Tag: ECP

  • انتخابات میں پری پول ریگنگ ، ملک بھرمیں بلدیاتی اداروں کو تین ماہ کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ

    انتخابات میں پری پول ریگنگ ، ملک بھرمیں بلدیاتی اداروں کو تین ماہ کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ملک بھرمیں بلدیاتی اداروں کو تین ماہ کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، معطلی کی صورت میں بلدیاتی ادارے انتخابی عمل کی تکمیل تک کام نہیں کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری بھرتیوں پر پابندی کے بعدالیکشن کمیشن نے ایک اور بڑا اقدام اٹھالیا، قبل از انتخابات میں دھاندلی کے امکانات ختم کرنے کیلئے الیکشن کمیشن نے بلدیاتی اداروں کو کام سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلدیاتی اداروں کی معطلی سے متعلق الیکشن کمیشن نےتیاریاں مکمل کرلیں ہیں، معطلی کا نوٹیفکیشن آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے جاری کئے جانے کا امکان ہے۔

    معطلی کی صورت میں بلدیاتی ادارے انتخابی عمل کی تکمیل تک کام نہیں کرسکیں گے اور تمام ترقیاتی منصوبے و کام بھی روک دیے جائیں گے۔

    یاد رہے عام انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد کردی تھی، پابندی کا اطلاق وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے اداروں میں بھرتیوں پر ہوگا، صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والی بھرتیوں پرنہیں ہوگا۔


    مزید پڑھیں : انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نےسرکاری ملازمتوں‌ پر پابندی عائد کردی


    چیف جسٹس نے سرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کاازخودنوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا اور وضاحت طلب کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ جمہوری تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر میں عام انتخابات رواں سال منعقد کیے جائیں گے، اس سے قبل نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کیس، چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن سے وضاحت مانگ لی

    سرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کیس، چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن سے وضاحت مانگ لی

    اسلام آباد : سرکاری اداروں میں بھرتیوں  پر پابندی کیس میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے  پابندی کی وضاحت مانگ لی، چیف جسٹس نے کہابتایا جائے پابندی لگانے کا اختیار کہاں سے آیا،فیصلے کی وضاحت ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں سرکاری اداروں میں تقرریوں اور تبادلوں پر پابندی سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت میں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن نے سرکاری اداروں میں تبادلوں،تقرریوں اور بھرتیوں پر پابندی کس قانون کے تحت لگائی؟ بعض اہم اداروں میں سربراہان کی تقرریوں کا عمل چل رہا ہے، کیا الیکشن کمیشن کی پابندی کا اطلاق ان اداروں پر بھی ہوگا ؟پابندی کے فیصلے کی وضاحت ضروری ہے۔

    چیف جسٹس نے پوچھا پہلےبتائیں الیکشن کمیشن کےپاس پابندی کااختیارکہاں سےآیا؟ جس پر سیکریٹری الیکشن کمیشن نے جواب میں کہاشفاف انتخابات کمیشن کی ذمہ داری ہے ،الیکشن ایکٹ دو سو سترہ بھی الیکشن کمیشن کو اختیارات دیتا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ بھرتیوں پر پابندی کااختیار کس قانون میں ہے؟ اسمبلیاں تحلیل ہونے سےپہلے کیاایسا حکم دیا جاسکتاہے ؟کیااس طرح کافیصلہ حکومت کے امور کومتاثرنہیں کرے گا ؟

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ نوکریاں الیکشن سے پہلےنہ دینا یہ اچھی بات ہے،مگر ایسی پابندی کی وضاحت ہونی چاہیے، آج سےپہلےکبھی ایسے نقطے کی وضاحت نہیں ہوئی، جس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا وفاق نےبعض بھرتیوں پراجازت مانگی تھی۔


    مزید پڑھیں : انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں‌ پر پابندی عائد کردی


    سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹس جنرلز کو نوٹسزجاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس کاسرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کاازخودنوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد کردی تھی، پابندی کا اطلاق وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے اداروں میں بھرتیوں پر ہوگا، صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والی بھرتیوں پرنہیں ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سمندر پار پاکستانیوں کے لئے انٹرنیٹ ووٹنگ کا معاملہ، ٹاسک فورس تشکیل

    سمندر پار پاکستانیوں کے لئے انٹرنیٹ ووٹنگ کا معاملہ، ٹاسک فورس تشکیل

    اسلام آباد : سمندر پار پاکستانیوں کے لئے ای ووٹنگ کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے انٹرنیٹ ووٹنگ ٹاسک فورس تشکیل دے دی، پہلا اجلاس کل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سمندرپار پاکستانیوں کے لیے انٹرنیٹ ووٹنگ ٹاسک فورس کی منظوری دے دی ہے، اعلامیے کے مطابق ‏ٹاسک فورس سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں تشکیل دی گئی، ‏انٹرنیٹ ووٹنگ ٹاسک فورس بطورتھرڈ پارٹی نادرا کے آئی ووٹنگ سافٹ وئیر کا ٹیکنیکل آڈٹ کرے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ٹاسک فورس نادرا کے انٹرنیٹ ووٹنگ سسٹم کا جائزہ بھی لے گی، ٹاسک فورس میں ملکی اور بین الاقوامی ماہرین شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے چیف ایگزیکٹو آفیسر آئی ٹی بٹلر دبئی ڈاکٹر محمد منشاد ستی کی سربراہی میں یہ ٹاسک فورس قائم کی ہے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ٹاسک فورس دس دن میں اپنی سفارشات پیش کرے گی اور رپورٹ سپریم کورٹ کو بھی پیش کی جائے گی،جس کے بعد سمندر پار پاکستانیوں کو 2018 کے انتخابات میں ووٹ کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس کل الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں ہوگا‏۔


    مزید پڑھیں : نادرا نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے کے لیے آن لائن سسٹم تیار کرلیا


    یاد رہے کہ 12 اپریل کو سپریم کورٹ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے سے متعلق کیس کی سماعت مین چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ووٹنگ کے لیے آن لائن سسٹم تیار کرلیا ہے۔

    چیئرمین نادرا مبین یوسف نے سپریم کورٹ میں ویڈیو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ووٹنگ سسٹم اردو اور انگلش میں بنایا گیا ہے، ووٹر کی شناخت پاسپورٹ ٹریکنگ نمبر سے کی جائے گی، ایسا کوڈ دیا جائے گا جو روبوٹ نہ پڑھ سکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزارت قومی صحت نےالیکشن کمیشن کےاحکامات ہوامیں اڑا دیے، نئی بھرتیوں کا اشتہار جاری

    وزارت قومی صحت نےالیکشن کمیشن کےاحکامات ہوامیں اڑا دیے، نئی بھرتیوں کا اشتہار جاری

    اسلام آباد:الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری اداروں میں ملازمتوں پر پابندی کے باوجود وزارت قومی صحت نے نئی بھرتیوں کا اشتہار جاری کر دیا، اشتہار 17خالی آسامیوں پُر کرنے کیلئے مشتہر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت نے الیکشن کمیشن کے سرکاری اداروں میں ملازمتوں پر پابندی کے احکامات ہوامیں اڑا دیے اور نئی بھرتیوں کا اشتہار جاری کر دیا۔

    وزارت قومی صحت نے اشتہار مختلف قومی اخبارات میں جاری کیا ہے، اشتہار 17خالی آسامیوں پر کرنے کیلئے مشتہر کیا گیا ہے، بھرتیاں وزارت قومی صحت کے ذیلی پروگراموں میں 17آسامیاں پر کی جانی ہیں۔

    خالی آسامیوں پر امیدواران سے درخواستیں 23اپریل تک طلب کی گئی ہیں۔


    مزید پڑھیں : انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں‌ پر پابندی عائد کردی


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد کردی تھی، پابندی کااطلاق یکم اپریل سے ہونا تھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پابندی کا اطلاق وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے اداروں میں بھرتیوں پر ہوگا، صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والی بھرتیوں پرنہیں ہوگا۔

    الیکشن کمیشن نے یکم اپریل کے بعد سے منظور ہونے والی ترقیاتی اسکیوں پر عملدرآمد بھی روکنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد حکومت پنجاب نے سرکاری ملازمتوں پر پابندی سے متعلق الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ملک  کی تاریخ میں پہلی بار واٹر مارک بیلٹ  پیپرزاستعمال کرنے کا فیصلہ

    ملک کی تاریخ میں پہلی بار واٹر مارک بیلٹ پیپرزاستعمال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ملک کی تاریخ میں پہلی بار واٹر مارک بیلٹ پیپرز استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، واٹر مارک کااسپیشل کاغذفرانس سےمنگوایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ عام انتخابات کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے  دھاندلی کی روک تھام  کی لئے ملک کی تاریخ میں پہلی بارواٹر مارک بیلٹ پیپرز استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر مارک کااسپیشل کاغذفرانس سےمنگوایا جائے گا اور جون کے آخر میں واٹر مارک پیپرز فراہم کردیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق انتخابات کیلئے 20کروڑ سے زائدبیلٹ پیپرز چھاپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پرنٹنگ کارپوریشن، پوسٹل پرنٹنگ پریس کو ایڈوانس ادائیگی کردی گئی، یلٹ پیپرز کی خریداری کیلئے 61 کروڑ 73 لاکھ روپے پرنٹنگ پریس کو جاری کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی پرایک ارب 20کروڑاخراجات آئیں گے، جس میں سے پرنٹنگ پریس کارپوریشن کو 15 اور پوسٹل پرننٹگ کو 11 کروڑ روپے جاری کیے جائیں گے۔


    مزید پڑھیں : رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، الیکشن کمیشن


    یاد رہے اس ےسے قبل  الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ 73 لاکھ نئے ووٹرز کے اندراج کے بعد ملک بھر میں رجسٹرڈ وٹرز کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، ، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 84 لاکھ 63 ہزار 228 جبکہ خواتین کی تعداد 4 کروڑ 58 لاکھ 353 تک ہے۔

    عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ای سی پی نے ملک بھر میں 15 ہزارکےقریب ڈسپلےسینٹرز قائم کیے ہیں جبکہ اس ضمن میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ووٹ کی 8300 سے بھی بذریعہ ایس ایم ایس سے بھی تصدیق کرسکتےہیں۔

    واضح رہے کہ جمہوری تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر میں عام انتخابات رواں سال منعقد کیے جائیں گے، اس سے قبل نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کے لیے حکومتی اور اپوزیشن کی جماعتوں نے مشاورت شروع کردی ہے۔

     

     

  • انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں‌ پر پابندی عائد کردی

    انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں‌ پر پابندی عائد کردی

    اسلام آباد : عام انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد کردی، پابندی کااطلاق یکم اپریل سے ہوگا، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے جاری کردہ اعلامیہ میں سرکاری اداروں میں بھرتیوں پر پابندی عائدکردی ، پابندی کااطلاق یکم اپریل سے ہوگاجبکہ وفاقی اورصوبائی ا داروں کے لئے حکم نامہ جاری کردیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پابندی کا اطلاق  وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے اداروں میں بھرتیوں پر ہوگا،  صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والی بھرتیوں پرنہیں ہوگا۔

    الیکشن کمیشن نے یکم اپریل کے بعد سے منظور ہونے والی ترقیاتی اسکیوں پر عملدرآمد بھی روکنے کا حکم دے دیا ہے اور کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے پہلے سے جاری ہونے والے فنڈز کسی دوسری مد میں منتقل نہ کیے جائیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی پابندی سے متعلق وزارتوں اور محکموں کوآگاہ کردیا گیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اداروں میں بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کا مقصد آئندہ انتخابات کو شفاف اور آزادانہ بنانا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فاروق ستار کامران ٹیسوری کےبغیر بہادر آبادآئیں  ،رابطہ کمیٹی

    فاروق ستار کامران ٹیسوری کےبغیر بہادر آبادآئیں ،رابطہ کمیٹی

    کراچی: ایم کیوایم رابطہ کمیٹی بہادرآباد کا کہنا ہے کہ فاروق ستارکو اب بھی کنوینرشپ کی پیشکش کرتے ہیں، فاروق ستار کامران ٹیسوری کےبغیر بہادر آباد آئیں ، کامران ٹیسوری کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کےفیصلے کے بعد رابطہ کمیٹی بہادر آباد نے ہنگامی اجلاس دوپہر 2 بجے طلب کرلیا ہے، اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی اور تنظیمی معاملات سمیت الیکشن کمیشن کے فیصلے پر مشاورت کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم رابطہ کمیٹی بہادرآباد نے کہاہےکہ فاروق ستار کو اب بھی کنوینرشپ کی پیشکش کرتے ہیں، فاروق ستار بہادر آئیں لیکن بغیر کامران ٹیسوری کے،کامران ٹیسوری کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔

    ایم کیو ایم بہادرآباد کے رہنماکنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ   کامران ٹیسوری سےمتعلق ہمارا مؤقف واضح ہے، فاروق ستار کوویلکم کہنے کیلئے تیار ہیں ، کامران ٹیسوری کو پارٹی میں کارکن کی حیثیت سے دیکھتے ہیں ۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غورہوگا۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے خالد مقبول صدیقی،کنور نوید جمیل کی درخواست منظورکرلی اور فاروق ستار کو کنوینر شپ سے ہٹادیا۔

    الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹراپارٹی الیکشن کوکالعدم قراردیا جبکہ جنرل ورکرز اسمبلی کی قرارداد کو بھی مسترد کردیا۔

    خیال رہے کہ خالدمقبول صدیقی،کنورنوید جمیل نے فاروق ستارکےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ  متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے،علی رضا عابدی

    الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے،علی رضا عابدی

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی کا کہنا ہے جوادارہ ٹرائل نہیں کرسکتا وہ فیصلہ کیسے دے سکتاہے، الیکشن کمیشن کےفیصلے کو چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ایم کیو ایم پاکستان کی کنونیر شپ سے متعلق فیصلے پر علی رضا عابدی کا کہنا ہے الیکشن کمیشن ٹرائل کورٹ نہیں ہے، فیصلے کو چیلنج کرنے کا پورا حق رکھتے ہیں۔

    علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ جوادارہ ٹرائل نہیں کرسکتا وہ فیصلہ کیسے دے سکتا ہے، بینچ موجود نہیں تھا،ریڈر نے آکرفیصلہ سنایا ، الیکشن کمیشن کےفیصلے کو چیلنج کریں گے۔

    الیکشن کمیشن کا فیصلہ کچھ بھی ہو، میرے لیڈرفاروق ستار ہیں، سید سرداراحمد


    الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید سرداراحمد نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فاروق ستار کی حمایت کردی۔

    سردار احمد کا کہنا ہے کہ فاروق ستار جو فیصلہ کرینگے پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سےتسلیم کروں گا، الیکشن کمیشن کا فیصلہ کچھ بھی ہو، میرے لیڈرفاروق ستار ہیں۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ درخواستیں میرٹ پر منظورکی گئی ہیں۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے خالد مقبول صدیقی،کنور نوید جمیل کی درخواست منظورکرلی اور فاروق ستار کو کنوینر شپ سے ہٹادیا۔

    الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹراپارٹی الیکشن کوکالعدم قراردیا جبکہ جنرل ورکرز اسمبلی کی قرارداد کو بھی مسترد کردیا۔

    خیال رہے کہ خالدمقبول صدیقی،کنورنوید جمیل نے فاروق ستارکےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ  متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن

    فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنونیرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کےکنوینر نہیں رہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنونیرشپ کے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینرشپ سے ہٹا دیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فاروق ستار کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کنوینرشپ سے متعلق سماعت کا اختیار رکھتا ہے جبکہ فاروق ستار کی جانب سے کرائے جانے والے انٹرا پارٹی انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خالد مقبول صدیقی اور کنورنوید جمیل کی درخواستیں منظورکرلیں۔

    فاروق ستار کو ہٹانے کے لیے ایم کیو ایم بہادرآباد کے رہنما کنورنوید جمیل اور خالدمقبول صدیقی نے درخواستیں دائر کی تھیں۔

    خیال رہے کہ یکم مارچ کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پرفاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے فاروق ستارکو کنونیئرکے عہدے سے ہٹا دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 11 فروری کوایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو کنونیئر شپ کے عہدے سے ہٹا دیا تھا، کنور نوید کا کہنا تھا کہ پارٹی نے فیصلہ بہت مجبوری میں کیا، فاروق ستاراب ایم کیوایم کے کارکن ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کے ایم این اے رانا زاہد کی جعلی ڈگری، الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

    مسلم لیگ ن کے ایم این اے رانا زاہد کی جعلی ڈگری، الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے حکمران جماعت مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی رانا زاہد کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی کیلئے درخواست نمٹا دی اور الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار رانا آفتاب نے مؤقف اختیار کیا کہ رانا زاہد جعلی ڈگری کے حامل ہیں اور وہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہیں اترتے۔

    رکن قومی اسمبلی رانا زاہد حسین نے حلقہ 166 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور جعلی ڈگری کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ رکن قومی اسمبلی رانا زاہد حسین نے حلقہ 166 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور جعلی ڈگری کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لیا۔ مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی نے بیک وقت بلوچستان یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی سے ڈگریاں حاصل کیں۔

    درخواست گزار نے مزید کہا کہ دونوں یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کو جعلی قرار دیا جا چکا ہے، الیکشن کمیشن کو تمام ثبوت فراہم کیے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

    وکیل نے استدعا کی کہ رانا زاہد کو جعلی ڈگری پر الیکشن لڑنے پر نا اہل قرار دیا جائے، جس کے بعد عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔