Tag: Edible

  • ایسی پلیٹ جو کھانے کے ساتھ کھائی جاسکتی ہے

    ایسی پلیٹ جو کھانے کے ساتھ کھائی جاسکتی ہے

    دنیا بھر میں پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے طرح طرح کے اقدامات کیے جارہے ہیں، حال ہی میں پلاسٹک کی پلیٹوں کی جگہ ایسی پلیٹیں پیش کی گئی ہیں جو کھائی بھی جاسکتی ہیں۔

    پولینڈ کی بائیو ٹرم نامی کمپنی ایسے برتن بنا رہی ہے جو ایسے اجزا سے بنائے جاتے ہیں جنہیں کھایا بھی جاسکتا ہے جبکہ پھینک دینے کی صورت میں یہ بہت جلد زمین میں تلف ہوجاتے ہیں۔

    جو اور گندم کی بھوسی سے بنائے جانے والے ان برتنوں کو بہت پسند کیا جارہا ہے۔ انہیں روزمرہ زندگی میں تمام اقسام کے کھانے کھانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ گرم کرنے کے لیے مائیکرو ویو میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔

    چونکہ انہیں غذائی اشیا سے بنایا جاتا ہے لہٰذا انہیں کھایا بھی جاسکتا ہے جبکہ پھینک دینے کی صورت میں یہ 30 دن میں زمین کا حصہ بن جاتے ہیں۔

    پلاسٹک کے برتنوں کی طرح یہ کسی بھی قسم کی آلودگی اور کچرا پیدا نہیں کرتے۔

    ایک ٹن جو اور بھوسی سے 10 ہزار پلیٹیں اور پیالے تیار کیے جاسکتے ہیں، انہیں تیار کرنا بھی نہایت آسان ہے اور ایک پلیٹ کی تیاری میں صرف 2 منٹ کا وقت لگتا ہے۔

    کیا آپ ایسے ماحول دوست برتنوں میں کھانا چاہیں گے؟

  • امریکا: چرچ میں منشیات فروشی کے الزام میں دو خواتین گرفتار

    امریکا: چرچ میں منشیات فروشی کے الزام میں دو خواتین گرفتار

    واشنگٹن : امریکی پولیس نے چرچ میں دوران تقریب میٹھائیوں میں منیشات ملا کر فروخت کرنے والی دو خواتین کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست جارجیا کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک چرچ سے دو خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے جو چرچ میں جاری تقریب کے دوران منشیات ملی ہوئی مٹھائیاں فروخت کررہی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مارجوانا (بھنگ) بیچنے والی خواتین کی شناخت ایبونی چاپر اور لیہ پریسلی کے نام سے ہوئی ہے جو عوام کو براؤنیز، پوڈنگ اور دیگر میٹھائیاں بھی بیچ رہی تھیں۔

    امریکی پولیس کے مطابق منشیات فروش خواتین سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد خواتین کو دوران تقریب رنگے ہاتھوں چرچ سے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف مٹھائیوں میں منشیات ملا کر فروخت کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    جارجیا پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چاپر نامی خاتون چرچ کے اندر میز پر منشیات رکھ کر  سرعام فروخت کررہی تاہم چرچ انتظامیہ کو معلوم نہیں تھا وہ تقریب کے دوران غیر قانونی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔

    امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ خواتین سوشل میڈیا کی مدد سے بھی ماریجوانا کی اسمگلنگ میں ملوث تھیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن سمیت امریکا کی نو ریاستوں میں ماریجوانا پر پابندی نہیں ہے لیکن ریاست جارجیا میں ماریجوانا کو سرعام فروخت کرنا جرم اور غیر قانونی ہے۔


    مزید پڑھیں : بلیک بیری موبائل فون کا منشیات اسمگلنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف


    یاد رہے کہ تین ماہ قبل امریکی اٹارنی اور ایف بی آئی نے یہ انکشاف کیا تھا کہ کینیڈا سے تعلق رکھنے والا فینٹم سکیور نامی ادارہ معروف کمپنی بلیک بیری کے موبائل فون ڈیوائس میں تبدیلی کر کے عالمی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ کے لیے فروخت کررہا ہے۔

  • سال 2017: پلاسٹک خوردنی اشیا میں تبدیل

    سال 2017: پلاسٹک خوردنی اشیا میں تبدیل

    سال 2017 اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔ ماہرین ماحولیات کے مطابق اس شعبے میں یہ سال خوردنی اشیا کے نام رہا جس میں مختلف پھینک دی جانے والی چیزوں کو کھانے کے قابل بنایا گیا تاکہ کچرے کے ڈھیر میں بدلتی ہماری زمین پر دباؤ میں کچھ کمی آئے۔

    آئیں دیکھتے ہیں سائنسدانوں نے رواں برس کن اشیا کو خوردنی اشیا میں تبدیل کیا۔


    پانی کی گیند

    پانی کی فراہمی کا سب سے عام ذریعہ پلاسٹک کی بوتلیں ہیں جو زمین میں تلف نہ ہونے کے سبب شہروں کو کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کر رہا ہے۔

    ان بوتلوں سے نجات کے لیے کچھ ماہرین نے پانی کی گیندیں ایجاد کر ڈالیں۔ ان گیندوں کو ایک باریک جھلی کی صورت دائرے کی شکل میں تیار کیا گیا اور اس کے اندر پانی بھر دیا گیا۔

    پانی کی یہ گیندیں ویسے تو کھائی جاتی ہیں تاہم یہ پیاس بجھانے کا ضروری کام ہی سر انجام دیتی ہیں۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    خوردنی گلاس

    انڈونیشیا میں سمندری گھاس سے خوردنی گلاس تیار کیے گئے جو پانی پینے کے کام آسکتے تھے۔ یہ گلاس نہ صرف کھانے کے قابل ہیں بلکہ اگر آپ انہیں پھینکنا چاہیں تو یہ بہت جلد زمین کا حصہ بن کر وہاں خودرو پودے بھی اگا سکتے ہیں۔


    الجی جیلی سے بنائی گئی بوتل

    آئس لینڈ میں ایک طالب علم نے الجی جیلی کو جما کر بوتلوں کی شکل دے دی۔ اسے اس شکل میں برقرار رہنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے اندر کوئی سیال مادہ بھراجائے۔

    جیسے ہی اس کے اندر بھرا پانی یا سیال ختم ہوجاتا ہے یہ ٹوٹ جاتی ہے یا گل جاتی ہے۔ اب یہ پھینکنے کے بعد زمین میں نہایت آسانی سے اور بہت کم وقت میں تلف ہوجانے والی شے ہے۔


    کھانے والے اسٹرا

    کیا آپ جانتے ہیں امریکا میں ہر روز 5 کروڑ پلاسٹک کے اسٹرا مختلف جوسز پینے کے بعد پھینک دیے جاتے ہیں۔ بظاہر معمولی سا پلاسٹک کا ٹکڑا دکھائی دینے والا یہ اسٹرا بھی کچرے کے ڈھیر میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

    اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا میں سمندری گھاس سے اسٹرا تیار کرنے کا تجربہ کیا گیا جسے بے حد پذیرائی ملی۔ اس اسٹرا کو مختلف فلیورز سے بنایا جاتا ہے جس کے باعث لوگ جوس ختم کرنے کے بعد اس اسٹرا کو بھی نہایت مزے سے کھا لیتے ہیں۔


    کھانے والا ریپر

    دودھ کے پروٹین سے تیار کیے جانے والے باریک ریپر آکسیجن کو جذب نہیں کرسکتے لہٰذا اس کے اندر لپٹی چیز خراب ہونے کا اندیشہ نہیں ہوتا۔

    ان ریپرز کو مختلف اشیا کے ساشے پیکٹ، برگر کے ریپرز اور سبزیاں اور پھل محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ ان ریپرز سے بنے ساشے کو کھولنے کے بجائے آپ پورا ریپر گرم پانی میں ڈال کر اپنی مطلوبہ شے تیار کرسکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔