Tag: ECL

  • بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے گئے

    بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے گئے

    اسلام آباد: ای سی ایل میں ڈالے گئے 461 افرادکی فہرست قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کیں.

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری، سعد رفیق، افضل کاکڑ کے نام ای سی ایل میں ہیں، نواز شریف،مریم نواز  اور کیپٹن صفدر کا نام بھی فہرست میں موجود ہے، نام وفاقی کابینہ کےفیصلےکے تحت ای سی ایل میں ڈالے گئے.

    ان کا کہنا تھا کہ تین ارکان اسمبلی کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے ہیں. بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے.

    اعجاز شاہ نے بتایا محسن داوڑ اور علی وزیر کے نام نفرت انگیزتقاریر کے باعث‌ ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے، سعد رفیق کا نام نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا.

    قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر داخلہ کی ریڈ زون بشمول بلیو ایریا میں احتجاجی سرگرمیوں پرپابندی کی سفارش کی.

    مزید پڑھیں: وفاقی وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ نےعہدے کا چارج سنبھال لیا

    انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں ہائیڈ پارک کی طرح پرمخصوص جگہ احتجاج کے لئےمختص کی جائے، احتجاجی سرگرمیوں کے لئے موزوں ترین جگہ ایف نائن پارک ہے.

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ اسلام آباد کی مجاز اتھارٹی شکر پڑیاں گراؤنڈ کو ڈیموکریسی پارک قرار دے چکی ہے، اسلام آباد کےعوام کے بہتر مفاد میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے.

  • اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    لاہو: لاہور ہائیکورٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر ناصر جمشید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی تھی۔

    اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی سفارش پر ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے اس موقع پر موقف اختیار کیا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا وزارت داخلہ کا اختیار ہے، ناصر جمشید کی کوئی انکوائری ایف آئی اے کے پاس زیر التوا نہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں سزاکے بعد نام ای سی ایل میں ڈالا کر قانون کی خلاف ورزی کی گئی، عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا.

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ناصر جمشید سمیت شرجیل خان، محمد عرفان اور خالد لطیف کے نام سامنے آئے تھے، جنھیں بعدازاں معطل کیا گیا۔

    پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 17 اگست 2018 کو ناصر جمشید کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ان پر 10 سال کے لئے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔

  • حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ، سلمان شہباز ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور آفتاب میمن کا نام ای سی ایل  پر ڈال دیا، نیب نے ان افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ، ان کے بھائی سلمان شہباز اور سابق وزیر خزانہ مفتاخ اسماعیل کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دئیے گئے ۔

    پاکستان اسٹیل ملز کے سابق سربراہ معین آفتاب کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کردیا گیا ہے، حکومت نے ان افراد کے نام قومی احتساب بیورو (نیب) کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی۔

    گذشتہ روز نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کوخط لکھا گیا تھا، جس میں ان افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں :  حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    وزارت داخلہ کو بھیجے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل کیخلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات چل رہی ہے، حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زائداثاثوں کی تحقیقات جاری ہے جبکہ سیکرٹری لینڈ سندھ آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کے ملزمان میں شامل ہیں۔

    اس سے قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا ، نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس دیئے گئے لیکن ہر بار انہوں نے بیرون ملک ہونے کا بہانہ بنا کر پیشی سے معذرت کرلی تو اب ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے، جس کے بعد اب وہ بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    مزید پڑھیں :  ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    یاد رہے کہ لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا ۔

  • حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کےنام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی، نیب نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے وزارت داخلہ سے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ان کے بھائی سلمان شہباز اور سابق وزیر خزانہ مفتاخ اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

    اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے، اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ خط میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے ، مفتاح اسماعیل کیخلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات چل رہی ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ سیکریٹری لینڈ سندھ آفتاب میمن کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے، آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کے ملزم ہیں۔ یاد رہے کہ لاہور میں قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    مزید پڑھیں: ایل این جی کیس ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    نیب نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا ۔

  • ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ سے ان کا نام ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، یہ اقدام وزارت داخلہ نے نیب راولپنڈی کی سفارش پر کیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالقرنین حیدر کے مطابق نیب راولپنڈی نے نیب ہیڈ کوراٹر کو خط لکھا تھا جس کے بعد وزارت داخلہ کو خط لکھ کر شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں نام ڈالنے کی سفارش کی گئی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کیونکہ کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس دیئے گئے لیکن ہر بار انہوں نے بیرون ملک ہونے کا بہانہ بنا کر پیشی سے معذرت کرلی تو اب ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے جس کے بعد اب وہ بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    قومی احتساب بیورو راولپنڈی کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل کیس میں تحقیقات جاری ہیں، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے قبل نیب کراچی نے یہ کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • شہبازشریف کا نام ای  سی ایل سے نکال دیا گیا، وزات داخلہ

    شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، وزات داخلہ

    اسلام آباد : وزات داخلہ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، ای سی ایل سے نام لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر نکالا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کانام ای سی ایل سےنکال دیاگیا اور نوٹی فکیشن کردیا ، لاہورہائی کورٹ کےحکم پرای سی ایل سےنام نکالاگیا۔

    یاد رہے 26 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، ان کا نام گزشتہ ماہ نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا  تھا، جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    فروری میں ہی لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص پرمشتمل بینچ نے شہبازشریف کی رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اسکینڈل کیسز درخواست ضمانت پرسماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کی تھی اور 10 ، 10لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

    خیال رہے  22 فروری کو وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں داخل کیا تھا جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔

  • لاہورہائی کورٹ کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    لاہورہائی کورٹ کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    لاہور: عدالت عالیہ نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کا حکم صادر کردیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ نے آج بروز منگل شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا ہے ، ان کا نام گزشتہ ماہ نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔

    گزشتہ ماہ 22 فروری کو وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں داخل کیا تھا جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔

    شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب کے کہنے پر ایف آئی اے نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا۔ شہباز شریف انکوائری کے دوران بھی بیرون ملک جا کر واپس آتے رہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا شہباز شریف کے 3300 ملین روپے کے آمدن سے زائد اثاثہ جات ہیں۔ شہباز شریف کے خلاف ابھی انکوائری جاری ہے۔ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے شہباز شریف متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ نیب جو الزامات لگا رہا ہے اس کا دستاویزی ثبوت دیا جائے۔ صرف الزامات کی بنیاد پر نام ای سی ایل میں شامل کیسے کیا جا سکتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ زبانی کلامی بات کی بجائے دستاویزات پیش کی جائیں اس طرح تو زبانی طور ہر یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ شہباز شریف دنیا کے سب سے امیر انسان ہیں۔ کیا الزامات کی بنیاد پر کسی کی آزادی سلب کی جا سکتی ہے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا حکم دے دیا۔

    فروری میں ہی لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص پرمشتمل بینچ نے شہبازشریف کی رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اسکینڈل کیسزدرخواست ضمانت پرسماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کی تھی۔

    لاہور ہائی کورٹ نے شہبازشریف کو10،10لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ اسکینڈل میں فواد حسن فواد کی ضمانت منظور اورآشیانہ اسکینڈل کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے 14 مارچ کوشہبازشریف کی ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہائی کورٹ نے حقائق کے برعکس شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے ، تاہم عدالت عظمیٰ نے اس درخواست کو اعتراض لگا کر مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ 4 مارچ کو جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے لاہور ہائی کورٹ میں شہبازشریف کی درخواست پرسماعت کی تھی۔

    عدالت نے استفسار کیا تھا کہ یہ معاملہ سنگل بینچ کا ہے، کیس دو رکنی بینچ میں کیسے لگا؟ جس پر شہبازشریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پہلے بھی اسی نوعیت کا کیس سنگل بینچ سن چکا ہے لیکن رجسٹرار آفس نے 2 رکنی بینچ کے روبرو لگا دیا۔

  • شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام  ڈالنےکا اقدام چیلنج کردیا

    شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام ڈالنےکا اقدام چیلنج کردیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام چیلنج کردیا، نیب درخواست ضمانت کےدوران لگائے گئے الزامات ثابت نہ کرسکا، عدالت ای سی ایل سےنام نکالنےکاحکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے لاہورہائی کورٹ میں ای سی ایل میں نام ڈالنے کے خلاف درخواست دائر کر دی ، درخواست میں حکومت، وزارت داخلہ، چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نیب نے رمضان شوگرمل اورآشیانہ ہاؤسنگ سکیم کاکیس بنایا، گرفتاری کےدوران اپنی بےگناہی کےثبوت دئیے، نیب درخواست ضمانت کےدوران لگائےگئےالزامات ثابت نہ کرسکا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا عدالت نےالزامات ثابت نہ ہونےپردرخواست ضمانت منظورکرلی اور استدعا کی عدالت ای سی ایل سےنام نکالنےکاحکم دے۔

    یاد رہے وزارت داخلہ نے بیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔

    مزید پڑھیں :شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اس سے قبل19 فروری کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل کرلیاگیا تھا اور کہا تھا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے تک عبوری قومی شناختی فہرست میں رہےگا، فہرست میں شامل افراد کے 30 دن کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

    خیال رہے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا، جس کے بعد 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • ڈیم ضرور بنے گا، نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالیں گے، فیصل واوڈا

    ڈیم ضرور بنے گا، نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالیں گے، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ڈیم ضرور بنے گا، ٹینڈر ایوارڈ ہوگیا ہے، قوم کے اٹھارہ ارب روپے بچا لیے، ضمانت مل جائے تو بھی نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان بحث و تکرار جاری رہی، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کے شور شرابے میں قوم کو خوشخبری سنادی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیم ضرور بنے گا اس کا ٹینڈر ایوارڈ ہوگیا ہے، بھاشا ڈیم منصوبے کی لاگت میں پندرہ فیصد اضافے کی اجازت تھی جو حکومت نے نہیں کیا۔

    اس طرح ہم نے اس پروجیکٹ میں پاکستانی قوم کے اٹھارہ ارب روپے بچا لیے ہیں، اپنی وزرات سے بچائے گئے اٹھارہ ارب سے بلوچستان میں پندرہ سال سے تاخیر کا شکار ڈیم بنانا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا پانی بالکل محفوظ ہے، مودی سرکار ہمارا پانی نہیں روک سکتی، ہم اپوزیشن اراکین کی باتوں کا جواب ان کی زبان میں جواب دے سکتے ہیں لیکن ہماری پرورش ایسی نہیں ہے۔

    نواز شریف کو ضمانت مل بھی جائے تو ای سی ایل سے نام نہیں نکالیں گے،

    علاوہ ازیں فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی پٹیشن کا فیصلہ عدالت نے کیا ہے، ضمانت مل بھی جائے تو ای سی ایل سے نام نہیں نکالیں گے، نوازشریف کو علاج کرانا ہے تو پاکستان میں کرائیں بیرون ملک سے نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو پریشانی اسی لیے ہے کہ بادشاہت کی زندگی گزارنے کے بعد عام آدمی کی زندگی برداشت نہیں ہوتی.

    وزیر اعظم عمران خان کے چہرے پر تھکاوٹ نظرآتی ہے کیونکہ وہ عوام کیلئے وزیراعظم بنے ہیں، وزیراعظم ہاؤس کا آڈٹ ہوا ہے، اخراجات46فیصد نیچے آئے ہیں۔

  • شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ، ذرائع وزارت داخلہ

    شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ، ذرائع وزارت داخلہ

    اسلام آباد: سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا ، نیب نےاثاثہ جات کیس میں نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کےمطابق ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا، نیب کی سفارش اور کابینہ کی منظوری سے نام ای سی ایل میں ڈالاگیا۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارتِ داخلہ کو مراسلہ بھیجا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف کا نام آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی

    اس سے قبل19 فروری کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل کرلیاگیا تھا اور کہا تھا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے تک عبوری قومی شناختی فہرست میں رہےگا، فہرست میں شامل افراد کے 30 دن کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

    خیال رہے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : شہبازشریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا، جس کے بعد 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔