Tag: ECP decision

  • ‘افسوسناک فیصلہ، بازار لگا، لوٹے بکے’

    ‘افسوسناک فیصلہ، بازار لگا، لوٹے بکے’

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے منحرف اراکین کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے افسوسناک فیصلہ قرار دیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں دلچسپ انداز اختیار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ افسوسناک فیصلہ، بازار لگا، لوٹے بکے، لوٹے بک کر مالک کی دکان پر سج گئے لیکن کہتے ہیں کہ ہم استعمال نہیں ہوئے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا ہے کہ کہتے ہیں کہ کیونکہ استعمال نہیں کیا گیا اس لیے لوٹا نہ کہا جائے، ایسا ہی یہ فیصلہ ہے کہ سب کچھ ہوا لیکن ان کو کوئی سزا نہیں۔

    شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ یاد رکھیں عوام اسے پسند نہیں کریں گے اور احتجاج کریں گے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے منحرف اراکین کےخلاف ریفرنس پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس مسترد کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس مسترد

    فیصلہ چیف الیکشن کمشنرنےپڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا کہ منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے اور آرٹیکل 63اےکےتحت ریفرنس ثابت نہیں کیا جا سکا۔

  • فاروق ستار ایم کیو ایم کنوینئر شپ پر بحال، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

    فاروق ستار ایم کیو ایم کنوینئر شپ پر بحال، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے فاروق ستار کو  ایم کیو ایم کی کنوینر شپ پر  بحال کردیا اور  الیکشن کمیشن، کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی کو  نوٹس جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فاروق ستار کو کنوینئر شپ سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، ڈاکٹر فاروق ستار کی دائر  درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بابر ستار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت میں بابر ستار  ایڈووکیٹ نے کہا الیکشن کمیشن کے فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے،  الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے اور جب تک مذکورہ درخواست پر فیصلہ نہیں آتا الیکشن کمیشن کے فیصلے پر  حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

    بابر ستار ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا تھا،  الیکشن کمیشن کو  پارٹی کے اندرونی معاملات پر حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار  کیا کہ پارٹی کے سربراہ کے حوالے سے اگر تنازعہ ہو  تو کون فیصلہ کرے گا، جس پر  بابرستارایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی اختیارات کی درخواست بھی دےچکےہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم میں کنوینئر شپ کا معاملہ پر  فاروق ستار کی درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا حکم  معطل کردیا  جبکہ الیکشن کمیشن، کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی کو بھی  نوٹس جاری کر دیئے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 11 اپریل تک ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں : فاروق ستارنے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر دیا


    گذشتہ روز  فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنچ کیا تھا ، درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کےفیصلےمیں قانونی تقاضےپورےنہیں کیےگئے، ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلےکو کالعدم قراردے اور درخواست کےفیصلہ تک الیکشن کمیشن کےفیصلے پر حکم امتناع دیاجائے۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن،کنورنوید،خالدمقبول کوفریق بنایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم کی کنوینئر شپ سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کا فیصلہ جاری کیا تھا اور  خالد مقبول صدیقی،کنور نوید جمیل کی درخواست منظورکرلی تھی۔

    خیال رہے کہ خالدمقبول صدیقی،کنورنوید جمیل نے فاروق ستارکےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن


    فیصلے کے بعد فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا آج کافیصلہ سیاہ فیصلےکےطور پر یاد رکھاجائے گا ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ سیاہ باب میں اضافہ ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرآئینی اور غیر قانونی ہے ، اس پہلے اندرونی جھگڑے پر آج تک کسی الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کا مطلب ہے دال پوری کالی ہے ، الیکشن کمیشن کو کبھی پارٹی کےاندرونی معاملات پر دخل نہیں دیناچاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • پاتال تک عائشہ گلالئی کا پیچھا کریں گے، فواد چوہدری

    پاتال تک عائشہ گلالئی کا پیچھا کریں گے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے تحریک انصاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرے گی، پاتال تک عائشہ گلالئی کا پیچھا کریں گے، ان کا ایک دن بھی اسمبلی میں رہنا پی ٹی آئی کی خواتین کی حق تلفی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عائشہ گلالئی کی نااہلی کی درخواست مسترد ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ
    الیکشن کمیشن نے ایک مرتبہ پھروہی کیا جو چیف الیکشن کمشنرکرتے آرہے ہیں، خاتون نے پورے میڈیا کے سامنے کہا وہ پی ٹی آئی چھوڑ رہی ہیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی پرتحریک انصاف کےالزامات سب کےسامنےہیں، عائشہ گلالئی کاپارٹی سےالگ ہونے کا بیان بھی سب کے سامنے ہے ، آرٹیکل63ای کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے، عائشہ گلالئی پی ٹی آئی کی خیرات میں دی گئی سیٹ سے چمٹی ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ خبریں ہیں الیکشن کمشنرکے قریبی رشتے داروں کونوکری دی گئیں، معلوم ہوناچاہئےاس پرسیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کا کیا کہنا ہے، ایسےمعاملات ہیں توسیکریٹری الیکشن کمیشن کووضاحت دینی چاہئے، الیکشن کمیشن میں پروٹوکول کس چیز کے لگے ہوئےہیں، الیکشن کمیشن کو ایسے بند کیا گیا ہے، جیسے وہ خفیہ ایجنسی کا دفتر ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنراپنےاثاثےکیوں ڈکلیئرنہیں کررہے، عائشہ گلالئی کےمعاملے پر پاتال تک جائیں گے، اپیل کریں گے،عائشہ گلالئی کوسیٹ پرقابض نہیں رہنے دیں گے، جھوٹ سےمتعلق وضاحت آکسفورڈڈکشنری نےعائشہ گلالئی سے کی، جس کواپنی عزت کی پرواہ نہ ہووہ کسی پرکچھ بھی الزام لگاسکتا ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ جو مکاجنگ کے بعد یاد آئے اسے اپنے منہ پرمارناچاہیے، عمران خان اور جہانگیر نے سینیٹ نہ آنے کی پارلیمانی پارٹی سے اجازت لی تھی، عائشہ گلالئی کوڈی نوٹیفائی نہ کرناآئین کی خلاف ورزی ہے، وزیراعظم کے انتخاب میں گلالئی نےپارٹی کے برخلاف عمل کیا۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کےایک ایک روپےکاحساب عدالت میں دےدیا، جہانگیرترین کابھی ایک ایک روپےکاحساب عدالت میں دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سیاسی پارٹیوں کاالیکشن کمیشن پراعتماد نہیں ہوگا تو الیکشن کیسےکرائیں گے، الیکشن کمیشن انتظامی ادارہ ہے،سیاسی جماعتوں سےنہیں ملتے، الیکشن کمیشن صحافیوں اورسیاستدانوں کےلئےکھلاہوناچاہیے، چیف الیکشن کمشنربتائیں وہ اتنی مہنگی گاڑی کےمستحق ہیں بھی یانہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔