Tag: Economy

  • ایون فیلڈ فیصلے سے معیشت پر منفی اثرات متوقع نہیں، ماہرین

    ایون فیلڈ فیصلے سے معیشت پر منفی اثرات متوقع نہیں، ماہرین

    کراچی : ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی تاریخ کا بڑا فیصلے‌ میں کرپشن کرنے پر نوازشریف، اور داماد سمیت مجرم ٹھہرانے پر معیشت پر کوئی منفی اثرات متوقع نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت پہلے ہی گرے لسٹ میں شمولیت اور پھر الیکشن کے باعث کافی متاثر ہوچکی ہے تاہم ایون فیلڈ فیصلے سے کوئی تبدیلی متوقع نہیں، فیصلہ عوامی خواہشات کے عین مطابق ہے۔

    ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کے انخلاء کی وجہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ تو ہوسکتی ہے مگر فیصلہ نہیں ، سی پیک اور دیگر غیر ملکی ذرائع سے اس وقت کوئی نئی سرمایہ کاری شیڈول نہیں ہے، جس کے خطرے میں پڑنے کا اندیشہ ہو۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ اب الیکشن اور نئی حکومت پر مرکوز ہے، اعلیٰ سطح پر کرپشن کے خلاف کارروائی سے غیر ملکی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہورہا ہے۔

    خیال رہے کہ 6 جولائی کو احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو 7 سال اور کیپٹن صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈز جبکہ مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا گیا۔

  • معاشی طور پر مضبوط اور مستحکم پاکستان ہمارا مشن ہے: آصف زرداری

    معاشی طور پر مضبوط اور مستحکم پاکستان ہمارا مشن ہے: آصف زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ معاشی طور پر مضبوط اور مستحکم پاکستان ہمارا مشن ہے، صنعت کار اور  بزنس مین ملکی خدمت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق چیئرمین ایپٹما گوہر اعجاز کے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا، آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کوشش ہے پاکستان کی مصنوعات عالمی منڈی میں بھی میسر ہوں، عالمی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ پاکستان کی عالمی منڈی تک رسائی میں مدد کریں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام نے مینڈیٹ دیا تو صنعت کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کریں گے، کوئی بھی ملک اس وقت تک مضبوط نہیں ہوگا جب تک اس کی معیشت مستحکم نہ ہو۔


    مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس


    ان کا کہنا تھا کہ پی پی نے اپنے دور میں قابل قدر خدمات انجام دیں، ملک کو پاکستان پیپلز پارٹی نے اقتصادی راہداری منصوبہ دیا، سی پیک پر نیک نیتی سے کام کرنے سے پاکستان اقتصادی طور پر مضبوط ہوگا۔

    آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پی پی حکومت نے ٹیکسٹائل شعبے کی بہتری کے لیے بھرپور کوشش کی، پیپلزپارٹی ہر طبقے سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعت ہے۔


    میاں صاحب خلائی مخلوق کو استعمال کرتے رہے ہیں، اب وہی ان کا نام بتائیں: آصف زرداری


    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری جماعت عام انتخابات کے لیے تیار ہے، پورے ملک سے الیکشن لڑیں گے، مخالفین کا کام صرف تنقید کرنا ہے، الیکشن 2018 میں سب واضح ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اردن کا معاشی بحران، خلیجی ممالک نے 2.5 ارب ڈالرز کی امداد کا اعلان کردیا

    اردن کا معاشی بحران، خلیجی ممالک نے 2.5 ارب ڈالرز کی امداد کا اعلان کردیا

    ریاض : اردن کی معاشی بد حالی اور مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج پر سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یو اے ای اور کویت کے ساتھ ملکر اردن کے لیے 2.5 ارب ڈالرز کے امدامی پیکج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سربراہی میں گذشتہ روز چار ممالک کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبد العزیز کررہے تھے،اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر ودبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم، کویت کے فرمانروا شیخ صباح الاحمد الصباح اور اردن کے فرمانروا شاہ عبد اللہ دوّم بن حسین نے شرکت کی۔

    چار ممالک کے اجلاس کے دوران سربراہان مملکت نے اردن میں پیدا ہونے والی معاشی بدحالی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور  مہنگاہی کے خلاف ملک میں چلنے والی احتجاجی تحریکوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سعودی فرمانروا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں چاروں خلیجی ممالک کے سربراہان نے مشکلات میں گھرے برادر ملک اردن کو 2.5 ارب ڈالرز  امداد دینے کا عزم کیا، جس میں مذکورہ چیزیں شامل ہوں گی۔

    خلیجی ممالک کی جانب سے اردن کے لیے پیش کیے گئے پیکج میں اردن کے مرکزی بینک میں رقم جمع کروانا، اردن کے حق میں عالمی بینک کو ضمانت دینا، ترقیاتی فنڈز سے نئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقم کی فراہمی کو یقینی بنانا اور پانچ سال تک اردن کے حکومتی بجٹ میں سرکار کو  مدد فراہم کرنا شامل ہے۔

    خلیجی ممالک کے سربراہوں کا اجلاس اختتام ہونے پر شاہ عبد اللہ دوّم نے شاہ سلمان بن عبد العزیز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے جذبات کو خوب سراہا اور ساتھ ہی ساتھ تعاون کرنے پر اماراتی نائب صدر اور کویتی امیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    اردن کے حاکم نے معاشی بدحالی کا شکار اردن کی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے اور 2.5 ارب ڈالرز کی بھاری رقم پیش کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے کہ چاروں ممالک کے سربراہان اجلاس میں شرکت کرنے سے پہلے مکہ مکرمہ میں واقع قصر صفا میں تشریف لائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    عمان: اردن میں جاری معاشی بحران کے باعث مظاہرے کے پیش نظر سعودی عرب نے خصوصی علاقائی کانفرنس آج طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں اردن شدید معاشی بحران کا شکار ہے جس کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں عوام کی جانب سے سخت مظاہرے کیے جارہے ہیں، علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم حانی الملکی مظاہرے کی وجہ سے مستعفی بھی ہوچکے ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اردن میں حکومت مخالف مظاہروں کے تناظر میں ایک خصوصی علاقائی کانفرنس طلب کی ہے، عمان حکومت سے اظہارِ یک جہتی کے لیے بلائی گئی یہ کانفرنس اتوار 10 جون کو مکہ میں ہوگی۔


    اردن: متنازعہ انکم ٹیکس قانون واپس لے لیا جائے گا’ نامزد وزیر اعظم


    عرب میڈیا کے مطابق اس کانفرنس میں میزبان سعودی عرب کے علاوہ اردن، کویت اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے شریک ہوں گے جہاں اردن کے بحرانی حالات پر قابو پانے کے طریقوں کو زیر بحث لایا جائے گا جس کا مقصد اردن کو اس معاشی بحران سے نکالنا ہے۔

    عالمی ذرائع کی جانب سے یہ امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس کانفرنس کے دوران خلیجی ریاستوں کی جانب سے اردن کی مالی امداد کے وعدے سامنے آ سکتے ہیں۔


    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی


    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عمر رزاز اردن کے نئے وزیر اعظم نامزد

    عمر رزاز اردن کے نئے وزیر اعظم نامزد

    عمان: اردن میں حکومت مخالف مظاہرے کی وجہ سے مستعفی ہونے والے سابق وزیر اعظم ’حانی الملکی‘ کے بعد عمر رزاز کو نیا وزیر اعظم نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کے بااختیار بادشاہ ’عبداللہ‘ کی جانب سے عمر رزاز کو نئے وزیر اعظم کے لیے نامزد کیا گیا ہے، عمر رزاز ہارورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ورلڈ بینک کے سابق سینیئر افسر ہیں۔

    عمر رزاز نے برطانیہ کے میساچوسٹس اسنٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے 2002 سے 2006 کے دوران تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ 2006 سے 2010 تک لبنان میں ورلڈ بینک کے کنٹری منیجر کے عہدے پر فائز رہے۔

    اردن کے بادشاہ عبد اللہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ہم خطے کو ان دنوں جاری بحران سے نکالنا چاہتے ہیں اور ملکی معیشت کی مضبوطی کے لیے ہم ممکن اقدامات کریں گے جبکہ نامزد وزیر اعظم جلد منصب پر فائز ہوجائیں گے۔


    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی


    یاد رہے کہ دو سال تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے اردن کے سابق وزیر اعظم ’حانی الملکی‘ نے گذشتہ روز اردن کے بااختیار بادشاہ ’عبد اللہ‘ کے پاس اپنا استعفیٰ جمع کرایا تھا جسے منظور کرتے ہوئے بادشاہ نے دیگر حکومتی وزرا کو معاملات سنبھالنے کے احکامات دیے تھے۔

    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی

    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی

    عمان: ملک بھر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور اضافی انکم ٹیکس کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کے مظاہرے پر اردن کے وزیر اعظم مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن میں گذشتہ کئی برسوں سے حکومتی پالیسی کے خلاف مظاہرے ہوتے آئے ہیں تاہم حکومت کو بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور انکم ٹیکس میں اضافے کا اقدام مہنگا پڑ گیا جس کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر آگئے جس پر اردن کے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دو سال تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے اردن کے سابق وزیر اعظم ’حانی ملکی‘ نے آج اردن کے بااختیار بادشاہ ’عبد اللہ‘ کے پاس اپنا استعفیٰ جمع کرایا جسے منظور کرتے ہوئے بادشاہ نے دیگر حکومتی وزرا کو معاملات سنبھالنے کے احکامات دیے ہیں۔


    کریم چوری کا الزام، میڈرڈ کی وزیر اعلیٰ عہدے سے مستعفی


    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ کئی دنوں سے ملک کے مختلف شہروں میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد حکومت کے خلاف مظاہرہ کر رہی تھی بعد ازاں مظاہرین مشتعل بھی ہوئے، انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعظم فوری طور پر مستعفی ہوں۔

    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔


    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی


    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اگلے سال ملک میں معاشی ترقی 6 فیصد سے تجاوز کرجائے گی:مفتاح اسماعیل

    اگلے سال ملک میں معاشی ترقی 6 فیصد سے تجاوز کرجائے گی:مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اگلے سال ملک میں معاشی ترقی چھ فیصد سے تجاوز کر جائے گی، پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بے پناہ مواقع ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرمایہ کاری پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں منافع کی شرح دیگر ممالک سے بہتر ہے اور مہنگائی میں اضافے کی شرح سنگل ڈیجٹ تک محدود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پانچ سال میں 10ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی سسٹم میں آئی، ایسے موثر اقدامات کیے گئے جس کے ذریعے بجلی سسٹم میں شامل ہوئی، مزید کام کر رہے ہیں جلد دیگر مسائل بھی حل ہوجائیں گے۔


    اپوزیشن کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، مفتاح اسماعیل


    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ صرف لائن لاسز والے علاقوں میں ہے، ایل این جی درآمد کرکے گیس بحران پر بھی قابو پایا گیا، این ایچ اے کو سڑکوں کے لیے 540 ارب روپے دیئے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ پاراچنار میں غیرقانونی منی ایکسچینج بن گئےہیں، غیرقانونی منی ایکسچینج سے ڈالرز کی اسمگلنگ ہورہی ہے، ملک میں غیرملکی کرنسی کی نقل وحرکت پر پابندی لگائیں گے۔


    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا معاملہ چیف جسٹس پاکستان کی صوابدید پر ہے، مفتاح اسماعیل


    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دنیا بھر میں پاکستانی بینکوں کو مسائل کا سامنا ہے، فرانس میں نیشنل بینک کو سات لاکھ ڈالر کا جرمانہ ہوا جبکہ امریکا میں حبیب بینک کو  پچیس کروڑ ڈالر کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، انتظامیہ کی شاہ خرچیاں، 5 اسٹار ہوٹل میں کانفرنس منعقد

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج، انتظامیہ کی شاہ خرچیاں، 5 اسٹار ہوٹل میں کانفرنس منعقد

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی انتظامیہ کی شاہ خرچیاں سامنے آئیں، اسٹاک ایکسچینج میں سہولیات ہوتے ہوئے بھی 5 اسٹار ہوٹل میں 2 روزہ میٹنگ اور کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی انتظامیہ نے امیج بلڈنگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے نام پر کراچی کے فائیو اسٹار ہوٹل میں نہ صرف دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا بلکہ کراچی کے رہائشی بیشتر جنرل منیجرز اور دیگر عہدیداروں کے لیے 5 اسٹار ہوٹل میں رات ٹھہرنے کے لیے کمرے بھی بک کرائے گئے۔

    خیال رہے کہ نو ماہ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اپنے مالی حسابات میں ساڑھے سترہ کروڑ روپے کا نقصان ظاہر کیا ہے، پی ایس ایکس کی یہ کانفرنس جمعہ کے روز عین ٹریڈنگ کے دوران منعقد کی گئی جو ہفتے کو بھی جاری رہی جبکہ اسٹاک ایکسچینج کی پوری انتظامیہ اس کانفرنس میں مصروف تھی۔

    اسٹاک بروکرز ایسوسی ایشن نے اس معاملے پر فوری طور پر خط لکھ کر اسٹاک ایکسچینج کی انتظامیہ سے جواب مانگا ہے، اور خط میں کہا گیا ہے کہ عین ٹریڈنگ کے دوران پوری انتظامیہ کے میٹنگ میں مصروف ہونے سے انتظامیہ نے شیئر مارکیٹ کے اربوں روپے کی ٹریڈنگ اور نظام کو خطرے میں ڈالا ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں لاکھوں روپے کے اخراجات کی بورڈ سے منظوری بھی نہیں لی گئی، پی ایس ایکس بورڈ کی حتمی تشکیل کے لیے ریگولیٹر کی منظوری کا انتظار ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج نجکاری کے بعد پبلک لمیٹڈ کمپنی بن چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چارماہ کا بجٹ پیش کرتے تومعیشت بےیقینی کی لپیٹ میں آجاتی، احسن اقبال

    چارماہ کا بجٹ پیش کرتے تومعیشت بےیقینی کی لپیٹ میں آجاتی، احسن اقبال

    اسلام آباد : وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ صرف چار ماہ کا بجٹ پیش کرتے تو معیشت بےیقینی کی لپیٹ میں آجاتی، اجلاس میں اپوزیشن اراکین کا احتجاج اور ہلڑ بازی منفی تھی۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں بجٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ بجٹ متوازن اور اقتصادی گروتھ کے رجحان کو بڑھانے والا ہے، ترقی کی 13سالوں کی بلند ترین 5.8 فیصد شرح حاصل ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ حکومت کی ترجیحات کیلئے سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،4ماہ کابجٹ پیش کرتے تو معیشت بےیقینی کی لپیٹ میں آ جاتی۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملکی اور عالمی سرمایہ کار پورے سال کے تخمینوں پر منصوبہ بندی کرتے ہیں، ن لیگ کی حکومت آئندہ انتخابات جیت کر اہداف پورے کرے گی۔

    وزیرترقی و منصوبہ بندی کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کے منصوبوں کے لئے پورا بجٹ مختص کیا ہے، پسماندہ علاقوں کی ترقی کے منصوبوں کیلئےخصوصی فنڈز مختص کئے ہیں، اس کے علاوہ ہائرایجوکیشن کے ترقیاتی بجٹ کیلئے ریکارڈ47ارب اور دیامر بھاشا ڈیم کیلئے23ارب روپے مختص کئےہیں۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے موقع پر اپوزیشن اراکین کا احتجاج اور ہلڑ بازی منفی رویہ تھی، عوام ترقی کے سفر کو جاری دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کو اقتصادی پالیسیوں کاتسلسل چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • موجودہ حکومت معاشی ابتری کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے: اسد عمر

    موجودہ حکومت معاشی ابتری کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ایک سال بعد معاشی ابتری کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے، قرضے تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور ملک کا معاشی خسارہ بھی سب کے سامنے ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اسد عمر کا کہنا تھا کہ صرف معاشی ہی نہیں بلکہ قومی سلامتی و دیگر معاملات کو بھی نقصان کا اندیشہ ہے، اسٹیٹ بینک نے 7 ارب ڈالر کے ذخائر استعمال کئے جبکہ پاکستان کے مزدوروں کے ساتھ معاشی دہشت گردی ظلم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 525 ارب گردشی قرضہ دوبارہ ملک پر چڑھ چکا ہے، حکومت نے بجٹ خسارے میں گردشی قرضے کو ظاہر تک نہیں کیا، اگر یہ قرضہ ظاہر کیا تو بجٹ خسارہ 7 فیصد سے زیادہ ہوجائے گا، حکومت خود مان رہی ہے بجٹ خسارہ 5 فیصد سے اوپر ہے، ریبیٹ کی مد میں ایکسپورٹرز کے 400 ارب روپے روکے ہوئے ہیں۔

    ملکی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم ہوئے، اسدعمر

    شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان پاکستان کے آئین و قانون سے بالاتر ہیں، یہ لوگ ایسا کیا کرتے ہیں کہ انھیں اپنی ہی عوام سے خوف ہے، نواز شریف مغل اعظم ہیں اس لئے انھیں سیکیورٹی دی جاتی ہے، نا اہلی کے بعد کسی سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی سے لاعلم ہوں، اتنا ضرور جانتا ہوں پچھلے دیگر وزرائے اعظم کو سیکیورٹی نہیں ملی۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے لیے وسائل کی کمی نہیں، کمی صرف عوام کے لئے ہے، ن لیگ کے تمام فیصلے پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کے برابر ہوتے ہیں، قومی اقتصادی کونسل میں اکثریت کے مؤقف کو جھٹلایا گیا، اجلاس کا بائیکاٹ کرنے والے چاہیں تو اپنے صوبوں میں بجٹ پیش کرسکتے ہیں۔

    زرمبادلہ ذخائرمیں 6 ارب ڈالر کی کمی ہو چکی ‘ اسد عمر

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اس لئے نہیں آرہے کہ کیس آگے نہ بڑھ سکے، میرے خیال سے ان کے سمدھی بھی چاہتے ہیں اسحاق ڈار واپس نہ آئیں، نواز شریف کو ڈر ہے کہ اگر وہ واپس آئیں تو کہیں ان کا مؤقف نہ بدل جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔