Tag: ECP

  • عام انتخابات 2018، ملک بھرکے70ہزار پولنگ اسٹیشنز گوگل میپ سے منسلک

    عام انتخابات 2018، ملک بھرکے70ہزار پولنگ اسٹیشنز گوگل میپ سے منسلک

    اسلام آباد : اب آپ کو اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے پولنگ اسٹیشن تلاش کرنیکی زحمت نہیں ہوگی، الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018 کیلئے گوگل میپ سے مدد لے لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ووٹرز کی سہولت کیلئے الیکشن کمیشن نے ملک بھر کے سترہزار پولنگ اسٹیشنز کو گوگل میپ سے منسلک کردیا، شہری جی آئی ایس کے ذریعے گھر بیٹھے پولنگ اسٹیشنز کا محل وقوع معلوم کرسکیں گے۔

    ECP-Post

    چیف الیکشن کمشنرکی زیر صدارت اجلاس میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران نے بھی شرکت کی، اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کے عملے نے ملک بھر کے چاروں صوبوں اور فاٹا میں مجوزہ ستر ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز کا سروے کیا۔


    مزید پڑھیں : انتخابات2018 کی تیاری، الیکشن کمیشن کے افسران کی تربیت کا آغاز


    ملک گیرسروے کے دوران پنجاب میں سات سو اٹھاون اور سندھ میں سات سو ایسے اسکولز سامنے آئے، جن میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے، پولنگ اسٹیشنز کیلئے اسکولوں میں بنیادی ضروریات کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جن اسکولوں میں بنیادی سہولیات موجود نہیں، انہیں عام انتخابات سے پہلے درست کرایا جائے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں بھی یہ معلومات جلد ہی حاصل کرلی جائینگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے مختلف اضلاع میں تعینات 22 افسران کی ترقیاں کر دیں

    الیکشن کمیشن نے مختلف اضلاع میں تعینات 22 افسران کی ترقیاں کر دیں

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے مختلف اضلاع میں تعینات 22 افسران کی ترقیاں کر دیں۔ الیکشن کمیشن نے افسران کی ترقیوں کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق گریڈ 20 میں 1، 5 افسران کی گریڈ 19 جبکہ 16 افسران کو گریڈ 18 میں ترقی دے دی گئی ہے، گریڈ 19 کے ریجنل الیکشن کمشنر بنوں محمد رازق کو گریڈ 20 میں ترقی دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ ہری پور، فیصل آباد، پشاور اور مردان کے گریڈ 18 کے ڈسٹرک الیکشن کمشنرز کو گریڈ 19 میں ترقی دی گئی ہے جبکہ ذارئع کے مطابق الیکشن کمیشن کو آئندہ عام انتخابات سے قبل گریڈ 21 کے افسران کی کمی کا سامنا ہو گا۔

    اہم عہدوں پر تعینات گریڈ اکیس کے کچھ افسران کی مدت ملازمت عام انتخابات سے قبل پوری ہو رہی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے 2018 کے عام انتخابات کیلئے تیاریاں شروع

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے دوہزار اٹھارہ کے عام انتخابات کیلئے تیاریاں شروع کردیں ، عام انتخابات تک دس کروڑ ووٹرز کا ٹارگٹ مکمل کر لیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لئے دس کروڑ ووٹرز رجسٹر کرنے کاہدف مقرر کیا ہے،  اس کیلئے بیس کروڑ سے زائد بیلٹ بیپرز چھاپے جائیں گے، دوہزار تیرہ کے انتخابات میں سترہ کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گۓ تھے، موجودہ انتخابی فہرستوں میں نو کروڑ ستر لاکھ ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، دس کروڑ ووٹرز کے حساب سے اخراجات کا تخمینہ اور بھیجے جانے والی سمری کو بھی حتمی شکل دی جا رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فنڈز خوردبرد کیس،  چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کو 17 مئی کی آخری مہلت دے دی

    فنڈز خوردبرد کیس، چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کو 17 مئی کی آخری مہلت دے دی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پارٹی فنڈز خوردبرد کیس کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو 17 مئی تک آخری مہلت دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سر براہی میں پی ٹی آئی فنڈنگ سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا موقف مسترد کرتے ہوئے کیس کو قابل سماعت قرار دے دیا۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ سماعت الیکشن کمیشن کے دائر کار میں ہے جو تفصیلات طلب کی ہیں فراہم کی جائیں ۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے تفصیلات جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

    توہین عدالت کے معاملہ پر آخری مہلت دیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے 17 مئی تک حتمی جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ توہین عدالت کا معاملہ الگ سے سنا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز، عمران خان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ


    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عمران خان اور حمزہ شہباز ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کی بھی سماعت کی ۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے وکیل سے سپریم کورٹ اور اسلام اباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کی نقول طلب کر لیں جبکہ حمزہ شہباز کیس میں پہلے ہی غیر مشروط معافی مانگ چکے ہیں۔

    بعد ازاں  دونوں کیس کی سماعت 17 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

    الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبرایس بابرکا کہنا تھا کہ آج کا فیصلہ پاکستان کی سیاست کیلئے ایک مثبت پہلوہے، الیکشن کمیشن نے کہا سیاسی پارٹیاں قانون کےتابع ہیں، پی ٹی آئی نے بیرونی فنڈنگ سے متعلق ثبوت پیش نہیں کئے، عدالت نےعمران خان کو اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرانے کا کہا ہے، تحریک انصاف نے ابھی تک انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے۔

    اکبر ایس بابر نے کہا کہ  تحریک انصاف آج دوبارہ امتحان میں ہے، خیبرپختونخوامیں احتساب کی دھجیاں اڑادی گئیں، عمران خان اصلاح چاہتے ہیں تو خود کو احتساب کیلئے پیش کریں، عمران خان کو چاہیے الیکشن کمیشن کے فیصلے پرعمل کریں، تحریک انصاف کے کارکن عمران خان سے فیصلے پرعملدرآمد کرائیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مقصد تحریک انصاف کو بچانا اور بنیادی اصولوں پر لانا ہے، تحریک انصاف کی قیادت کے قول وفعل میں تضاد آگیا ہے،  کیس کی تفصیل آنےپرجھوٹوں کا منہ کالا ہوجائے گا، خود احتساب سے بھاگنے والا دوسروں کے احتساب کا مطالبہ نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے کہ 4 ماہ قبل تحریکِ انصاف کے بانی رکن خواجہ اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں عمران خان پر الزام لگایا تھا کہ وہ پارٹی فنڈز میں خورد برد کے مرتکب ہورہے ہیں جبکہ تحریکِ انصاف کو بیرونی فنڈنگ بھی ہوتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے راولپنڈی کے میئر کو نا اہل قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نے راولپنڈی کے میئر کو نا اہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کے جرم میں الیکشن کمیشن نے میئر راولپنڈی سردار نسیم کو نا اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے راولپنڈی کے میئر سردار نسیم کو نا اہل قرار دے دیا۔ سردار نسیم پر انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کا الزام ثابت ہوچکا ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے میئر راولپنڈی سردار نسیم کے خلاف دائر 2 درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ یہ درخواستیں راولپنڈی کی جنرل کونسلرز طاہرہ تنویر اور لبنیٰ اقبال نے دائر کی تھیں۔

    درخواستوں پر سردار نسیم پر مخصوص نشستوں کے الیکشن کے دوران انتخابی عمل پر اثرانداز ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سنہ 1998 میں سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کو بھی درخواست میں بنیاد بنایا گیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جس کے بعد آج بینچ نے مذکورہ درخواستیں منظور کرلیں جس کے نتیجے میں میئر راولپنڈی سردار نسیم نا اہل ہوگئے۔

  • حمزہ شہباز، عمران خان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ

    حمزہ شہباز، عمران خان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے حمزہ شہباز، عمران خان کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ آٹھ مئی کو سنایا جائیگا۔

    الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور حمزہ شبہاز شریف کیخلاف ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت ہوئی ۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر کیسز سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں زیر التوءہیں، ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کا معاملہ فیصلہ آنے تک موخر کیا جائے۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام ایم این ایز پر پابندی ہے۔

    حمزہ شہباز نے الیکشن کمیشن سےغیرمشروط معافی مانگ لی

    دوسری جانب حمزہ شہباز نے الیکشن کمیشن سےغیرمشروط معافی مانگ لی جبکہ جہلم ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرعمران خان کے وکیل نےجواب جمع کروادیا

    سماعت مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو 8مئی کو سنایا جائے گا ۔

    خیال رہے کہ این اے63جہلم اور پی پی162وہاڑی میں پابندی کے باوجود جلسے، ریلیاں نکالنے پر نوٹس جاری کیا تھا۔

     

  • پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم نا اہل قرار

    پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم نا اہل قرار

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم کو نا اہل قرار دے دیا، عبدالمنعم پر یہ الزام تھا کہ وہ انتخابات سے ایک ماہ قبل تک سرکاری عہدے پر فائز رہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی کو نااہل قرار دیدیا، عبدالمنعم پی کے 88 شانگلہ سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے ٹورازم کے عہدے پر بھی فائز تھے۔

    تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عبد المنعم کے خلاف درخواست دائر

    تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عبد المنعم کے خلاف شیر عالم خان نے الیکشن کمیشن میں نا اہلی کی درخواست دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ عبدالمنعم خان عام انتخابات سے ایک ماہ قبل تک سرکاری اسکول میں استاد کے عہدے پر فائز تھے، عبدالمنیم خان نے مارچ 2013 کی تنخواہ بھی بطور سرکاری استاد کے طور بھی وصول کی تھی۔

    الیکشن کمیشن نے سرکاری محکموں سے تصدیق کے بعد عبدالمنعم کو نا اہل قرار دیا، قانون کے سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ کے دو سال پورے ہونے تک الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا۔

    عبد المنیم 2013کے انتخابات میں متحدہ قومی محاذسے منتخب ہوئے تھے۔

    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان پر ضمنی انتخاب لڑنے سے روک دیا

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان پر ضمنی انتخاب لڑنے سے روک دیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان پرضمنی انتخاب لڑنے سے روک دیا، تحریک انصاف پر یہ پابندی انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے کے باعث عائد کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کو ضمنی انتخابات کے لئے بلے کا انتخابی نشان الاٹ کرنے سے انکار کر دیا، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ہر سیاسی جماعت کے لئے انٹرا پارٹی الیکشن کروانا ضروری ہے، قوانین کے تحت انتخابی نشان کے لیے انٹرا پارٹی انتخاب لازم ہے۔

    انٹرا الیکشن کی تفصیلات جمع کرانے تک نشان الاٹ نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن

    الیکشن کمیشن کی جانب سے موقف میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے23 مارچ تک انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات جمع کرانی تھیں۔ تاہم پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کروانے میں ناکام رہی ہے، الیکشن کی تفصیلات جمع کرانے تک نشان الاٹ نہیں ہوگا۔

    انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے کے باعث پی ٹی آئی پی پی 23 چکوال، پی ایس 81 سانگھڑ اور پی کے 82 کوہستان میں ہونے والے ضمنی انتخابات کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔ اب پی ٹی آئی امیدوار بلے کے نشان پر انتخاب میں حصہ نہیں لے سکیں گے اور پی ٹی آئی کو آزاد حیثیت میں اپنے امیدوار کھڑے کرنا ہوں گے۔

    یاد رہے کہ پی پی 23 چکوال میں 18 اپریل کو ضمنی الیکشن کیلئے عمران خان نے اتوار کو جلسہ کیا تھا مگر ان کے امیدوار کو پارٹی کا انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا گیا ۔

    دریں اثنا پارٹی نشان الاٹ نہ کرنے کے معاملے پر تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جانے کافیصلہ کر لیا ہے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عمران خان کو چکوال میں جلسہ کرنے پر نوٹس جاری کردیا ہے، عمران خان کو چکوال میں جلسہ کرنے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

  • آئندہ عام انتخابات میں بڑی عمر کے ریٹرننگ افسران نہ لینے کا فیصلہ

    آئندہ عام انتخابات میں بڑی عمر کے ریٹرننگ افسران نہ لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں بڑی عمر کے ریٹرننگ افسران نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، 2018ءمیں الیکشن کمیشن 55سال سے کم عمر والے آراوز لائے جائیں گے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں بڑی عمر کے ریٹرننگ افسران نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے 2018ءمیں الیکشن کمیشن 55سال سے کم عمر والے آراوز لائے جائیں گے اور سیاسی وابستگی رکھنے والے ریٹرننگ افسران کی بھی چھٹی کردی جائیگی۔

    سال 2013 کے انتخابات کے بعد ریٹرننگ افسران پربیشمار اعتراضات اٹھے تھے، الیکشن کمیشن نے تنقید سے بچنے کےلئے پرانی غلطی نہ دہرانے کی ٹھان لی ہے، الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنرز کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ریٹرننگ افسران منتخب کرنے کی ہدایت کی ہے، ایسے افسران کو ترجیح دی جائے، جو جدید ٹیکنالوجی سے واقف ہوں ۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنرز آئندہ اجلاس میں تمام عملے کی فہرست سے متعلق آگاہ کریں، جانچ پڑتال کے بعد عملے کی ٹریننگ کا آغاز رواں برس جولائی سے کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : پاکستان الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں


    اس سے قبل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات دوہزار اٹھارہ کی تیاریاں شروع کردی گئی ہے، انتخابات کیلئے سات لاکھ چونتیس ہزار افراد پر مشتمل عملہ درکار ہوگا، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے ساڑھے چھ لاکھ ملازمین کے نام موصول کرلئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے ستر فیصد پولنگ اسٹیشنز کی تصدیق کردی ہے، اسی ہزار میں سے چھپن ہزار اسٹیشنز کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، حساس اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے سیکیورٹی اداروں کی مشاورت سے نصب کیے جائیں گے، پریزائڈنگ افسران کو اسمارٹ فون دینے کی تجویز، جدید کمپیوٹرز، اسکینرز، فیکس مشینز اور دو ڈیٹا انٹری آپریٹرز بھی فراہم کیے جائیں گے۔

  • اثاثوں کی تفصیلات نہ دینے پر 336 اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل

    اثاثوں کی تفصیلات نہ دینے پر 336 اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل

    اسلام آباد: اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے سینیٹ وقومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 336 ارکان کی رکنیت معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے والے سینیٹ و قومی اور صوبائی اسمبلی کے 336 اراکین کی رکنیت معطل کردی جن میں 22 سینیٹرز، 66 اراکین قومی اسمبلی جبکہ صوبائی اسمبلیوں میں پنجاب اسمبلی کے 137، سندھ کے 49 اراکین شامل ہیں۔

    ترجمان الیکشن کمیشن نے اراکین کی رکنیت معطل کرتے ہوئے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’معطل ارکانِ پارلیمنٹ کی قانون سازی میں حصہ نہیں لے سکتے‘‘۔

    الیکشن کمیشن نے اراکین کو اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کروانے کے لیے آج تک کی مہلت فراہم کی گئی تھی تاہم اثاثہ جات کی تفصیل نہ دینے والے اراکین کی رکنیت معطل کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے،معطل ہونے والے ممبران میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی، فہمیدہ مرزا ، پی ٹی آئی کے اعظم سواتی جبکہ تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی میں نامزد اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، نسرین جلیل، بیرسٹر سیف سمیت حکومت کے کئی اہم رہنماؤں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی، سینیٹر نہال ہاشمی، سائرہ افضل تارڑ، خرم دستگیر، مائزہ حمید، طارق فضل چوہدری اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

    قبل ازیں الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام سینیٹرز و اراکین اسمبلی کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کروادیں، ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلی کے 1100 سے زائد اراکین نے اپنے اثاثہ جات کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کردیں تھیں جن میں وزیر اعظم نوازشریف اور عمران خان بھی شامل ہیں۔

  • الطاف حسین کے کسی بھی عمل کی ذمہ دارمتحدہ نہیں، الیکشن کمیشن

    الطاف حسین کے کسی بھی عمل کی ذمہ دارمتحدہ نہیں، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے کسی بھی عمل کی ذمہ داری متحدہ قومی موومنٹ پر عائد نہیں‌ہوتی، متحدہ کے آئین میں الطاف حسین کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔

     ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار کے نام سے رجسٹرڈ ہے

    زاہد مشوانی نمائندہ اسلام آباد کے مطابق ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے  جون 2012ء میں اپنا آئین الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرادیا تھا جس کے تحت ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار کے نام سے رجسٹرڈ ہے، فاروق ستار ایم کیو ایم کے آئینی لیڈر ہیں اور پارٹی معاملات پرجواب دہ بھی وہی ہیں جب کہ ان کے پاس ڈپٹی کنوینئر کا عہدہ بھی موجود ہے۔

    متحدہ میں ایم کیو ایم کی کوئی آئینی حیثیت نہیں

    آئین کے مطابق نسرین جلیل کے پاسب بھی ڈپٹی کنوینئر کا عہد ہے لیکن الطاف حسین کی کوئی آئینی حیثیت نہیں اور نہ ان کے پاس کوئی عہدہ ہے ان کے نام صرف قائد اور رہبر کے طور پر درج ہے جس کے بعد ان کے کسی بھی عمل کی ذمہ داری متحدہ قومی موومنٹ پر عائد نہیں کی جاسکتی اور نہ متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین کے کسی بھی عملی وضاحت یا جواب دہی کی ذمہ دار ہے۔

    فاروق ستار کے پاس دو پارٹی عہدے ہیں

    آئین کے مطابق فاروق ستار کے پاس ایم کیو ایم کے دو عہدے ہیں جن میں سے ایک ڈپٹی کنوینر کا عہدہ بھی ہے،کراچی آرگنائزنگ کمیٹی کے ذمہ دار خالد عمرہیں، کے پی کے اور گلگت کی ذمہ داری گل فراز خٹک اور اسلم آفریدی کے پاس ہے اسی طرح چاروں صوبوں کی آرگنائزنگ کمیٹیوں کے نام دے دیے گیے ہیں۔