Tag: ECP

  • ملک میں ووٹرز کی تعداد 11 کروڑ سے تجاوز کر گئی

    ملک میں ووٹرز کی تعداد 11 کروڑ سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی فہرستوں کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ووٹرز کی تعداد 11 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، مرد رائے دہندگان کی تعداد 6 کروڑ 40 لاکھ 80 ہزار 419 ہے، جب کہ خواتین رائے دہندگان کی تعداد 5 کروڑ 16 لاکھ 68 ہزار 334 ہے۔

    تناسب کے حساب سے مرد ووٹرز کی تعداد 55 فی صد اور خواتین رائے دہندگان کی تعداد 45 فی صد ہے۔

    الیکشن کمیشن کا وفاق کو مردم شماری کی سرکاری اشاعت کا حکم 

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ کے مؤقف پر وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ جلد از جلد مردم شماری کی سرکاری اشاعت کی جائے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آبادی کے اعداد و شمار حلقہ بندیوں کے لیے بنیادی جز ہیں، اس لیے حلقہ بندیوں کے لیے 2017 کی مردم شماری کی سرکاری اشاعت ضروری ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیوں کا اعلان کر دیا

    الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیوں کا اعلان کر دیا

    کراچی : الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیوں کا اعلان کر دیا ، نئی حلقہ بندیوں کے بعد سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رواں سال بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں جاری ہے، الیکشن کمیشن نے پہلے مرحلے میں حلقہ بندیوں کی تیاریاں شروع کردیں اور بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلئےکمیٹیوں کا اعلان کر دیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے کمیٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حلقہ بندیوں کی کمیٹی 3رکنی ہو گی جبکہ کنوینرضلعی الیکشن کمشنر ہوگا، ڈپٹی کمشنر،ضلعی ایجوکیشن آفیسریاتعلقہ ایجوکیشن 2ممبر ہوں گے۔

    کمیٹی پہلے مرحلے میں حلقہ بندیاں کرےگی، سندھ میں یوسیز، یونین کمیٹیز،وارڈز کی ازسرنوحلقہ بندیاں کی جائیں گی، نئی حلقہ بندیوں کےبعد سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہوگا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 9 سے22ستمبر تک سندھ بھرمیں بلدیاتی حلقہ بندیوں کومکمل کیاجائے گا ، 23 ستمبر کو سندھ میں ابتدائی حلقہ بندیاں آویزاں کی جائیں گی اور حلقہ بندیوں کے بعد بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کااعلان ہوگا۔

  • ملک میں بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن نے 2 ستمبر کو اہم اجلاس طلب کر لیا

    ملک میں بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن نے 2 ستمبر کو اہم اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد: ملک میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے 2 ستمبر کو اہم اجلاس طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں دو ستمبر کو اجلاس طلب کر کے پنجاب میں حلقہ بندیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اجلاس میں متعقلہ رولز کے نوٹیفکیشن کے اجرا پر بات چیت کی جائے گی، اور صوبائی نمائندگان سے مشاورت کی جائے گی، انتخابی مواد کے حصول اور بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا جائزہ لیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق اجلاس میں ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی پر بھی فیصلے ہوں گے، سندھ میں حلقہ بندیوں سے متعلق کمیٹیوں کا جائزہ لیا جائے گا، حلقہ بندی سے متعلق اتھارٹیز کے قیام کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اعلان

    اجلاس میں خیبر پختون خوا میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر سٹی کونسل کی تشکیل بھی زیر غور آئے گی، بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق ایکٹ، رولز کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    دریں اثنا، الیکشن کمیشن نے سندھ میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے مجوزہ انتخابی حلقوں کی حد بندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، الیکشن کمیشن کی مقرر کردہ کمیٹیاں 9 ستمبر سے حلقہ بندیوں کا کام شروع کریں گی، 30 اکتوبر تک کمیٹیاں سندھ بھر میں حلقہ بندیوں کا کام مکمل کر لیں گی۔

  • الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اعلان

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اعلان

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان کاسندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کااعلان کردیا، یوسیز، یونین کمیٹیز اور وارڈز کی ازسرنو حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں موجودہ بلدیاتی نظام کے خاتمے کے بعدالیکشن کمیشن متحرک ہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کاسندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کااعلان کردیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یوسیز، یونین کمیٹیز اور وارڈز کی ازسرنو حلقہ بندیاں کی جائیں گی، الیکشن کمیشن کے زیر نگرانی سندھ نئی بلدیاتی حلقہ بندیاں ہوں گی، نئی حلقہ بندیوں کے بعد سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہوگا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کردیا ، جس کے مطابق 9 سے22ستمبرتک سندھ بھرمیں بلدیاتی حلقہ بندیوں کومکمل کیاجائے گا اور 23 ستمبر کو سندھ میں ابتدائی حلقہ بندیاں آویزاں کی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن شیڈول کااعلان کیاجائے گا۔

    خیال رہے سندھ کے بلدیاتی اداروں کو مدت مکمل ہونے پر تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا ہے ، سندھ حکومت نے میئرز، ڈپٹی میئرز چیئرمین، وائس چیئرمین اور منتخب نمائندوں کی مدت مکمل ہونے کا پروانہ جاری کیا۔

    میونسپل کارپوریشن، ڈسٹرکٹ کونسلز، یونین کونسلز کے ساتھ ساتھ میونسپل ، ٹاؤن اور یونین کمیٹیز بھی تحلیل کردی گئی۔

    نوٹیفکیشن میں سابق منتخب نمائندوں کو سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس ، فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

    دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس ، فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے دہری شہریت سے متعلق نااہلی کیس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے  یکطرفہ کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیرفیصل واوڈا کیخلاف دہری شہریت چھپانے کے الزام میں نااہلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمیشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

    فیصل واوڈا کی جانب سے کوئی بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوا، جس پر الیکشن کمیشن نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق جواب طلب کر لیا اور فیصل واوڈا کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

    الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرانے کے لیے 15 دن کی مہلت دے دی اور چیف الیکشن کمشنر نے درخواست گزاروں کو ہدایت دی کہ جواب جمع کراکر دلائل دیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا فیصل واوڈا کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا تو یکطرفہ کارروائی کریں گے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نااہلی کے لیے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرایا، جعلی حلف نامہ جمع کرانے پرفیصل واوڈا کوآئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جائے۔

    خیال رہے آرٹیکل 62 پارلیمنٹ اراکین کی اہلیت سے متعلق ہے جس کی مختلف شقیں ہیں، جس پر پورا اترنا ضروری ہے، کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں جو پاکستان کا شہری نہ ہو۔

    رکن قومی اسمبلی کی عمر 25 سال ہونا ضروری ہے اور بطور ووٹر اس کے نام کا اندراج کسی بھی انتخابی فہرست میں موجود ہو جو پاکستان کے کسی حصے میں جنرل سیٹ یا غیر مسلم سیٹ کے لئے ہو۔

    رکن سینیٹ کی صورت میں 30 سال عمر ہونا ضروری ہے اور ایسے شخص کا صوبے کے کسی بھی حصے میں بطور ووٹر نام درج ہو۔

    آرٹیکل 62 ڈی کہتا ہے کہ ایسا شخص اچھے کردار کا حامل ہو اور اسلامی احکامات سے انحراف کے لئے مشہور نہ ہو اور اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم رکھتا ہو اور اسلام کے منشور کردہ فرائض کا پابند ہو، نیز کبیرہ گناہ سے اجتناب کرتا ہو۔

    آرٹیکل 62 ون ایف کے مطابق پارلیمنٹ کا رکن بننے کا خواہش مند شخص سمجھدار ہو، پارسا ہو، ایماندار ہو اور کسی عدالت کا فیصلہ اس کے خلاف نہ ہو جبکہ اس نے پاکستان بننے کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف کوئی کام نہ کیا ہو اور نظریہ پاکستان کی مخالفت نہ کی ہو۔

  • الیکشن کمیشن نے بلاول بھٹو کے مالی گوشواروں میں تضاد کا کیس نمٹا دیا

    الیکشن کمیشن نے بلاول بھٹو کے مالی گوشواروں میں تضاد کا کیس نمٹا دیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے مالی گوشواروں میں تضاد کا کیس جواب جمع کرانے پر نمٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے بلاول بھٹو کے مالی گوشواروں میں تضاد کیس کی سماعت کی۔

    بلاول بھٹو زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بلاول کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا گیا، جس پر الیکشن کمیشن نے بلاول بھٹو زرداری کا جمع کرایا گیا جواب قبول کر لیا۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن نے بلاول بھٹو زرداری کے خلاف مالی گوشواروں میں تضاد سے متعلق کیس نمٹا دیا۔

    بلاول بھٹو زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تمام چیزوں کی دستاویزات الیکشن کمیشن میں جمع کرائی،اور رپورٹ پیش کی جسے الیکشن کمیشن نے تسلیم کر لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کورونا کا ہےجب تک کورونا کو کنٹرول نہیں کیا جائے گا تب تک معیشت بہتر نہیں ہو گی، بیرون ممالک میں لاک ڈاون سے کورونا کو کنٹرول کیا گیا۔

  • ملک کی سب سے امیر ترین جماعت کون سی ؟ تفصیلات سامنے آگئی

    ملک کی سب سے امیر ترین جماعت کون سی ؟ تفصیلات سامنے آگئی

    اسلام آباد :پاکستان  تحریک انصاف  ملک کی سب سے امیر ترین جماعت قرار پائی ، پی ٹی آئی22کروڑ53لاکھ مالیت کے اثاثوں کی مالک ہیں جبکہ   شیخ رشیدکی عوامی مسلم لیگ غریب ترین جماعتوں میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نےسیاسی جماعتوں کے19  – 2018  کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی،   125 میں سے صرف 82 سیاسی جماعتوں نے تفصیلات جمع کرائی۔

    الیکشن کمیشن کےمطابق تحریک انصاف کے22  کروڑ53  لاکھ مالیت کےاثاثےہیں،  جس میں ایک سال میں9 کروڑ روپےکمی آئی، پارٹی چیئرمین نےبیان حلفی دیا ہے کہ پارٹی کوممنوعہ ذرائع سےکوئی فنڈنگ نہیں ہوئی،آمدن سے زائد اخراجات ہوئے ، تحریک انصاف کے 1 سال میں 50 کروڑ 87 سےزائداخراجات ہوئے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینزکےپاس 16 کروڑروپےکابینک بیلنس ہے، جس میں سے 1 کروڑ35  لاکھ روپے کاچندہ ملا جبکہ اثاثوں کی مالیت 17 لاکھ16  ہزارروپے ہے، پاکستان پیپلزپارٹی کے 2کروڑ سے زائدکے اخراجات اور آمدن 57 لاکھ ہوئی۔

    مسلم لیگ ن کےبھی آمدن سےزائداخراجات ہوئے،ن لیگ کی  1کروڑ55  لاکھ روپےآمدن اور  20 کروڑ کےاخراجات ہوئے جبکہ اثاثوں کی مالیت8  کروڑ17 لاکھ روپے ہے ۔

    شیخ رشیدکی عوامی مسلم لیگ غریب ترین سیاسی جماعتوں میں شامل ہیں،ان کےاکاؤنٹ میں صرف اڑھائی لاکھ روپےموجود ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی کے2 لاکھ 31 ہزارروپےکا بینک بیلنس ہے جبکہ ایم کیوایم کےپاس 4 کروڑ19  لاکھ کےاثاثےہیں ، ایم کیو ایم نے چندے کی مد میں 4 کروڑ 79 لاکھ روپے اکٹھے کیے۔

    اسی طرح  جماعت اسلامی 90لاکھ 18  ہزارروپےکےاثاثوں کی مالک ہیں جبکہ  ق لیگ کےپاس 4 کروڑ99  لاکھ روپےمالیت کےاثاثےہیں۔

  • فیصل واوڈا بڑی مشکل میں پھنس گئے

    فیصل واوڈا بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی نااہلی کی درخواست پر سماعت تین فروری کو کرے گا ، فیصل واوڈا پر کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی حلف نامے کے معاملے پر پی آٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی نااہلی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی، الیکشن کمیشن فیصل واوڈا کےخلاف دائردرخواست پرسماعت تین فروری کوکرے گا، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نےفریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    یاد رہے وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا کی نااہلی کےلیے امن ترقی کےچیئرمین فائق شاہ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرایا،جعلی حلف نامہ جمع کرانے پرفیصل واوڈا کوآئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : جعلی حلف نامہ جمع کرانے کا الزام، فیصل واوڈا کی نااہلی کیلیے درخواست دائر

    خیال رہے آرٹیکل 62 پارلیمنٹ اراکین کی اہلیت سے متعلق ہے جس کی مختلف شقیں ہیں، جس پر پورا اترنا ضروری ہے، کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں جو پاکستان کا شہری نہ ہو۔

    رکن قومی اسمبلی کی عمر 25 سال ہونا ضروری ہے اور بطور ووٹر اس کے نام کا اندراج کسی بھی انتخابی فہرست میں موجود ہو جو پاکستان کے کسی حصے میں جنرل سیٹ یا غیر مسلم سیٹ کے لئے ہو۔

    رکن سینیٹ کی صورت میں 30 سال عمر ہونا ضروری ہے اور ایسے شخص کا صوبے کے کسی بھی حصے میں بطور ووٹر نام درج ہو۔

    آرٹیکل 62 ڈی کہتا ہے کہ ایسا شخص اچھے کردار کا حامل ہو اور اسلامی احکامات سے انحراف کے لئے مشہور نہ ہو اور اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم رکھتا ہو اور اسلام کے منشور کردہ فرائض کا پابند ہو، نیز کبیرہ گناہ سے اجتناب کرتا ہو۔

    آرٹیکل 62 ون ایف کے مطابق پارلیمنٹ کا رکن بننے کا خواہش مند شخص سمجھدار ہو، پارسا ہو، ایماندار ہو اور کسی عدالت کا فیصلہ اس کے خلاف نہ ہو جبکہ اس نے پاکستان بننے کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف کوئی کام نہ کیا ہو اور نظریہ پاکستان کی مخالفت نہ کی ہو۔

  • جعلی حلف نامہ جمع کرانے کا الزام، فیصل واوڈا کی نااہلی کیلیے درخواست دائر

    جعلی حلف نامہ جمع کرانے کا الزام، فیصل واوڈا کی نااہلی کیلیے درخواست دائر

    اسلام آباد : وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرانے کا الزام عائد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا کی نااہلی کےلیےالیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی، درخواست امن ترقی کےچیئرمین فائق شاہ کی جانب سے دائرکی گئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرایا،جعلی حلف نامہ جمع کرانے پرفیصل واوڈا کوآئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جائے۔

    خیال رہے آرٹیکل 62 پارلیمنٹ اراکین کی اہلیت سے متعلق ہے جس کی مختلف شقیں ہیں، جس پر پورا اترنا ضروری ہے، کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں جو پاکستان کا شہری نہ ہو۔

    رکن قومی اسمبلی کی عمر 25 سال ہونا ضروری ہے اور بطور ووٹر اس کے نام کا اندراج کسی بھی انتخابی فہرست میں موجود ہو جو پاکستان کے کسی حصے میں جنرل سیٹ یا غیر مسلم سیٹ کے لئے ہو۔

    رکن سینیٹ کی صورت میں 30 سال عمر ہونا ضروری ہے اور ایسے شخص کا صوبے کے کسی بھی حصے میں بطور ووٹر نام درج ہو۔

    آرٹیکل 62 ڈی کہتا ہے کہ ایسا شخص اچھے کردار کا حامل ہو اور اسلامی احکامات سے انحراف کے لئے مشہور نہ ہو اور اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم رکھتا ہو اور اسلام کے منشور کردہ فرائض کا پابند ہو، نیز کبیرہ گناہ سے اجتناب کرتا ہو۔

    آرٹیکل 62 ون ایف کے مطابق پارلیمنٹ کا رکن بننے کا خواہش مند شخص سمجھدار ہو، پارسا ہو، ایماندار ہو اور کسی عدالت کا فیصلہ اس کے خلاف نہ ہو جبکہ اس نے پاکستان بننے کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف کوئی کام نہ کیا ہو اور نظریہ پاکستان کی مخالفت نہ کی ہو۔

  • اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے پر 64 اراکین کی رکنیت بحال

    اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے پر 64 اراکین کی رکنیت بحال

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے پر64 اراکین کی رکنیت بحال کردی جبکہ 254اراکین کی رکنیت اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے تک معطل رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اثاثوں کےگوشوارےجمع کرانے پر 64اراکین کی رکنیت بحال کردی ہیں،رکنیت بحال ہونے والوں میں قومی اسمبلی کے25 ، پنجاب کے 24، سندھ کے10 ، خیبرپختونخوا کے 4 اراکین اور بلوچستان کا ایک رکن شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق 254 اراکین کی رکنیت اب تک بحال نہیں ہوئی، اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانےتک رکنیت معطل رہے گی۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل کر دی تھی، جن میں 70 اراکین قومی اسمبلی، 12 سنیٹرز جبکہ 115 ممبران پنجاب اسمبلی، 40 ممبران سندھ اسمبلی اور 60 ممبران خیبرپختونخوا اسمبلی اور 21 ممبران بلوچستان اسمبلی شامل تھے۔

    مزید پڑھیں : گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل

    الیکشن کمیشن کے مطابق 1195 اراکین پارلیمنٹ میں سے 876 اراکین نے گوشوارے جمع کرائے، 318اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ۔الیکشن کمیشن نے چیئرمین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو آگاہ کر دیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جن اراکین کی رکنیت معطل ہوئی ان میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، فرخ حبیب، برجیس طاہر، زرتاج گل، عامرلیاقت، پرویز اشرف، نور الحق قادری، عامرکیانی سمیت دیگر بھی شامل تھے۔