Tag: ECL

  • کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟وزیراعظم عمران خان کا سوال

    کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟وزیراعظم عمران خان کا سوال

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟ ملک سے محبت کے دعوے کرتے ہیں لیکن کچھ بیرون ملک کے بار بار دوروں کے لیے انتظارنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ای سی ایل میں پارلیمینٹرینز کے ناموں پر اپوزیشن کی تشویش پر سوالات اٹھا دیئے۔

    اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نےکہاکچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟یہ ارکان اسمبلی بیرون ملک جانے کے اتنے شوقین کیوں ہیں؟

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہت سے کام جوسیاستدان پاکستان میں اور پاکستان کے لیےکرسکتے ہیں، ملک سے محبت کے دعوے کرتے ہیں ،لیکن کچھ بیرون ملک کےبارباردوروں کے لیےانتظارنہیں کرسکتے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ارکان اسمبلی کےپاس اقامے ہیں یابیرون ملک رہائش ہے، کیا یہ رجحان کوئی ان کو سمجھاسکتاہے، جو ملک میں رہنے اور کام کرنے پر خوش ہیں کیونکہ ہم حقیقت میں پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا جمہوریت منتخب سیاسی رہنماؤں کوکرپشن سے استثنیٰ دیناہوتاہے؟ ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے۔

    مزید پڑھیں : ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے، وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقید

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمان پرعوام کےٹیکسوں سےسالانہ اربوں کےاخراجات اٹھتے ہیں، ایوان زیریں سےحزب اختلاف کاایک مرتبہ پھرواک آؤٹ، واک آؤٹ ظاہرکرتاہےشایدیہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے، نیب مقدمات ہم نےتوقائم نہیں کیے ، یہ سب این آر او کے حصول اور نیب مقدمات سے چھٹکارے کیلئے دباؤ کاحربہ ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا ،جس جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق عدالت کے تحریری فیصلے کاجائزہ لیا جائے گا اور ای سی ایل میں شامل ناموں پر نظرثانی کی جائےگی جبکہ بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کےنام ای سی ایل سےنکالےجانےکاامکان ہے۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا، ای سی ایل میں شامل ناموں پر نظرثانی کی جائے گی

    وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا، ای سی ایل میں شامل ناموں پر نظرثانی کی جائے گی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا، اجلاس میں وفاقی کابینہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق عدالت کے تحریری فیصلے کا جائزہ لے گی، کابینہ اراکین ای سی ایل میں شامل ناموں پر نظرثانی کریں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے بعد بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالےجانے کا امکان ہے، وزارت داخلہ کی خصوصی کمیٹی172ارکان کے نام نکالنے پر سفارشات دے گی۔

    اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے17نکاتی ایجنڈے میں دیگر اہم معاملات اور تقرریوں کی منظوری شامل ہے، وفاقی کابینہ پی ٹی اے کےچیئرمین کے تقرر کی منظوری دے گی۔

    کابینہ سے برطانیہ میں کیس لڑنے کیلئے قانونی ماہر کےاخراجات کی منظوری لی جائے گی، اجلاس میں سیمنٹ انڈسٹری میں سپلائی، ڈیمانڈ اور قیمتوں کاجائزہ لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم کا صوبوں کے درمیان گیس فراہمی کا تنازع حل کرنے کا فیصلہ

    پاورڈویژن کیلئے ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے، اجلاس میں حاضرسروس سرکاری ملازم کی موت پرفیملی گرانٹ کی منظوری پر بھی غور ہوگا۔

  • میرا نام ای سی ایل سے نکالا جائے: حمزہ شہباز نے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    میرا نام ای سی ایل سے نکالا جائے: حمزہ شہباز نے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز  نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے، حمزہ شبہاز نے اپنی درخواست میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے، ڈی جی امیگریشن اور نیب کو فریق بنایا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کا نام غیر قانونی طور پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا.

    اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ نیب کی تفتیش میں مکمل تعاون کیا، طبی وجوہات کی بنا پر بیرون ملک جانا چاہتا ہوں، عدالت ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم دے۔

    مزید پڑھیں: کرپشن ریفرنس ، شہباز شریف کے بعد ان کے بیٹے حمزہ شہباز کےگرد گھیرا تنگ

    یاد رہے کہ اس وقت شریف خاندان کے مختلف افراد کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت  مقدمات کا سامنا ہے، جن میں شہباز شریف کے صاحب زادہ حمزہ شہباز بھی شامل ہیں.

    خیال رہے کہ 11 جنوری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

  • نقیب قتل کیس کے ملزم راؤانوار کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد

    نقیب قتل کیس کے ملزم راؤانوار کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نےنقیب قتل کیس کے ملزم راؤانوارکی ای سی ایل سےنام نکالنےکی درخواست مسترد کردی، چیف جسٹس نےراؤ انوارکوسہولتوں کی فراہمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا راؤ انوار بری کیسے ہوگیا؟ ایک جوان بچہ مار دیا کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں راؤانوار کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نےراؤ انوارکی ای سی ایل سےنام نکالنےکی درخواست مسترد کردی۔

    وکیل صفائی کے دلائل پر چیف جسٹس نے کہا راؤ انوار بری کیسے ہوگیا؟ ٹھیک ہے وہ ضمانت پررہیں مگر پاسپورٹ اسے کیوں دیا گیا؟ راؤ انوار باہر جانے کی بات کر رہاہےاس کاتو پاسپورٹ ضبط ہوناچاہیے، جس پر وکیل راؤ انوار نے کہا اس کا پاسپورٹ پہلے ہی اتھارٹیز کے پاس موجود ہے۔

    وکیل صفائی نے جب یہ کہا کہ راؤ انوار کی فیملی ملک سے باہر مقیم ہے، تو چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے یہاں سے کمایاہوا پیسہ باہر منتقل کرنا چاہتا ہوگا، گھر والوں سے کہیں وہ یہاں آکر راؤانوارسےمل لیں، ہم اس کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالتے۔

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح ہم نے راؤ انوار کو پکڑوایا ہے ہمیں معلوم ہے۔آپ کو پتہ ہے وہ کتنے دن مفرور رہا؟ آپ کو پتہ ہے وہ کتنے دن مفرور رہا؟ ہم اس کو کیسے لائے ہیں ہمیں اندازہ ہے، جائیں ہم آپ کی درخواست منظور نہیں کررہے۔

    چیف جسٹس نے راؤ انوار کو سہولتیں فراہم کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کرتےہوئے کہا پہلے کیوں نہ بتایا راؤانوار سےخصوصی برتاؤکیا جارہا ہے، راؤانوارریاست کے لیےاتنا اہم ہے کہ خصوصی سلوک کیا جائے ؟ ایک جوان بچہ مار دیا کوئی پوچھنے والا نہیں، اب باہر جانا چاہتا ہے۔

    یاد رہے 28 دسمبر کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست دائر کی تھی، جس میں نام ای سی ایل سے نکالنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ ان کے خلاف قتل کے مقدمے میں ٹرائل سست روی کا شکار ہے اور مستقبل قریب میں فیصلے کا کوئی امکان نہیں اس لئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ وہ بیرون ملک اپنے بچوں سے ملاقات کے لئے جاسکے۔

    واضح رہے گذشتہ سال 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا. ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

  • وفاقی کابینہ کا 172 افراد کے نام فوری طورپرای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ کا 172 افراد کے نام فوری طورپرای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آج وفاقی کابینہ نے 172 ناموں کو ای سی ایل میں ڈالنے کا ازسر نو جائزہ لیا، جس کے بعد تمام نام فوری طورپر فہرست سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ یہ نام ریویو کمیٹی کوبھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے. 

    [bs-quote quote=” اب سندھ کوبراہ راست پیسے نہیں دیں گے، طریقہ کارطے کر رہے ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ جے آئی ٹی کے کہنے پرنام ای سی ایل میں ڈالےگئے، کیوں‌کہ ماضی میں جن افراد کے خلاف تحقیقات ہورہی تھیں، وہ ملک سےفرارہوئے، جس کی واضح مثال اسحاق ڈار ہیں.

    وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسحاق ڈارشاہد خاقان عباسی کے طیارےمیں لندن فرارہوئے، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ شاہد خاقان عباسی اسحاق ڈارکو اپنا طیارہ فراہم نہ کرتے، ملزم فرارکرانے پرسابق وزیراعظم شاہد خاقان کو نوٹس ملنا چاہیے.

    انھوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 آسامیوں کا اضافہ کیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں 9 ججز  اور ایک چیف جسٹس ہوں گے، غربت کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے.

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے ماحول سازگار بنا رہے ہیں، پالیسی ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری آنے پر ٹیکسز نہیں ہونے چاہییں، پالیسی سے غیرملکی سرمایہ کاری آنے میں مدد ملے گی.

    انھوں نے کہا کہ کراچی کی محرومیوں کو ختم کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں، کراچی ہمارامعاشی حب ہے، اس کے لئے اومنی گروپ پربھروسہ نہیں کر سکتے، بدقسمتی سے جوپیسہ سندھ پرلگنا چاہیے تھا، وہ دبئی میں محلات بنانے پر خرچ ہوا.


    مزید پڑھیں: بھارت کومیں نہ مانوں کی ضد چھوڑنا ہوگی‘ فواد چوہدری


    فواد چوہدری نے کہا کہ 200 ارب روپے جو سندھ پرخرچ ہونا چاہیے تھا، وہ دبئی اور لندن میں لگے، اب سندھ کوبراہ راست پیسے نہیں دیں گے، طریقہ کارطے کر رہے ہیں، تحریک چلانے کی دھمکیاں نہ دیں، جےآئی ٹی پربات نہیں کررہے سپریم کورٹ نے روکا ہے.

    ان کا کہنا تھا ایف سی ہیڈ کوارٹرز کے لئے فنڈزکی منظوری کابینہ نے دی ہے، بلوچستان میں ایف سی ہیڈکوارٹرز کے لئے 2.8 ارب کی منظوری دی گئی ہے.

  • ای سی ایل میں نام ہونے کی نہ پہلے پرواہ تھی اور نہ ہی اب ہے: وزیراعلیٰ سندھ

    ای سی ایل میں نام ہونے کی نہ پہلے پرواہ تھی اور نہ ہی اب ہے: وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ ای سی ایل میں نام ہونے کی نہ پہلے پرواہ تھی اور نہ ہی اب ہے، پرائیویٹ دورے نہیں کیے، صرف حج کے لیے اور کربلا گیا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ ای سی ایل میں نام نکالنے کا کیا کرتی ہے اس کا علم مجھے نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیئے کہ وہ معیشت اور وصولی بہتری پر توجہ دے، فنڈز نہیں ہوں گے تو ڈولپمنٹ کا کام کیسے ہوگا؟

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کی عددی اکثریت کم ہے، وفاقی حکومت کو اپنے بنیادی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام ڈال کر چاہتے ہیں ترقیاتی کام نہ ہوں، ہماری حکومت کوئی نہیں گراسکتا، 49 کیا ہمارا ایک بندہ بھی نہیں جائے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ کچھ پارٹی کے اراکین اپنے رہنماؤں کی ناپختگی سے نالاں ہیں، پی پی نے ہمیشہ حالات کا مقابلہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو، آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی شامل ہے اور ان سمیت 172 افراد کے نام آج ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

  • جے آئی ٹی رپورٹ: پیپلزپارٹی نے اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    جے آئی ٹی رپورٹ: پیپلزپارٹی نے اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    کراچی: جعلی بینک اکائونٹس کی جے  آئی ٹی رپورٹ اور پی پی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالے پر پیپلزپارٹی نے اہم اجلاس آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکائونٹس کی جے آئی ٹی رپورٹ اور پی پی کے رہنمائوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے نمٹنے پر غور کیلئے پیپلزپارٹی کا اہم اجلاس آج دو بجے بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا۔

    اجلاس کی صدارت بلاول بھٹو اور آصف زرداری کریں گے، اجلاس میں مرکزی وصوبائی رہنما شرکت کریں گے جس میں قانونی ماہرین بھی موجود ہوں گے۔

    جےآئی ٹی رپوٹ اور ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے فیصلے پر مشاورت ہوگی، پیپلزپارٹی کے کل ہونے والے اجلاس میں بڑے فیصلے بھی متوقع ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی۔

    ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں: بلاول بھٹو

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو، آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی شامل ہے اور ان سمیت 172 افراد کے نام آج ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جاچکے ہیں۔

  • سندھ حکومت وفاق سے اپنا حق لے کررہے گی : مراد علی شاہ

    سندھ حکومت وفاق سے اپنا حق لے کررہے گی : مراد علی شاہ

    گھوٹکی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے لوگوں کے ساتھ دشمنی کی جارہی ہے، سندھ حکومت وفاق سے اپنا حق لے کر رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ کے وسائل کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کےہتھکنڈوں سےگھبرانےوالےنہیں ہیں، ہماری قیادت کوتوالیکشن ہی نہیں لڑنےدیاگیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ نوازشریف کوسندھ پسند نہیں تھا،عمران خان کواس سےزیادہ سندھ پسند نہیں آرہا۔ جولوگ کہتےتھے کہ سندھ پرقبضہ کریں گےوہ سندھ سےبھاگ گئے۔

    مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی قیادت متحد اور مضبوط ہے، سندھ حکومت اپناحق وفاقی حکومت سے لے کردکھائےگی۔

    تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ سندھ سے استعفیٰ مانگ لیا

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے تھرمیں کوئلےسے توانائی پیدا کرنے کا پلانٹ بنایا تو وہاں کے لوگوں کو اس کا مالک بنایا۔ کول مائننگ سائٹ کے لیے جو دیہات ہٹائے گئے، انہیں پہلے 11 سو اسکوائرفٹ پرگھر بنا کر دیے گئے، وہاں کے عوام کو روزگار دیا گیا۔

    سندھ حکومت ایس ایس جی سی کوگاؤں اور دیہاتوں میں گیس کی فراہمی کے لیے قرضہ دیتی ہے، ایس ایس جی سی کہتی ہے کہ قرضہ واپس نہیں کرسکتے،گرانٹ میں بدل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کی خاطر یہ بھی کرنےکوتیارہیں، لیکن سندھ کے معدنیات پرآئینی طورپرحق سندھ کاہے، وہ لےکرہی رہیں گے۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما خرم شیرزمان نےآج صبح وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے کے بعد ان سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال پیپلز پارٹی کی حکومت ختم ہونے کا انتظار نہیں کرسکتے، تحریک انصا ف سندھ میں حکومت بنانے جارہی ہے۔

    آج صبح وفاقی حکومت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے تھے، ان افراد میں سابق صدر آصف علی زرداری ، فریال تالپور، بلاول بھٹو زرداری، مراد علی شاہ، قائم علی شاہ سمیت پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

  • جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے: شہلا رضا

    جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے: شہلا رضا

    کراچی: پیپلز پارٹی کی رہنما اور صوبائی وزیر شہلا رضا کا کہنا ہے کہ جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے، کیسز عدالتوں میں ہیں وہیں جواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد پیپلز پارٹی کی رہنما اور صوبائی وزیر شہلا رضا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صرف پیپلز پارٹی قیادت کا نام کیوں شامل کیا گیا ہے۔

    شہلا رضا نے کہا کہ جے آئی ٹی نہیں بنی تھی تو اس سے پہلے ہی آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کچھ لوگوں کے نام رہتے ہیں تو وہ بھی بتا دیتی ہوں ان کے بھی نام شامل کرلیں۔

    انہوں نے کہا کہ جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے، کیسز عدالتوں میں ہیں وہیں جواب دیں گے۔

    شہلا رضا کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس محترم ہیں انہیں نوٹس لینا چاہیئے کہ کس طرح جے آئی ٹی رپورٹ پہلے ہی منظر عام پر آگئی تھی۔ پیپلز پارٹی اس قسم کے مقدموں سے نہیں گھبراتی، پارٹی آج بھی اپنے لوگوں کے ساتھ چل رہی ہے۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں شامل 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور فریال تالپور سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

  • کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری کا نام بھی ای سی ایل میں‌ ڈالا جائے گا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے بعد یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہوگا؟

    تجزیہ کاروں‌ کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں‌ بلاول بھٹو کا نام میگا کرپشن کے کرداروں میں شامل ہیں، پارک لین میں آصف زرداری، بلاول کے 50 فی صد بینیفشل شیئرز ہیں.

    حکومت نے رپورٹ میں شامل 172 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اعلان کیا ہے اور فیصلے کےتحت بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے گا.

    تجزیہ کاروں کے مطابق آصف زرداری، فریال تالپور کے ساتھ بلاول کانام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا.

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے نامزد 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے، جن میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے نام بھی شامل ہیں.

    مزید پڑھیں: حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    مزید پڑھیں: جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، آصف زرداری

    اس بیان پر پیپلزپارٹی کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا.

    بعد ازاں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں‌ شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں‌ لیا.