Tag: ECL

  • نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست ، حکومت سے 25اگست تک جواب طلب

    نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست ، حکومت سے 25اگست تک جواب طلب

    لاہور : نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے حکومت سے پچیس اگست تک جواب طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر جسٹس مامون الرشید نے سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ معاملہ سپریم.کورٹ میں تو وہاں سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا جس پر درخواست گزار نے بتایا کہ اس کیس کا سپریم میں زیر التوا معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔

    جس پر درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نوازشریف کو نااہل قرار دیا اور نیب ریفرنس قائم کرنے کا حکم دیا مگر میاں نوازشریف سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس نیب میں پیش نہیں ہو رہے .

    درخواست گزار نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے پاس کئی ممالک کے ویزے لگے ہیں، جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ وہ قانونی کاروائی سے بچنے کے لئے بیرون ملک چلے جائیں گے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دائر


    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانامہ کیس کے علاوہ عدالتوں میں میاں نواز شریف کے خلاف متعدد مقدمات زیر سماعت ہیں اور خدشہ ہے کہ سابق وزیراعظم مقدمات سے بچنے کے لیے بیرون ملک چلے جائیں گے، اس لیے عدالت میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے احکامات صادر کرے۔

    عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست پر فیڈریشن اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 اگست کو جواب طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، آئی جی سندھ

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور ان کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرکے انہیں ہر ہفتے طلب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی زیرصدارت اپیکس فالو اپ اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں صوبے میں امن وامان اور نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ آئی جی سندھ نے مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ اےٹی سی سے اشتہاریوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس سےعدم تعاون پر فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور ان افراد کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کیےجائیں، تمام ڈی آئی جیز فورتھ شیڈول لسٹ کا ازسر نو جائزہ لیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایس ایس پیز فورتھ شیڈولر افراد کو طلب کرکے ان سے خود تفصیلات لیں، انہوں نے متعلقہ ایس ایچ اوز کو ہدایات دیں کہ فورتھ شیڈول لسٹ کے افراد کو ہر ہفتے طلب کریں اور پولیس سے تعاون نہ کرنے والے افراد کی رپورٹ سی ٹی ڈی کو روانہ کریں۔

  • نوازشریف اور ان کے خاندان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج ہوگی

    نوازشریف اور ان کے خاندان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : نوازشریف اور ان کے خاندان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی، پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروقی کریں گے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرائل سے بچنے کیلئے نوازشریف بیرون ملک منتقل ہوسکتےہیں، پاناماکیس کے منطقی انجام تک پہنچنے کیلئے ٹرائل ضروری ہے۔

    درخواست گزار نے نواز شریف، کیپٹن ریٹائرصفدر ، مریم ، حسن، حسین ،اسحاق ڈار کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ فریقین کی جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی جائے، شریف خاندان کے افراد کے اکاؤئنس بھی منجمد کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں : شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے، درخواست منظور


    درخواست گزار وکیل کا کہنا تھا شریف خاندان کے خلاف سپریم کورٹ نے نیب ریفرنس دائرکرنے کا حکم دیا تھا، شریف خاندان کے فرد ملک سےباہر گئے تو واپس نہیں آئیں گے، نواز شریف پر منی ٹریل کا جرم ثابت ہو چکا ، پیسے واپس نہیں لا رہے، ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جس کے بعد درخواست پر عائد تمام اعتراضات دور کرتے ہوئے سماعت کیلئے منظور کرلیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یکم اگست کو خدمات گار تنظیم کی جانب سے بھی شریف خاندان کے خلاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • لاہور : نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دائر

    لاہور : نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دائر

    لاہور: شریف خاندان کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں نواز شریف اور ان کے بچوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی کی مشکلات بڑھنے لگیں، سابق وزیر اعظم نوازشریف، ان کے بچوں مریم، حسن اور حسین نواز ، داماد کیپٹن ریٹائر صفدر اور اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دائرکر دی گئی۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے نواز شریف اور دیگر کے خلاف نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے ، خدشہ ہے سزا سے بچنے کے لئے ملزمان ملک سے فرارہو سکتے ہیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ نوازشریف، مریم، حسن، حسین، صفدر، اسحاق ڈار کانام ای سی ایل میں ڈالاجائے۔


    مزید پڑھیں : شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس دائرکرنے کی منظوری


    اس سے قبل گذشتہ روز عدالتی حکم پر نیب نے نوازشریف، حسن، حسین اور مریم کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی جبکہ اسحاق ڈار اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف بھی ریفرنسز دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد

    شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد

    کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ مل سکی۔ سندھ ہائیکورٹ نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے وکیل نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست کی تھی کہ شرجیل میمن کو علاج کے لیے ایک مرتبہ ملک سے باہر جانے دیا جائے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شرجیل میمن کتنے ریفرنسز میں نامزد ہیں۔

    جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شرجیل میمن پونے 6 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں۔ ملزم کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے لیکن وہ ملک سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔

    عدالت میں ایف آئی اے نے کہا کہ وہ وزارت داخلہ کے حکم کی پابند ہے۔ شرجیل میمن کا نام وزارت داخلہ کے حکم پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت اگست تک کے لیے ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے خلاف پونے 6 ارب روپے کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ میں 30 مارچ کو شرجیل میمن کرپشن کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست کو منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور

    شرجیل میمن نے اس سے قبل بیرون ملک سے 2 سال بعد واپسی پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی اسی مقدمے میں حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

    عدالت نے شرجیل میمن کو 20 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جبکہ ان کی حفاظتی ضمانت 2 ہفتے کے لیے منظور کی گئی تھی جس میں اب توسیع کردی گئی ہے۔


     اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
  • بیرون ملک روانگی کے لیے ڈاکٹر عاصم کو وزارت داخلہ کا این او سی

    بیرون ملک روانگی کے لیے ڈاکٹر عاصم کو وزارت داخلہ کا این او سی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے سے متعلق وفاقی حکومت سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ وزارت داخلہ سندھ نے ان کے بیرون ملک سفر کے لیے نو اوبجیکشن لیٹر بھی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے بیرون ملک علاج کا معاملہ تاحال عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے سے متعلق وفاقی حکومت نے جواب جمع کروایا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف اربوں روپے کرپشن کا مرکزی ریفرنس زیر التوا ہے۔ عدالتی احکامات کی روشنی میں ای سی ایل میں نام شامل کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے ڈاکٹر عاصم کے بیرون ملک سفر پر نو اوبجیکشن لیٹر عدالت میں جمع کروا دیا۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم لندن روانگی کے لیے تیار

    ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ کا دلائل میں کہنا تھا کہ ان کے موکل کا علاج پاکستان میں ممکن ہی نہیں۔ 9 رکنی میڈیکل بورڈ نے ڈاکٹر عاصم کا علاج بیرون ملک تجویز کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک نہ جانے دیا گیا تو ان کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

    عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور نیب پراسیکیوٹر سے 15 مئی کو تفصیلی دلائل طلب کرلیے۔

    یاد رہے کہ 3 مئی کو ڈاکٹر عاصم نے لندن روانگی کے لیے بک کروایا گیا ٹکٹ عدالت میں جمع کروایا تھا اور استدعا کی تھی کہ انہیں علاج کے لیے اہلیہ کے ساتھ لندن روانگی کی اجازت دی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مشعال خان قتل کیس، پی ٹی آئی  کے کونسلر عارف کا  نام  ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    مشعال خان قتل کیس، پی ٹی آئی کے کونسلر عارف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    مردان : یونیورسٹی میں قتل ہونے والے مشعال خان کےکیس میں پیش رفت ہوئی ہے، واقعے کے ملزم پی ٹی آئی کے کونسلر عارف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشعال خان کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر مردان پولیس نے ایف آئی اے کو مراسلہ بھجوایا ہے، جس میں  پی ٹی آئی کے کونسلر عارف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے کہ اور کہا گیا ہے کہ اسے بیرون ملک جانے سے روکا جائے۔

    مراسلہ ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن کی جانب سے بھجوایا گیا اور اس میں دوسرے ملزم علی خان کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ڈی پی او مردان کا کہنا ہے کہ مشال قتل کیس میں کونسلرعارف 20 روز سے روپوش ہے، عارف کی گرفتاری کے لئے دو آپریشنل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں :  مشال خان قتل کیس، دو ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست 


    گذشتہ روز  آئی جی خیبر پختونخوا کی جانب سے مشال قتل کیس کے دو مرکزی ملزمان عارف اورعلی کےنام ای سی ایل میں ڈالنےکے لیے درخواست وزارت داخلہ کو بھیجوا دی گئی تھی، جس میں دونوں ملزمان کی بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کرنے کا کہا گیا ہے۔

    اس سے قبل اطلاع تھی کہ عارف خان بیرون ملک فرار ہوچکا ہے لیکن اس حوالے سے ڈی آئی جی مردان عالم شنواری نے بتایا کہ ملزم عارف کے پاسپورٹ کی مدت بھی ختم ہوچکی ہے اس لیے اس کے مفرور ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں اور جلد دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مشعال قتل کیس ملوث 49 میں سے 47 ملزمان پکڑے گئے تاہم اب بھی دو مفرور ہیں، ڈی پی او مردان کا کہنا ہے کہ دو ملزمان قبائلی علاقوں میں روپوش ہوگئے ہیں، جن کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔.

    واضح رہے کہ 13 اپریل کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں ایک مشتعل ہجوم نے طالب علم مشعال خان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

  • ڈاکٹر عاصم نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    ڈاکٹر عاصم نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    کراچی : سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے ای سی ایل سے نکلوانے سے متعلق درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کردی، جس میں انکا کہنا ہے کہ علاج کیلئے باہر جانے دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے رہائی کے بعد ای سی ایل سے نام خارج کرنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں ڈاکٹر عاصم حسین کے جانب سے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ بیمار ہیں اور کمر میں شدید تکلیف ہے ،میڈیکل بورڈ نے بھی بیرون ملک علاج کی تجویز دی ہے۔

    درخواست میں ڈاکٹر عاصم کی جانب سے کہا گیا جج صاحب! علاج کیلئے باہر جانے دیں ، لندن میں ڈاکٹروں سے 20اپریل کا اپائنمنٹ ہے، بر وقت علاج نہ ہوا تو طبیعت بگڑ سکتی ہے۔

    وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر 24نومبر 2015کو ای سی ایل میں نام شامل کیا تھا ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ،وزارت داخلہ کو ای سی ایل سے نام خارج کرنے کا حکم دیا جائے، درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ ، محکمہ داخلہ سندھ ، نیب اور آئی جی سندھ کو فریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم جاری


    یاد رہے گذشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے جسٹس کے کے آغا کا فیصلہ برقرار رکھتے ڈاکٹر عاصم حسین کی ضمانت منظور کی تاہم ساتھ ہی وزیرداخلہ کو خط لکھ کر ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔


    مزید پڑھیں : ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا


    واضح رہے سابق صوبائی وزیرپیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کو 19 ماہ بعد  جیل سے رہا کیا گیا تھا، دو برس قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی پی رہنماء کو دہشت گردوں کے علاج و معالجے مقدمے میں گرفتار کیا تھا بعد ازاں نیب نے کرپشن کی تحقیقات بھی شروع کردی تھیں۔

  • ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل میں شامل ہوا یانہیں؟ رپورٹ تاحال جمع نہ ہوسکی

    ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل میں شامل ہوا یانہیں؟ رپورٹ تاحال جمع نہ ہوسکی

    کراچی: ڈاکٹرعاصم کا نا م ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے رپورٹ تاحال سندھ ہائی کورٹ میں جمع نہیں‌ ہوسکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل میں شامل ہوا یانہیں؟ رپورٹ تاحال سندھ ہائی کورٹ میں جمع نہ ہوسکی، گزشتہ روز رجسٹرار نے ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے ضمانت کے فیصلے میں ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی شرط بھی تھی۔

    ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم جاری

    گذشتہ روز سندھ  ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے جسٹس کے کے آغا کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کی ضمانت منظور کی تھی تاہم ساتھ ہی وزیرداخلہ کو خط لکھ کر ڈاکٹر عاصم کا نام  ای سی ایل شامل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ خط میں وارزت داخلہ کو ڈپلیکیٹ (نقل) پاسپورٹ جاری کرنے سے بھی روک دیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا تھا، ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔

    ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری

    ڈاکٹر عاصم کو سندھ رینجرز نے اگست 2015 میں حراست میں لیا تھا، ان کے خلاف 462 ارب روپے کی بدعنوانی کے الزام کے تحت مقدمات درج ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹرڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر سندھ حکومت اور وفاقی حکومت میں اختلافات بھی پیدا ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے سابق صدر آصف علی زرداری کا یہ بیان بھی سامنے آیا تھا کہ میاں نواز شریف نے 1990 کی دہائی کی انتقامی سیاست کو دہرایا ہے۔

  • ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں ، چیف جسٹس

    ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں ، چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں ماڈل ایان علی توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس ایان علی کے بیرون ملک جانے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر وزارت داخلہ پر برہم ہوگئے، انکا کہنا ہے کہ ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں۔

    سپریم کورٹ اسلام آباد میں ایان علی توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس برہم نظر آئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عدالت کے احکامات پر عملدرآمد ہو چکا۔؟ ایان علی کی توہین عدالت کیس پر فیصلہ دے چکے ہیں، تفصیلی فیصلہ بھی جلد آ جائے گا ۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے حکم کے بعد تمام درخواستیں غیر موثر ہو چکی ہیں، ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں، اگر کسی ہمارے حکم پر عمدرامد نہ ہوا تو ہم ہائی کورٹ پر نہیں چھوڑیں گے خود دیکھیں گے ۔

    وزارت داخلہ کے وکیل کی توہین عدالت کی درخواست پر نقطہ چینی پر چیف جسٹس برہم ہوگئے اور کہا اگر آپ کا اصرار ہے تو پورے معاملے کو دوبارہ دیکھ لیتے ہیں پھریہ نہ ہو آپ ہائی کورٹ کی توہین عدالت بھول جائیں، ہم خود آپ کو توہین عدالت پر طلب کر لیں۔

    عدالت کی برہمی کے بعد وزارت داخلہ کے وکیل نے یقین دھانی کروائی کہ حکومت سے ہدایت لے کر وقفے کے بعد عدالت کو آگاہ کردیں گے۔


    مزید پڑھیں : ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ماڈل ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے منظورکرلی ہے، ایان علی نے ای سی ایل سے نام نہ نکالے جانے پرسیکرٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

    واضح رہے کہ ایان علی کو 2015 میں راولپنڈی ایئر پورٹ سےکروڑوں ڈالرمالیت کی غیرملکی کرنسی اسمگل کرنے کےالزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔