Tag: Educational certificate

  • جامعہ کراچی: تعلیمی اسناد میں خوبصورت "اردو کتابت” کیسے کی جاتی ہے؟

    جامعہ کراچی: تعلیمی اسناد میں خوبصورت "اردو کتابت” کیسے کی جاتی ہے؟

    کیا آپ کو معلوم ہے جامعہ کراچی کے قیام سے لے کر آج تک جاری کی گئی تعلیمی اسناد میں اردو کتابت کو کس طرح استعمال کیا جاتا ہے اور کاتب کے کون سے فونٹ اسناد کی خوبصورتی میں نکھار پیدا کرتے ہیں۔

    جن طلبا ء و طالبات نے جامعہ کراچی سے ڈگری حاصل کی ہے شاید وہ بھی یہ نا جانتے ہوں کہ ان کی ڈگری پر ان کا نام اس خوبصورتی سے کس نے اور کیسے لکھا ہے؟َ

    آیئے آج ہم آپ کو دکھا تے ہیں کہ جامعہ کی اسناد پر کتابت کرنے والے کاتب تخت پر بیٹھ کر کس مخصوص انداز میں اپنے فن کتابت کے جوہر دکھاتے ہیں۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات میں ایک ایسا کمرہ بھی ہے جہاں تعلیمی اسناد کے اجراء سے قبل اسناد حتمی مرحلے کتابت اور ٹائپنگ کے عمل سے گزرتی ہیں یہ سارا کام صرف دو کاتب سر انجام دیتے ہیں۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات سے منسلک کاتب عامرالیاس اور ریحان مصطفیٰ یہ اہم فرائض انجام دے رہے ہیں اب تک جامعہ کراچی سے لاکھوں اسناد کا اجراء ہوچکا ہے اور مجموعی طور پر اب تک سات کاتب یہ فریضہ ادا کرچکے ہیں کیوں کہ ان کی مدت ملازمت تیس سال پر محیط ہوتی ہے۔

    جامعہ کراچی کی اسناد پر کتابت کے جوہر دکھانے کے لئے ایک کمرے میں موجود مخصوص تخت پر بیٹھ کر ایک مخصوص انداز میں اسناد کو پیر پر فولڈ کرکے بایئں ہاتھ سے پکڑا جاتا ہے جبکہ دایئں ہاتھ سے کتابت کی جاتی ہے۔

    کتابت کیلئے جو قلم استعمال کیا جاتا ہے اس کی کاٹ بھی ترچھی ہوتی ہے خاص بات یہ ہے کہ یہ کاتب کرسی یا کسی میز پر بیٹھ کر کام نہیں کرتے۔

    جامعہ کراچی واحد جامعہ ہے جو اپنی اسناد قومی زبان اردو میں جاری کرتی ہے جب کہ ساتھ ہی اسناد کے ایک حصہ میں انگریزی ترجمہ بھی شامل ہوتا ہے جبکہ انگریزی کے لئے ٹائپ رائٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    ناظم امتحانات جامعہ کراچی ظفر حسین کے مطابق ہاتھ سے کتابت کے باعث یومیہ تین سو اسناد تیار ہوتی ہیں اس لئے مستقبل میں اسناد کے ڈیزائن میں تبدیلی کی جائے گی جس کی منظوری جامعہ کراچی کی سنڈیکٹ سے بھی حاصل کی جائے گی۔

    آنے والئے دنوں میں کمپوٹرائزڈ اردو فونٹ بھی استعمال کیا جائے گا تاہم پروفیشنل اسناد جیسے ایم بی بی ایس ،بی ڈی ایس ،ایم فل اور پی ایچ ڈی کی اسناد کتابت کے طریقے کے تحت ہی جاری کی جائیں گی۔

  • کویتی حکومت کی تارکین وطن کو اقامے کیلیے اہم ہدایت

    کویتی حکومت کی تارکین وطن کو اقامے کیلیے اہم ہدایت

    کویت سٹی : کویتی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے غیر ملکیوں کو مطلع کیا ہے کہ تعلیمی سرٹیفکیٹ منسلک نہ کرنے کی صورت میں ان کے رہائشی اقامے کی تجدید ممکن نہیں ہوگی۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ پبلک اتھارٹی کی منظوری کے بغیر یونیورسٹی یا ڈپلومہ سرٹیفکیٹ رکھنے والوں کی ملازمت کی معطلی کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے وضاحت کی ہے کہ کمپنیوں کو کام کی اجازت کی تجدید، منتقلی یا ترمیم کے لئے درخواست دینے سے پہلے یونیورسٹی اور ڈپلوما قابلیت کی منظوری کے لئے اپنے ملازمین کے سرٹیفکیٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سیکٹر میں جمع کروانے ہوں گے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ پبلک اتھارٹی کا نیا نظام مختلف شعبوں سے منسلک ہے اور متعلقہ محکمہ کارکن کی فائل سے منسلک قابلیت کی عدم موجودگی میں اس طرح کے لین دین کی منظوری نہیں دے سکتی۔ غیر مجاز تعلیمی قابلیت کے ساتھ رجسٹرڈ ہونے کی صورت میں خودکار نظام میں تجدید کی لین دین کو مسترد کردیا جائے گا۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ پی ایم اے کے خودکار نظاموں میں جن کارکنوں کی اسناد کی منظوری دی گئی ہے ان کی تعداد8،000 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    واضح رہے کہ کویت میں داخل ہونے کے لئے نئے ورک پرمٹ کے اجراء کے لئے کمپنیوں کے ذریعہ پیش کی گئی درخواستوں پر نظرثانی کے لئے کل33 کارکنوں نے وزراء کونسل کی متعلقہ کمیٹی کی منظوری حاصل کی ہے کیونکہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کی جانب سے ورک پرمٹ کے اجراء کے لئے کمیٹی سے پیشگی منظوری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔