Tag: Education Budget

  • تحریک انصاف نے تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا ہے: اسد عمر

    تحریک انصاف نے تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ الزام لگایا گیا کہ ہم نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے بجٹ پر کٹ لگایا ہے، ہم نے ایچ ای سی کا بجٹ 16 سے بڑھا کر 28 ارب روپے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے نالج اکانومی پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کے اندر ترقی کا وجود ہونا ضروری ہے، ہمارے ملک میں ریسرچ سینٹر ہونے چاہئیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ نالج بیسڈ معاشرہ بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے روشناس ہونا ہوگا، دنیا کی پہلی یونیورسٹی مسلمان ملک میں بنی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم بننا ہے اس پر بحث ہوسکتی ہے، دیامر بھاشا ڈیم کی انجینئرنگ پر بحث ہے کہ منصوبہ پاکستانی کمپنی کو دیا جائے، تربیلا ڈیم سے جڑواں شہروں کو پانی فراہمی پر غیر ملکی کنسلٹنٹ مانگا گیا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتا تربیلا سے پانی اسلام آباد کیسے آئے گا۔ اسلام آباد میں عوام کو پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں عمران خان اور اسد عمر تعلیم پر تقریریں کرتے تھے، الزام لگایا گیا کہ ہم نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے بجٹ پر کٹ لگایا ہے، 18- 2017 میں ایچ ای سی کا بجٹ 16.4 ارب تھا۔ رواں مالی سال ایچ ای سی کا ترقیاتی بجٹ 28 ارب روپے سے زائد ہے، جس میں سے 22 ارب روپے پہلے 8  ماہ میں جاری کیے گئے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ تعلیم کے میدان میں ترقیاتی بجٹ تحریک انصاف نے بڑھایا ہے، آپ کو اپنے اداروں پر اطمینان کا اظہار کرنا ہوگا۔

  • اسلام آباد: پاکستان تعلیم پر کم خرچ کرنے والا ملک

    اسلام آباد: پاکستان تعلیم پر کم خرچ کرنے والا ملک

    اسلام آباد: جدید دنیا کی ترقی کی بنیاد تعلیم کا حصول اور تعلیمی نظام کی ترویج کے لیے مہیا سہولیات ہیں لیکن پاکستان نہ صرف دنیا میں بلکہ جنوبی ایشیا میں بھی خطےکے تمام ممالک سے کم تعلیم پرخرچ کر نے والا ملک ہے۔

    پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جو تعلیم پر اپنی جی ڈی پی کا صرف 2 فیصد خرچ کرتا ہے، تعلیم جیسی بنیادی ضرورت کو اہم نہ سمجھنے کے باعث پاکستان 60 فیصد شرح خواندگی کے ساتھ خطے میں کم ترین سطح پر ہے، جہاں2.5کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

    خطے کے دیگر ممالک بنگلہ دیش 2.4 ، بھوٹان 4.8 ،بھارت 3.1 ،ایران4.7 ، مالدیپ11.2، نیپال 4.6 ، اور سری لنکا جی ڈی پی کا 2.6 فیصد خرچ کرتے ہیں۔

    ملینیم ڈیوپلمنٹ گولز کے مطابق 2015 تک پاکستان میں پرائمری سطح تک داخلہ کی شرح 100 فیصد ہونی چاہیئے تھی لیکن مناسب فنڈز کی عدم دستیابی کے پیش نظر یہ شرح صرف 76 فیصد تک ہی پہنچ سکی۔ ان سب مشکلات کے باوجودبھی تعلیمی بجٹ میں صرف 10فیصد کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بہتر اور سودمند نتائج کے حصول کے لیے پاکستان کو جی ڈی پی کا کم از کم 4فیصد حصہ تعلیم پر خرچ کرنا ہوگا، حکمرانوں کی خام خیالی اور کوتاہ نظری کی اصلاح کی ضرورت ہے، جو محض عمارتوں اور شاہراہوں کی تعمیر کو اقوام کی ترقی تصور کرتے ہیں۔