Tag: education

  • تعلیم کا بجٹ دگنا ہو سکتا ہے مگر کم نہیں ہوسکتا: وزیر اعظم کا عزم

    تعلیم کا بجٹ دگنا ہو سکتا ہے مگر کم نہیں ہوسکتا: وزیر اعظم کا عزم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تعلیم کا بجٹ دگنا تو ہو سکتا ہے مگر کم نہیں ہوسکتا، تعلیم کے لیے مزید رقم بھی درکار ہوگی تو فوری دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں ہائر ایجوکیشن اور ایچ ای سی ریفارمز سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسد عمر، شفقت محمود، عثمان ڈار، معید یوسف اور چیئرمین ایچ ای سی نے شرکت کی۔

    چیئرمین ایچ ای سی کی وزیر اعظم کو اعلیٰ تعلیمی ریفارمز پر بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت میں تعلیم کا ترقیاتی بجٹ 29 ارب تک بڑھا دیا گیا، مسلم لیگ ن کی حکومت میں تعلیم کا ترقیاتی بجٹ محض 14 ارب روپے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بعض عناصر منفی ایجنڈا پھیلا رہے ہیں کہ وفاق نے تعلیمی بجٹ کم کیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2016 میں ایسے کیمپسز کو بند کیا گیا جو جعلی طور پر سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ 6 سے 7 ارب روپے نالج اکانومی پر بھی خرچ ہوں گے، مجموعی طور پر تعلیم کا ترقیاتی بجٹ 35 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیم کا بجٹ دگنا تو ہو سکتا ہے مگر کٹ نہیں سکتا، حکومت پڑھے لکھے معاشرے کی اہمیت پر یقین رکھتی ہے۔ تعلیم کے لیے مزید رقم بھی درکار ہوگی تو فوری دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ضروری طور پر ٹیکس کا پیسہ ضائع نہ ہونے دیا جائے، نوجوانوں کی تعلیم و تربیت پر بھرپور وسائل خرچ کر رہے ہیں۔ کامیاب جوان پروگرام سے 130 ارب روپے نوجوانوں پر خرچ ہوں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جامعات میں بچوں کو تاریخ اور تصوف نہیں پڑھایا جاتا، تعلیمی نصاب میں تاریخ و تصوف کو بھی شامل کیا جائے۔ پی ایچ ڈی اور ریسرچ کا معیار مزید بلند کیا جائے۔

  • 208 ارب روپے بجٹ کے باوجود 50 فیصد سرکاری اسکول پانی اور ٹوائلٹ سے محروم

    208 ارب روپے بجٹ کے باوجود 50 فیصد سرکاری اسکول پانی اور ٹوائلٹ سے محروم

    کراچی: سال 2019 صوبہ سندھ میں تعلیم کے حوالے سے ابتر رہا، رواں برس تعلیمی بجٹ کی صرف 20 فیصد رقم سرکاری اسکولوں پر خرچ ہوسکی، تعلیمی  ایمرجنسی کے باوجود شرح خواندگی میں اضافے کے اہداف حاصل نہ ہوسکے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں تعلیم کا شعبہ رواں برس بھی ابتری کا شکار رہا۔ سندھ حکومت نے تعلیمی سال کے لیے 208.23 ارب روپے مختص کیے تھے تاہم اس میں سے صرف 20 فیصد رقم خرچ کی گئی۔

    صوبہ سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کے باوجود 50 فیصد اسکول پینے کے صاف پانی، 46 فیصد بیت الخلا، 63 فیصد بجلی اور 41 فیصد چار دیواری سے محروم ہیں۔

    رواں برس نجی اسکولوں کی فیسوں کا معاملہ بھی خبروں کی زینت بنا رہا، سپریم کورٹ کی جانب سے فیسوں میں 20 فیصد کمی کے احکامات کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور صوبائی وزیر تعلیم متحرک ہوئے اور درجن بھر اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی۔

    رواں سال بھی حیرت انگیز طور پر سال 2003-2002 کی ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری رہا جس کا اعتراف صوبائی وزیر تعلیم نے بھی کیا۔

    صوبہ سندھ میں مجموعی طور پر تعلیم کے شعبے سے وابستہ ملازمین کی تعداد دیگر سرکاری ملازمین سے زیادہ ہے تاہم ملازمین کی بھرمار اور کثیر رقم خرچ کرنے کے باوجود صوبے میں شرح خواندگی کے اہداف کو حاصل نہ کیا جا سکا۔

  • 4 ہزار سعودی قیدی جیل میں ہی زیور تعلیم سے آراستہ

    4 ہزار سعودی قیدی جیل میں ہی زیور تعلیم سے آراستہ

    ریاض: رواں برس سعودی عرب کی مختلف جیلوں اور اصلاح خانوں میں موجود 4 ہزار سے زائد قیدیوں نے مختلف اقسام کے سالانہ امتحانات دیے۔

    سعودی عرب کی جیلوں اور اصلاح خانوں میں قیدیوں کی تعلیم و تربیت اور اصلاح کے بہترین انتظامات کیے ہوئے ہے۔ رواں تعلیمی سال کے دوران 4 ہزار سے زائد قیدیوں نے جن میں خواتین اور مرد دونوں شامل ہیں، سالانہ امتحانات دیے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق تعلیم بالغاں کے زمرے میں 900 قیدیوں نے امتحانات میں حصہ لیا جبکہ مڈل اسکول میں زیر تعلیم ایک ہزار، ثانوی اسکول میں زیر تعلیم 1500 اور کالج میں زیر تعلیم 700 سے زائد قیدیوں نے امتحانات دیے۔

    سعودی محکمہ جیل خانہ جات نے قیدی طلبا و طالبات کو امتحانات دینے کے لیے مناسب ماحول مہیا کیا۔ ہر جیل میں طلبا و طالبات کے لیے امتحانی ہال تیار کروائے۔

    سعودی محکمہ جیل خانہ جات کو پرائمری، مڈل اور ثانوی کے اسکولوں نیز کالجوں میں زیر تعلیم قیدیوں کی مدد کے لیے وزارت تعلیم کا تعاون حاصل ہے۔ سال بھر قیدی طلبا و طالبات کو ماہر اساتذہ مقررہ کورس پڑھانے کے لیے جیلوں میں لگائی جانے والی کلاسوں تک پہنچتے ہیں۔

    محکمہ جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد ہے کہ قیدی جیلوں سے نکلنے کے بعد معاشرے کے بہترین فرد کے طور پر کام کریں۔ یہ بہترین تعلیم و تربیت سے آراستہ ہوں اور قید و بند کی زندگی گزارنے کے بعد کسی مشکل کے بغیر آئندہ زندگی بہتر انداز میں گزار سکیں۔

  • پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار

    پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا، اساتذہ کے تبادلوں کے اعلامیے میں سنگین غلطیوں کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا۔ 231 ہائر سیکنڈری اسکولوں کی خواتین اساتذہ کی ترقی کا اعلامیہ دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے گریڈ 17 سے 18 میں ترقی کا اعلامیہ چند روز قبل جاری کیا تھا، تاہم اعلامیے میں سنگین غلطیاں تھیں جن کی ذمہ داری ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ پر ڈال دی گئی۔

    واقعے کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ تبادلوں سے متعلق ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔

    ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کہا گیا کہ محکمہ تعلیم بغیر مشاورت فیصلے کر لیتا ہے، مشاورت کی ہوتی تو سنگین غلطیاں سامنے نہ آتیں۔

    دوسری جانب اساتذہ نے بھی تبادلوں کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ خواتین اساتذہ کے دور دراز علاقوں میں تبادلے کردیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی بھرتیوں میں شفافیت لانے کے لیے ای ریکروٹمنٹ پالیسی متعارف کروانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    صوبائی مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کا کہنا ہے کہ کے پی آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے پالیسی پر کام جاری ہے، پالیسی کے تحت امیدوار سے کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ لیا جائے گا، ہر امیدوار کا ٹیسٹ دوسرے امیدوار سے الگ ہوگا۔

    پالیسی متعارف ہونے کے بعد ایک دن میں کئی ٹیسٹ کا انعقاد ممکن ہوگا۔

  • محکمہ تعلیم کا اساتذہ کی بھرتیوں میں شفافیت لانے کا فیصلہ

    محکمہ تعلیم کا اساتذہ کی بھرتیوں میں شفافیت لانے کا فیصلہ

    پشاور: خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی بھرتیوں میں شفافیت لانے کا فیصلہ کرلیا، جلد پالیسی متعارف کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری تعلیمی اداروں میں اب وہ اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے جو میرٹ پر پورے اترتے ہوں، خیبرپختونخواہ کے محکمہ تعلیم نے اہم فیصلہ کرلیا، محکمہ تعلیم نے ای ریکروٹمنٹ پالیسی متعارف کرانے پر بھی کام شروع کردیا۔

    مشیر تعلیم کے پی ضیااللہ بنگش کا کہنا ہے کہ کے پی آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے پالیسی پر کام جاری ہے، پالیسی کے تحت امیدوار سے کمپیوٹر بیسڈٹیسٹ لیا جائے گا، ہر امیدوار کا ٹیسٹ دوسرے امیدوار سے الگ ہوگا۔

    پالیسی متعارف ہونے کے بعد ایک دن میں کئی ٹیسٹ کا انعقاد ممکن ہوگا۔

    مشیر نے بتایا کہ ای ریکرومنٹ پالیسی میں امیدوار آن لائن اپلائی کرسکیں گے، ای ریکرومنٹ پالیسی میں تعلیمی بورڈز کو آن بورڈ لیں گے، پالیسی سے ٹیسٹنگ مافیا اور سسٹم خراب کرنے والوں سے چھٹکارا ملے گا، اگلے ہفتے تک پالیسی وضع ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ ملک میں سرکاری اسکولوں اور کالجز میں گھوسٹ اساتذہ بھی پائے جاتے ہیں۔

  • علم کی بھوک مٹانے کے لیے ننھے طالب علموں نے اپنی جانیں داؤ پر لگادیں

    علم کی بھوک مٹانے کے لیے ننھے طالب علموں نے اپنی جانیں داؤ پر لگادیں

    پاکپتن: تعلیم کے حصول کا جذبہ اور لگن ہو تو کوئی بھی کٹھن مرحلہ رکاوٹ نہیں بن سکتا، ایسا ہی کچھ دیکھنے میں آیا صوبہ پنجاب میں جہاں ننھے طالب علم کشتی کے ذریعے اپنا تعلیمی سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر پاکپتن میں ایسے باہمت بچے بھی ہیں جو سوفٹ لمبی نہر کشتی کے ذریعے طے کرکے روزانہ اسکول پہنچتے ہیں۔

    پاکپتن کے علاقے کمہاری والا سے گزرنے والی 100 فٹ لمبی اور 400 فٹ گہری یہ وہ نہر ہے جہاں سے روزانہ سینکڑوں بچے اپنا تعلیمی سفر جاری رکھنے کے لیے کشتی پر اسکول جاتے، آتے ہیں۔

    حکومت کی عدم توجہی اور پل کی عدم تعمیر کے باعث کئی دفعہ بچے کشتی سے گرکے زخمی بھی ہوئے، خدشہ ہے کہ کشتی ڈوبنے کے باعث بچوں کی جان بھی جاسکتی ہے۔

    بغیر کسی حفاظتی انتظامات کے باعث طالب علموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ بچوں کا اسکول تاخیر سے پہنچنا معمول بن چکا ہے۔

    بچوں کے والدین اور اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ حکومت معاملے کا نوٹس لے اور پل کی تعمیر کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں اس سے پہلے کہ کوئی بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے۔

  • سکھرمیں ساؤتھ ایشیا مینجمنٹ فورم کا انعقاد

    سکھرمیں ساؤتھ ایشیا مینجمنٹ فورم کا انعقاد

    سکھر: آئی بی اے یونی ورسٹی میں پندروہویں دو روزہ ساؤ تھ ایشیا مینجمنٹ فورم کا انعقاد کیا گیا ، جس میں غیر ملکی مندوبین بھی شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سارک ممالک میں تعلیم کے فروغ اور معیشت میں استحکام لانے کے لیے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں دو روزہ پندرہوین ساؤتھ ایشیا مینجمنٹ فورم کامیاب انعقاد کیا گیا جس میں سارک ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔

    پندرہوین ساوتھ ایشیا مینجمٹ فورم میں سارک ممالک کے ماہرین تعلیم اور معاشیات نے شرکت کی شرکا نے خظے میں تعلیم اور معیشت کو درپیش مشکلات اور سے نمٹنے کے لئے تعلیم کو موثر ہتھیار قرار دیا اور باہمی تعاون بڑھانے پر اتقاق کیا۔

    فورم میں سری لنکا، بھوٹان ، مالدیپ ، ملائیشیا، بنگلہ دیش اور نیپال کی مختلف یونیورسٹیز کے ماہرین تعلیم اور ماہر معاشیات نے شرکت کی۔دو روزہ منیجمٹ فورم کا مقصد جنو بی ایشا کے ممالک کودرپیش مسائل اور ان کا حل تلاش کرنا تھا۔

    فورم میں شامل غیر ملکی مندوبین کا کہنا تھا پاکستان سمیت سارک ممالک کی درسگاہوں کے تعلیم نظام کو بہتر بنانے کے لئے اسٹوڈنٹس ٹیچرز ایکسچینج پروگرام سمیت اور دیگر اس طرح کے اقدامات کو کرنا ہوگا تاکہ سارک ممالک میں پڑھنے والے طلباکو معیاری تعلیم مل سکے۔

  • انگریزوں نے ہمارا تعلیمی نظام بڑی محنت سے تباہ کیا: وزیر اعظم

    انگریزوں نے ہمارا تعلیمی نظام بڑی محنت سے تباہ کیا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 700 سال تک تمام سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے، انگریزوں نے سوچ سمجھ کر مسلمانوں کا نظام تعلیم ختم کیا، ہمارے تعلیمی نظام کو بڑی محنت سے تباہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دینی مدارس کے زیر تعلیم طلبا میں تقریب تقسیم انعامات ہوئی، تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم عمران خان تھے۔

    تقریب کا اہتمام وفاقی وزارت تعلیم کے زیر انتظام کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان نے امتحانات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا کو انعامات دیے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے نبی نے سب سے زیادہ زور تعلیم پر دیا، نبی کریم نے کہا تعلیم کے لیے چین بھی جانا پڑے تو جائیں، قیدیوں کی رہائی کے لیے بچوں کو تعلیم دینے کی شرط رکھی گئی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام نے ذہنوں میں ڈال دیا تھا کہ تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک تمام سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے۔ انگریزوں نے مدارس کو دیے جانے والے فنڈ قابو کر لیے، انگریزوں نے سوچ سمجھ کر مسلمانوں کا نظام تعلیم ختم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم ختم ہوا تو مسلمان نیچے گئے، ناانصافی ہے ایک طرف انگریزی، اردو میڈیم اور تیسری طرف مدارس ہیں، اسلام اور تعلیم ساتھ ہوتے تو قوم کو انسانیت کی طرف لے کر جاتے ہیں، ناانصافی ہے کہ ایک ملک میں 3 نظام تعلیم چل رہے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ مدارس کے طلبا کو بھی مواقع دیے جائیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ راہ حق کے بارے میں صرف تعلیم بتاتی ہے، پاکستان واحد ملک تھا جو اسلام کے لیے بنا تھا۔ غلبہ اسلام کے بعد 30 سال میں مسلمان وسط ایشیا تک پہنچ گئے، ہمیں بچوں کو پڑھانا چاہیئے کہ مسلمان پوری دنیا پر کیسے چھا گئے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک جیل ہے، 80 لاکھ لوگوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ مل کر فیصلہ کیا کہ الجزیرہ اور بی بی سی طرز کا انگریزی چینل کھولیں گے، ٹی وی چینل کھولنے کا مقصد مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ فلم اور ڈراموں کے ذریعے مسلم دنیا کے ہیروز اور تاریخ کو اجاگر کریں گے، مغرب کو مسلمانوں کی اعلیٰ روایات اور تہذیب سے آگاہ کریں گے، ہمارے موجودہ تعلیمی نظام میں بچوں کی اکثریت اوپر نہیں آسکتی، ہمارے تعلیمی نظام کو بڑی محنت سے تباہ کیا گیا۔

  • سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    ریاض :سعودی عرب کے وزیرتعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے مملکت میں پہلی بار ایک خاتون ابتسام الشھری کو وزارت تعلیم کی ترجمان مقرر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں طلباءاور اساتذہ کی تعداد تقریبا ساٹھ لاکھ کے قریب ہے۔ ابتسام الشھری وزارت تعلیم کی آواز اور ادارے کی ترجمان کے طور پرخدمات انجام دیتے ہوئے لاکھوں طلباٰ اور اساتذہ سمیت محکمہ تعلیم سے منسلک افراد کی ترجمانی کرے گی۔

    ابتسام الشھری اعلیٰ تعلیم یافتہ معلمہ ہیں جو مملکت میں انگریزی زبان وادب کی معلمہ رہ چکی ہیں اورتعلیم وتدریس میں ان کا 17 سالہ تجربہ ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیلنٹ ٹریننگ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، اس کے علاوہ وہ اسکولوں میں تعلیم وتدریس کے حوالے سے وضع کردہ پروگرام بلڈنگ لیڈر برائے تبدیلی’ کے پہلے فارغ التحصیل ہونے والےایکسپرٹس کے گروپ میں شامل تھیں۔

    انہوں نے تدریس کے عملی شعبے کا آغاز ابتدائی اسکول کی کلاسوں سے کیا اور مرحلہ وار آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی کی سطح پربھی تدریس کے فرائض انجام دیے۔

    مزید پڑھیں : 6 لاکھ سعودی خواتین عملی میدان میں سرگرم

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وہ تعلیم کے حوالے سے مختلف بین الاقوامی کانفرنسوں میں بھی شرکت کرچکی ہیں اور سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے انہیں امریکا میں سعودی عرب کے بیرونی اسکالرشپ کے لیے بھی منتخب کیا تھا۔

  • ایرانی طلبہ کو عسکری ٹیکنالوجی کی تعلیم سے روکا جائے، اسرائیلی ماہر

    ایرانی طلبہ کو عسکری ٹیکنالوجی کی تعلیم سے روکا جائے، اسرائیلی ماہر

    تل ابیب : میزائل امور کے ایک اسرائیلی ماہر نے کہاہے کہ ایرانی طلبہ کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے سے روکا جائے تا کہ وہ جدید عسکری ٹیکنالوجی سیکھ کر اسے اپنے ملک منتقل نہ کر سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی ماہر عوزی روبن نے کہاکہ ایرانیوں کی جانب سے اس طریقے کار کا تجزیہ کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے مغرب اپنی جنگوں کو لڑتا ہے۔

    انہوں نے ہر ممکنہ مفروضے کے واسطے مانع اقدامات وضع کیے ہوئے ہیں ، ایرانی فوجوں کے خلاف نہیں لڑتے بلکہ وہ معاشروں کے خلاف نبرد آزما ہوتے ہیں۔ ان کا مقصد اس معاشرے کو شکست دینا ہوتا ہے جو اپنی فوج کی پشت پر کھڑا ہوتا ہے۔

    ایران کی عسکری صلاحیتوں کے حوالے سے روبن نے کہا کہ تہران نے ایرانی کردستان پارٹی کے صدر دفتر پر حملے میں طویل مار کے میزائلوں کا استعمال کیا۔ اگرچہ ایک چوتھائی میزائل اپنے ہدف تک پہنچنے میں ناکام رہے تاہم بقیہ میزائل اپنی منزل تک پہنچے اور انہوں نے مذکورہ پارٹی کے میٹنگ روم کو نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے پاس اچھی انٹیی جنس ہے اور اس کا یہ ٹکنالوجی استعمال کرنا انتہائی متاثر کن امر ہے۔

    ڈرون طیاروں کے استعمال کی حکمت عملی کے حوالے سے اسرائیلی ماہر نے واضح کیا کہ یہ ٹکنالوجی سستی ہے اور نیچی پرواز کرنے کے سبب ان کا ریڈار کی نظر میں آنا مشکل ہوتا ہے۔ ایرانیوں کی جانب سے میزائل سسٹم پر حملے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جا سکتا ہے کیوں کہ یہ سسٹم غیر مامون شمار ہوتے ہیں۔

    تیل کی پائپ لائنوں کو نشانہ بنانے کے امکان کے حوالے سے روبن کا کہناتھا کہ اگر یہ (تیل کی پائپ لائن) 100 کلو میٹر کی دوری پر ہے تو اسے نشانہ بنانے کے لیے بہت زیادہ رابطہ کاری اور منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

    ڈرون کے بارے میں روبن نے مزید کہا کہ یہ ہتھیار اپنے طور پر ایک کمزور ٹکنالوجی شمار ہوتی ہے مگر اس کے استعمال کا طریقہ جدید سمجھا جاتا ہے۔

    اسرائیلی ماہر کے مطابق اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ ایران درحقیقت نیا سوویت یونین ہے۔ اس کے خلاف دباو اور اقتصادی دھمکی بہترین حکمت عملی ہے جیسا کہ سوویت یونین کے خلاف ہوا اور پھر اس کے بعد وہ ٹوٹ گیا۔

    روبن نے زور دیا کہ ایرانیوں کو عسکری پیش رفت کے ذریعے سے محروم کیا جانا چاہیے، اس مقصد کے لیے ان ایرانی طلبہ کو روکا جانا چاہیے جو بیرون ملک اعلی ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرتے ہیں اور پھر اپنے وطن لوٹ جاتے ہیں۔ یہ اسی طرح ہو جیسے سرد جنگ کے دوران روسیوں کو بھی مغربی اداروں میں تعلیم کے حصول سے روکا گیا۔

    روبن نے سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کو ایک المیہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سمجھوتے نے دنیا میں سب سے زیادہ شدت پسند نظام کو قانونی حیثیت عطا کر دی۔