Tag: ECP

  • الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف الیکشن کمشنر نے کہا انصاف کے مطابق اس کیس کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ خاور الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔

    اکبر ایس بابر کی جانب سے مالیاتی ماہرارسلان وردگ نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ صرف ان اعدادوشمار پر بات کریں گے جو مبہم ہیں، یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ یوکے سے پیسے آئے، اگرکوئی تسلیم شدہ حقیقت ہے تو دوبارہ کیوں دہرارہے ہیں۔

    ارسلان وردگ نے کہا کہ کینیڈا سے ملی رقوم کے بارے میں کسی کو پتہ نہیں رقوم کس نے دیں، ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے فنڈ آئے ہم نے اس کا رجسٹریشن نمبر دے دیا ، یو اے ای کی کمپنی سے 49 ہزار ڈالر آئے لیکن فنڈز کے حوالے سے پی ٹی آئی نے انکار نہیں کیا اور نار وے ،فن لینڈ ،نیوزی لینڈ، آسٹریلیا کے ڈونرز کے تفصیلات نہیں بتائیں۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نےبعد میں تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرا دی تھی تو مالیاتی ماہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے چھپائے گئے 11 بینک اکاؤنٹس کی تصدیق کی ، بینک اکاؤنٹس میں 57ملین کی ترسیلات ہوئیں۔

    ارسلان وردگ نے بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی کوڈونرز کی نامکمل تفصیلات فراہم کی گئیں ، 13ممالک سے فنڈنگ ہوئی لیکن اسکروٹنی کمیٹی کو نہیں بتایا گیا ، 2013کے ڈونرز کی تفصیلات جمع نہیں کرائی۔

    وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ ہم نے کچھ دن پہلے ڈونرز کی فہرست جمع کرا دی ہے ، جس پر مالیاتی ماہر نے کہا کہ فنڈنگ کے لیے بیرون ملک بنائی گئی کمپنیوں کی تفصیلات نہیں دیں۔

    وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کےفنانشل ایکسپرٹ ریبٹل والی کوئی بات نہیں کر رہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیوں پریشان ہو رہے ہیں۔

    مالیاتی ماہر نے کہا اسٹیٹ بینک سے 11اکاوئنٹس کی تفصیلات منگوائی جائیں، جس پر وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جو رقوم مانیں ان پر شوکاز نوٹس جاری کیا جانا چاہیے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا آپ کل بات مکمل کرچکے ہیں دوبارہ بات کرنے کی ضرورت نہیں ،درخواست گزاراکبرایس بابر کا کہنا تھا کہ میں شکرگزار ہوں کہ آپ نے اس کیس کو سنا ، یہ کیس اور یہ بنچ پاکستان کی تاریخ رقم کرسکتا ہے۔

    اکبرایس بابر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس موقع ہے کہ سیاسی جماعتوں کو قابل احتساب بنائیں۔

    دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نےپی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کافیصلہ محفوظ کرلیا ، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کیس مکمل ہوگیا دیگرپارٹیز کے کیس بھی جلد مکمل ہوں گے۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ میں فریقین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ، کیس میں ماہر قانون دان پیش ہوئے ، بہت سے حساس کیسز سامنے آئے کمیشن نے اپنی کوشش کی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک کےلیےجمہوریت بہت اہم ہے ، ہمیں کسی قسم کی پریشانی نہیں کہ باہر کون کیا کہہ رہا ہے ، انصاف کے مطابق اس کیس کا فیصلہ ہوگا۔

  • حمزہ شہباز ،  عثمان بزدار اور پرویز الٰہی کتنے اثاثوں کے مالک ؟ تفصیلات جاری

    حمزہ شہباز ، عثمان بزدار اور پرویز الٰہی کتنے اثاثوں کے مالک ؟ تفصیلات جاری

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز 41 کروڑ43 لاکھ روپے کے اثاثوں ، سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار 5 کروڑ 80 لاکھ سے زائد اثاثوں اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی 23 کروڑ 14 لاکھ کے اثاثوں کے مالک نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی اراکین کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں ، جس میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز 41 کروڑ43 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب نے 13 کروڑ64 لاکھ روپےکے 11 رہائشی گھر ظاہر کئے، ان کی 3 زرعی زمین کی مالیت 3 کروڑ97 لاکھ روپے ہے جبکہ انھوں نے خود کو 9کروڑ71 لاکھ روپے کا مقروض ظاہر کیا۔

    حمزہ شہباز کی پہلی اہلیہ مہروالنسا50 لاکھ روپے کے اثاثوں کی مالک اور حمزہ شہباز کی دوسری اہلیہ رابعہ حمزہ 3 کروڑ74 لاکھ روپے کے اثاثوں کی مالک نکلی۔

    سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار 5 کروڑ 80 لاکھ سے زائد اثاثوں کے مالک ، علیم خان ایک ارب 70 کروڑ سے زائد اثاثوں کے ، سابق صوبائی وزیرمراد راس 38 لاکھ روپے کے اثاثوں اور میاں محمود الرشید 18 کروڑ سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی 23 کروڑ 14 لاکھ کے اثاثوں کے مالک نکلے ، پرویز الٰہی نے 6کروڑ سے زائد کی غیر زرعی زمین ملکیت اور فلور مل کی مالیت 99 لاکھ روپے ظاہر کی جبکہ پرویز الٰہی کی اہلیہ 10 کروڑ کے اثاثوں کی مالک ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سبطین خان کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ سے زائد ہیں ، سبطین خان نے زرعی اراضی کی مالیت ظاہر نہیں کی جبکہ صوبائی وزیر اویس لغاری 44 کروڑ کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

    رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے 9 کروڑ94 لاکھ کے اثاثے ظاہر کئے ، حنا پرویز بٹ کو2 عدد گھر تحفے میں ملے تاہم تحفے میں ملنے والے گھروں کی مالیت ظاہر نہیں کی۔

    رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق نے 35 لاکھ مالیت کے اثاثے ظاہر کئے، عظمیٰ بخاری 24 لاکھ روپے مالیت کی اثاثوں کی مالک ہیں ، ان کے پاس 70تولہ سونا بھی ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری 2 کروڑ سے زائد اثاثوں اور سابق وزیرصحت یاسمین راشد 2 کروڑسے زائد مالیت کے اثاثوں کی مالک ہیں۔

  • الیکشن کمشنر کی تعیناتی، حماد اظہر نے بڑا اعتراف کرلیا

    الیکشن کمشنر کی تعیناتی، حماد اظہر نے بڑا اعتراف کرلیا

    لاہور: رہنما پاکستان تحریک انصاف حماد اظہر کا دعویٰ کیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کے اہم کردار ملک مقصود( مقصود چپڑاسی ) کو قتل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماد اظہر نے آج ووٹرز لسٹوں میں غلطیوں اور ضمنی الیکشن سےمتعلق درخواست صوبائی الیکشن کمیشن آفس میں جمع کرائی، جس میں پنجاب خصوصی طور پر لاہور میں کی جانے والی حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں میں فاش غلطیوں سے متعلق اعتراضات جمع کرائے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ انتخابی فہرستوں میں بہت غلطیوں کی نشاندہی ہوئی ہے، ہمارا الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ پرانی انتخابی فہرستوں پر ضمنی انتخابات کروائےجائیں۔

    میڈیا سے گفتگو میں حماد اظہر نے اعتراف کیا کہ دوران اقتدار ہم سے بڑی غلطیاں ہوئیں، جس میں سب سے بڑی غلطی چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تھی، ہمیں الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری پر سنجیدہ تحفظات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمشنر کیخلاف الزامات پر اہم وضاحت آگئی

    انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ منی لانڈرنگ کے اہم کردار ملک مقصود( مقصود چپڑاسی) کو لندن میں قتل کیا گیا ہے، ان کی موت طبعی نہیں ہوئی۔

    میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما نے الزام عائد کیا کہ شہباز اور حمزہ کے کیسز ختم کرکےمونس الٰہی کےگھرپر چھاپہ مارا گیا ملک میں چل کیا رہا ہے؟ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

    ادھر الیکشن کمیشن نے بعض شخصیات کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرپر لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کر تےہیں پنجاب کے20حلقوں میں شفاف الیکشن کیلئےانتظامات کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ سیاسی رہنماؤں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کی 6 اور ن لیگ کی 14 سیٹوں پر کامیابی کا فارمولا بتایا جارہا ہے۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو بڑی کامیابی مل گئی

    ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو بڑی کامیابی مل گئی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کا اہم مطالبہ مان لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی، سماعت کے آغاز پر وکیل پی ٹی آئی انور منصور نے کمیشن کو آگاہ کیا کہ آج کی کاز لسٹ میں بھی فارن فنڈنگ لکھا ہوا ہے، ہمارا پہلے دن سے مؤقف ہے کیس ممنوعہ فنڈنگ کا ہے فارن فنڈنگ کا نہیں۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کے مؤکل بھی میڈیا پر فارن فنڈنگ کا لفظ استعمال کرتے رہے ہیں، ہم آپ کا موقف درست مانتے ہوئے ہدایات جاری کررہے ہیں کہ آئندہ کیس کو "فارن فنڈنگ” نہ لکھا جائے۔

    پی ٹی آئی وکیل انور منصور کے دلائل

    بعد ازاں کیس میں وکیل پی ٹی آئی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں الیکشن ایکٹ نہیں بلکہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002لاگو ہوگا کیونکہ پی پی او کےتحت غیر ملکی حکومت،ملٹی نیشنل ،مقامی کمپنیاں آتی ہیں جبکہ الیکشن ایکٹ2017میں پاکستانیوں کے علاوہ کسی سے بھی فنڈز لینےپر ممانعت ہے، اس لئے 2017تک کے تمام کیسز پر 2002 کے قانون کا ہی اطلاق ہوگا۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کمیشن کو بتایا کہ ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر بھارت اور ہمارا قانون مختلف ہے، بھارت میں دہری شہریت کی اجازت نہیں مگر پاکستان میں قانون ہے اسی طرح بھارت میں بیرون ملک رہائش پذیر شہری بھی سیاسی پارٹی کوچندا نہیں دے سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمشنر کیخلاف الزامات پر اہم وضاحت آگئی

    اس موقع پر درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے وضاحت دی کہ پاکستان میں فارن فنڈڈ پارٹی کے حوالے سے بھی قانون واضح ہے جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ فارن فنڈڈ جماعت کیخلاف الیکشن کمیشن نہیں وفاق کارروائی کر سکتی ہے، اسکروٹنی کمیٹی صرف قانون میں درج طریقہ کار پر انحصارکر سکتی ہے۔

    انور منصور نے کہا کہ تحریک انصاف نے اکاؤنٹس میں ممنوعہ فنڈنگ کو قبول نہیں کیا، پارٹی اکاؤنٹس میں ممنوعہ فنڈنگ آئی بھی ہے تو واپس کردی گئی،جس اکاؤنٹ سے پیسے آئے تھے واپس کر دیئےتھے۔

  • مخصوص نشستوں سے متعلق کیس: الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

    مخصوص نشستوں سے متعلق کیس: الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

    لاہور: عدالت نے مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری نہ کرنےکے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شجاعت علی خان نے درخواستوں پر سماعت کی۔

    درخواست گزار نے عدالت میں موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے منحرف پارٹی ممبران صوبائی اسمبلی کوڈی سیٹ کیا، ان میں مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی ممبران صوبائی اسمبلی بھی شامل تھیں۔

    اب الیکشن کمیشن ڈی سیٹ اراکین کی جگہ نئے ممبران کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کر رہا ہے، الیکشن کمیشن کونوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے خط بھی لکھا گیا، لہذا عدالت الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کانوٹیفکیشن جاری کرنےکاحکم دے۔

    یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کوٹکٹ دینےکا معاملہ، مسلم لیگ ن اختلافات کا شکار

    لاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا اور دس روز میں جواب طلب کرلیا ہے۔

    واضح رہے الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو اپنے فیصلے میں پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دیا تھا اور انہیں ڈی سیٹ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • بلدیاتی انتخابات کا التوا، سندھ کی سیاسی جماعتیں ایک پیچ پر آگئیں

    بلدیاتی انتخابات کا التوا، سندھ کی سیاسی جماعتیں ایک پیچ پر آگئیں

    کراچی: سندھ کی سیاسی جماعتیں صوبے میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد آگے بڑھانے پر متفق ہوگئیں۔

    ذرائع کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کے لئے متعدد سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ہوگیاہے، صوبے میں بلدیاتی انتخاب کا پہلہ مرحلہ ملتوی کرنے کی درخواست الیکشن کمیشن میں اگلے اڑتالیس گھنٹوں کے دوران دائر کردی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق سیاسی جماعتیں تحریری طور پر الیکشن کمیشن کو تاریخ بڑھانےکی سفارش کریں گی،صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ اپوزیشن جماعتوں کے اتفاق کے بعد تحریری معاہدہ الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے اور بلدیاتی انتخابات کو مؤخر کرنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں ایم کیو ایم نے بلدیاتی سیٹ اپ کو 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی استدعا بھی کی تھی۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے بھی صوبے بھر میں اعلان کردہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول پر حکم امتناعی کی درخواست دائر کی تھی جسے سندھ ہائیکورٹ نے مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کیلئے شیڈول جاری کررکھا ہے، کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ ڈویژن میں پولنگ چوبیس جولائی کو ہوگی۔

  • "جعلی وزیراعلیٰ صاحب! شیروانی واپس لٹکانے کا وقت ہوا چاہتا ہے”

    "جعلی وزیراعلیٰ صاحب! شیروانی واپس لٹکانے کا وقت ہوا چاہتا ہے”

    ملتان: الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ قرار دئیے جانے کے فیصلے پر شاہ محمود قریشی کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ "دیر آید درست آید! بالاخر الیکشن کمیشن نے لوٹوں کو کیفرِ کردار تک پہنچا دیا۔

    شاہ محمود قریشی نے نام لئے بغیر حمزہ شہباز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جعلی وزیراعلیٰ صاحب! شیروانی واپس لٹکانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔‘

    واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس کا فیصلہ سنا یا اور پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قراردیا۔

    یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو نا اہل قرار دیدیا

    چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، چیف الیکشن کمشنر نے فیصلے میں کہا کہ منحرف ارکان پنجاب اسمبلی سے متعلق فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا، نااہل قرار دیئے جانے والے 25 اراکین میں سے 18 کا تعلق پی ٹی آئی سے منحرف جہانگیر ترین گروپ سے ہے، 5 اراکین کا تعلق علیم خان اور 2 کا تعلق اسد کھوکھر گروپ سے ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔

  • "لوٹوں اور نوٹوں کو زبردست شکست "، قوم کو مبارک باد

    "لوٹوں اور نوٹوں کو زبردست شکست "، قوم کو مبارک باد

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کرپشن کیخلاف جہاد میں پہلی فتح قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے پچیس منحرف ارکان کو ڈی سیٹ قرار دئیے جانے کی دیر تھی کی پی ٹی آئی رہنماؤں نے ٹوئٹر پر محاذ سنبھالا اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو عظیم اور تاریخی قرار دیا۔

    پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید خان نے الیکشن کمیشن کے تاریخی فیصلے پر پاکستان کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ” تاریخی فیصلے پر لوٹوں اور نوٹوں کو زبردست شکست” ملی ہے، اب تمام تر امپورٹڈ مسائل کا حل صرف اور صرف فوری انتخابات کا اعلان ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج پنجاب کی امپورٹڈ حکومت عملی طور پر ختم ہو چکی، نام نہاد وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کوئی شرم کریں ،الیکشن کمیشن فیصلے کے بعد فوری استعفیٰ دیں، کوئی ایک ایسی روایت چھوڑیں جس پر مثبت کمنٹ دیاجا سکے۔

    پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے لکھا کہ لوٹوں کو دھچکا، ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کیخلاف جہاد کی ایک اور فتح

    فیا ض الحسن چوہان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ میں نے دو ماہ میں پندرہ سے زائد بار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ علیم اور ترین گروپ الٹا لٹک جائیں، یہ یہ وزیر مشیر اور اسپیکر نہیں بن سکتے، ان کی قسمت میں صرف ڈی سیٹ ہونا ہی لکھا جائے گا۔

  • "دس ماہ میں کوئی بھی ملک تبدیل ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس کا نظام”

    "دس ماہ میں کوئی بھی ملک تبدیل ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس کا نظام”

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمیں خود ساختہ تجربے بند کرکے دنیا کے تجربے سے استفادہ حاصل کرنا چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے شہباز حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا تجربہ ہے کہ وہ حکومت اصلاحات کرسکتی ہے جس کی جڑیں عوام میں ہوں، دس ماہ میں کوئی بھی ملک تبدیل ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس کا نظام۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں خودساختہ تجربے بند کرکے دنیا کے تجربے سے استفادہ حاصل کرنا چاہئے۔

    فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں آپس میں بنیادی فریم ورک طےکریں اور حکومتوں کو چلنے دیں۔

    واضح رہے کہ شہباز حکومت نے سابقہ حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر اصلاحات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، خاص طور پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مدد سے عام انتخابات کا انعقاد، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق جسیے اہم امور پر نظر ثانی کرنے کے لئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور سیاسی جماعتوں سے ارکان کے نام طلب کرلئے ہیں۔

    حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں پر پی ٹی آئی حکومت نے سخت احتجاج ریکارڈ کرانے کا عندیہ دیا ہے۔

    دوسری جانب آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ملتان جلسے میں حقیقی آذادی مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان کرنے جارہے ہیں۔

  • الیکشن کمیشن کا منحرف ارکان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے مدد لینے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا منحرف ارکان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے مدد لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منحرف ارکان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف ریفرنسز کے کیس میں الیکشن کمیشن نے فیصلے کی کاپی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    سپریم کورٹ نے گزشتہ روز صدارتی ریفرنس پر فیصلہ سنایا تھا، اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر نے اہم اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منحرف ارکان کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے مدد لی جائے گی، اور الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیس کا فیصلہ سنائے گا۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 25 منحرف ایم پی ایز کے خلاف کیس کا گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ منحرف رکن کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، انحراف پارلیمانی جمہوریت کو عدم استحکام سے دوچار کرتا ہے۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ واضح نہیں کیا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت منحرف رکن کی نااہلی کتنی ہوگی، عدالت نے مستقبل میں انحراف روکنے کا سوال صدر کو واپس بھجواتے ہوئے کہا کہ منحرف ارکان کی نااہلی کے لیے قانون سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے، وقت آ گیا ہے کہ منحرف ارکان سے متعلق قانون سازی کی جائے۔