Tag: Education Visa

  • سعودی عرب: ایجوکیشن ویزا سے متعلق مفید معلومات

    سعودی عرب: ایجوکیشن ویزا سے متعلق مفید معلومات

    سعودی عرب کے حکام کی جانب سے ”ایجوکیشن ویزا“ کے اجراء سے متعلق کچھ نئی اور مفید معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایجوکیشنل ویزا پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر سامی الحیسونی نے بتایا کہ ’سعودی عرب میں 70 ہزاربین الاقوامی طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں، طویل المدتی تعلیمی ویزے پر آنے والے جز وقتی ملازمت کر سکیں گے۔‘

    ایجوکیشنل ویزا پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر سامی الحیسونی کا کہنا تھا کہ ایجوکیشنل ویزا انیشیٹو مملکت کے وژن 2030 کے اہداف میں شامل ہے جو افرادی صلاحیتوں کی افزائش پروگرام کا حصہ ہے جس کے ذریعہ سعودی جامعات کی درجہ بندی بہتر طور پر ہوگی اور تعلیمی میدان میں مسابقت بڑھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کی ویزا سروس اور“اسٹڈی ان سعودی عربیہ”پورٹل کے درمیان شراکت داری نے تعلیمی ویزوں کا اجرا آسان اور سہل بنادیا ہے۔

    الحیسونی کا مزیدکہنا تھا کہ اسٹڈی ان سعودی عربیہ پورٹل پرمختلف تعلیمی پروگرامزاور جامعات کی تفصیلات پہلے سے ہی موجود ہیں، جن کے ذریعے امیدوار اپنے لیے مطلوبہ پروگرام کا انتخاب باسانی کرسکتے ہیں۔

    عازمین عمرہ کیلئے بڑی خوشخبری

    یاد رہے کہ ایجوکیشنل ویزے کے حصول کے لیے طالب علم کی عمر کم از کم 16 سال ہونی چاہیے جبکہ ویزے کے حصول کے لیے سعودی عرب کے کسی تعلیمی ادارے میں داخلہ بھی ضروری ہے۔

  • سعودی عرب کا تعلیمی ویزے جاری کرنے کا اعلان

    سعودی عرب کا تعلیمی ویزے جاری کرنے کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب نے تعلیمی ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے 160 ممالک کے طلبہ کی سہولت کے لیے ’ادرس فی السعودیہ‘ (سعودی عرب میں تعلیم حاصل کریں) کے عنوان سے پلیٹ فارم متعارف کرایا ہے۔

    سعودی وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ اس پلیٹ فارم کے تحت مختصر اور طویل المدتی تعلیمی ویزے جاری کیے جائیں گے۔

    سعودی گزٹ کے مطابق سعودی کابینہ کے اقدام سے یونیورسٹیوں میں طلبہ و طالبات اور اسکالرز کو فائدہ ہوگا۔ وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ تعلیمی ویزے کے اجرا کا مقصد منفرد استعداد رکھنے والے طلبہ و طالبات اور اسکالرز کو سعودی عرب کے تعلیمی اداروں، ریسرچ سینٹرز اور انسٹیٹیوٹس سے جوڑنا ہے۔

    اگرچہ پاکستان اور سعودی عرب پہلے ہی تعلیمِ و تدریس اور ریسرچ کے مختلف پروگراموں میں جڑے ہوئے ہیں، تاہم اس نئی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں پاکستانی طلبہ و طالبات اور اسکالر بھی شامل ہوں گے۔

    وزارت نے بتایا کہ اس پروگرام کا مقصد عربی زبان کی تعلیم، اعتدال پسندی اور میانہ روی جیسی پاکیزہ اقدار کے پرچار میں سعودی عرب کی خدمات کا دائرہ وسیع کرنا ہے۔

    وزارت تعلیم کے مطابق مختصر مدتی ویزا ایک سال کا ہوگا اور طویل مدتی ویزہ مکمل تعلیمی پروگرام کے لیے جاری کیا جائے گا، جب کہ 160 ممالک کے طلبہ اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    ویزا درخواستیں متعلقہ اداروں کو پیش کی جائیں گی، غیر ملکی طلبہ کے لیے اسپانسر کی شرط نہیں ہوگی۔