Tag: Economic crisis

  • سری لنکا کی حالت زار پر سنتھ جے سوریا کیا کہتے ہیں؟

    سری لنکا کی حالت زار پر سنتھ جے سوریا کیا کہتے ہیں؟

    سری لنکا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر سنتھ جے سوریا نے کہا ہے کہ ملک بھوک وافلاس کی دلدل میں پھنس چکا ہے عوام حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

    سری لنکا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر سنتھ جے سوریا بھی اپنے ملک کی بدترین معاشی صورتحال پر بول اٹھے ہیں اور حکومت کو موجودہ صورتحال ذمے دار قرار دیا ہے۔

    ایک غیر ملکی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سنتھ جے سوریا نے کہا کہ سری لنککا میں لوگوں کو کھانے پینے کی چیزیں نہیں مل پارہی ہیں ملک بھوک وافلاس کی دلدل میں بری طرح پھنس چکا ہے، گیس کی قلت ہے، بجلی گھنٹوں گھنٹوں فراہم نہیں ہوتی، بدقسمتی سے ملک بھر میں لوگ اس بدترین صورتحال سے گزر رہے ہیں اور وہ اس طرح زندہ نہیں رہ سکتے۔

    جے سوریا نے مزید کہا کہ عوام صورتحال سے تنگ آکر اب سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور انہوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا ہے وہ حکومت کو اپنی مشکلات سے آگاہ کررہے ہیں، اگر متعلقہ حکام نے معاملے پر صحیح طریقے سے قابو نہیں پایا تو یہ حالات ایک آفت میں تبدیل ہوجائیں گے اور اس کی ذمے داری موجودہ حکومت پر عائد ہوگی۔

    سابق ٹیسٹ کرکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے لیے موجودہ مشکل حالات کے سبب زندہ رہنا آسان نہیں ہے، سری لنکا ی موجودہ حالت سے پوری دنیا فکرمند ہے کچھ ممالک سے مدد مل تو رہی ہے لیکن وہ ناکافی ثابت ہورہی ہے۔ انہوں نے دنیا سے اپیل کی کہ ان کے ملک کو اس صورتحال سے نکلنے میں مدد فراہم کرے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے، ملک میں اشیائے خور ونوش کے بعد ادویہ کی قلت کے باعث ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی جاچکی ہے۔

    دوسری طرف بحران پر قابو پانے میں درجنوں وزرا اجتماعی طور پر مستعفی ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سری لنکا میں 26 وزراء اجتماعی طور پر مستعفی

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی قرضوں اور ٹیکس سے متعلق حکومتی اقدامات بدترین معاشی بحران کی وجوہات میں شامل ہیں۔

  • لبنان میں شدید معاشی بحران، بینک کے باہر لوگوں کی ہنگامہ آرائی

    لبنان میں شدید معاشی بحران، بینک کے باہر لوگوں کی ہنگامہ آرائی

    بیروت: لبنان میں شدید معاشی بحران سے پریشان لوگ بینک کے باہر جمع ہوگئے اور اپنے پیسوں کا مطالبہ کرتے ہوئے شدید ہنگامہ آرائی کی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق معاشی تنگی سے پریشان لوگ بڑی تعداد بینک سے پیسہ نکالنے کے لیے جمع ہوئے جہاں انہوں نے ہنگامہ آرائی شرع کردی، لوگوں نے بینک کی عمارت پر انڈے اور پتھر برسائے۔

    بینک کی دیواروں پر چور، آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت جیسے نعرے بھی لکھ دیے گئے۔ ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کے لیے فوج کو بلایا گیا اور اس دوران متعدد افراد زخمی بھی ہوگئے۔

    بینک کے باہر جمع افراد کا کہنا تھا کہ ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں، ہمارے پیسے اور پوری زندگی کی کمائی چلی گئی۔ سیاستدانوں اور بینکوں کے مالکان نے لوگوں کی کمائی کو لوٹا اور اپنے بچوں کے نام پر بیرون ملک بھیج دیا۔

    ایک شخص کا کہنا تھا کہ لبنان میں بینکوں کے مالکان اور بینکوں کی جماعت جو سیاستدانوں، قانون سازوں، وزرا، مذہبی شخصیات اور موجودہ و سابق وزرائے اعظم پر مشتمل ہے، انہوں نے انسانیت کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی کی اور بینکوں میں جمع کرنے والوں کے پیسے لوٹ لیے۔

    واضح رہے کہ پینڈورا پیپرز نے تصدیق کی ہے کہ لبنانی سیاستدانوں اور بینکاروں نے بیرون ملک میں غیر قانونی طور پر مہنگی جائیدادیں خریدی ہیں۔ ان میں سے بہت سے غیر ملکی اکاؤنٹس اسی حکمران طبقے کے ہیں جن پر ملک کو اس حالت زار پر لانے اور عام لبنانیوں کی زندگیوں کو تباہ کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔

    رواں برس ایک رپورٹ میں ورلڈ بینک نے کہا تھا کہ لبنان گزشتہ 150 سالوں میں دنیا کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور 70 فیصد عوام غربت کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہے۔

  • معاشی بحران سے نمٹنے کےلئے آرمی چیف کی فکر اور جذبہ قابل قدر ہے، تاجر رہنما

    معاشی بحران سے نمٹنے کےلئے آرمی چیف کی فکر اور جذبہ قابل قدر ہے، تاجر رہنما

    اسلام آباد : فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کیپٹل زون اسلام آباد کے نائب صدر عبدالوحید شیخ نے کہا ہے کہ معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی فکر اور جذبہ قابل قدر ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان مں کہی، انہوں نے قومی معیشت کی بحالی اور استحکام کے لئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ کے جذبے اورفکر کوسراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ ملک میں اقتصادی ایمرجنسی نافذ کی جائے۔

    ٹیکسوں میں پائے جانے والی تفاوت ختم کرکے ٹیکس ادائیگی کا ایسا آسان نظام متعارف کرایا جائے جس میں متعلقہ اداروں کے صوابدیدی اختیارت کم سے کم ہوں، ہر شہری کوٹیکسوں کی ادائیگی کی معلومات باآسانی حاصل ہوںاوروہ کسی مجاز افسر یا کنسلٹنٹ کی مدد حاصل کئے بغیر براہ راست قومی خزانے میںٹیکس جمع کراسکیں۔

    اسلام آباد میں تاجر تنظیموںکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالوحید شیخ نے کہا کہ ملکی معیشت کی بنیادیں مضبوط کرنے کے لئے ہمیںایسے اقدامات کی ضرورت ہے جس میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر قابو پانے میں مدد ملے، ملکی برآمدات اور سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ ہو اور روزگار اور کاروبار کے مواقعے بڑھیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں پاک فوج کے سربراہ نے جن نکات کی نشاندی کی ہے ان پر فورا عملدرآمد کیا جانا چاہیے کیونکہ خود داری اور بین الاقوامی سطح پر قومی وقار سر بلند رکھنے کے لئے لازم ہے کہ ہم معاشی طور پرخود کفیل ہوں۔

    اپنی افرادی قوت اور دستیا ب وسائل کو بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ استعمال میں لاتے ہوئے پاکستان کو ایک عظیم معاشی قوت بنائیں۔ شیخ عبدالوحید نے کہا کہ ہمیں اپنی قومی ترجیحات کوازسر نو مرتب کرنے کی ضرورت ہے جس کی بنیاد مضبوط معیشت اور مستحکم پاکستان ہونا چاہیے۔

  • معیشت مستحکم ہوگئی، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا: وزیر اعظم

    معیشت مستحکم ہوگئی، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا. کٹھن راستہ طے کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ختم ہوگیا، اراکین کو وزیراعظم عمران خان کے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق بریفنگ دی گئی.

    [bs-quote quote=” احساس پروگرام کا بجٹ 100 ارب سے بڑھا کر 191 ارب تک لے گئے،عوام کوغربت کی لکیرسے اوپرلانا پی ٹی آئی کی اولین ترجیح ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    اس موقع پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بجٹ اورحکومتی اہداف سے متعلق آگاہ کیا، چیئرمین ایف بی آرنے ٹیکس اصلاحات اوراہداف سے متعلق بریفنگ دی.

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ تحقیقاتی کمیشن کامقصد24 ہزار ارب قرضوں کا حساب ہے، تحقیقاتی کمیشن کا قیام جلد عمل میں لایا جا رہا ہے، تحقیقاتی کمیشن اقامہ رکھنے والوں کا حساب بھی کرے گا.

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اب وقت ہے کہ معیشت ٹیک آف کرے گی، کٹھن راستہ تھا، جو طے کیا ہے، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا.

    پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سود دے رہے ہیں، 30 فیصد کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے. ملک کے 4 ہزار ریونیومیں سے 2 ہزارقرض میں جاتا ہے.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کرلیا

    اجلاس میں احساس اورغربت خاتمہ پروگرام پر بھی بات کی گئی، وزیر اعظم نے کہا کہ احساس پروگرام کا بجٹ 100 ارب سے بڑھا کر 191 ارب تک لے گئے،عوام کوغربت کی لکیرسے اوپرلانا پی ٹی آئی کی اولین ترجیح ہے.

    اجلاس میں اپوزیشن گرفتاریوں پربھی بات کی گئی، موقف اختیار کیا گیا کہ گرفتارہونے والے این آر او کی تلاش میں ہیں.

    کرکٹ ٹیم کو اہم مشورہ

    اجلاس میں کل ہونے والے پاکستان بھارت میچ سے متعلق بھی گفتگو ہوئی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو دلیری دکھانا ہوگی. کھلاڑیوں کوچاہیےہارکا ڈر بھول کردلیری سےاپناکھیل کھیلیں.

  • معاشی بحران بڑھ رہا ہے، حکومت متنازع وزیروں کو نکالے، مولا بخش چانڈیو

    معاشی بحران بڑھ رہا ہے، حکومت متنازع وزیروں کو نکالے، مولا بخش چانڈیو

    حیدرآباد : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی بحران بڑھتا جارہا ہے، حکومت اپنی صفوں سے متنازع وزیروں کو نکالے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کابینہ میں صرف دو تین وزرا تبدیل ہوئے، حکومت نے ہمارے وزیرخزانہ کو اپنی کابینہ میں شامل کرلیا۔

    اب حکومت کو ہماری معاشی پالیسیوں پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں، حکومت نے پہلے دن سے ہی قوم سے جھوٹ بولا، ملک میں معاشی بحران بڑھتا جارہا ہے، جھوٹے دعوے کرنے پروزیر اعظم کو مستعفیٰ ہوجانا چاہیے۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے جو کام نہیں کرے گا وہ گھر بھیجا جائے گا، اس کا مطلب ہے کہ آپ کے وزرا کام نہیں کرتے تھے، وزیر اعظم واپس جانے کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں، پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی حکومت کاڈرامہ ہے، عوام کو کیا دیں گے آپ تو خود بھیک مانگتے پھر رہے ہیں۔

    ایک سوال کے جوااب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فیصلے کرنے نہیں آتے، معاشی پالیسی ناکام ہوچکی ہے، آپ کی کشتی میں سوراخ ہے، وفاق میں بغاوت کے آثار ہیں، جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں،ہم آپ کو نکالنا نہیں چاہتے، حکومت اپنی صفوں سے متنازع وزیروں کو نکالے اور کالعدم تنظیموں کیخلاف سخت کارروائی کریں، پارلیمنٹ سے نہ بھاگے۔