Tag: education department

  • ڈکیتی میں ملوث محکمہ تعلیم کا چوکیدار گرفتار

    ڈکیتی میں ملوث محکمہ تعلیم کا چوکیدار گرفتار

    اوکاڑہ: پولیس نے ڈکیتیوں میں ملوث محکمہ تعلیم کے چوکیدار کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں پولیس نے ڈکیتیوں میں ملوث محکمہ تعلیم کے چوکیدار کو گرفتار کرلیا، ملزم محمد یاسین صابری کالونی میں واقع اسکول میں ملازم ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نشاندہی پر گینگ میں شامل محکمہ تعلیم کے 2 ملازمین سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان سے نقدی، اسلحہ، 4 ایل سی ڈی اور دیگر سامان برآمد کیا گیا۔

    اوکاڑہ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ملزم چوکیدار نے ڈکیتی کی جھوٹی ایف آئی آر درج کروا رکھی تھی۔

  • پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار

    پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا، اساتذہ کے تبادلوں کے اعلامیے میں سنگین غلطیوں کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا۔ 231 ہائر سیکنڈری اسکولوں کی خواتین اساتذہ کی ترقی کا اعلامیہ دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے گریڈ 17 سے 18 میں ترقی کا اعلامیہ چند روز قبل جاری کیا تھا، تاہم اعلامیے میں سنگین غلطیاں تھیں جن کی ذمہ داری ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ پر ڈال دی گئی۔

    واقعے کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ تبادلوں سے متعلق ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔

    ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کہا گیا کہ محکمہ تعلیم بغیر مشاورت فیصلے کر لیتا ہے، مشاورت کی ہوتی تو سنگین غلطیاں سامنے نہ آتیں۔

    دوسری جانب اساتذہ نے بھی تبادلوں کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ خواتین اساتذہ کے دور دراز علاقوں میں تبادلے کردیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی بھرتیوں میں شفافیت لانے کے لیے ای ریکروٹمنٹ پالیسی متعارف کروانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    صوبائی مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کا کہنا ہے کہ کے پی آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے پالیسی پر کام جاری ہے، پالیسی کے تحت امیدوار سے کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ لیا جائے گا، ہر امیدوار کا ٹیسٹ دوسرے امیدوار سے الگ ہوگا۔

    پالیسی متعارف ہونے کے بعد ایک دن میں کئی ٹیسٹ کا انعقاد ممکن ہوگا۔

  • محکمہ تعلیم سندھ کے آئی ٹی انچارج نےبرطرفی پرسارا ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا

    محکمہ تعلیم سندھ کے آئی ٹی انچارج نےبرطرفی پرسارا ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کا انفارمیشن ٹیکنالوجی انچارج شاہد ابڑو برطرف کیے جانے کے بعد جاتے ہوئے سارا ڈیٹا ڈیلیٹ کرگیا جس کے بعد ملازمین کا تمام ڈیٹا سسٹم سے غائب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے محکمے کے آئی ٹی انچارج شاہد ابڑو کو عہدے سے ہٹایا تھا جس کے بعد سابق ملازم نے مخاصمت میں محکمے کا بڑا نقصان کردیا۔

    ذرائع محکمہ تعلیم کے مطابق شاہد ابڑو نے جاتے جاتے تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا ہے جس کے بعد محکمے کے ملازمین کی پنشن، آئی ڈیز اور بائیو میٹرک کی تمام تفصیلات سسٹم سے غائب ہوگئیں۔

    سابق ملازم کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ بھی بند ہوگئی۔

    محکمے کی ہیومن ریسورس کی ڈائریکٹر تحسین فاطمہ کا کہنا ہے کہ تمام تر معاملات کے پیچھے سابق آئی ٹی انچارج شاہد ابڑو کا ہاتھ ہے۔ ان کے مطابق شاہد ابڑو کا تبادلہ جعلی آئی ڈیز کو کھولنے پر کیا گیا تھا۔

    شاہد ابڑو کے جانے کے بعد خرابی کی تشخیص کے لیے دورہ کرنے والی نجی کمپنی کی ٹیم نے بھی سسٹم کے مکمل ناکارہ ہونے کی تصدیق کردی۔

    ذرائع کے مطابق محکمے کو ملازمین کی تنخواہوں، پنشن اور تبادلے کے آرڈر جاری کرنے میں مشکل ہوسکتی ہے جس سے محکمے کے ملازمین پریشانی میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

  • خیبرپختونخواہ: سرکاری اسکولوں میں اخلاقیات سکھانے کا خصوصی اہتمام

    خیبرپختونخواہ: سرکاری اسکولوں میں اخلاقیات سکھانے کا خصوصی اہتمام

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے سرکاری اسکولوں میں بچوں کی اخلاقی تربیت میں بہتری کے لیے خصوصی سیشن منعقد کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری خیبر پختونخواہ کی ہدایت پر صوبے بھر کے سرکاری اسکولوں میں باقاعدگی سے اسمبلی میں شرکت ممکن بنانے کے ساتھ بچوں کی اخلاقی تربیت کے لیے اب خصوصی سیشنز کا اہتمام کیا جائے گا۔

    خیبر پختونخواہ اسکول بورڈ کے مطابق بچوں کی اخلاقی تربیت میں بڑوں کی عزت کرنا، ٹریفک قوانین پر عمل درآمد، حفظان صحت کی آگاہی سمیت مخلتف بہتر اخلاقی عادات کی تشکیل شامل ہے۔

    اس حوالے سے خیبر پختونخواہ کے ڈائریکٹر جنرل سیکنڈری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ رفیق خٹک کا کہنا ہے کہ ہم بچوں میں آگاہی فراہم کرنے کے لیے یہ اقدام کر رہے ہیں، اس سے نہ صرف بچوں میں شعور آئے گا بلکہ ان کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کی ذہنی آبیاری کے لیے روزانہ کی بنیاد پر اسکولوں میں بحث و مباحثے ہوں گے جن میں بچے مختلف موضوعات پر موافقت و مخالفت میں اپنے دلائل دے سکیں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی میدان میں کیے جانے والے اقدامات کی وجہ سے سرکاری اسکول والدین کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور اب والدین اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے پرائیویٹ اسکولوں کے بجائے سرکاری اسکولوں کا رخ کرتے ہیں۔

    ایک حالیہ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں تعلیم کا معیار نہ صرف بلند ہوا ہے بلکہ اس نے پرائیویٹ اسکولوں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • محکمہ تعلیم میں 200 اسامیوں پر 460 بھرتیاں ہوئیں: سندھ حکومت کا اعتراف

    محکمہ تعلیم میں 200 اسامیوں پر 460 بھرتیاں ہوئیں: سندھ حکومت کا اعتراف

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے پر صوبائی حکومت نے اعتراف کیا کہ 200 اسامیوں پر 460 بھرتیاں ہوئیں۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کو جامع رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔

    محکمہ تعلیم سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے پر 5 سال سے تنخواہوں سے محروم چپراسیوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔ درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ انہیں صرف دو سال تنخواہیں دیں گئیں اور پھر بند کر دی گئیں۔

    جسٹس سجاد علی شاہ نے حکومت سندھ کے وکیل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ جس نے بھرتی کی اس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی؟ 2 سال تنخواہیں دینے کے بعد کیسے کہہ رہے ہیں کہ یہ ملازم نہیں۔ اگر فارغ بھی کرنا ہے تو قانون کے مطابق کریں۔

    جسٹس سجاد علی شاہ نے کہ مسائل کیوں بڑھاتے ہیں؟ گناہ اتنی آسانی سے نہیں دھلتے، اپنے ہی گلے پڑتے ہیں۔

    عدالت نے محکمہ تعلیم کو اگلی سماعت پر جامع رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں اسکول 11 اگست سے ہی کھلیں گے، پرائیویٹ اسکول بھی راضی

    کراچی میں اسکول 11 اگست سے ہی کھلیں گے، پرائیویٹ اسکول بھی راضی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کراچی میں اسکولز کل سےکھولنےکی تجویز مسترد کردی اوراحکامات جاری کیے ہیں کہ11 اگست کےنوٹی فکیشن پرعمل کیا جائے۔

    محکمہ تعلیم اورپرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت سندھ بھر میں سیلاب سے متاثرہ اسکول دس اگست تک بند رہیں گے، جبکہ کراچی میں تعلیمی سرگرمیوں کی 3 اگست سےبحالی کانوٹفکیشن جاری کیا گیاتھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اس شیڈول سے اختلاف کرتے ہوئے کراچی میں کل سے اسکول کھلونے کی تجویز مستردکردی اورحکم جاری کیاکہ پورےصوبے میں تعطیلات کی ایک پالیسی رکھی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    حکومت سندھ اورمحمکہ تعلیم کے درمیان جاری اس کشمکش کے سبب اسکول جانے والے بچوں کے طلبہ تذبذب کا شکارہیں۔

    پرائیوٹ اسکولز 11 اگست سے کھلنے پرراضی


    کراچی: پرائیویٹ اسکولزمینیجمنٹ ایسوسی ایشن نے موسم گرما کی تعطیلات کے اختتام کے تنازعے میں سرکاری احکامات پر عمل درآمد کا فیصلہ کرلیا۔

    پرائیویٹ اسکولزمینیجمنٹ ایسوسی ایشن نے سوشل میڈیا پراپنے آفیشل پیج کے ذریعے اپنے زیرانتظام آنے والے تمام اداروں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اسکول کھولنے کے معاملے حکومتی نوٹیفیکیشن کی پاسداری کریں۔

    پرائیویٹ اسکولزمینیجمنٹ ایسوسی ایشن نے اس اعلامیے میں حکومتی رویے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے حکومت ہر لمحے اپنا موقف تبدیل کررہی ہے۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا کہ طلبہ اور والدین کو ذہنی پریشانی سے بچانے کے لئے ہم حکومتی اعلامیے پر عمل کریں گے۔

    پرائیویٹ اسکولزمینیجمنٹ ایسوسی ایشن میں حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت سیلاب سے محفوظ علاقوں میں اسکول بند رکھنے کا جواز مہیا کرے۔

  • کراچی کے مشہورگرلزکالج کے شعبہ جات بند ہونے لگے

    کراچی کے مشہورگرلزکالج کے شعبہ جات بند ہونے لگے

    کراچی : سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کی تعلیم دشمن پالیسی کے سبب کراچی کے مشہور گرلزکاج میں جنرل ہسٹری اورسوشل ورک کے شعبہ جات ختم کئے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد اور بنارس سے متصل عبداللہ گرلزکالج میں رواں سال اساتذہ نہ ہونے کے سبب جنرل ہسٹری اورسوشل ورک کے شعبہ جات میں داخلے نہیں لئے جائیں گے۔

    محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق کالج کے شعبہ جات کے لحاظ سے مقررکردہ تدریسی عملے کی تعداد 77 ہونی چاہئیے جبکہ صرف 37 اساتذہ کی کالج میں پوسٹنگ ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سال سوشل ورک اورجنرل ہسٹری میں اساتذہ کی عدم موجودگی کے سبب داخلے نہیں لئے جائیں گے جبکہ ابلاغِ عامہ اورکامرس کے لئے بھی کوئی ٹیچرموجود نہیں ہے اوراس بارے میں سوچ بچار کی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق دیگر شعبہ جات کے لئے بھی صرف ایک ٹیچ موجود ہے جو کہ عبداللہ گرلزکالج جیسے بڑے کالج کی ضرورت پوری کرنے کے لئے ناکافی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو بتایا گیا ہے کہ محمکہ تعلیم کی جانب سے ریٹائر ہوجانے والے اساتذہ کی جگہ نئے اساتذہ کی تعیناتی نہیں کی جارہی جس کے باعث یہ ساری صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

    اس ساری صورتحال سے سندھ حکومت کی خواتین کی تعلیم کے بارے میں بلند و بانگ دعووں کی قلعی کھل گئی ہے کیونکہ لگ بھگ اسی نوعیت کی صورتحال کراچی سمیت سندھ بھرکے ہرسرکاری اسکول اورکالج میں درپیش ہے۔

    اورنگی ٹاؤن میں واقع ایک سرکاری اسکول کی سینئر ٹیچر کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں ان کے اسکول کی 7 اساتذہ ریٹائر ہوچکی ہیں اور چند انتقال کرچکی ہیں اور ان کے بدلے اتنے عرصے میں صرف ایک ٹیچر بھرتی کی گئی ہے۔