Tag: ECP

  • توہین عدالت کیس ، عمران خان نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی

    توہین عدالت کیس ، عمران خان نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی

    اسلام آباد: توہینِ عدالت کیس پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے عمران خان نےمعافی مانگ لی، الیکشن کمیشن نے  معافی قبول کرتے ہوئے معاملہ نمٹادیا، چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ 20ستمبرکوعمران خان کے ریمارکس کامعاملہ باقی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عمران خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ، جہانگیرترین، فواد چوہدری اور شفقت محمود بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    کپتان کی پیشی کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی الیکشن کمیشن آفس کے باہر موجود تھی۔

    سماعت کے دوران بابر اعوان نےعمران خان کی جانب سے اداروں کےاحترام کےثبوت پیش کئے اورعمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کرنےکی استدعا کی، جس پر ممبرکمیشن ارشاد قیصر نے سوال کیا کہ ’کیا آپ نے غیر مشروط معافی مانگی ہے؟‘۔

    وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ہم اس پر جواب جمع کرا چکے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ’کیا توہین آمیزالفاظ بھی واپس لئےجاسکتے ہیں؟‘، بابراعوان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلےعدالتیں اس طرح کے کیسز پر کارروائی ختم کرچکی ہے جبکہ بابراعوان نے خیبرپختونخوا کے چیف جسٹس کے ایک فیصلے کا بھی حوالہ دیا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایسےمعاملات نظرِثانی درخواستوں میں پیش ہوتےہیں، جس پربابر اعوان نے کہا کہ ہم نے تین بار معافی مانگی ہے اسے قبول کیا جائے، الیکشن کمیشن کے احکامات معطل ہونے کے باوجود پیش ہوئے۔


    مزید پڑھیں: عمران خان نےالیکشن کمیشن کے وارنٹ گرفتاری چیلنج کردئیے


    اکبر ایس بابر کے وکیل نے معافی پر5نکات سامنے رکھ دیئے، وکیل احمد حسن نے کہا کہ ملزم کو احساس ہونا چاہئےکہ توہین عدالت کی ہے، معافی مخلصانہ ہونی چاہئے،کیا ملزم نے معافی مانگی ؟ کیاملزم کی معافی قانونی تقاضے پوری کررہی ہے، عمران خان کاشوکازنوٹس میں الزامات پرجواب دیناضروری ہے، عمران خان ایک بارنہیں کئی بارتوہین عدالت کر چکےہیں۔

    وکیل احمد حسن نے دلائل میں مزید کہا کہ اداروں کااحترام ایسےنہیں ہوتا،توہین عدالت کاقانون واضح ہے، شوکاز نوٹس پرعدالت کے سامنے پیش ہونا ضروری ہے، عمران خان کےجمع کرائے گئے‘ جواب کی کاپی ہمیں نہیں ملی، معافی نہ مانگنے پر سزا ملنی چاہئے۔

    عمران خان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ توہین عدالت سےمتعلق نیاقانون وضع نہیں کرنا چاہئے، پیش ہوکرمعذرت کر رہے ہیں توقبول کرنی چاہئے۔

    چیف الیکشن کشمنرنے بابراعوان سے عمران خان کی 20 ستمبر کے الفاظ پڑھنے کا کہا تو بابراعوان نے معذرت کرتےہوئے کہا کہ اڈیالہ بھیج دیں مگرالفاظ نہیں پڑھیں گے۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان سے تحریری معافی نامہ طلب کیا توکمرہ عدالت میں ہی معافی نامہ تحریرکیا گیا۔

    چیف الیکشن کمشنر نےفائل بابر اعوان کو دی اور بابراعوان سے عمران خان کی 20 ستمبر کے الفاظ پڑھنے کا کہا تو بابراعوان نے معذرت کرتےہوئے کہا کہ اڈیالہ بھیج دئیں مگرالفاظ نہیں پڑھیں گے، میں عمران خان کی جانب سے بولے گئے الفاظ واپس لیتا ہوں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ نہیں پڑھتے تو آپ کےمخالف وکیل سے پڑھا دیتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان سے تحریری جواب طلب کر لیا اور کہا کہ معافی نامے پر عمران خان کے دستخط ہونے چاہئیں، اداروں کا کوئی احترام تو ہونا چاہئے، جس پر عمران خان کے وکلاکی جانب سےکمرہ عدالت میں معافی نامہ لکھا گیا۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    توہین عدالت کیس میں عمران خان نے معافی نامہ الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا، الیکشن کمیشن میں پیش کیے گئے معافی نامے پرالیکشن کمیشن نے عدم اطمینان کا اظہارکیا۔

    چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ عمران خان نے نوازاورزرداری کمیشن قراردیا تھا مافیا بھی کہا گیا معافی نہیں مانگیں گے توفرد جرم عائد کریں گے- جس پر وکلاء اوررہنماء کی مشاورت کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا، جس کے بعد عمران خان نے کمرہ عدالت میں کھڑے خود روسٹرم پر کھڑے ہو کر اپنے ریمارکس پرمعزز بینچ سے معافی مانگی جس پرعدالت نے توہین عدالت مقدمہ نمٹا دیا۔

    الیکشن کمیشن نےایک کیس میں عمران خان کامعافی نامہ قبول کرلیا اور کہا کہ 20ستمبرکوعمران خان کےریمارکس کامعاملہ باقی ہے۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے کیس کی گزشتہ سماعت پرعمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور 26 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا،  یہ احکامات  اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کر دیےتھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • عمران خان کو گرفتار کرکے پیش کیاجائے، الیکشن کمیشن کی ایس ایس پی اسلام آباد کو ہدایت

    عمران خان کو گرفتار کرکے پیش کیاجائے، الیکشن کمیشن کی ایس ایس پی اسلام آباد کو ہدایت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی اسلام آباد کو عمران خان کی گرفتاری کیلئے خط لکھ دیا، چھبیس اکتوبر کو گرفتار کر کے دس بجے کمیشن کے سامنے پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے بعد گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم بھی آگیا، الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی اسلام آباد کو ہدایت جاری کردی۔

    الیکشن کمیشن نےایس ایس پی اسلام آباد کو خط لکھا، خط الیکشن کمیشن کے ڈی جی لیگل افیئرز کی جانب سے بھجوایا گیا، جس میں حکم دیا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرکے چھبیس اکتوبر کو کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے۔

    خط میں کہا گیا کہ عمران خان کو الیکشن کمیشن نے کئی طلب کیا لیکن وہ کسی سماعت میں پیش نہیں ہوئے۔

    گذشتہ روز پی ٹی آئی کے اہم اجلاس میں عمران خان کا چھبیس اکتوبر کو رضاکارانہ طور پر الیکشن کمیشن جانے کا فیصلہ سامنے آیا تھا۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور انھیں گرفتارکرکے چھبیس اکتوبرکوپیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا جبکہ  بابراعوان نے عمران خان کےخلاف فیصلے کوچیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے اس سے قبل بھی الیکشن کمیشن توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرچکا ہے، جس کے بعد عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کو چلینج کیا تھا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے  الیکشن کمیشن کا عمران خان کی گرفتاری کا حکم نامہ معطل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس، عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    توہین عدالت کیس، عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ بابراعوان نے عمران خان کےخلاف فیصلے کوچیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی،  کیس کی سماعت ممبرکمیشن ارشاد قیصرکی آمد میں تاخیرکے باعث دیرسے شروع ہوئی۔

    الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور انھیں گرفتارکرکے چھبیس اکتوبرکوپیش کرنےکاحکم دیا۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان سےکراچی ایئرپورٹ پردیئےگئےبیان پربھی جواب طلب کرلیا ہے ، عمران خان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پرتعصب کے الزام عائد کیا تھا۔

    بابر اعوان نے الیکشن کمیشن کےاحکامات کوفل بینچ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا وارنٹ غیرقانونی اورغیرآئینی ہیں، الیکشن کمیشن نےایک حکم جاری کیاجس کےدوحصےہیں، پہلے حصے کے مطابق عمران خان وارنٹ گرفتاری جاری کیے پہلے جووارنٹ جاری کیے گئے تھے ہائیکورٹ نے وہ معطل کر رکھےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان اورپی ٹی آئی نشانےپرہیں،الیکشن کمیشن میں نوازشریف کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ہماراسوال ہےکون سےاختیارات ہیں جووارنٹ جاری کیےگئے، عدالت کےفیصلےتک وارنٹ جاری کرنے کا بھی اختیارنہیں تھا۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ عمران خان اورپی ٹی آئی کیخلاف فیصلےتعصب کی بنیادپرہوتےہیں، ایک ہی مقدمےمیں وارنٹ معطل کیےگئےدوبارہ جاری ہوئے، وارنٹ عدالت کےفل بینچ کےحکم پرمعطل کیےگئےتھے، کیایہ فل بینچ کی توہین عدالت بنتی ہےیانہیں معاملہ دیکھیں گے، پی ٹی آئی کسی کیس کودرمیان میں نہیں چھوڑےگی، پاکستان کوفوری طورنئےمینڈیٹ کی ضرورت ہے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور عمران خان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کو چلینج کیا تھا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے  الیکشن کمیشن کا عمران خان کی گرفتاری کا حکم نامہ معطل کردیا تھا۔


    ،

  • عمران خان کی دستاویزات من گھڑت ہیں‘ عائشہ گلالئی

    عمران خان کی دستاویزات من گھڑت ہیں‘ عائشہ گلالئی

    اسلام آباد: عائشہ گلالئی نے الیکشن کمیشن سے عمران خان کے دستاویزات مسترد کرنے کی استدعا کردی اور کہا کہ عمران خان کے جمع کرائے گئے دستاویزات من گھڑت ہیں، تسلیم نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے گلالئی سے متعلق درخواست پر سماعت کی، سماعت میں عمران خان کے وکیل سکندر مہمند الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ عائشہ گلالئی کے وکیل بیرسٹر مسرور الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوسکے۔

    عائشہ گلالئی نےالیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا ، جواب میں عائشہ گلالئی نے عمران خان کے دستاویزات مسترد کرنے کی استدعا کی، جواب میں کہا گیا ہے کہ اسپیکرقومی اسمبلی کو بھیجے گئے ریفرنس میں شوکاز نوٹس نہیں لگایا گیا، جمع کرائے گئےاضافی دستاویزات کو تسلیم نہ کیا جائے، بعد میں جمع کرائے گئے دستاویزات من گھڑت ہیں۔

    عائشہ گلالئی کی جانب سے جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ 29 جولائی کوبنی گالا میں اجلاس سےمتعلق اطلاع نہیں دی گئی تھی، پارٹی میٹنگ کے لیے پہنچی تو اجلاس ختم ہو چکا تھا ، وزیر اعظم کےانتخاب میں پارٹی امیدوار سے متعلق کسی نے آگاہ نہیں کیا۔

    بعد ازاں عائشہ گلالئی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں اضافی دستاویزات بھی پیش کی گئی اور وکیل نے الیکشن کمیشن سے دلائل کیلئے وقت مانگ لیا، جس پر الیکشن کمیشن نے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کا عائشہ گلالئی کوپارٹی سے نکالنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے عائشہ گلالئی کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی کارروائی کی درخواست کی تھی۔

    عمران خان نے عائشہ گلالئی کو آخری نوٹس بھجواتے ہوئے نوٹس کی کاپی اسپیکر قومی اسمبلی ،چیف الیکشن کمیشن کو بھی بھجوا دی تھی۔

    سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی کیخلاف آرٹیکل63 اے کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے، معطلی کے بعد شوکازنوٹس کا جواب دینے میں بھی ناکام رہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی پر سنگین الزام جبکہ عمران خان اور رہنماؤں کے کردار پرانگلی اٹھادی تھی۔


    مزید پڑھیں :  تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی


    عائشہ گلالئی نے کہا تھا کہ پارٹی میں عزت دارخواتین کی عزت نہیں، چئیرمین خود بھی خواتین کی عزت نہیں کرتے، پارٹی میں اخلاقیات نہیں اس لیے چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور قیادت خواتین کارکنان کو نازیبا میسجز کرتی ہے، جس کی وجہ سے کئی خواتین کارکنان نالاں ہیں، میں این اے ون کا ٹکٹ نہیں مانگا، نہ ہی جلسے میں تقریر کا معاملہ تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • عمران خان توہین عدالت کیس کا فیصلہ 27ستمبرکو سنایا جائیگا،الیکشن کمیشن

    عمران خان توہین عدالت کیس کا فیصلہ 27ستمبرکو سنایا جائیگا،الیکشن کمیشن

    اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کے جواب پر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ 27ستمبرکو سنایا جائیگا، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے عمران خان کے وکیل بابر اعوان کے جواب پر غور کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عمران خان آج پھر پیش نہ ہوئے ، عمران خان کی جانب سے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

    بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا، جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے کوئی توہین عدالت نہیں کی ، وکیل بابراعوان کی توہین عدالت درخواست خارج کرنےکی استدعا کی اور کہا کہ ہم نے جواب جمع کرا دیا ہے درخواست کو خارج کی جائے۔

    سماعت میں وکیل بابراعوان نے کہا کہ توہین عدالت کیس پر بحث کرنا چاہتا ہوں، جس پر چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان نے کہا کہ توہین عدالت پر جواب چاہئے تھا آپ نے جمع کرادیا، آپ کی بحث تین سال سے سن رہے ہیں۔

    بابر اعوان نے کہا کہ پہلے بھی ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی جمع کراچکا ہوں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس پر کل فل بینچ سماعت کرے گا۔

    سماعت کے دوران درخواست گزاراکبر ایس بابر کے وکیل کا کہنا تھا کہ جس پرشوکازنوٹس جاری ہوااس پر جواب نہیں جمع کرایاگیا، عمران خان نے جواب میں ابھی تک معافی نہیں مانگی، معافی کالفظ استعمال نہیں کرنا تو انگریزی کا کوئی اور لفظ استعمال کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    الیکشن کمیشن نے عمران خان کے جواب پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور کہا کہ عمران خان توہین عدالت کیس کا فیصلہ 27ستمبرکو سنایا جائے گا، آپ کے جواب پر غور کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں الیکشن کمشنر نے توہین عدالت کیس عمران خان کے پیش نہ ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور 25 ستمبر کو عمران خان کو ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ عمران خان کیخلاف اکبرایس بابرنےتوہین عدالت کی درخواست دائرکی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن کا 2018کے عام انتخابات کیلئے پولنگ اسٹیشن بڑھانے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا 2018کے عام انتخابات کیلئے پولنگ اسٹیشن بڑھانے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن نے دوہزار اٹھارہ کے عام انتخابات کیلئے پولنگ اسٹیشن بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے , ملک بھرمیں سٹوریج ھاوس اور سٹرانگ رومز اس سال کے آخر تک تیار کر لئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق 2018 کے عام انتخابات کی تیاری کے حوالے سے پلاننگ کمیٹی کا اجلاس سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں تمام صوبائی الیکشن کمشنرز اور ایڈیشنل سیکرٹری شریک تھے ۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن سے پہلے تمام سٹوریج ہاؤس اور اسٹرانگ رومز بنالئے جائیں گے، جو عام انتخابات میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق استعمال کئے جائیں گے ۔


    مزید پڑھیں : عام انتخابات 2018، ملک بھر کے70 ہزار پولنگ اسٹیشنز گوگل میپ سے منسلک 


    الیکشن کمیشن کے اجلاس میں پولنگ اسٹیشن کی تعداد میں اضافے کے فیصلے اور دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

    اجلاس کو بتایا گیا سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب اگلے چند دنوں میں کوہاٹ بنوں اور ڈی آئی خان کے سٹوریج ہاوس اور سٹرانگ رومز کا افتتاح کریں گے جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عام انتخابات 2018 کیلئے نئے قانون کی روشنی میں مزید پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے ، اس وقت ملک بھر میں پولنگ سٹیشنوں کی تعداد 69 ہزار ہے، جو اضافے کے بعد اسی ہزار سے تعداد بڑھ سکتی ہے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات کے 7 لاکھ عملے کے افراد کی خدمات لینے کے عمل کو حتمی شکل دے دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    عمران خان کا الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سینئر قانون دان بابر اعوان سے ملاقات کی، ملاقات میں عمران خان نے الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا، عمران خان نے پٹیشن پر دستخط کر دیئے، جیسے بابراعوان ہائیکورٹ میں جمع کرائیں گے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بغیراختیار گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے، الیکشن کمیشن کا کام صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے، الیکشن کمیشن صرف عمران خان کو ٹارگٹ کررہا ہے۔

    پٹیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ 22سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی جانبداری پر سوال اٹھا چکی ہیں، عمران خان کے خلاف جاری غیرقانونی وارنٹس کو رد کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور عمران خان کو پچیس ستمبر تک ایک لاکھ رو پے کے2 مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی ۔

    الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کو حکم جاری کیا تھا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ عمران خان کو ضمانت کے لیے 1 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتیں دینا ہونگی، مچلکے جمع کرائے گئے تو ٹھیک ورنہ گرفتاری کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔

    واضح رہے کہ  الیکشن کمیشن نے عمران خان کو چودہ ستمبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن پیش نہیں ہوئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے، الیکشن کمیشن

    عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کو حکم جاری کردیا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے فیصلے کی کاپی عمران خان کوبھجوادی، 2 صفحات پر مشتمل فیصلہ عمران خان کے 2ایڈریس پر بھیجا گیا، ایک کاپی بنی گالہ اورایک کاپی پی ٹی آئی سینٹر ل سیکریٹریٹ بھیجی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا نوٹس ایس ایس پی آپریشن کو ارسال کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان الیکشن کمیشن کے نوٹس کے باجود پیش نہیں ہوئے، اس لئے انکو گرفتار کر کے 25 ستمبر کو پیش کیا جائے۔

    عمران خان کو ضمانت کے لیے 1 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتیں دینا ہونگی، مچلکے جمع کرائے گئے تو ٹھیک ورنہ گرفتاری کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔

    حکم نامے کی نقل اےآروائی نیوز نے حاصل کرلی۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    الیکشن کمیشن نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو پراسیکیوٹر مقرر کر دیا۔ ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 25 ستمبر کو عمران خان کیخلاف کارروائی کا آغاز کریں، ان کیخلاف آئین کے آرٹیکل 204 اور عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 103 اے کے تحت توہین عدالت کیس زیرالتوا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ر وز الیکشن کمیشن نے عمران خان کو چودہ ستمبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن پیش نہیں ہوئے ، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان  کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120 میں  جلسے جلوس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں، انتظامیہ رکوائے، الیکشن کمیشن

    این اے 120 میں جلسے جلوس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں، انتظامیہ رکوائے، الیکشن کمیشن

    لاہور : این اے 120ضمنی انتخابات میں دو دن باقی رہ گئے ہیں ، الیکشن کمیشن نے جلسے جلوسوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے120میں انتخابی دنگل کے لئے تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں ، الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 120 میں آج سیاسی جماعتوں کے جلسے رکوانے کیلئے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو خط لکھ دیا۔

    ضابطہ اخلاق سے متعلق مراسلہ این اے 120 کے ریٹرننگ افسر محمد شاہد کی جانب سے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو ارسال کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ میڈیا کے ذریعے نوٹس میں آیا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتیں آج حلقے میں جلسے کر رہی ہیں، این اے120کی حدود میں ریلی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

    ریٹرننگ افسر نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے کہا ہے کہ انتظامیہ حلقے میں اس طرح کی سیاسی سرگرمیاں اور جلسے رکوائے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120، تحریک انصاف،پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی آج پاور شو کرے گی


    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں حلقے میں ریلی کی اطلاعات ہیں، پی ٹی آئی کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ ریلی اور جلسےمیں شرکت سے عمران خان کو گریزکرناچاہیے، ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی منتخب نمائندہ انتخابی مہم نہیں چلا سکتا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی، اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن پاکستان پیپلزپارٹی سمیت 44 امیدواروں میدان میں ہیں۔

    این اے 120 صمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز اور تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس ، عمران خان  کے وارنٹ گرفتاری جاری

    توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی،  عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر بابراعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

    بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، میں ملک سے باہرتھا ، عمران خان بھی بیرون ملک تھے ،  جب کہیں گے عمران خان الیکشن کمیشن میں حاضر ہوں گے،  آج ہی ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کرنی ہے، جس الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور کہا کہ مشاورت کے بعد فیصلہ جاری کرینگے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے توہین عدالت کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور عمران خان کو پچیس ستمبر تک ایک لاکھ رو پے کے2 مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان ایک لاکھ روپے کے دو مچلکوں کےعوض 25ستمبر تک ضمانت کراسکتے ہیں ، دوضمانتیوں کے ساتھ مچلکے جمع کرائے جائیں جبکہ 25 ستمبر کو عمران خان کو ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن طلب کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ لیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔