Tag: ECP

  • فیصل واوڈا نااہلی کیس کا  فیصلہ 9 فروری کو  سنایا جائے گا

    فیصل واوڈا نااہلی کیس کا فیصلہ 9 فروری کو سنایا جائے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن فیصل واوڈا نااہلی کیس کا محفوظ فیصلہ 9فروری کو سنائے گا، کیس الیکشن کمیشن میں 2سال سے زائدعرصہ سے زیرسماعت رہا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ بدھ کو سنائے گا، نااہلی کیس الیکشن کمیشن میں 2سال سے زائدعرصہ سے زیرسماعت رہا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کیس کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں پی ٹی آئی سینیٹر فیصل واؤڈا کی نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت مکمل ہونے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹر فیصل واؤڈا کی نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا تھا کہ ہم نے تمام ثبوت الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیئے ہیں، ہم سے جو سوال کیے گئے ان کے جواب زبانی بھی دیئے اور تحریری جوابات بھی جمع کرائے۔

    پی ٹی آئی سینیٹر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ٹرائل کورٹ ہے یا نہیں، مگر ہم اس پر گئے تھے، فیصلہ الیکشن کمیشن پر ہے کہ وہ کب کرتا ہے؟ الیکشن کمیشن نے انصاف کے تقاضے پورے کیے۔

    فیصل واؤڈا نے بتایا تھا کہ الیکشن کمیشن نے میری اپوزیشن سے پوچھا اتنےفورم تھے وہاں کیوں نہیں گئے؟ سوال پر سب گم صم تھے، کسی نےکہا طبیعت خراب تھی تو کسی نےکہا جوتے گھس گئےہیں۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل کا کہنا تھا کہ امید ہے فیصل واوڈا نااہل ہوجائیں گے، ان کی سینیٹ کی نشست بھی پی پی کے پاس ہوگی۔

  • انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، فضل الرحمان کے بھائی کو نوٹس جاری

    انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، فضل الرحمان کے بھائی کو نوٹس جاری

    پشاور : الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان کونوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن خیبر پختونخواہ بلدیاتی الیکشن کے دوران ضابطہ اخلاق خلاف ورزیوں پر متحرک ہے ، الیکشن کمیشن نے فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان کونوٹس جاری کردیا۔

    سرکاری افسرضیاالرحمان کوڈی آر اونے5فروری کوطلب کرلیا، ضیاالرحمان کوجےیوآئی امیدوار کی مہم چلانے پر نوٹس جاری کیا گیا۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ جےیوآئی امیدوارکفیل نظامی کو بھی 5 فروری کو ڈی ایم اوکے دفتر میں طلب کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے، جو 27 مارچ کو منعقد ہوں گے۔

    بلدیاتی امیدواروں کی ابتدائی فہرست 12 جبکہ کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال 22فروری کو جاری ہوگی۔

  • صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا کے شہر بنوں میں ایک پولنگ اسٹیشن پر حملے کے کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مثالی فیصلہ جاری کرتے ہوئے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت متعدد افراد کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے بنوں کے پولنگ اسٹیشن پر حملے کے جرم میں خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت ان کے بیٹے مامون الرشید کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ کارروائی تک مامون الرشید بھی الیکشن نہیں لڑ سکتے، صوبائی الیکشن کمشنر شاہ محمد خان، ان کے بیٹے گلباز خان، محبت خان اور قدرت اللہ کے خلاف کیس دائر کریں۔

    الیکشن کمیشن نے اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر محبت خان، حمید اللہ اور قدرت اللہ کے خلاف محکمانہ کارروائی کا بھی فیصلہ کیا، اور پولیس کو مقدمات درج کر کے تمام افرادکو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ پولیس کیس کی تمام پہلوؤں کی تحقیقات کرے، صوبائی وزیر شاہ محمد خان پولنگ اسٹیشن پر حملے میں ملوث پائے گئے ہیں، وہ پولنگ اسٹاف کے اغوا اور انتخابی مواد چھیننے کے بھی مرتکب قرار پائے۔

    الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ آرٹیکل 218 الیکشن ایکٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں جاری کیا ہے۔

  • پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم پیش رفت

    پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد : پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ آج درخواست گزار اکبرایس بابرکو ملنے کا امکان ہے ، جس میں اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ سے منسلک ریکارڈ اور آٹھ خفیہ والیمز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، اسٹیٹ بینک کے جمع ریکارڈ کو3 سال 9 ماہ سے خفیہ رکھنے کی پابندی ختم
    ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن پٹیشنراکبر ایس بابر کو کیس میں خفیہ ریکارڈ حوالے کرے گا جبکہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ سے منسلک ریکارڈ اور 8خفیہ والیمز اکبر ایس بابر کے حوالے ہوں گے، 8 والیمز میں پی ٹی آئی سے متعلق تمام ریکارڈ شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکارڈ اسٹیٹ بینک نےالیکشن کمیشن کےحکم پرمالیاتی اداروں اور بینکوں سےجمع کیاہے پی ٹی آئی کی تمام بینک ٹرانزیکشن کی مصدقہ سرکاری تفصیل پہلی بار سامنےآئیں گی۔

    ذرائع کے مطابق 8والیمز میں پی ٹی آئی کے خفیہ بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل ہیں۔

    یاد رہے پی ٹی آئی گزشتہ سال سےتمام ریکارڈ خفیہ رکھنے کی باربار استدعا کرتی رہی ہے اور ا سکروٹنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بھی 8 والیمز خفیہ رکھنے کا کہا تھا۔

    الیکشن کمشن نے اسکروٹنی کمیٹی کا فیصلہ مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس کی تمام دستاویزات پبلک ریکارڈ کا حصہ ہیں، انہیں خفیہ رکھنے کی استدعا ناقابل قبول ہے۔

    خیال رہے فارن فنڈنگ کیس 7 سال سے زیرالتوا ہے ، اسکروٹنی کمیٹی نے اکبر ایس بابر کو ریکارڈ کے محدود حصےتک 55 گھنٹے کی رسائی دی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ محدود ریکارڈ کا 2غیرجانبدار مالیاتی ماہرین نے آڈٹ کیا تھا، اب تک 2.2 ارب روپے کی غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تھی جبکہ اسکروٹنی کمیٹی کی اپنی مرتب رپورٹ میں 7.5 ملین امریکی ڈالرفنڈنگز ظاہرکی گئیں۔

  • کراچی کے 21 فی صد ووٹوں سے متعلق بڑا انکشاف

    کراچی کے 21 فی صد ووٹوں سے متعلق بڑا انکشاف

    کراچی: ووٹر نظر ثانی عمل 2021 کے دوران کراچی کے 21 فی صد ووٹ کی تصدیق نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق تقریباً سوا لاکھ ووٹرز کا موت یا دیگر وجوہ کے سبب فہرستوں سے اخراج ہوا ہے، جس کی وجہ سے کراچی کے ووٹرز 87 لاکھ 48 ہزار سے کم ہو کر 68 لاکھ 13 ہزار رہ گئے۔

    کراچی شرقی کے 15 لاکھ 68 ہزار میں سے 12 لاکھ 15 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہو سکی، کراچی جنوبی کے 12 لاکھ 15 ہزار میں سے 8 لاکھ 39 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہی ہو سکی۔

    کراچی غربی کے 8 لاکھ 9 ہزار میں سے 7 لاکھ 5 ہزار، کراچی وسطی کے 20 لاکھ 39 ہزار میں سے 17 لاکھ 32 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہو سکی۔ ملیر کے 7 لاکھ 79 ہزار میں سے 5 لاکھ 82 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کورنگی کے 14 لاکھ 25 ہزار میں سے 10 لاکھ 44 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہو سکی، جب کہ کیماڑی کے 8 لاکھ 29 ہزار میں سے 6 لاکھ 93 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہو سکی ہے۔

    شرقی میں 3 لاکھ 37 ہزار ووٹوں، کراچی جنوبی 3 لاکھ 75 ہزار ووٹوں، کراچی غربی کے ایک لاکھ 70 ہزارووٹوں، کراچی وسطی کے 2 لاکھ 75 ہزار ووٹوں، ملیر کے ایک لاکھ 77 ہزار ووٹوں، کورنگی کے 3 لاکھ 63 ہزار ووٹوں، اور کیماڑی کے ایک لاکھ 23 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہو سکی ہے۔

    سوا لاکھ کے قریب ووٹ ایسے ہیں جو موت یا دیگر اسباب کی وجہ سے خارج ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ووٹرز کی تصدیق نہ ہونے کی مکمل جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

  • اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال

    اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال کر دی، نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر اسحاق ڈار کی رکنیت بحال کی ہے، اور 29 جون 2018 کو جاری کردہ نوٹیفیکیشن واپس لے لیا۔

    جون 2018 سے جنوری 2022 تک اسحاق ڈار کی رکنیت معطل رہی، الیکشن کمیشن کے مطابق اسحاق ڈار کی رکنیت 9 مارچ 2018 سے بحالی کی گئی ہے۔

    اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائر

    واضح رہے کہ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں اور وہ لندن میں مقیم ہیں، بدھ کو اس ریفرنس میں شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں سنایا جا سکا تھا۔

    ریفرنس سے متعلقہ ریکارڈ ہائیکورٹ سے واپس احتساب عدالت پہنچا دیا گیا ہے، اور احتساب عدالت نے ملزمان سعید احمد، نعیم محمود، منصور رضا کی بریت درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، جج محمد بشیر آئندہ سماعت پر فیصلہ سنائیں گے، جب کہ کیس کی سماعت 19 جنوری کو ہوگی۔

  • ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی مشینیں درکار ہونگی؟ جانئے چشم کشا حقائق

    ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی مشینیں درکار ہونگی؟ جانئے چشم کشا حقائق

    اسلام آباد: الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تیاری کے لئے کتنی رقم درکار ہوگی؟ حکام نے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کو آگاہ کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی حکام کے درمیان ای وی ایم کےذریعےالیکشن سے متعلق گذشتہ دنوں اہم بیٹھک ہوئی، جس میں الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ ای وی ایم کےذریعےالیکشن پر200ارب سےزائد درکار ہونگے جن میں سے 150ارب مشینوں کےخریداری اور دیگرانفراسٹرکچر اورعملے پرخرچ ہونگے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ صرف میئر اسلام آباد کےالیکشن کےلیے3900مشینیں درکار ہیں، پہلے50مشینیں فوری فراہم کریں تاکہ عملےکو تربیت دےسکیں، مشینوں کی خریداری کے لئے پیپرا رولز کو ہر صورت مقدم رکھا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزرات سائنس کے دو اہم افسران الیکشن کمیشن کے بنیادی سوالات کا جواب نہ دے سکے، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ ایک پولنگ اسٹیشن کے لئے 8 مشینیں درکار ہونگی، ایک پولنگ اسٹیشن میں 8مشینیں رکھیں تو بٹن دبانےکےلیے8 حکام درکار ہونگے، یہی8لوگ نتیجہ اکٹھا کرنےنویں افسر کےپاس گئےتو کام مینول ہی ہوگا، نواں آدمی پھر سارے نتائج اکٹھا کرےگا تو کتنا وقت لگےگا؟۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا ای وی ایم کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کا اعلان

    جس پر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حکام کا کہنا تھا کہ ہم نیٹ ورکنگ بنالیں گے اس جواب پر الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ نیٹ ورکنگ سے تو پھر ہیکنگ کا خطرہ موجود ہے۔

    الیکشن کمیشن حکام کا مزید کہنا تھا کہ ہرپولنگ اسٹیشن پر متبادل بجلی کا نظام چاہیے تاکہ مشینیں بند نہ ہوں۔

    یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ دنوں منعقد ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابی قانون میں ترمیم کر کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے قانونی استعمال کا بل پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔

  • فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کی  اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پبلک نہ کرنے کی استدعا

    فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پبلک نہ کرنے کی استدعا

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن سے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پبلک نہ کرنے کی استدعا کردی اور کہا وکیل ہماری وضاحت تک رپورٹ کوخفیہ رکھاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کی سماعت کی ، درخواست گزار اکبر ایس بابر ، پی ٹی آئی کے اسد عمر ، عامر کیانی ، پی ٹی آئی وکیل شاہ خاور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

    پی ٹی آئی اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے لیے قائم اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی ، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ اسکرروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آ گئی ہے، جس پر اکبر ایس بابر کے وکیل نے استدعا کی کہ جب اسکروٹنی کمیٹی کے بعد ریکارڈ الیکشن کمیشن کے پاس آئے گا تو ہمیں فراہم کی جائے۔

    پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے مؤقف اپنایا یہ رپورٹ صرف فریقین کے لیے ہے ، رپورٹ فریقین کو دے دی جائے اور اس رپورٹ کو اس وقت تک پبلک نہ کیا جائے۔

    ممبر الیکشن کمیشن نے واضح کیا یہ تو ان کیمرا نہیں ہے، جس پر شاہ خاور کا کہنا تھا کہ ہم وضاحت جمع کرا دیں گے ، اس کے بعد بے شک الیکشن کمیشن اس رپورٹ کو اوپن کر دے لیکن اس وقت تک خفیہ رکھا جائے۔

    شاہ خاور نے دلائل میں کہا کہ دیگر جماعتوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہو جانے دیں ، وہ رپورٹس بھی حتمی مراحل میں ہے ، اس کے بعد سب کو اکھٹے دیکھیں۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ سب رپورٹس کو کیسے اکھٹا کر سکتے ہیں، رپورٹ کی کاپیاں تمام فریقین کو فراہم کریں۔

    وکیل اکبر ایس بابر نے شکوہ کیا کہ جو ڈیٹا اور اکاؤنٹس الیکشن کمیشن نے خود حاصل کیے، وہ بھی ہمیں نہیں بتائے گئے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ کمیشن آرڈر پاس کرنے کی پوزیشن میں نہیں کہ وہ کہے کہ فریقین رپورٹ کو پبلک کریں یا نہیں۔

    وکیل اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ہر کیس میں سب چیزیں پبلک ہوتی ہیں، جس کے جواب میں وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ الیکشن کمیشن آرڈر کر دے کہ فریقین اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو پبلک نہ کرے۔

    جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے واضح کیا اوپن کورٹ میں ہم کیسے پابندی لگا سکتے ہیں کہ رپورٹ کو پبلک نہ کیا جائے، اتفاق ہے،رپورٹ پبلک کرنےکی ممانعت کی پوزیشن میں نہیں ، بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت پندرہ روز کے لئے ملتوی کردی۔

  • آخری تاریخ گزر گئی، کس سیاست دان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں‌ کرائیں

    آخری تاریخ گزر گئی، کس سیاست دان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں‌ کرائیں

    اسلام آباد: آخری تاریخ گزر گئی، لیکن تینوں‌ ایوانوں‌ کے 331 اراکین نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں‌ کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر تھی، جن ممبران نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں ان کی رکنیت 16 جنوری کو معطل کر دی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے پارلیمنٹیرینز اور صوبائی ارکان کو آخری موقع دے دیا ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 15 جنوری تک تفصیلات جمع نہ کرائی گئیں تو رکنیت معطل ہوگی۔

    اب تک قومی اسمبلی کے 240 ممبران، سینیٹ سے 83، پنجاب اسمبلی سے 244، سندھ اسمبلی سے 137، کے پی اسمبلی سے 105، اور بلوچستان اسمبلی سے 51 ارکان نے تفصیلات جمع کرائی ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک 331 ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اور سینیٹ نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں، جن میں سینیٹ کے 17، قومی اسمبلی کے 102، پنجاب اسمبلی کے 127، سندھ اسمبلی کے 31، خیبر پختون خوا اسمبلی کے 40 اور بلوچستان اسمبلی کے 14 ممبران شامل ہیں۔

    جن اراکین نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں ان میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان، وفاقی وزرا فواد چوہدری، نور الحق قادری، شفقت محمود، فہمیدہ مرزا، حماد اظہر، فروغ نسیم، فرخ حبیب، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، سینیٹر رضا ربانی، اور شاہد خاقان عباسی بھی شامل ہیں۔

    مصدق ملک، مولا بخش چانڈیو، سینیٹر تاج حیدر، انوار الحق کاکڑ، محمد علی شاہ جاموٹ، سکندر میندرو، سیف اللہ ابڑو، انور لال دین، لیاقت خان تراکئی، محمد عبدالقادر، پرنس احمد عمر، سعید احمد ہاشمی اور دنیش کمار نے بھی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔

    اراکین پارلیمان: کس نے کتنا ٹیکس ادا کیا؟

    نور عالم خان، راجہ پرویز اشرف، طاہر صادق، چوہدری فرخ الطاف، خرم دستگیر، حبیب، محسن رانجھا، راجہ ریاض، قاسم نون، رضا ربانی کھر، سردار محمد بخش مہر، خواجہ شیراز محمود، عامر لیاقت حسین، نواب زادہ شاہ زین بگٹی، خالد مقبول صدیقی، اور اختر مینگل نے بھی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔

    عائشہ رجب، شزہ فاطمہ خواجہ، مائزہ حمید، کنول شوزب، عائشہ غوث پاشا، شاندانہ گلزار، حنا ربانی کھر، نفیسہ خٹک، رکن پنجاب اسمبلی بلال فاروق تاررڑ، فیصل حیات، بلال یاسین، سردار اویس لغاری، سید صمصام بخاری، عظمیٰ بخاری بھی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والوں میں شامل ہیں۔

    رکن سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، علی گو ہر مہر، فردوس شمعیم نقوی، شہرام خان، امجد خان آفریدی، بلوچستان اسمبلی کے سردار یار محمد، سردار رحمان کیتھران نے بھی اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع نہیں کرائیں۔

  • الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2023 کی تیاریاں شروع کر دیں

    الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2023 کی تیاریاں شروع کر دیں

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2023 کی تیاریاں شروع کر دیں، اس مقصد کے لیے اہم اجلاس آج طلب کرلیا گیا جس میں متعلقہ شعبوں کے افسران اور حکام شریک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2023 کی تیاریاں شروع کر دیں، انتخابی عملے کے تربیتی ماڈیولز کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس آج طلب کرلیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تربیت کے لیے استعمال مواد میں بہتری پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں متعلقہ شعبوں کے افسر اور متعلقہ حکام شریک ہوں گے، تمام صوبائی الیکشن کمشنر کے نمائندے بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔