرویز مشرف کیس پر عدالت جاسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو تقریری مقابلوں کے بجائے قانون سازی کا ادارہ بنانا ہوگا، تمام اداروں کا کسٹوڈین ایگزیکٹو ہے۔ حکومت نے کسی بھی جگہ پر مسائل کے حل کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا۔ میڈیا سے درخواست ہے مثبت سوچ کو ترجیح بنایا جائے۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے پر مشرف کی غیر حاضری میں اپیل دائر ہوسکتی ہے۔

  • مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے کی اپیل کی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے نام ای سی ایل سے نکوالنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی بعد ازاں عدالت نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی کابینہ مریم نواز کی درخواست پر کل تک فیصلہ دے گی، درخواست قبل ازوقت ہے ،مسترد کی جائے۔ عدالت نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے کہ 9 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی تھی۔

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے کے حوالے سے تجاویز مرتب

    جس پر مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ حکومتی وزرا میڈیا پر بیانات دے رہے ہیں کہ مریم کو باہر جانے نہیں دیا جائے گا، ایسے میں توقع نہیں کہ نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا، اسی لیے عدالت آئے۔

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

  • نام ای سی ایل سے نکلوانے کا معاملہ، مریم نواز نے عدالت سے رجوع کرلیا

    نام ای سی ایل سے نکلوانے کا معاملہ، مریم نواز نے عدالت سے رجوع کرلیا

    لاہور: مریم نواز نے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکلوانے کے لیے دوبارہ عدالت سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے نام ای سی ایل سے نکوالنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے۔

    عدالت نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ 23دسمبر کو سماعت کرے گا۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ حکومت نے تاحال نام ای سی ایل سے نکالنے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا، عدالت نے حکومت کو 7دن کا وقت دیا تھا جو پورا ہوچکا ہے۔

    خیال رہے کہ 9 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی تھی۔

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔

    جس پر مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ حکومتی وزرا میڈیا پر بیانات دے رہے ہیں کہ مریم کو باہر جانے نہیں دیا جائے گا، ایسے میں توقع نہیں کہ نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا، اسی لیے عدالت آئے۔

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست، حکومت کو 7 روز میں فیصلے کی ہدایت

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

  • نیب  کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    نیب کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کردی، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ خدشہ ہےاکرم درانی ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ اکرم خان درانی کےخلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں ، خدشہ ہے وہ ملک چھوڑکر چلے جائیں گے۔

    یاد رہے اکرم درانی کے خلاف اثاثہ جات، غیر قانونی بھرتیوں اور پلاٹس کی الاٹمنٹ کیس پر تحقیقات جاری ہے، اکرم درانی کا کہنا تھا کہ میرے اثاثے سب کےسامنے ہیں، اداروں کو چیلنج کرتا ہوں میرے اثاثوں کی چھان بین کریں جوکچھ میرے پاس ہے وہ میرا اپنا ہےاور وراثت سےملا ہے۔

    مزید پڑھیں : عدالت نے اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی

    خیال رہے 2 روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ کہہ کر جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی تھی کہ نیب پراسیکیوشن بہت کم زور ہے، اکرم درانی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس میں نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

    واضح رہے اکرم درانی 2002 سے 2007 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

    گذشتہ سال قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اقتدار کے ناجائز استعمال اور پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

  • نواز شریف کے بیرون ملک جانے کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، بیرسٹر فروغ نسیم

    نواز شریف کے بیرون ملک جانے کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، بیرسٹر فروغ نسیم

    اسلام آباد : وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے یا نہ جانے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، ذیلی کمیٹی فیصلے کا اختیار نہیں رکھتی، کابینہ کو تجویز دے سکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ معاون خصوصی شہزاد اکبر بھی موجود تھے۔

     ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنےسے متعلق گفتگو ہوئی۔

    اس حوالے سے مجموعی طور پر آج تین اجلاس ہوئے، ذیلی کمیٹی نے ای سی ایل سے نام نکالنے پر اپنی تجویز محفوظ کرلی ہے، فیصلہ سنانے کا ابھی وقت طے نہیں کیا گیا، لیکن جلد سے جلد کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی کی جانب سے تجویز وفاقی کابینہ کے پاس جائے گی، ہمارا فیصلہ کسی کی رضامندی پرنہیں میرٹ پرہوگا، نواز شریف کے بیرون ملک جانے یا نہ جانے کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، ذیلی کمیٹی فیصلہ سنانے کا اختیار نہیں رکھتی، کابینہ کو تجویز دے سکتی ہے۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ فائنل فیصلہ کابینہ اس وقت دے گی جب ہم سفارشات دیں گے، اب کابینہ ہماری سفارشات کو مانتی ہے یا رد کرتی ہے یہ کابینہ کی مرضی ہوگی، تجویز میں ترمیم ک ااختیار بھی کابینہ کا ہے، کمیٹی اجلاس میں جو گفتگو ہوئی وہ ان کیمرا ہے۔

    مزید پڑھیں: ذیلی کمیٹی کا اجلاس ، نوازشریف کے وکلاء کا ضمانتی بانڈز دینے سے انکار

    یاد رہے کہ وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکلاء نے ضمانتی بانڈز دینے سے انکار کردیا، وکلاء کا مؤقف تھا کہ حکومتی شرائط پر کسی صورت عمل نہیں ہوسکتا کیونکہ نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک جارہے ہیں، ضمانتی بانڈز دینے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

  • کرکٹر شرجیل خان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    کرکٹر شرجیل خان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو کرکٹر شرجیل خان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے سات دن میں عمل درآمد کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کرکٹر شرجیل خان کی درخواست پر سماعت کی، کرکٹر شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شرجیل خان کا اسپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ سے کوئی تعلق نہیں رہا، وفاقی حکومت نے ان کا نام ای سی ایل میں شامل کر رکھا ہے‌‌۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ شرجیل خان کو عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانا چاہتے ہیں،استدعا ہے کہ عدالت شرجیل خان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے۔

    وزارت داخلہ کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے کے پاس انکوائری زیرالتواء ہے، شرجیل خان کا نام ایف آئی اے کے کہنے پر ای سی ایل میں ڈالا گیا، جس پر عدالت نے وزارت داخلہ کو کرکٹر شرجیل خان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا اور سات دن میں عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

    مزید پڑھیں : سزا بھگتنے کے بعد کرکٹر شرجیل خان نے اسپاٹ فکسنگ پر معافی مانگ لی

    خیال رہے کہ کرکٹر شرجیل خان پر پی ایس ایل ٹو میں فکسنگ کا یہ الزام تھا کہ انہوں نے میچ میں رقم کے عوض دو ڈاٹ بالز کھیلیں۔ شرجیل خان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کوڈ کی پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا جس کے بعد ان پر پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی۔

    بعد ازاں کرکٹر شرجیل خان نے اسپاٹ فکسنگ پر معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ یقین دلاتا ہوں مستقبل میں ذمہ داری کا مظاہرہ کروں گا، قوائد کی خلاف ورزی وقتی فائدہ دیتی ہے مگر نتائج کیریئر پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

  • نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول

    نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ درخواست بیماری اوربیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے ، درخواست نواز شریف کی فیملی کی جانب سے دی گئی، شریف فیملی کی درخواست سیکریٹری داخلہ کو موصول ہوئی۔

    ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق درخواست بیماری اوربیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کے لئے جانا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل شریف خاندان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر مشاورت مکمل کرلی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو غیر ملکی ڈاکٹرز کے مشورے پر بیرون ملک بھیجنے کا امکان ہے، شہباز شریف کی نواز شریف کے علاج کے لئے غیر ملکی ڈاکٹرز سے مشاورت جاری ہے ، جس کے بعد شہباز شریف حکومت کو غیر ملکی ڈاکٹرز کے مشورے سے بھی آگاہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کا آئندہ ہفتے تک بیرون ملک جانے کا امکان ، ذرائع ن لیگ

    خیال رہے ایک اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کیلئے باہر جانے پر رضا مند ہوگئے ہیں ، رپورٹ کے مطابق ن لیگ نے حکومت سے ڈاکٹروں کی تجاویز پرمبنی رپورٹ بھی شیئر کی ہے، اس رپورٹ کی روشنی میں حکومت نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج کرسکتی ہے۔

    اخبار کے مطابق ای سی ایل سے نام خارج ہونے کی صورت میں نواز شریف اس ہفتے لندن روانہ ہوسکتے ہیں تاہم مریم نواز بیرون ملک نہیں جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئے حکومت کو درخواست دینے پر غور

    یاد رہے کہا جارہا تھا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے حکومت کو درخواست دینے پر غور کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں شہباز شریف کے وکلا سے مشورے جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹیلٹس کا مستحکم نہ ہونا تشویشناک ہے، ڈاکٹر عدنان لندن میں نواز شریف کے معالج سے رابطہ کریں گے، غیر ملکی ڈاکٹرز کی رائے اور مشاورت کی فائل تیار کی جارہی ہے، ضرورت پڑنے پر غیر ملکی ڈاکٹرز کی تجاویز پر مبنی فائل قانونی فورم پر استعمال کی جائے گی۔

  • شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف اپیل اعتراضات ختم کرکے دوبارہ دائر

    شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف اپیل اعتراضات ختم کرکے دوبارہ دائر

    اسلام آباد : نیب نے شہبازشریف کانام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف اپیل اعتراضات ختم کرکے دوبارہ دائرکردی، رجسٹرار آفس نےاس سے پہلے نیب اپیل پر اعتراضات لگائےتھے۔

    تفصیلات کے مطابق شہبازشریف کانام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب نے اعتراضات ختم کر کے اپیل دوبارہ دائر کردی، رجسٹرار  آفس نے اس سے پہلے  نیب اپیل پر  اعتراضات لگائے تھے۔

    یاد رہے نیب نے ہائی کورٹ کے فیصلےک یخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ درست نہیں، شہباز شریف نیب کی تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کررہےہیں۔

    اپیل میں کہا گیا تھا خدشہ ہے شہباز شریف بیرون ملک فرار یا انڈرگراؤنڈ ہوجائیں گے اور ملزم کی عدم دستیابی پر نیب کی تحقیقات اور کارروائی رک جائےگی۔

    مزید پڑھیں : نیب کی شہبازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنے کےخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

    نیب اپیل میں مزید کہا گیا تھا کہ مقدمےکےشریک ملزم سلمان شہباز پہلے ہی فرارہیں، ہائی کورٹ کے فیصلے میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ کون سے بنیادی حقوق متاثر ہوتے ہیں۔

    واضح رہے 26 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    22 فروری کو وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں داخل کیا تھا، جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔