Tag: Economy

  • تاجر، صنعتکار اور کسان کی ناکامی حکومت کی ناکامی ہے: اسد عمر

    تاجر، صنعتکار اور کسان کی ناکامی حکومت کی ناکامی ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ تاجر، صنعتکار اور کسان کی ناکامی حکومت کی ناکامی ہے، حکومت کی کوشش ہے کاروبار بڑھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ تاجر، صنعتکار اور کسانوں کی ناکامی حکومت کی ناکامی ہے۔ تاجر اور کسان خوشحال نہیں ہوں گے تو مسائل ٹھیک نہیں ہوسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ پالیسی اور متعلقہ اداروں پر نظر رکھنا کمیٹی کا کام ہے، حکومت نے مشکل حالات میں فیصلے کرنے کی کوشش کی۔ حکومت معاشی اہداف تاجروں کے ذریعے حاصل کرتی ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ جب تک آپ کو میری اور مجھے آپ کی پالیسی سمجھ نہیں آتی ترقی نہیں ہوسکتی، 8 ماہ وزیر خزانہ رہا۔ پشاور اور کراچی سمیت 8 چیمبرز کا دورہ کیا۔ حکومت کی کوشش ہے کاروبار بڑھے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان دلیر فیصلے کرنے کی ہمت رکھتے ہیں، 70 سال سے کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ہر پاکستانی ان کے ساتھ ہے، وزیر اعظم نے جس طریقے سے کشمیر کا مقدمہ لڑا اس سے مسئلے کے حل کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اب تک پاکستان کی معاشی کارکردگی سے مطمئن ہے، آئی ایم ایف نمائندوں نے کہا ہے کہ معیشت درست راہ پرگامزن ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے جو مستقبل میں معاشی نمو کا باعث ہوگا، معیشت کی بہتری کے لیے بہتر سیکورٹی چاہیئے۔ معیشت کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • گھر بیٹھی خواتین کو معاشی عمل کا حصہ بنانا ہے: فردوس عاشق اعوان

    گھر بیٹھی خواتین کو معاشی عمل کا حصہ بنانا ہے: فردوس عاشق اعوان

    سیالکوٹ: وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی برتری تک دنیا اس کی بات توجہ سے نہیں سنے گی، 52 فیصد گھر بیٹھی خواتین کو معاشی محاذ پر لانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے اسٹیٹ بینک کی ایس ایم ایز فنانس کی آگاہی پر ہونے والی تقریب میں شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو معاشی ترقی میں سہولت دینا وزیر اعظم کے مشن کا عکاس ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ ملک کے ساتھ ناانصافیاں ہوئی ہیں، ملک کو گدھ بن کر نوچا گیا۔ صنعتی پالیسی میں ایس ایم ایز کا کردار ہوگا۔ سنہ 2023 تک ایک کھرب 900 ارب روپے کا حجم رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم گھریلو صنعت کو فروغ دینا چاہتے ہیں، خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے 6 ارب رکھے گئے ہیں۔ خواتین کو قرضوں کی مد میں ہر ممکن سہولیات دی جائیں گی۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سرحدوں پر لڑی جانے والی جنگوں کا رواج ختم ہو چکا ہے، اب جنگ وہی جیتے گا جو معاشی طور پر مستحکم ہوگا۔ 52 فیصد گھر بیٹھی خواتین کو معاشی محاذ پر لانا ہے۔ پاکستان کی معاشی برتری تک دنیا اس کی بات توجہ سے نہیں سنے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو مضبوط کرنے تک ملکی معیشت میں استحکام نہیں لایا جا سکتا، حکومت خواتین کو اپنی صلاحیتیں منوانے کے مواقع دے گی۔ خواتین ملک کی طاقت بنیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے احسن طریقے سے مسلمانوں اور کشمیریوں کا مقدمہ لڑا، وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں اسلام کے حقیقی چہرے کو پیش کیا۔ کپتان نے کہا مسئلہ فلسطین کے حل تک اسرائیل تسلیم نہیں، وزیر اعظم نے دنیا پر واضح کیا کہ اسلام ایک ہی ہے۔ وزیر اعظم ہمیشہ پسے ہوئے طبقے کی آواز بنے۔

  • درآمدات کو مقامی پیداوار پر ترجیح دینے کی پالیسی بدلی جائے، پاکستان اکانومی واچ

    درآمدات کو مقامی پیداوار پر ترجیح دینے کی پالیسی بدلی جائے، پاکستان اکانومی واچ

    کراچی: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس کے قوانین میں تبدیلی کی وجہ سے درآمد شدہ خام مال کو ملک میں تیار ہونے والے خام مال سے سستا ہو گیا ہے جس نے مقامی صنعت کو مسائل سے دوچار کر دیا ہے جبکہ بھاری مقدار میں زرمبادلہ بھی ضائع ہو رہا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ درآمدات کو مقامی پیداوار پر ترجیح دینے کی پالیسی بدلی جائے، یہ رجحان ملک میں صنعتوں کی بندش، بینک ڈیفالٹ، غربت اور بے روزگاری محاصل میں کمی اور زرمبادلہ کے زیاں کا سبب بن رہا ہے اس لئے ان قوانین کا از سر نو جائزہ لیا جائے۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ زیرو ریٹنگ کے خاتمہ کے بعد برامدی صنعت مقامی منڈی سے خام مال خریدنے کے بجائے درامدات کو ترجیح دی رہی ہے جس سے ملک میں کپاس، دھاگے اور خام کپڑے کی طلب کم ہو گئی ہے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے خام مال تیار کرنے والے ہزاروں صنعتی یونٹ خطرات سے دوچار ہو گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو درامد شدہ خام مال پر سیلز ٹیکس یا ڈیوٹی اد انہیں کرنا پڑتی جبکہ مقامی خام مال بھاری ٹیکس عائد ہیں اور ان صنعتوں کوریفنڈ کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا ہے جس سے انکی کاروباری لاگت بڑھ جاتی ہے۔

    پاکستان اکانومی واچ کے صدر نے مزید کہا کہ موجودہ پالیسیوں کے سقم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض عناصر خام مال کی آڑ میں تیار مال درامد کرکے فوائد سمیٹ رہے ہیں جس سے دیگر ممالک کے مینوفیکچررز کو ملکی مینوفیکچررز پر ناجائز ترجیح مل رہی ہے جو ملکی مفادات کے خلاف ہے۔

  • غیر ملکی خریداروں نے بھارت کے بجائے پاکستانی نمائش کو ترجیح دی: کارپٹ ایسوسی ایشن

    غیر ملکی خریداروں نے بھارت کے بجائے پاکستانی نمائش کو ترجیح دی: کارپٹ ایسوسی ایشن

    لاہور: کارپٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ غیر ملکی خریداروں کی جانب سے بھارت کے بجائے پاکستانی نمائش میں شرکت کو ترجیح دینا حوصلہ افزاء ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ غیر ملکی خریداروں کی جانب سے بھارت کی بجائے پاکستان میں منعقدہ کارپٹ کی 37ویں عالمی نمائش میں شرکت کو ترجیح دینا حوصلہ افزاء ہے اور اس سے کارپٹ انڈسٹری کو تقویت ملے گی۔

    ایسو سی ایشن کا کہنا تھا کہ عالمی نمائش کا انعقاد پاکستانی مصنوعات کی مارکیٹنگ اور برآمدات میں اضافے کا موثر ذریعہ ہے اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کی جانب سے نمائش کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کرنے پر مشکور ہیں۔

    نمائش کے چیف آرگنائزر اعجاز الرحمان، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹی کے چیئر پرسن پرویز حنیف، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد اور سعید خان نے نمائش کو کامیاب قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کی برآمدات کو متاثر کرنے کے لئے ہر طرح کے منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے اور پاکستان میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش کو سبوتاژ کرنے کے لئے جان بوجھ کر ایسی تاریخون کا اعلان کیا گیا جس سے ٹکراﺅ پیدا ہو۔

    ان کے مطابق یہ بات اطمینان بخش اور حوصلہ افزاء ہے کہ غیر ملکی خریداروں نے بھارت کے تمام تر حربوں کے باوجود پاکستان میں منعقدہ کارپٹ کی نمائش میں شرکت کی ترجیح دی ہے۔

    کارپٹ ایسوسی ایشن کے رہنماﺅں نے کہا کہ امسال نمائش میں شرکت کرنے والوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ہو گی جس سے کارپٹ انڈسٹری کو تقویت ملے گی۔

  • تیل تنصیبات پر حملہ عالمی معیشت پر حملہ ہے: سعودی فرمانروا

    تیل تنصیبات پر حملہ عالمی معیشت پر حملہ ہے: سعودی فرمانروا

    ریاض: سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں میں نہ صرف سعودی عرب کی تیل تنصیبات بلکہ عالمی معیشت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جدہ میں سعودی کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ سعودی تنصیبات پر حملے میں دنیا بھر کو ہونے والی تیل کی فراہمی کو نشانہ بنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اپنی تنصیبات پر ہونے والے بزدلانہ حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ کابینہ اجلاس کے بعد جاری اعلامئے میں کہا گیا کہ کابینہ نے آرامکو تیل تنصیبات پر حملے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا۔

    سعودی کابینہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان حملوں کا مقابلہ کریں چاہے یہ کہیں سے بھی کیے گئے ہوں۔

    ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    اعلامئے میں کہا گیا کہ تیل تنصیبات پر بزدلانہ حملے سعودی عرب کی اہم تنصیبات پر حملوں کے سلسلے کی کڑی ہے، اس حملے نے آزادانہ جہازرانی اور عالمی معاشی نمو کے استحکام کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کو ریاض، خطے اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

  • ملکی برآمدات کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے: عبدالرزاق داﺅد

    ملکی برآمدات کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے: عبدالرزاق داﺅد

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داﺅد نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد سے کاروباری وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ملکی برآمدات کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاروباری اصلاحات سے ملکی معاشی ترقی کو مزید فروغ ملے گا، ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ اصلاحات سے تجارت کو فائدہ پہنچے گا۔

    عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ملکی برآمدات کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے، تجارت سے متعلق سرمایہ کاری اہم ہے اور اس کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ معیشت کی بحالی اور صنعتی شعبے میں بہتری کے لئے صنعتی بنیاد کو بڑھا رہے ہیں، مینوفیکچرنگ شعبے اور بالخصوص بڑی صنعتوں کی ترقی کے لئے اہم اقدامات پر کام کر رہے ہیں۔

  • معیشت کے پہیے پنکچر کرنے والے کس منہ سے لیکچر دے رہے ہیں؟ فردوس عاشق اعوان

    معیشت کے پہیے پنکچر کرنے والے کس منہ سے لیکچر دے رہے ہیں؟ فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کے پہیے پنکچر کرنے والے کس منہ سے لیکچر دے رہے ہیں؟احسن اقبال مسئلہ کشمیر پر قومی یکجہتی کی فضا کو سیاست کی نذر نہ کریں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، فردوس عاشق اعوان نے ن لیگ کے رہنما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال صاحب!! مسئلہ کشمیر پوری پاکستانی قوم کا مشترکہ کاز ہے، اس مسئلے پر قومی یکجہتی کی فضا کو سیاست کی نذر نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پانچ اگست سے آپ کی جماعت یا دیگر اپوزیشن جماعتوں نے کشمیری عوام کیلئے کیا آواز بلند کی؟ کیا آپ کی جماعت نے اب تک کوئی جلسہ، ریلی، اجتماع یا سیمینار تک منعقد کیا؟

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ ایک آل پارٹیز کانفرنس ہوئی، جس کا ایجنڈا اقتدار کاحصول اور لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے سوا کچھ نہ تھا، مسئلہ کشمیر کو جس طرح موجودہ حکومت نے اجاگر کیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ ملکی معیشت کے پہیے پنکچر کرنے والے کس منہ سے ہمیں لیکچر دے رہے ہیں؟ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق معیشت کی بہتری اور اصلاحات پر کاربند ہیں۔

    اس سلسلے میں برآمدات میں اضافہ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور درآمدات میں واضح کمی آئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس گزاروں کی تعداد میں اضافے کی کاوشیں بھی رنگ لا رہی ہیں۔

  • زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت بہتر کر سکتا ہے: اسپیکر قومی اسمبلی

    زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت بہتر کر سکتا ہے: اسپیکر قومی اسمبلی

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت کی حالت بہتر کر سکتا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے کسان کو سہولیات دینی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہمیں کسان دوست پالیسیاں بنانا ہوں گی، معاشی پالیسیوں میں عام آدمی کے مسائل کے حل کو ترجیح دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت کی حالت بہتر کر سکتا ہے، کپاس جیسی اہم فصلوں کی بہتری کے لیے تاریخی فیصلے کرنے ہوں گے، معیشت کی بہتری کے لیے کسان کو سہولیات دینی ہوں گی۔

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کاروبار میں آسانیوں کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، صنعتکاروں کے مسائل حل کر رہے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا، حکومت معیشت کی بہتری کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت مشکل پر جلد قابو پالے گی۔

  • مشیر تجارت سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کی ملاقات، معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال

    مشیر تجارت سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کی ملاقات، معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد سے ورلڈ بینک کے پاکستان میں تعینات کنٹری ڈائریکٹر پچامٹو الانگو نے ملاقات کی اس دوران ملکی معاشی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات وزارت تجارت میں ملاقات کی، ملک میں کاروبار کے ماحول میں بہتری لانے کے حوالے سے ریگولیٹری اور انسٹی ٹیوشنل ریفارمز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لئے سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے موجودہ حکومت کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ملک میں معاشی اور سماجی ترقی کے لئے ورلڈ بنک کے کردار کو سراہاہ اور کہا کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں ورلڈ بنک کی ٹیکنیکل اور فنانشل معاونت قابل تعریف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کاروباری ریفارمز سے ملک کی انڈسٹریل اور کمرشل صلاحیت بڑھے گا، حکومت ملکی برآمدات کو بڑھانے، سرمایہ کاری کے فروغ، انسٹی ٹیوشنل ریفارمز، معیشت کی ڈاکیومینٹیشن اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لئے مزید اقدامات کر رہے ہیں۔

    مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ورلڈ بنک کے کنٹری ڈائریکٹر کو ملک میں نئے متعارف کرائے جانے والے ریگولیٹری گلوٹین پروگرام کے حوالے سے بھی بتایا۔ اس پروگرام کے تحت تجارتی طریقہ کار مزید آسانیاں پیدا ہونگی۔

  • حکومت ملکی مفاد کو مقبولیت پر ترجیح دے رہی ہے، شاہد رشید بٹ

    حکومت ملکی مفاد کو مقبولیت پر ترجیح دے رہی ہے، شاہد رشید بٹ

    اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ حکومت نے ملکی مفاد میں اپنی مقبولیت داؤ پر لگا دی ہے، جو بہت بڑی قربانی ہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ملک چلانے کے لئے ماضی کی طرح قرضوں کے بجائے ٹیکسوں پر انحصار کرنے کی پالیسی اپنائی ہے، جس کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ اغیار کی غلامی سے نکلنے اور خود انحصاری کے لئے ضروری ہے۔

    شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ اگر ماضی کی حکومتیں سستی شہرت کے لئے ٹیکس معاملات پر یو ٹرن نہ لیتیں تو آج ملک کا یہ حال ہوتا نہ سو ارب ڈالر سے زیادہ کے قرضے ہوتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز میں ہچکولے کھاتی معیشت کو مستحکم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، جس کے لئے سخت اقدامات مجبوری ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ٹیکس ادا نہ کرنے کا کلچر پروان چڑھا یا گیاہے، جس نے ملکی معیشت کی بنیادیں ہلا ڈالی ہیں، حکومت عوام کی اس روش کو بدل رہی ہے کیونکہ یہ ریاست کی سلامتی کے لئے مسئلہ بن چکی ہے اس لئے عوام حکومت سے تعاون کریں۔