Tag: education

  • اے آر وائی کا پاکستان کو تعلیم کے میدان میں آگے لے جانے کا مشن

    اے آر وائی کا پاکستان کو تعلیم کے میدان میں آگے لے جانے کا مشن

    اے آر وائی نے بی گلوبل کے ساتھ تعلیم کے شعبے میں قدم رکھ دیا۔

    اے آر وائی بی گلوبل نے پاکستانی نوجوانوں کو خود کفیل بنانے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اسٹیم اسکولز کے ساتھ ایم او یو طے پا گیا۔

    ایم او یو پر دستخط چیئرمین اے آر وائی گروپ حاجی اقبال اور اسٹیم پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر زیشان عباسی نے کیے۔

    بریدنگ اسپیس ایم او یو کے تحت پاکستان کے نوجوانوں کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجئینرنگ اور میتھس کی تعلیم دی جائے گی جو دور حاضر میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔

    بریدنگ اسپیس اسٹیم اسکول میں داخلے کے لئے ٹیسٹ لازمی ہو گا، جہاں ساتویں سے لے کر دسویں جماعت اور او اے لیول کی تعلیم دی جائے گی۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر زیشان اے آر وائی بی گلوبل "آو مل کر پاکستان بنائیں” کے نعرے کے ساتھ اسٹم اسکول کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کر دی

    سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کر دی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم سندھ کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ لوگوں کا خون سفید ہوگیا ہے، جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ‎ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی ہونی چاہیے جو منصوبوں کی نگرانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ‎صوبے کے سرکاری اسکولوں میں درسی کتب کی عدم فراہمی کے خلاف کیس میں ‎ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ‎ڈیپوٹیشن پر محکمہ تعلیم میں تعینات افسران کو واپس بھیجا گیا؟ اے جی سندھ حسن اکبر نے بتایا کہ ڈیپوٹیشن پر افسران کے تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

    عدالت نے کہا ‎ہم صرف نشان دہی کرتے ہیں، اگر آپ نے محکمہ تعلیم ایسے ہی چلانا چاہتے ہیں تو چلائیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا ‎ڈیپوٹیشن پر تعینات 4 افسران میں سے ایک افسر گلزار ابڑو چلے گئے ہیں۔ ‎آڈٹ اینڈ اکاونٹس سروس کے ملازم گلزار ابڑو عدالت میں پیش ہوئے تو جج نے استفسار کیا ‎آپ واپس وفاقی حکومت میں نہیں گئے؟

    گلزار ابڑو نے بتایا میں ‎اب کے ایم سی میں چلا گیا ہوں، جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے ‎آپ کو اور اچھی جگہ بھیج دیا گیا ہے، جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا یہ سندھ ہے یہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے، جسٹس امجد نے کہا ‎پورا سسٹم ایک ہو گیا ہے ایک بندے کو بچانے کے لیے، ‎ہم بہت کچھ کہنا چاہتے ہیں لیکن کہہ نہیں پاتے، ایسے کارناموں پر ایوارڈ دیا جانا چاہیے لیکن ہمارے بس میں نہیں، کہیں تو ہاتھ ہلکا رکھیں، صحت، تعلیم اور ملازمت کے مواقع کم از کم یہاں ہاتھ ہلکا رکھیں۔

    10 سال میں پکڑی گئی منشیات کب اور کہاں تلف کی گئی، محکمے عدالت کو مطمئن نہ کر سکے

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ہم انٹرنیشنل ڈونرز کو یہ حکم بھیج کر بتا دیتے ہیں کہ آپ ہم پر بھروسہ کرتے ہیں، لیکن یہاں کی صورت حال کچھ اور ہے، اے جی سندھ نے کہا ‎کوئی ڈونر چلا جائے گا تو نقصان تو ہمارا ہی ہوگا، عدالت نے کہا حکومت کے کمالات کی وجہ سے ہی تو نقصان ہوگا، ‎حکومت کا نقصان نہیں ٹیکس دہندگان شہریوں کا نقصان ہوگا، جسٹس امجد نے کہا ‎عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لے کر کام کرواتے ہیں پھر ٹیکس کے پیسوں سے ان کو ادائیگی کرتے ہیں، اگر آپ کوئی پیشرفت بتاتے تو ہم اس آرڈر میں ترمیم کر دیتے۔

    جسٹس صلاح الدین نے کہا کیا ‎عالمی فنڈنگ سے چلنے والے 5 منصوبوں کو سی ایم آئی ٹی کی چیئرپرسن شیریں ناریجو کی نگرانی میں دے دیا جائے؟ ‎آپ کے پاس آپشن ہے ہمارے آرڈر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اچھے کام کریں، آپ اگر چیف سیکریٹری سندھ سے ہدایات لے لیں تو ہم ترمیم کر دیں گے، ‎دو تین اچھے افسران کی نگرانی میں پراجیکٹ دیا جائے تاکہ چیک اینڈ بیلنس رہے، ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی ہونی چاہیے جو منصوبوں کی نگرانی کرے۔

    جسٹس صلاح الدین نے کہا اگر آپ بیان جمع کروا دیں کہ بین الاقوامی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں کی نگرانی کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں، تو ہم مطمئن ہو جائیں گے، ‎اگر ایسا ہو گیا تو مستقبل میں چیزیں بہت بہتر ہو جائیں گی۔

    ‎دریں اثنا، وکیل سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ ‎سیشن ججز کی رپورٹ کے مطابق 80 فی صد اسکولوں میں کتب موجود ہیں، جسسٹ امجد علی سہتو نے کہا سیشن ججز پر پر ہم اب اعتبار نہیں کریں گے، جنگلات کے معاملے پر سیشن ججز نے سب اچھے کی رپورٹ دی لیکن ‎حقیقت میں صورت حال اس سے مختلف تھی، اگر اسکولوں میں مفت کتب دستیاب ہیں تو کتابوں کی دکانوں پر رش کیوں ہے؟

    ‎عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو چیف سیکریٹری سے مشاورت کے بعد آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

  • پاکستان میں تعلیم صحت اور غذا کی فراہمی میں کمی، چشم کشا رپورٹ

    پاکستان میں تعلیم صحت اور غذا کی فراہمی میں کمی، چشم کشا رپورٹ

    واشنگٹن : عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں پاکستان میں بچوں کی تعلیم و صحت اور غذائی عدم تحفظ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    اپنی ایک تازہ رپورٹ میں عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غذائی عدم تحفظ میں اضافہ جبکہ تعلیم اور صحت کی خدمات تک فراہمی میں کمی سامنے آئی ہے۔

    رپورٹ میں بڑھتی ہوئی ٹرانسپورٹیشن لاگت کے باعث اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سفری لاگت میں اضافے سے علاج معالجے تک رسائی بھی تاخیر کا سبب بن سکتی ہے۔

    world bank

    اس کے علاوہ نقل و حمل کی لاگت میں اضافے سے صحت مراکز اور مارکیٹ تک رسائی کے اخراجات بڑھ گئے ہیں، سندھ، کےپی، بلوچستان کے 43دیہی اضلاع میں شدید غذائی عدم تحفظ بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق شدید غذائی عدم تحفظ29سے بڑھ کر 32فیصد پر پہنچنے کا تخمینہ ہے، پاکستان میں غذائی مہنگائی بہت زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غذائی مہنگائی کے باعث غریب گھرانے اپنا50فیصد بجٹ خوراک پرخرچ کردیتے ہیں، غذائی مہنگائی غریب اور نادار گھرانوں پر زیادہ اثرانداز ہورہی ہے۔

  • کیا اسکول، یونیورسٹی میں پڑھنے والے افراد کی عمر لمبی ہوتی ہے؟ حیران کن تحقیق

    کیا اسکول، یونیورسٹی میں پڑھنے والے افراد کی عمر لمبی ہوتی ہے؟ حیران کن تحقیق

    محققین نے ایک نئی ریسرچ اسٹڈی میں انکشاف کیا ہے کہ تعلیم کے دوران گزرا آپ کا ہر اضافی سال آپ کی موت کے خطرے کو تقریباً 2 فی صد تک کم کر دیتا ہے۔

    دی لانسیٹ پبلک ہیلتھ جریدے میں شائع ہونے والے اس تجزیے کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ اسکول یا یونیورسٹی میں گزارا جانے والا ہر سال آپ کی متوقع عمر کو بہتر بناتا ہے، جب کہ اسکول نہ جانا اتنا ہی مہلک ہے جتنا کہ سگریٹ نوشی یا الکحل کا استعمال۔

    اس اسٹڈی کے محقق کلیئر ہینسن نے کہا کہ اگر آپ پرائمری اسکول، ہائی اسکول اور اس سے آگے تعلیم حاصل کرتے ہیں، تو اس کا اگر اس شخص سے موازنہ کیا جائے جو کبھی اسکول نہیں گیا، تو موت کے خدشے میں اس سے جو کمی آتی ہے وہ اچھی خاصی کمی ہے۔

    انھوں نے کہا تصور کریں کہ اگر آپ کے پاس کالج کی ڈگری کے علاوہ ماسٹر کی ڈگری بھی ہے، تو اسکول نہ جانے والے شخص کے مقابلے میں آپ کی موت کے خطرے میں 34 فی صد تک کمی آ سکتی ہے۔ اس بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’’آپ 18 سال کی تعلیم کے فوائد کا موازنہ (اپنی خوراک میں) سبزیوں کی مثالی مقدار سے کر سکتے ہیں۔ اس کے برعکس اسکول نہ جانا آپ کی صحت کے لیے اتنا ہی برا ہے جتنا کہ پانچ سال تک روزانہ ایک پیکٹ سگریٹ پینا یا دن میں پانچ سے زیادہ بار شراب نوشی۔ چناں چہ اچھی صحت کے لیے اسکولنگ اتنا ہی طاقت ور عامل ہے جیسا کہ صحت کے خطرناک مذکورہ عوامل طاقت ور ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ یہ پہلی منظم تحقیق ہے جو تعلیم کو براہ راست لمبی عمر کے فوائد سے جوڑتی ہے۔ اس تحقیق میں دو بڑے صنعتی ممالک برطانیہ اور امریکا کے ساتھ ساتھ چین اور برازیل جیسے ممالک کے شواہد کا استعمال کرتے ہوئے جائزہ لیا گیا، اور یہ بات سامنے آئی کہ علم کے حصول کے لیے تعلیمی اداروں سے وابستہ بالغوں کی اموات کا خطرہ 2 فی صد کم ہوتا ہے۔

    ایلون مسک کی کمپنی نے پہلے انسان میں برین چپ لگا دی

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج اسکول میں حاضری اور صحت کے درمیان تعلق کو واضح کرتے ہیں، اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اسکول میں زیادہ سال گزار کر نوجوان مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے مستقبل کی متوقع زندگی میں کئی سالوں کا اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس تجزیے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ عمر میں بہتری جنس، سماجی طبقے اور آبادی سے قطع نظر امیر اور غریب ممالک میں یکساں ہے۔

    واضح رہے کہ تعلیمی ادارے بہتر سماجی روابط استوار کرنے میں آپ کی مدد کرتے ہیں، اور معلومات تک رسائی اور سمجھنے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں، جس سے آپ کو درست انتخاب کرنے میں مدد مل سکتی ہے، یہ آپ کو بااختیار اور قابل قدر محسوس کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

  • اٹلی کا ویزہ کیسے حاصل کیا جائے ؟ جانیے

    اٹلی کا ویزہ کیسے حاصل کیا جائے ؟ جانیے

    تعلیم، سیاحت یا روزگار کے حصول کیلئے اٹلی جانے کے خواہشمند افراد کو یہ مضمون پڑھ کر سیر حاصل معلومات مل سکتی ہیں جو اٹلی کے سفر میں کافی مددگار ثابت ہوں گی۔

    سب سے پہلی بات یہ ہے کہ بحیثیت پاکستانی آپ کو اٹلی میں داخل ہونے کے لئے ویزا کی موجودگی لازمی ہے جبکہ کچھ ممالک ایسے ہیں جن کے شہریوں کو وہاں جانے کیلئے کسی ویزے کی قطعی ضرورت نہیں۔

    اس کے علاوہ یورپی یونین سے تعلق نہ رکھنے والے ممالک کے شہری90 دن سے زائد عرصے تک اٹلی جانے یا وہاں کام کرنے کی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں، اس کیلیے آپ کو ایک عدد پاسپورٹ کی ضرورت ہوگی۔

    اٹلی کے ویزے کی ضروریات میں تبدیلی ہوسکتی ہے جس کے پیش نظر آپ کو وہاں کا سفر کرنے سے پہلے تازہ ترین معلومات کا حصول اور مشورہ کرنا بھی لازمی ہے۔

    اٹلی ویزہ

    ویزا کیلیے کیسے اپلائی کریں؟

    ویزے کے حصول کیلئے اٹلی ویزا کی ویب سائٹ پر جائیں اور وہاں آپ اپنی قومیت اور رہائشی ملک کے آپشن میں اندراج کریں اس کے بعد آپ کتنی مدت تک (90 دن تک یا 90 سے زائد دن) کیلیے جانے کی کیا منصوبہ بندی کررہے ہیں اور آپ کے وہاں جانے کی وجہ کیا ہے؟ اس کے بارے میں تفصیلات درج کریں۔

    اگر آپ ایک سیاح کی حیثیت سے جانا چاہتے ہیں تو سیاحت کے خانے کا انتخاب کریں، آپ کو ویزا کی ضرورت ہے تو یہ بتانے کیلئے ’تصدیق‘ پر کلک کریں، اور یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ اگر آپ شینگر ویزا زون میں 26 سے زائد ممالک کا دورہ کر رہے ہیں تو آپ ہر ملک کے لئے ویزا کی ضرورت نہیں ہے۔

    اطالوی ویزا کیسے حاصل کرنا ہے؟

    اگر آپ کو ویزا کی ضرورت ہوئی تو آپ کو ویب سائٹ کے اسی صفحے پر لے جایا جائے گا، یہ بات بھی ذہن نشین کرلیں کہ ایک بار درخواست کی جمع کرانے کی صورت میں یہ ضمانت نہیں دی جاتی کہ آپ کو ویزا لازمی ملے گا لہٰذا اس وقت تک سفر نہ کریں جب تک کہ آپ کے پاس اصل ویزا نہیں ہے۔

    اگر آپ کے ذہن میں مزید سوالات ہوں یا اپنے ویزا کی درخواست کے ساتھ کسی مدد کی ضرورت ہو تو آپ اس صفحہ پر کچھ ای میل ایڈریس موجود ہیں جن سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

    یاد رکھیں ویزا کے حوالے سے سوالات کیلئے براہ راست اپنے ملک میں سفارت خانے یا قونصل خانے کے دیے گئے ای میل ایڈریس پر بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔

  • سندھ بھر میں میٹرک کی مفت تعلیم کا سلسلہ ختم، وجہ کیا بنی؟

    سندھ بھر میں میٹرک کی مفت تعلیم کا سلسلہ ختم، وجہ کیا بنی؟

    کراچی: مالی بحران کا شکار سندھ کے تعلیمی بورڈز نے میٹرک کی مفت تعلیم کا سلسلہ ختم کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے چار سال قبل شروع کئے گئے مفت تعلمی سلسلے کو بریک لگ گیا ہے اور سندھ میں میٹرک کی مفت تعلیم کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے۔

    سکھر ،میرپورخاص بورڈ کے بعد حیدر آباد بورڈ نے بھی امتحانی فیس لینا شروع کردی گئی ہے، حیدرآباد بورڈ کے تحت اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صرف نویں ،دسویں جماعتوں کے طالبعلم مفت امتحانات دے سکیں گے ۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ تعلیمی اسناد کے حصول کیلئے باقاعدہ فیس جمع کرانا ہوگی،حیدر آباد بورڈ میں اسناد کے حصول کیلئے 1970روپے ادا کرنے ہونگے جبکہ امتحانی فیس 640روپے ادا کرناہوگی۔

    مراسلے میں مزید کہا گیا کہ پبلک سیکٹر انسٹیٹیوٹ میں زیر تعلیم طلبا کیلئے سندھ حکومت فیس ادا کرے گی۔

  • پاکستان اسکول جانے سے محروم بچوں کا دوسرا بڑا ملک

    پاکستان اسکول جانے سے محروم بچوں کا دوسرا بڑا ملک

    دنیا بھر میں آج تعلیم کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پاکستان میں اسکول جانے سے محروم بچوں کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 3 دسمبر 2018 کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت ہر سال 24 جنوری کا دن تعلیم سے منسوب کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے عالمی منشور برائے انسانی حقوق کی شق نمبر 26 کے تحت علم حاصل کرنے کو ہر انسان کا بنیادی انسانی حقوق قرار دیا گیا ہے، تاہم دنیا بھر میں 25 کروڑ سے زائد کمسن بچے اور نوجوان تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔

    پاکستان شرح خواندگی کے لحاظ سے دنیا کے 120 ممالک میں 113 ویں نمبر پر ہے، ملک کی صرف 62.3 فیصد آبادی خواندہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت پاکستان میں 5 سے 16 سال کی عمر کے، اسکول جانے سے محروم افراد کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ ہے اور یہ تعداد پاکستان کو دنیا میں آؤٹ آف اسکول بچوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر کھڑا کردیتی ہے۔

    ملک بھر میں 5 سے 9 سال کی عمر کے 50 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، جبکہ 10 سے 14 سال کے 1 کروڑ 14 لاکھ بچے رسمی تعلیم حاصل نہیں کر پاتے۔

    یونیسکو کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں 52 فیصد بچے جن میں سے 58 فیصد لڑکیاں ہیں، تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں، بلوچستان میں 78 فیصد بچیاں اسکول جانے سے محروم ہیں۔

    دنیا بھر کے ممالک میں کل بجٹ کا تقریباً 15 سے 20 فیصد اور جی ڈی پی کا 4 فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص کرنے پر زور دیا جاتا ہے، تاہم پاکستان میں جی ڈی پی کا صرف 2.30 فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص کیا گیا ہے جو خطے میں سب سے کم بجٹ ہے۔

    اس تعلیمی بجٹ کا بھی 89 فیصد حصہ اساتذہ اور تعلیمی عملے کی تنخواہوں پر خرچ ہوتا ہے، صرف 11 فیصد بجٹ تعلیمی اصلاحات اور ترقی کے لیے بچتا ہے جو ملک میں تعلیم کی صورتحال بہتر کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

  • سندھ میں نیب کو رضا کارانہ رقم واپس کرنے والے اساتذہ پھنس گئے

    سندھ میں نیب کو رضا کارانہ رقم واپس کرنے والے اساتذہ پھنس گئے

    کراچی: قومی ادارہ احتساب (نیب) کو رضا کارانہ طور پر رقم کی واپسی کے معاملے پر محکمہ تعلیم سندھ نے بڑا قدم اٹھا لیا، رضا کارانہ طور پر رقم واپس کرنے والے اساتذہ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر سے رضا کارانہ طور پر رقم واپس کرنے والے اساتذہ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔

    محکمہ تعلیم سندھ نے تمام اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو ہنگامی مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ ان تمام ٹیچرز کی مکمل معلومات فراہم کی جائیں جنہوں نے رضا کارانہ رقم کی واپسی کی اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اپنے اپنے اضلاع کے ٹیچرز کا معلوماتی پرفارمہ 2 دن میں فراہم کریں، کن ٹیچرز نے رضا کارانہ طور پر رقم کی ادائیگی کی اور اس کی کیا تفصیلات ہیں تمام معلومات فراہم کی جائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت ہے، ایسے ٹیچرز کے خلاف ہائیکورٹ میں 30 روز میں رپورٹ جمع کروانی ضروری ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے ٹیچرز کے خلاف ڈسپلنری ڈپارٹمنٹل کارروائی بھی کی جائے، کارروائی ترجیحی بنیادوں پر عمل میں لائی جائے۔

    محکمہ تعلیم کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ 2 روز میں رپورٹ مکمل کر کے فوری فراہم کی جائے۔

  • سعودی عرب میں آن لائن تعلیم کب تک جاری رہے گی؟ وزیر صحت کا اہم بیان

    سعودی عرب میں آن لائن تعلیم کب تک جاری رہے گی؟ وزیر صحت کا اہم بیان

    ریاض: سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ مملکت میں آن لائن تعلیم کا سلسلہ کرونا وائرس کی ویکسین کی فراہمی تک جاری رکھا جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ مملکت میں صحت کے شعبے میں صورتحال مستحکم ہے، ویکسین کی فراہمی تک تعلیم آن لائن ہوگی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات کی بدولت متاثرین کی تعداد میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوئی ہے، اس سلسلے میں سماجی فاصلے کی پابندی کے خوشگوار اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آن لائن تعلیم 7 ہفتے تک ہوگی، اس دوران صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ممکن ہے کہ آن لائن تعلیم کا سلسلہ ویکسین کی فراہمی تک جاری رکھا جائے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ ویکسین سال رواں کے آخر تک مارکیٹ میں آجائے گی، سعودی عرب ہر اس ویکسین کو حاصل کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے جو محفوظ ہو اور جسے فوڈ اینڈ ڈرگز اتھارٹی کی منظوری حاصل ہو۔

    ان کے مطابق مملکت میں چینی ویکسین پر تجربے کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یہ اصولی فیصلہ کیے ہوئے ہے کہ وہ اپنے یہاں کسی بھی ویکسین کو اس وقت تک قبول نہیں کرے گا جب تک کہ متعلقہ ادارے اس کے محفوظ ہونے کی یقین دہانی نہ کروا دیں۔

  • سعودی عرب: نئے نصاب کی تیاری، حکومت کی انگریزی تعلیم سے متعلق نئی حکمت عملی

    سعودی عرب: نئے نصاب کی تیاری، حکومت کی انگریزی تعلیم سے متعلق نئی حکمت عملی

    ریاض: سعودی محکمہ تعلیم کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب بچوں کو پہلی کلاس سے انگریزی کی تعلیم دی جائے گی، اس وقت طالب علموں کو چوتھی کلاس سے انگلش پڑھائی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ سعودی عرب کے وزیرتعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ کی جانب سے سامنے آیا۔ محکمہ تعلیم نے نئے نصاب پر کام شروع کردیا، دو سال بعد پہلی کلاس سے انگریزی لازمی قرار دی جائے گی۔

    مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر حمد آل الشیخ کا کہنا تھا کہ بچوں کو چوتھی کلاس سے انگریزی کی تعلیم دینے کا پلان غلط ثابت ہوا اور اس کے منفی نتائج سامنے آئیں۔ اسی کے پیش نظر اب بچوں کو پہلی کلاس سے انگریزی کی تعلیم دینے پر غور کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دو سال بعد سعودی عرب کے تمام سرکاری اسکولوں میں پہلی جماعت سے انگریزی لازمی ہوگی۔

    وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ نصاب کا جائزہ لینے والی کمیٹی معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے، اور نئے نصاب کی تیاری پر بھی کام جاری ہے، دنیا کی ترقی، وقت اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے نیا نصاب تیار کیا جارہا ہے جس میں تھوڑا وقت تو لگے گا۔ امید ہے مثبت اور پہلے سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔