Tag: ECP

  • الیکشن کمیشن نے متعدد سیاسی جماعتوں کوانتخابی نشان الاٹ کردیا

    الیکشن کمیشن نے متعدد سیاسی جماعتوں کوانتخابی نشان الاٹ کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے متعدد سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کردیا، پی ٹی آئی کو بلا اور مسلم لیگ ن کو شیر کا نشان الاٹ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کوانتخابی نشان کی الاٹمنٹ کا عمل شروع کردیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں بغیراعتراضات والی 77 سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کردیئے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کو بلا اور مسلم لیگ ن کو شیر کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔

    چیف الیکشن کمشن کی سربراہی میں سیاسی جماعتوں کے درمیان انتخابی نشانات کے اعتراضات اور الاٹ منٹ پر سماعت کی گئی، تیر کے انتخابی نشان کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی، پیپلزپارٹی شہید بھٹو، پیپلزپارٹی ورکرز نے بھی تلوار کے انتخابی نشان کے لیے الیکشن کمشن کو درخواست دے رکھی تھی۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کو تلوار کا انتخابی نشان مل گیا تاہم پپیلزپارٹی پارلیمنٹرین تیر کے نشان پر ہی انتخاب لڑے گی۔

    الیکشن کمیشن میں صفدر عباسی نے انتخابی نشان تلوار کیلئے درخواست جمع کرا رکھی تھی جبکہ پیپلزپارٹی کا موقف تھا کہ بانی پی پی ذوالفقار علی بھٹو نے تلوار کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑا تھااس لئے یہ نشان کسی اور کو الاٹ نہیں ہونے دینگے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کو پتنگ کا نشان الاٹ کردیا، یہ نشان ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنوینیئرعامرخان کی درخواست پر الاٹ کیا گیا فاروق ستاراورخالد مقبول دونوں کی کنوئینرشپ کی درخواستیں عدالت میں زیرسماعت ہیں۔

    پارٹی آئین کے مطابق کنوینئر کی عدم موجودگی میں سینئر ڈپٹی کنوینئر کو تمام اختیارات حاصل ہیں، عامر خان نے سینئر ڈپٹی کنوینیئر کی حیثیت سے درخواست دی الیکشن کمیشن نے عامر خان کی درخواست منظور کرلی۔

    مسلم لیگ ق اپنے انتخابی نشان سائیکل سے دستبردار ہو گئی اور الیکشن کمیشن نے ٹریکٹر کا نشان مد جبکہ پاکستان کسان اتحاد کو ہل کا نشان مل گیا۔

    اےاین پی لالٹین اور ایم ایم اے کتاب کے نشان سے میدان مین اترے گی جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کو ستارے کا انتخابی نشان الاٹ کردیا گیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف گلالئی کو ریکٹ کا نشان الاٹ کردیا گیا، پاکستان تحریک انصاف گلالئی نے بلے باز کے نشان کی درخواست کی تھی، مطلوبہ انتخابی نشان نہ ملنے پر پارٹی نے عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پختون خواہ عوامی ملی پارٹی کو درخت ، پاکستان عوام لیگ کوانسانی ہاتھ، متحدہ قبائل پارٹی کو پگڑی، پاکستان تحریک انسانیت کو کنگھی، پاکستان عوامی لیگ کو ہاکی، پاکستان متحدہ علما و مشائخ کونسل کوبیل اور عوامی مسلم لیگ کو قلم دوات کا انتخابی نشان دے دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عام انتخابات کا شیڈول آج جاری ہونے کا امکان

    عام انتخابات کا شیڈول آج جاری ہونے کا امکان

    اسلام آباد:عام انتخابات کا شیڈول آج جاری ہونے کا امکان ہے جبکہ چیف الیکشن کمشنرنے بھی 25جولائی کو انتخابات کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کا شیڈول آج جاری ہونے کا امکان ہے، ایوان صدرکی طرف سےشیڈول سےمتعلق سمری الیکشن کمیشن بھجوادی گئی جبکہ چیف الیکشن کمشنرنے بھی25جولائی کو انتخابات کی منظوری دے دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے 8دن رکھے گئےہیں، اس سے قبل7 دن میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جاتی تھی، سیاسی جماعتوں،امید واروں کوانتخابی مہم کیلئے 28دن دیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کوبھی حتمی شکل دےدی ہے، ضابطہ اخلاق کی کاپی سیاسی جماعتوں کو بھی ارسال کردی گئی ہے اور سیاسی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس 31 مئی کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ممنون حسین نے دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن کی تاریخ سے متعلق سمری کی منظوری دے دی تھی ، جس کے مطابق عام انتخابات پچیس جولائی کو ہوں گے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے ایک ہی دن پولنگ ہوگی۔

    خیال رہے کہ پانچ سال دو ماہ چودہ دن بعد ملک میں عام انتخابات ہوں گے، گزشتہ انتخابات گیارہ مئی دوہزار تیرہ کو ہوئے تھے، پیپلزپارٹی کی حکومت کا پانچ سالہ دور مکمل ہونے کے بعد بیس مارچ دو ہزار تیرہ کو وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی سمری پر صدر آصف زرداری نے منظوری دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کے لیے 330 انتخابی نشانات کی فہرست تیار

    الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کے لیے 330 انتخابی نشانات کی فہرست تیار

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے لیے 330 انتخابی نشانات کی فہرست جاری کردی ہے، انتخابی نشانات میں انگریزی کے چھ حروف تہجی بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے لیے تین سو تیس انتخابی نشانات کی فہرست تیار کر لی، اس بار انگریزی کے چھ حروف تہجی بھی انتخابی نشانات میں شامل ہیں۔

    جانوروں کی بھی بڑی تعداد انتخابی نشان کے طور پر استعمال ہوگی، اس میں شیر، گھوڑا، زرافہ، کچھوا، خرگوش، چڑیا، بھیڑ ، طوطا ، فلیمنگو، ڈولفن، ریچھ اور شہد کی مکھی شامل ہیں۔

    بلے سیمت کھیل کا دیگر سامان بھی انتخابی نشانات میں شامل ہے جبکہ ہاکی، غیلیل اور پانسہ بھی فہرست کا حصہ ہے، سبزی پھل میں سیب، بینگن،مالٹا، پیاز، پپیتہ،انگور اور ناریل شامل ہیں اور چاند، سورج اور ستارہ بھی انتخابی فہرست کا حصہ ہیں۔

    اس علاوہ فہرست میں ایسے نشانات بھی شامل ہیں، جن کا انتخابی نشان کے طور پراستعمال کچھ ٹھیک نہیں لگتا۔ ان میں جوتا، ناخن تراش ،جھاڑو، آری،قینچی، ویل چیئر، ماچس اور چاقو شامل ہیں۔

    رباب اور گٹار سیمت کا فی سارے آلات موسیقی بھی آئندہ الیکشن میں انتخابی نشان کے طور پر استعمال ہوگنے۔

    یاد رہے دو روز قبل الیکشن کمیشن نے ووٹرزکی تفصیلات جاری کی تھی ، جس کے مطابق ملک میں ووٹرز کی کل تعداد 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار407 ہے، جن میں  4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار145 خواتین ووٹرز  جب کہ 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار262 مرد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں‌ گے۔

    خیال رہے الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو سمری بھجوائی ہوئی ہے، جس میں عام انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر کو جولائی کے آخری ہفتے کی 3تاریخیں 25 تا 27  تجویز  کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شیراوربلے کے انتخابی نشان کی خواہشمند ایک اورسیاسی جماعت سامنے آگئی

    شیراوربلے کے انتخابی نشان کی خواہشمند ایک اورسیاسی جماعت سامنے آگئی

    اسلام آباد : سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے معاملے پر مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ ایک اور سیاسی جماعت نے شیر اور بلے کے انتخابی نشان کے لئے درخواستیں دائر کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق شیراوربلے کے انتخابی نشان کی خواہشمند ایک اورسیاسی جماعت سامنےآ گئی، شیراور بلے کے انتخابی نشان کے لیے دو، دو سیاسی جماعتوں نے درخواستیں دائر کردیں۔

    امن ترقی پارٹی نے ٹائر، شیر اور بلے کے نشان کے لیے درخواست دائر کر دی۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن نے شیر، پی ٹی آئی نے بلے کے نشان کے لیے درخواستیں دے رکھی ہیں، انتخابی نشان کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ پچیس مئی ہے۔

    اسی طرح دیگر سیاسی جماعتیں بھی اپنے روایتی نشانات کے لیے درخواستیں جمع کرائیں گی، جیسا کہ متحدہ قومی موومنٹ (پتنگ)، جماعت اسلامی (ترازو)، عوامی نیشنل پارٹی (لالٹین)، اور جمیعت علمائے اسلام کے لیے کتاب کا انتخابی نشان ماضی کے انتخابات میں جاری کیا جاچکا ہے۔

    واضح رہے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر سیاسی جماعتوں کی فہرست کے نئے اصول و ضوابط کے تحت صرف 110 جماعتوں کا اندراج ہے۔

    الیکشن کمیشن کو تاحال 110 میں سے 55 سیاسی جماعتوں نے انتخابی نشان کے لیے درخواستیں دائر کیں ہیں، الیکشن کمیشن نے تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان کے حصول کے لیے درخواستیں طلب کر رکھی ہیں۔

    انتخابی نشان کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 25 مئی ہے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو سمری بھجوادی ہے، ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر کو3 تاریخیں تجویز کی ہیں، انتخابات کیلئے جولائی کے آخری ہفتے کی 3تاریخیں تجویز کی گئی ہے، تجویز کردہ تاریخیں 25 تا 27 جولائی 2018 کی ہیں۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئندہ انتخابات میں فاٹا کیلئے کوئی ایکشن پلان نہیں، ذرائع الیکشن کمیشن

    آئندہ انتخابات میں فاٹا کیلئے کوئی ایکشن پلان نہیں، ذرائع الیکشن کمیشن

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات کیلئے فاٹا کیلئے فی الحال کوئی ایکشن پلان مرتب نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کسی قسم کی تیاریاں کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی منظوری تو دے دی ہے لیکن آئندہ عام انتخابات میں فاٹا کیلئے الیکشن کمیشن نے کوئی لائحہ عمل مرتب نہیں کیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فاٹا کے قومی دھارے میں شمولیت کے بعد ہی باقاعدہ الیکشن اقدامات شروع ہونگے، فاٹا میں قومی اور صوبائی حلقہ بندیوں کے قیام کے بعد ہی الیکشن کا انعقاد ممکن ہوسکے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ انتخابات کے حوالے سے فاٹا کیلئے تیاریاں بھی نہیں کی گئی ہیں، انضمام کا قانونی عمل مکمل ہونے کے بعد ہی الیکشن کا مرحلہ آئے گا البتہ  فاٹا میں عام انتخابات دوسرے مرحلے میں کرائے جاسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبرپختونخواہ میں انضمام کی منظوری دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں فاٹا آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کرنے کی توثیق کر دی ہے اور گلگت بلتستان کونسل وفاق کے لئے ایڈوائزری باڈی کے طور پر برقرار رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ

    الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ  عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات  آنے کا امکان ہے، حکومت نے فنڈزکی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات پر اخراجات کا ابتدائی تخمینہ لگالیا ، جس کے مطابق انتخابات میں 20ارب سے زائد لاگت آنے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سیکیورٹی پر ایک ارب،الیکشن ڈیوٹی کی مد میں 6سے7ارب کے اخراجات آئیں گے جبکہ ٹرانسپورٹیشن کی مد میں ایک ارب سے زائد اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    بیلٹ پیپرکی خریداری اورچھپائی پر ڈھائی ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے فنڈزکی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت پہلے بھی فنڈزدےچکی ہے، فنڈزکی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    گذشتہ روز  الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو سمری بھجوائی تھی۔


    مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن کی صدر کو عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی سمری ارسال


    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر کو3 تاریخیں تجویز کی ہیں، انتخابات کیلئے جولائی کے آخری ہفتے کی 3تاریخیں تجویز کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق تجویز کردہ تاریخیں 25 تا 27 جولائی 2018 کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عام انتخابات 2018 کے لئے الیکشن کمیشن یکم جون کو شیڈول جاری کرے گا جبکہ صدر مملکت ممنون حسین کی طرف سے سمری کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن عام انتخابات کی شیڈول کا باقاعدہ اعلان کرے گا۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن کی صدر کو عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی سمری ارسال

    الیکشن کمیشن کی صدر کو عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی سمری ارسال

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی سمری ارسال کردی، جس میں 25تا 27جولائی 2018 کی تاریخیں تجویز کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہے ، عام انتخابات کا مجوزہ شیڈول تیار کرلیا گیا اور الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو سمری بھجوا دی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر کو3 تاریخیں تجویز کی ہیں، انتخابات کیلئے جولائی کے آخری ہفتے کی 3تاریخیں تجویز کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق تجویز کردہ تاریخیں 25 تا 27 جولائی 2018 کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2018 کے لئے الیکشن کمیشن یکم جون کو شیڈول جاری کرے گا جبکہ صدر مملکت ممنون حسین کی طرف سے سمری کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن عام انتخابات کی شیڈول کا باقاعدہ اعلان کرے گا۔

    یاد رہے 8 جولائی کو اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا تھا، اجلاس میں عام انتخابات کی پولنگ کے لیے دو تاریخوں پر غور اور پولنگ اسٹیشنز پر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی دو تاریخوں پرغور شروع کردیا


    ذرائع کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخاب 2018 کے انعقاد کیلئے دو مجوزہ تاریخوں پر غور شروع کردیا ہے، جس میں سے ایک تاریخ کا حتمی فیصلہ جلد کرلیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن 2018 کی پولنگ کے لیے 25 یا 26 جولائی کی تاریخوں پر غور کیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم معطل، سپریم کورٹ کی نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم معطل، سپریم کورٹ کی نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد

    کراچی : سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی پابندی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا اور نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں الیکشن کمیشن کی پابندی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے الیکشن کمیشن کی پابندی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا۔

    عدالت نے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر  پابندی عائد کرتے ہوئے زیر التوا  منصوبے مکمل کرنے کا حکم دیا جبکہ ڈاکٹروں اور میڈیکل عملے کی تقرری کرنے کا بھی حکم دیا۔

    الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا تھا کہ انتخابات شفاف بنانے کیلئے پابندی لگائی ، ترقیاتی فنڈز اور نئےمنصوبوں پر بھی پابندی عائد کی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی پابندی کا حکم دیا تھا۔ ن

    چیف جسٹس نے استفسارکیا جو کام زیر التوا ہیں انہیں کیسے روکا جاسکتا ہے ؟ جس پر الیکشن کمیشن سندھ نے جواب داخل کرتے ہوئے بتایا کہ جو کام شروع ہوچکے ہیں اسے روکا جائے گا اوت نئے منصوبوں پر پابندی ہے، کہیں ڈاکٹر یا کسی اور عملے کی ضرورت ہو تو اسے الیکشن کمیشن اجازت دے دیتا ہے۔

    یاد رہے کہ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا 11 اپریل کو ترقیاتی منصوبوں اور تقریوں پر پابندی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نےسرکاری ملازمتوں‌ پر پابندی عائد کردی


    جس کو الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق نئے ترقیاتی منصوبوں اور تقرریوں پر پابندی کا فیصلہ تمام جماعتوں اور امیدواروں کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد کی تھی ، اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پابندی کا اطلاق وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے اداروں میں بھرتیوں پر ہوگا، صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والی بھرتیوں پرنہیں ہوگا۔

    جس کے بعدچیف جسٹس نے سرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کاازخودنوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے خلائی مخلوق والے بیان کی تردید کردی

    الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے خلائی مخلوق والے بیان کی تردید کردی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلائی مخلوق والے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان آئین کی روح، الیکشن کمیشن کے مینڈیٹ کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن کے ترجمان نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلائی مخلوق والے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے لیے مکمل تیارہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کوئی خلائی مخلوق کرا رہا ہے والےبیان کی تردید کرتے ہیں، یہ بیان آئین کی روح، الیکشن کمیشن کےمینڈیٹ کے خلاف ہے، الیکشن کمیشن آئینی وقانونی ذمہ داریوں میں مکمل آزاد ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اہم منصب پرفائزشخصیات ایسے بیانات سے گریزکریں، ایسے بیانات محض قیاس آرائیوں اور مفروضوں پرمبنی ہوتے ہیں، ایسے بیانات آئین کے منافی ، تمسخراڑانے کے مترادف ہیں۔


    انتخابات نگراں وزیراعظم نہیں خلائی مخلوق کرائے گی‘شاہد خاقان عباسی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق کی جانب سے ارکان کو دیے گئےعشائیے میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ انتخابات خلائی مخلوق کرائے گی۔

    نگراں حکومت کے حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے کسی بھی نام کو باہمی اتفاق سے قبول کرلے گی۔


    آئندہ الیکشن میں ن لیگ کا مقابلہ خلائی مخلوق کے ساتھ ہے‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ 2 مئی 2018 کو صادق آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا تھا کہ آئندہ انتخابات میں ہمارا معرکہ پیپلزپارٹی یا پاکستان تحریک انصاف سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق سے ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت ختم کردی، نوٹیفکیشن جاری

    نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت ختم کردی، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کے بعد سابق وزیر خارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا  نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دار الحکومت اسلام آباد کے ہائی کورٹ نے ملک کے وزیرِ خارجہ اور مسلم لیگ نواز کے سینئیر رہنما خواجہ آصف کو اقامہ رکھنے کے معاملے پر آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے، جس کے بعد اب الیکشن کمیشن نے ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت کے خاتمے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا ہے، کیس کی سماعت کرنے والے لارجر بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی شامل تھے۔ بینچ کے سربراہ جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

    عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا

    اس سے قبل سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے۔ خواجہ آصف کی نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد اب وہ وزیر خارجہ نہیں رہے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

    خواجہ آصف نااہلی، اسلام آباد ہائیکورٹ لارجر بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے خواجہ آصف کی نااہلی سے متعلق تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف نے ملازمت کے معاہدے کا اعتراف کیا ہے، وہ این اے 110 سے الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے، خواجہ آصف نے غیر ملکی کمپنی سے مختلف اوقات میں 3 کنٹریکٹ کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔