Tag: Educational institutions

  • تمام تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کا حکم

    تمام تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کا حکم

    لاہور : ہائی کورٹ نے تمام تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کا حکم دیتے ہوئے عمل درآمد رپورٹ طلب کر لیا-

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد جمیل خان نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر تعلیمی اداروں کی حدود میں منشیات اور سگریٹ نوشی پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت کی۔

    کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم نے تعلیمی اداروں کے حوالے سے ہیلتھ پروفائل رپورٹ جمع کروائی ، رپورٹ کے مطابق 17 تعلیمی اداروں کا دورہ کیا،زیادہ تر تعلیمی ادارے ہیلتھ پروفائل رپورٹ بنانے میں ناکام رہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تعلیمی اداروں کی حدود میں منشیات اور سگریٹ فروخت کئے جاتے ہیں،صدر، وزیراعظم اور متعلقہ حکام کو معاملے پر کارروائی کیلئے خطوط لکھے،حکومتی سطح پر تاحال منشیات اور سگریٹ نوشی کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات نہیں کئے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ منشیات اور سگریٹس کی فروخت سے طلباء اس بری عادت کا شکار ہو رہے ہیں،عدالت تعلیمی اداروں کی حدود میں منشیات اور سگریٹ نوشی پر پابندی کا حکم دے۔

    عدالت نے تمام تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی حکم دیتے ہوئے عمل در آمد رپورٹ طلب کرلی۔

  • تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی  چھٹیوں کے حوالے سے اہم اعلان

    تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں کے حوالے سے اہم اعلان

    اسلام آباد: وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں نیا تعلیمی سال 2 اگست سے شروع ہو گا اور موسم گرما کی چھٹیاں کم کر کے ایک ماہ کر دی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کیلئے تعلیمی سیشن 21-2020 کا کیلنڈر جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں نیا تعلیمی سال 2 اگست سے شروع ہو گا جبکہ اداروں میں موسم گرما کی چھٹیاں کم کر کے ایک ماہ کر دی گئیں۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ موسم گرماکی چھٹیاں2سے31جولائی 2021تک ہوں گی جبکہ 5 ویں اور 8ویں کے مرکزی امتحانات 18سے 31مئی تک اور پہلی سے چوتھی، چھٹی ، ساتویں کےامتحانات یکم سے 15جون تک ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق 5 ویں اور8ویں کےمرکزی امتحانات کے نتائج کا اعلان30جون اور پہلی سے چوتھی ،چھٹی ساتویں کے امتحانات کےنتائج کااعلان یکم جولائی کو ہوگا۔

    خیال رہے ملک بھر میں یکم فروری سے اسکولز میں پرائمری سے مڈل تک کلاسوں کا آغاز ہورہا ہے ، تمام ادارے 50 فیصد طلبا کو بلانے کے ایس او پیزپر عمل کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیرتعلیم شفقت محمود نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام صوبوں کےوزرایکم فروری سےتعلیمی ادارے کھولنے پر متفق ہیں، تمام تعلیمی ادارے یکم فروری کو کھل جائیں گے، ہم نے امتحانات اورتعلیمی سال کوبھی آگے بڑھا دیا ہے۔

  • ملک بھر میں تعلیمی ادارے  کھولنے سے متعلق اہم خبر

    ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اہم خبر

    کراچی : ملک بھرمیں تعلیمی ادارے 3 مراحل میں کھولنے اور بورڈ کے امتحانات مئی کے آخری ہفتے میں لینے کی تجویز پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ، اجلاس وفاقی وزیر شفقت محمود کی سربراہی میں 4 جنوری2021 کو منعقد کیا جائے گا۔

    ملک بھرمیں تعلیمی ادارے 3 مراحل میں کھولنے کی تجویز پیش کردی گئی ہے ، تعلیمی ادارے کھولنے کی تجویز بین الصوبائی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    پہلے مرحلے میں25 جنوری سے پرائمری اسکول کھولنے، 4 فروری سے مڈل یا اس کے مساوی تعلیمی ادارے کھولنے اور 15 فروری سے اعلیٰ تعلیمی ادارے کھول دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق بورڈ کے امتحانات مئی کے آخری ہفتے میں لینے کی تجویز دی گئی جبکہ موسم گرما کی تعطیلات مختصر کر دی جائیں اور نیا تعلیمی سال اگست سے شروع کیا جائے۔

    آئندہ ہونیوالے اجلاس میں قومی تعلیمی پالیسی کا جائزہ بھی لیا جائے گا اور تعلیمی ادارے کھولنے کی منظوری دی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیرتعلیم شفقت محمود نے نجی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیموں سے ملاقات میں اسکولز کھلنے سے متعلق فیصلے کیلئے 4 جنوری تک کا وقت مانگ لیا تھا اور کہا تھا کہ  4جنوری کوبین الصوبائی وزرائے تعلیم اور این سی اوسی اجلاس میں فیصلہ ہوں گے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ  وزارت صحت کی تجاویز کے بنا تعلیمی ادارے نہیں کھول سکتے، ہم نےبچوں،اساتذہ ،اسٹاف سب کی صحت کودیکھناہے، وزارت صحت کی بریفنگ پر تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

  • تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ 23 نومبر کے بعد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آج تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی کا ہونے والا اجلاس ایک مشاورتی اجلاس تھا، جس میں وفاقی حکومت کی دی گئی تجاویز پر ارکان سے تفصیلی مشاورت کی گئی، تعلیمی ادارےبندکرنےیہ نہ کرنے کا فیصلہ محکمہ صحت کی مشاورت اوروفاقی حکومت کے 23نومبر کے اجلاس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی ، تمام نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران، بورڈ و یونیورسٹیز کے چئیرمینز و سیکریٹری سمیت کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ سرکاری و نجی تعلیمی ادارے سندھ بھر میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاہم اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس بغیر کسی نتیجے پر پہنچے ختم ہوگیا، محکمہ تعلیم کی اسٹرینگ کمیٹی موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکی ۔

    اجلاس کی تجاویز وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کی جائے گی جبکہ پرائیوٹ اسکول کے نمائندوں نے اسکول بند نہ کرنے کی تجویز دی۔اجلاس کے شرکاء کو وزیر تعلیم سندھ نے بتایا کہ آج صرف تجاویز پر غور کیا ہے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے، حتمی فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں کیا جائے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ فی الحال موسم سرما کی تعطیلات نہیں کی جائیں گی اور حتمی فیصلہ این سی او سی کے اجلاس کی روشنی میں ہی کیا جائے گا۔

  • کورونا کا پھیلاؤ،  تعلیمی ادارے  یکم دسمبر سے 3 ماہ تک بند کرنے کا فیصلہ

    کورونا کا پھیلاؤ، تعلیمی ادارے یکم دسمبر سے 3 ماہ تک بند کرنے کا فیصلہ

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر تعلیمی ادارے یکم دسمبر سے 3 ماہ تک بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ، امتحانات کا سلسلہ تعطیلات سے قبل مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے تعلیمی ادارے یکم دسمبرسےبندکرنےکافیصلہ کرلیا ، صوبائی وزیرتعلیم یار محمدرند نے کہا کہ سرد علاقوں کے تعلیمی ادارے 3 ماہ تک بند رہیں گے، امتحانات کا سلسلہ تعطیلات سےقبل مکمل ہوگا۔

    دوسری جانب گلگت بلتستان حکومت نے 17سے23نومبرتک تعلیمی ادارے بند کرنیکا فیصلہ کیا ہے ، ڈائریکٹراسکولز کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں تمام سرکاری اورنجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے ، الیکشن کے باعث اسکولز میں احتیاطی تدابیر اپنانے کیلئے اسکولزکو بند کیا گیا،

    ڈائریکٹراسکولز کا کہنا تھا کہ اسکول اور کالجز پولنگ اسٹیشن کیلئے استعمال ہوئے، جہاں عوام کاخاصارش رہا، تعلیمی اداروں کو اسپرے اور احتیاطی تدابیراپنانے کے بعد کھولاجائے گا، کورونا روک تھام کیلئے حکومتی ہدایت پر تمام اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر تعیلمی اداروں میں تعطیلات سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا ۔

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے بعد کیا جائے گا۔

    عمران خان نے کہا تھا کہ ، قوم سے کہتاہوں یہ وقت احتیاط کرنے کا ہے، احتیاط نہ کی تو دوبارہ اسپتالوں پر دباؤ بڑھ جائے گا، وقت آگیا ہے رمضان کی طرح ایک بار پھر ایس اوپیز پر عمل کریں۔

  • پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کورونا پھر سر اٹھانے لگا، طلبا وائرس کا شکار

    پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کورونا پھر سر اٹھانے لگا، طلبا وائرس کا شکار

    لاہور: پنجاب کی میڈیکل یونیورسٹیوں اورمیڈیکل کالجز میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والوں میں تیزی آگئی، لاہورکی5 سرکاری میڈیکل یونیورسٹیوں میں طلبا کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔

    اس حوالے سے علامہ اقبال میڈیکل کالج کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کالج مزید4طلبا کورونا میں مبتلا ہوئے جس کے بعد مریضوں کی تعداد8ہوگئی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق لاہور کے امیرالدین میڈیکل کالج کے بھی 6طلبا کورونا میں مبتلا پائے گئے جبکہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے بھی3طلبا کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے ہیں، جس کے بعد تعداد5ہوگئی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ نے مزید بتایا کہ سروسزانسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے8طلبا کورونا سے متاثر ہوئیے ہیں جنہیں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور ان طلبا مکمل دیکھ بھال کی جارہی ہے۔

  • تعلیمی اداروں میں کورونا  ٹیسٹ کے‌ حوالے سے اہم خبر

    تعلیمی اداروں میں کورونا ٹیسٹ کے‌ حوالے سے اہم خبر

    لاہور : پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، این سی او سی کی ہدایت کے مطابق صوبہ میں ٹیسٹنگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں لیب کی صلاحیت بڑھانے ، پول ٹیسٹنگ کے طریقہ کار اور 3شفٹوں کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

    این سی او سی کی ہدایت کے مطابق صوبہ میں ٹیسٹنگ کی جائے گی۔

    سیکریٹری پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیپٹن (ر) محمدعثمان کا کہنا ہے کہ 986 ہائی رسک تعلیمی اداروں میں مہم چلائی جائے گی جبکہ 603 اسکول، کالجوں، یونیورسٹیوں کے رینڈم سیمپل لیے جائیں گے۔

    یاد رہے حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا ہے ، شفقت محمود نے کہا تھا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

    بعد ازاں صوبائی وزیرتعلیم مرادراس نے پنجاب میں اسکول کھولنے کا شیڈول جاری کیا تھا ، مرادراس کا کہنا تھا کہ نویں، دسویں ،گیارہویں اور بارہویں جماعت 15ستمبر سے شروع ہو گی۔

    وزیرتعلیم پنجاب کا کہنا تھا کہ چھٹی،ساتویں اورآٹھویں جماعت 22 ستمبرسے اور نرسری سےپانچویں جماعت تک کی کلاسیں30ستمبر سے شروع ہوں گی ، اسکولوں میں ڈبل شفٹ نہیں ہو گی، متبادل دن کا شیڈول تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول فالوکریں گے۔

  • والدین کیلئے اہم خبر ، مرحلہ وارتعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق تاریخوں کا اعلان

    والدین کیلئے اہم خبر ، مرحلہ وارتعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق تاریخوں کا اعلان

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے مرحلہ وارتعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق تاریخوں کا اعلان کردیا اور کہا ہر تاریخ سے ایک روز قبل دوبارہ ریویو بھی کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کے اجلاس کے بعد وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تعلیمی ادارے15، 22 اور30 ستمبرکومرحلہ وارکھولےجائیں گے، ہر تاریخ سے ایک روز قبل دوبارہ ریویو بھی کیا جائےگا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ صوبہ ایس اوپیزکی تیاری نہ ہونےپراسکولزکوکچھ دن بندش کی مہلت دےسکتاہے، سرجیکل ماسک لازمی نہیں کپڑے کا ماسک بھی قابل استعمال ہوگا۔

    سعیدغنی نے کہا تعلیمی ادارےکسی بچےکوبخاریاکھانسی ہےتووہ اسےاسکول نہ آنےدیں، صوبےمحکمہ صحت کےساتھ مل کر مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دیں ، مانیٹرنگ کمیٹیاں روزانہ کی بنیاد پر اسکولوں کا معائنہ کریں۔

    مزید پڑھیں : 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اصولی فیصلہ ہوگیا

    یاد رہے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کے اجلاس میں 15ستمبر سے نویں، دسویں جماعت ، یونیورسٹی اور کالجوں کو کھولنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بڑی جماعتوں کی کلاسیں کھولنے کے بعد کورونا کیسز کومانیٹر کیا جائے گا، کوروناصورتحال کےپیش نظر ایک ہفتہ بعد چھٹی سے آٹھویں تک کی سرگرمیوں کا آغازہوگا۔

    تمام صوبائی وزرائےتعلیم نے تعلیمی سرگرمیاں مرحلہ وار شروع کرنے پر متفق ہوتے ہوئے کہا گیا کہ کورونا وائرس کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا جبکہ طلباکو ماسک کےساتھ تعلیمی اداروں میں داخلہ یقینی بنانےکی ہدایت کی جائے گی۔

  • 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کھولنے کے حوالے سے والدین کیلئے بڑی خبر آگئی

    15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کھولنے کے حوالے سے والدین کیلئے بڑی خبر آگئی

    کراچی : وزیرتعلیم ومحنت سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ 15 ستمبر کو تعلیمی اداروں کو مختلف اسٹیج میں کھولا جائے، نہم سے اوپر کی کلاسزاور کلاس 6 سے 8 تک21ستمبر جبکہ پری پرائمری سے 5 تک کی کلاسز 28 ستمبر کوکھولی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم ومحنت سندھ سعید غنی کی زیرمحکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے اور جاری کردہ ایس اوپیز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرتعلیم سندھ نے کہا کہ وفاقی وزیرتعلیم کی زیرصدارت صوبائی وزراتعلیم کا اجلاس7 ستمبر کو ہوگا، اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیاجائےگا۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا کی صورتحال الحمدللہ بہت حدتک بہتر ہے، سب کمیٹی نےایس اوپیزکوفائنل کیا اورسفارشات بھی دیں۔

    سفارشات کے مطابق 15 ستمبر کو تعلیمی اداروں کو مختلف اسٹیج میں کھولا جائے، سفارشات کے مطابق نہم سے اوپر کی کلاسز، کلاس6 سے 8 تک21ستمبرتک جبکہ پری پرائمری سے 5 تک کی کلاسز 28 ستمبر کوکھولی جائیں گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کی جانب سےوفاق کی کمیٹی کوسفارش کریں گے، کوئی اسکول مذکورہ تاریخ سے قبل کھولتاہےتووہ خلاف قانون ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کی اسٹیئرنگ کمیٹی کےہونےوالےفیصلےفائنل نہیں ہیں، 7 ستمبرکواین سی اوسی کےاجلاس کےبعدکوئی حتمی اعلان کریں گے۔

  • 15ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کی تیاریاں ، حکومت نے  بڑی اجازت دے دی

    15ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کی تیاریاں ، حکومت نے بڑی اجازت دے دی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے تعلیمی اداروں کو 15جولائی سے دفاتر کھولنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ یونیورسٹیز میں پی ایچ ڈی کے طلبہ کو ریسرچ ورک کی بھی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق 15ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کی تیاریوں میں تیزی آگئی ، وفاقی حکومت نے تعلیمی اداروں کو 15جولائی سے دفاتر کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

    یونیورسٹیز میں پی ایچ ڈی کے طلبہ کو ریسرچ ورک کی بھی اجازت مل گئی جبکہ ہوسٹلز کھولنے کا فیصلہ عید الاضحی کے بعد صورتحال کا جائزہ لیکرہوگا، ہوسٹلز میں رہنے والوں کے کورونا ٹیسٹ ہوں گے اور سخت ایس او پیز کے تحت امتحانات اور داخلہ ٹیسٹ کی اجازت ہو گی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں 15ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ایس او پیز تیار کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا صحت کے معاملات ٹھیک نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے نہیں کھولیں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا تھا کہ کورونا کی صورتحال میں تعلیم کابڑا نقصان ہوا، مدارس کو بھی ایس اوپیز کے تحت امتحانات لینے کی اجازت ہوگی، امتحانات لینے کے دوران 6 فٹ کافاصلہ ہوگا،ماسک پہننا لازمی ہوگا، جہاں ممکن ہوٹینٹ لگا کر امتحانات لئے جاسکتے ہیں

    بعد ازاں وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے ملک بھر میں 15 ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے سے متعلق صوبوں کو آگاہ کرتے ہوئے صوبائی چیف سیکر ٹریز کو مراسلے بھجوادیا تھا۔

    وفاقی سیکرٹری کی جانب سے چاروں صوبوں کے چیف سیکر ٹریز کو بھیجے گئے مراسلوں میں کہا گیا تھا کہ تعلیمی ادارے کورونا کے تناظر میں بنائے گئے ایس او پیز پر یقینی عملدرآمد کرتے ہوئے کھولے جائیں۔