Tag: Ecuador

  • ایکواڈور کی خاتون میئر فائرنگ سے ہلاک

    ایکواڈور کی خاتون میئر فائرنگ سے ہلاک

    جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور کی سب سے کم عمر خاتون میئر کو نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو 27 سالہ بریگیٹ گارسیا جو کہ ساحلی شہر سان ویسینٹ کی میئر تھیں، انہیں صبح کے وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خاتون میئر اپنے کمیونیکیشن ڈائریکٹر جائیرو لور کے ساتھ کرائے کی گاڑی میں سوار تھیں۔

    پولیس کا ابتدائی تحقیقات میں کہنا ہے کہ فائرنگ گاڑی کے اندر سے کی گئی، جبکہ کیس کی مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اسرائیل کا حماس کے خلاف مزید کارروائی کا اعلان

    ایکواڈور کی حکومت کا کہنا ہے کہ واقعہ مجرمانہ کارروائی ہے، تاہم اس قتل کے پیچھے کسی شخص یا گروہ کا ہاتھ ہونے کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔

  • ایکواڈور میں خانہ جنگی، فوج طلب کرلی گئی

    ایکواڈور میں خانہ جنگی، فوج طلب کرلی گئی

    جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے سبب فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایکواڈور کے صدر ڈینئل نوبوآ نے ملک میں داخلی مسلح تنازعہ سے نمٹنے کیلئے سڑکوں پر فوج کی خدمات حاصل کرکے ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا ہے۔

    گینگسٹرز نے ایکواڈور میں ٹی وی اسٹوڈیو پرقبضہ کرلیا اور یونیورسٹی پر حملہ کیا ہے جبکہ قیدیوں نے جیل گارڈز کو مبینہ طور پرہلاک کردیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایکواڈور میں گینگ لیڈر ایڈولفو فٹو کے جیل سے فرار اور بعد ازاں قتل کے بعد امن و امان کی صورتحال بہت زیادہ بگڑ گئی ہے۔

    گینگ لیڈر منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 34 برس کی سزا کاٹ رہا تھا اور ایک جیل سے ہائی سیکیورٹی جیل میں منتقلی سے قبل فرار ہوگیا تھا۔

    امریکا کی 12 ریاستیں برفانی طوفان کی زد میں آگئیں

    یاد رہے کہ پچھلے برس ایکواڈور میں صدارتی امیدوار فرنانڈو کو بھی موت کی نیند سلادیا گیا تھا۔

  • ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر جیل سے فرار، ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ

    ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر جیل سے فرار، ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ

    جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر کے جیل سے فرار ہونے کے بعد ملک بھر میں 60 روز کے لیے ایمرجنسی لگادی گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی امریکی ممالک ایکواڈور میں بدنام زمانہ منشیات فروخت کرنے والا گینگ کا سرغنہ ڈولف ماتھیاس ولامار عرف ’فیتو‘ کے ہائی سیکیورٹی جیل سے فرار ہوگیا جس کے بعد ملک میں افراتفری مچ گئی۔

    خبر رساں ادارےکے مطابق ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے ’فیتو‘ کی تلاش کے لیے ایکواڈور کی سڑکوں اور جیلوں میں افواج کو 60 دن کے لیے متحرک کرنے کا اعلان کیا۔

     ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں روزانہ رات 11:00 سے صبح 5:00 بجے تک کرفیو بھی نافذ ہوگا، ایمرجنسی کے تحت کسی بھی جگہ اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایمرجنسی کا اعلان ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نے کیا، صدر نے کہا یہ منشیات فروش دہشت گرد گروہ ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں، ہم ان کے مطالبات نہیں مانیں گے، تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم ایکواڈور کے تمام شہریوں کو امن واپس نا لوٹا دیں ۔

    واضح رہے کہ ایکواڈور کے بدنام زمانہ گینگسٹر منشیات فروشی سمیت جیل میں جان لیوا فسادات میں کرانے میں ملوث تھا۔

  • ایکواڈور اور پیرو میں زبردست زلزلہ، لائیو ٹی وی شو کے دوران کھلبلی کی ویڈیو وائرل

    ایکواڈور اور پیرو میں زبردست زلزلہ، لائیو ٹی وی شو کے دوران کھلبلی کی ویڈیو وائرل

    کوئٹو: جنوبی امریکی ملک ایکواڈور اور پیرو میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا ہے، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز ایکواڈور اور پیرو کو شدید زلزلے نے ہلا کر رکھ دیا ہے، جس سے کم از کم اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے، گھروں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، بڑی تعداد میں خوف زدہ رہائشی سڑکوں پر آ گئے ہیں۔

    زلزلے نے ایکواڈور میں تباہی مچا دی ہے، زلزلے کے جھٹکے پیرو کے شمالی علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے، زلزے کے باعث متعدد مکانات گر گئے اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

    زلزلے کے جھٹکے ایک لائیو ٹی وی نشریات کے دوران بھی واضح‌ طور پر محسوس کیے گئے، لاس ہومیلڈس نامی کھیلوں کے پروگرام کا سیٹ زلزلے سے اچانک لرزنے لگا تو میزبان گھبرا گئے، ایک اینکر نے اپنے ساتھیوں کو بار بار پرسکون رہنے کو کہا، تاہم ایک میزبان گھبرا کر باہر نکل گیا، سیٹ پر یہ تھرتھراہٹ کم از کم 30 سیکنڈ تک جاری رہی۔

    ایکواڈور کے صدر نے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور فوری امدادی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کر دی۔

    صدر گیلرمو لاسو نے صحافیوں کو بتایا کہ زلزلے نے بلا شبہ ملک میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، تاہم تمام وزارتیں فعال ہیں اور زلزلے سے ہونے والے نقصانات کے تدارک کے لیے کافی معاشی وسائل دستیاب ہیں۔

    زلزلے سے زیادہ تر لوگ ساحلی ریاست ایل اورو میں متاثر ہوئے، جہاں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 11 بتائی جا رہی ہے۔

  • برساتی نالے میں پھنسے جانور کو مزدوروں نے کمال مہارت سے بچالیا، ویڈیو وائرل

    برساتی نالے میں پھنسے جانور کو مزدوروں نے کمال مہارت سے بچالیا، ویڈیو وائرل

    سوشل میڈیا پر عام طور پر کچھ ایسی ویڈیوز وائرل ہوتی ہیں جن میں بےحس لوگ جانوروں پر ظلم کرتے نظر آتے ہیں اور اُن بے زبانوں کو شدید اذیت کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

    دوسری جانب دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جو ان بے زبانوں کو اللہ کی زندہ اور سانس لیتی مخلوق سمجھ کر ان کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہیں۔

    گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر ایک ایسے زندہ دل مزدوروں کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جنہوں نے ایک کُتے کو برساتی نالے میں ڈوبنے سے بچا کر بہادری اور زندہ دلی کی مثال قائم کردی۔

    یہ ویڈیو ٹائمز ناؤ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر شیئر کی گئی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ایک مزدور نےبرساتی نالے میں ڈوبتے ہوئے کُتے کی جان بچائی۔

    سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے ایکواڈور کے مزدوروں کے ایک گروپ کی ایک برساتی نالے میں ڈوبنے والے کتے کو بچانے کے لیے ان کی کوششوں کی تعریف کی گئی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Times Now (@timesnow)

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مزدور بہت ہوشیاری سے برساتی نالے میں ڈوبتے کتے کو بچانے کے لیے زمین کھودنے والی مشینری کا استعمال کر رہے ہیں۔

    ایکوا ڈور کے علاقے پاساجے کینٹن میں ایک آبپاشی چینل کے قریب کام کرنے والے مزدوروں کو ایک ریڈیو پیغام موصول ہوا کہ ایک کتا برساتی نالے میں تیزی سے بہتا ہوا آرہا ہےجس پر انہوں نے فوری ایکشن لیا۔

    مزدوروں میں سے ایک شخص جس کی شناخت ایبل موریلو کے نام سے ہوئی ہے نے کوئی وقت ضائع نہیں کیا اور ایک زمین کھودنے والی بڑی سی مشین پر چڑھ گیا۔

    کتے کے نظر آنے پر مزدور نے اس کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کتے کو پکارنا اور سیٹیاں بجانا شروع کردیں جیسے ہی کتا قریب آیا مزدور پہلی ہی کوشش میں کتے کو پکڑنے میں کامیاب ہوگیا اور اس کے دیگر ساتھیوں نے کتے کو بحفاظت برساتی نالے سے باہر نکال لیا۔

    مزدور نے میڈیا کو بتایا کہ یہ کتا تیز بہتے ریلے میں تقریباً بہہ جانے ہی والا تھا کہ میں نے کتے کو مظبوطی سے پکڑ لیا اس دوران اس نے مجھے کاٹ بھی لیا تھا لیکن صرف ہلکے سے کاٹا تھا۔

    خبر کے مطابق کتے کو ریسکیو کرنے کے بعد مزدوورں نے کتے کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کے لیے کچھ رقم جمع کی۔ کتے کا علاج سوزش اور انفیکشن کے لیے کیا گیا تھا۔

  • ایکواڈور : جیل میں دو گروپوں میں خونریز تصادم، 100 افراد ہلاک

    ایکواڈور : جیل میں دو گروپوں میں خونریز تصادم، 100 افراد ہلاک

    کیوٹو : ایکواڈور کی ایک جیل میں قیدیوں کت درمیان ہونے والے تصادم سے 100 افراد ہلاک اور52زخمی ہوگئے۔ پولیس اور فوج نے مشترکہ کارروائی کرکے حالات کو قابو میں کیا۔

    ایکواڈور کے شہر گوایاکل کی جیل حکام کے مطابق قیدیوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں فائرنگ کے ساتھ گرنیڈ اور چاقوؤں کا بھی استعمال کیا گیا، جیل میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی۔

    اس حوالے سے ایکواڈور کے صدر کا کہنا ہے کہ پولیس اور فوج پانچ گھنٹے کی کوشش کے بعد جیل کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر نے میں کامیاب ہوئے، متعلقہ حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق قیدیوں میں منشیات فروشوں کے دو بڑے گروپس کے درمیان تصادم ہوا، ایکواڈور کی جیلوں میں اس سے پہلے بھی کئی بارقیدیوں کے درمیان خون ریزی ہو چکی ہے۔

  • ایکواڈور میں حکومتی کرپشن بے نقاب کرنے والا ٹی وی میزبان دن دہاڑے قتل

    ایکواڈور میں حکومتی کرپشن بے نقاب کرنے والا ٹی وی میزبان دن دہاڑے قتل

    جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں حکومتی کرپشن بے نقاب کرنے والے ٹی وی میزبان کو دن دہاڑے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا، 36 سالہ میزبان کو کافی عرصے سے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 36 سالہ ٹی وی میزبان ایکواڈور کے ایک مقامی چینل پر ایک پروگرام کی میزبانی کرتے تھے۔ گزشتہ برس انہوں نے ایک رپورٹ جاری کی تھی کہ کس طرح کرونا وائرس کی وبا کے دوران حکومتی اہلکاروں نے کرمنل مافیاز سے گٹھ جوڑ کر کے اس وبا سے فائدہ اٹھایا۔

    ان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وبا کے دوران (مردہ اجسام رکھنے والے) باڈی بیگز کو حکومتی آشیر باد سے 13 گنا زائد قیمت پر فروخت کیا گیا اور اضافی منافع حکومتی اہلکاروں اور مافیاز کے افراد کی جیبوں میں گیا۔

    ان کی اس رپورٹ کے بعد ایکواڈور میں تہلکہ مچ گیا اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

    بدھ کے روز صبح کے وقت جب وہ جم سے واپس اپنے گھر جارہے تھے تو ایک تیز رفتار گاڑی ان پر گولیاں برساتی ہوئی گزر گئی، 36 سالہ میزبان کو 4 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انہیں کافی عرصے سے دھمکیاں موصول ہورہی تھیں جن کے بارے میں انہوں نے پولیس کو آگاہ کیا تھا۔

    پولیس کے مطابق گاڑی میں 3 افراد سوار تھے جنہیں تلاش کیا جارہا ہے۔

  • خاتون کرونا وائرس سے مرنے کے بعد اچانک زندہ ہو گئی

    خاتون کرونا وائرس سے مرنے کے بعد اچانک زندہ ہو گئی

    ایکواڈور: جنوبی امریکا کے مغربی ساحل پر واقع ملک ایکواڈور میں ایک خاتون کرونا وائرس میں مبتلا ہو کر مرنے کے بعد اچانک زندہ ہو گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایکواڈور کے مقامی اسپتال نے 74 سالہ خاتون البا ماروری کی کرونا وائرس کی علامات سے موت کی تصدیق کر دی تھی لیکن پھر کئی دن بعد وہ زندہ ہو گئیں۔

    معلوم ہوا کہ خاتون کو ایک ماہ قبل بخار اور سانس لینے میں تکلیف کے سبب اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ 3 ہفتے بے ہوشی کی حالت میں رہیں، ڈاکٹرز نے انھیں 27 مارچ کو مردہ قرار دے دیا۔

    اسپتال انتظامیہ نے خاتون کے اہل خانہ کو مردہ خانے کے اندر ایک میت دکھائی، کرونا وائرس سے مرنے والوں کے قریب جانے پر پابندی کے سبب اہل خانہ نے میت کو دور سے دیکھا، خاتون کے بھانجے کا کہنا تھا کہ انھوں نے میت کو ایک میٹر دوری سے دیکھا، چہرہ نظر نہیں آیا تاہم بال اور رنگت آنٹی جیسے تھے، جسم پر ان کی طرح کا ایک زخم بھی تھا، اس کے بعد انھیں میت کو گھر لے جانے دیا گیا۔

    اہل خانہ نے خاتون کی آخری رسومات ادا کیں اور ابھی راکھ گھر میں پڑی تھی جب اچانک انھیں اسپتال سے کال آئی کہ ان کی رشتہ دار خاتون البا ماروری زندہ ہیں اور اسپتال میں انھیں ہوش آ گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ چند دن قبل جمعرات کو اچانک البا کو ہوش آ گیا اور انھوں نے ڈاکٹرز کو بتایا کہ وہ کون ہے، جس پر ان کی بہن کو اطلاع دی گئی۔

    اہل خانہ کا کہنا تھا کہ پتا نہیں انھوں نے کس خاتون کی آخری رسومات ادا کیں، اور گھر میں جو راکھ پڑی ہوئی ہے وہ کس کی ہے، تاہم انھوں نے اسپتال انتظامیہ پر مقدمہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے تاکہ انھیں جو پریشانی اٹھانی پڑی اور آخری رسومات پر جو خرچ اٹھا، اس کا ازالہ ہو سکے۔

  • اسپتال میں لرزہ خیز قتل، قاتل ڈاکٹر اور پولیس کے بھیس میں آئے

    اسپتال میں لرزہ خیز قتل، قاتل ڈاکٹر اور پولیس کے بھیس میں آئے

    قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے قیدی گینگسٹر پر دوبارہ حملہ، پولیس اور ڈاکٹر کے بھیس میں آئے قاتلوں نے لمحوں میں گینگسٹر کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    مذکورہ واقعہ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں پیش آیا، اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 مسلح افراد ڈاکٹر اور پولیس اہلکار کے بھیس میں اندر داخل ہوئے۔

    اس کے بعد وہ وہاں موجود پولیس والے کی رہنمائی میں اپنے ٹارگٹ کے کمرے تک پہنچے جو جیل میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد زیر علاج تھا۔ وہاں پہنچ کر دونوں مسلح افراد نے گن پوائنٹ پر پولیس والے اور گارڈز سے ان کے ہتھیار چھین لیے۔

    اس کے بعد انہوں نے اپنے ہدف کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فائرنگ ہوتی دیکھ کر نرسیں خوفزدہ ہو کر چھپنے کی جگہ تلاش کر رہی ہیں۔

    مقتول نامی گرامی گینگسٹر تھا جس پر چند دن قبل ہی جیل کے ایک ساتھی نے قاتلانہ حملہ کیا تھا، گینگسٹر حملے میں زخمی ہوگیا تھا اور اسپتال میں اس کا علاج جاری تھا، گینگسٹر قتل کے مقدمے میں 26 سال کی قید کاٹ رہا تھا۔

    پولیس کے مطابق گینگسٹر کا قتل 2 جرائم پیشہ گروہوں کی مخاصمت اور دشمنی کا شاخسانہ ہے۔

  • وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے قریبی ساتھی بھی ایکواڈور سے گرفتار

    وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے قریبی ساتھی بھی ایکواڈور سے گرفتار

    کیوٹو : وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کی گرفتاری کے بعد ایکواڈور میں ان کے ایک قریبی ساتھی اولا بینی کی بھی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایکواڈور کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی گرفتار کے بعد ان کے ساتھی اولا بینی کو بھی گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایکوڈور کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پولیس جاپان فرار ہونے کی کوشش کرنے والے ایک شخص کو تفتیش کیلئے حراست میں لیا ہے جو جولین اسانج کا قریبی ساتھی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار کیا گیا شخص اولا بینی سوئیڈش سافٹ ویئر ڈیولپر ہے, دوسری جانب ایکواڈور میں جولین اسانج کی گرفتاری کیخلاف شہریوں کا احتجاج جاری ہے۔

    خیال رہے کہ جولین اسانج کو ایک روز قبل ایکواڈور کی جانب سے سیاسی پناہ واپس لئے جانے کے بعد لندن میں واقع سفارت خانے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : برطانوی پولیس نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو گرفتار کرلیا

    وکی لیکس کے بانی کے خلاف مقدمہ، ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کے خلاف عدالت میں کیس کی سماعتوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، عدالت نے ملزم کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    جج مائیکل سنو نے کہا کہ ملزم نے ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے کر اپنی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی تھی۔

    استغاثہ کے دلائل کی روشنی میں اس خلاف ورزی پر جولیان اسانج کو ملکی قانون کے مطابق کم از کم ایک برس کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔