Tag: egypt court

  • مصر میں 70سالہ مذہبی رہنما کو 15 سال قید کی سزا

    مصر میں 70سالہ مذہبی رہنما کو 15 سال قید کی سزا

    قاہرہ : مصر کی ایک عدالت نے سابق صدارتی امیدوار 70 سالہ عبدالمنعم ابوالفتوح سمیت اخوان المسلمون کے متعدد رہنماؤں کو جھوٹی خبریں پھیلانے اور ریاست کے خلاف سازش کے الزامات کے تحت سخت سزائیں سنادیں۔

    الجزیرہ ٹی وی کے مطابق یہ سزائیں اتوار کے روز قاہرہ کی عدالت میں سنائی گئی ہیں۔ اسٹرانک ایجپت پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق صدارتی امیدوار 70 سالہ عبدالمنعم ابوالفتوح کو 15 برس قید کی سزا دی گئی ہے۔

    اسی پارٹی کے نائب سربراہ محمد القصاص کو 10 برس، اخوان المسلمون کے سابق سپریم گائیڈ محمد عزت کو 15برس قید کی سزا سنائی گئی ہے، وہ پہلے ہی جیل میں عمر قید کی متعدد سزائیں بھگت رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ انسانی حقوق کے گروپوں نے مصر میں اس طرح کی اجتماعی سزاؤں پر متعدد مرتبہ تنقید کی ہے اور حکام سے منصفانہ ٹرائل کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت گروپوں کا کہنا ہے کہ ابو الفتوح اور القصاص جیسے افراد کی گرفتاریاں اور ٹرائل اختلاف رائے کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کا حصہ ہیں جس میں نہ صرف اسلام پسند سیاسی مخالفین بلکہ جمہوریت نواز کارکنوں، صحافیوں اور آن لائن ناقدین کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

  • نہر سوئز میں پھنسے والے بحری جہاز کیخلاف مصری عدالت کا بڑا فیصلہ

    نہر سوئز میں پھنسے والے بحری جہاز کیخلاف مصری عدالت کا بڑا فیصلہ

    قاہرہ : مصر کی نہر سوئز میں پھنس کر ٹریفک روکنے والے بحری جہاز کو مصر کی عدالت نے ملک سے باہر جانے سے روکتے ہوئے ایورگرین کی مالک کمپنی کی اپیل خارج کردی۔

    مصر کی ایک عدالت نے دیوہیکل بحری جہاز ایورگرین کے مالک کی اپیل خارج کر دی ہے جس میں جہاز کو حوالے کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئز کینال کو ایک ہفتے تک بند رکھنے والے بحری جہاز کی مالک کمپنی اور مصر کے حکام کے درمیان نقصان کے ازالے پر تنازعے کے بعد کنٹینرشپ کو روک لیا گیا تھا۔

    سوئز کینال اتھارٹی نے کہا ہے کہ بحری جہاز کو اس وقت تک مصر چھوڑنے نہیں دیا جائے گا جب تک اس کی مالک جاپانی کمپنی شوی کیسن کائیشا لمیٹڈ کے ساتھ ہرجانے کی رقم پر تصفیہ نہ ہو جائے۔

    نہر سوئز کے شہر اسماعیلیہ میں ایک عدالت نے بحری جہاز کو قبضے میں لینے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف جہاز کی مالک کمپنی نے اپیل دائر کی تھی اور امید ظاہر کی تھی کہ فیصلے کو ختم کر دیا جائے گا۔ منگل کو اسماعیلیہ کی اکنامک کورٹ نے ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    اے ایف پی کے مطابق بحری جہاز کی مالک کمپنی کی جانب سے فوری طور فیصلے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔ ایور گرین شپ کی انشورنس کمپنی یو کے کلب نے کہا ہے کہ سوئز کینال اتھارٹی نے ہرجانے کے طور پر 916 ملین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اتھارٹی کے مطابق ہرجانے کی رقم میں شپ کو نکالنے کے اخراجات، نہر میں ٹریفک بند ہونے سے ٹرانزٹ فیس کی مد میں ہونے والا نقصان بھی شامل ہے۔

    گذشتہ ہفتے شوئی کیسن کائیشا لمیٹڈ نے کہا تھا کہ اس کے سوئز کینال اتھارٹی کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ ہرجانے کی رقم پر تصفیہ ہو سکے۔

    کمپنی نے کہا ہے کہ وہ شپ پر لدے 18 ہزار کنٹینرز کے مالکان سے بھی رابطے میں ہے تاکہ نقصان کے ازالے میں ان کو بھی شامل کیا جا سکے۔ کمپنی نے اس کی تفصیلات دینے سے گریز کیا ہے کہ انشورنس کمپنی کتنی رقم ادا کرے گی اور کنٹینرز کے مالکان سے کتنی رقم ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    ایور گرین نامی جہاز مصر کی سوئز نہر سے گزرتے ہوئے توازن برقرار نہ رکھ سکا اور نہر میں ہی پھنس گیا تھا۔ نہر سوئز 193 کلومیٹر طویل اور 205 میٹر چوڑی ہے جبکہ اس میں پھنسنے والا جہاز ایور گرین400میٹر لمبا اور60 میٹر چوڑا تھا۔

    یاد رہے کہ دنیا کی مصروف ترین تجارتی گزرگاہوں میں شامل اس گزرگاہ کی چھ روزہ بندش سے سامان کی عالمی ترسیل بری طرح متاثر ہوئی اور اس نہر کے محصولات پر بھاری انحصار کرنے والی مصر کی حکومت کو خاطر خواہ نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

  • مصری عدالت نے اخوان المسلمین كے رہنما کو عمرقید کی سزا سنادی

    مصری عدالت نے اخوان المسلمین كے رہنما کو عمرقید کی سزا سنادی

    قاہرہ : مصری عدالت نے اخوان المسلمین كے رہنما سمیت 35 افراد کو عمر قید کی سزا سنادی، انہیں جولائی دو ہزار تیرہ میں صدر مرسی کی حکومت ختم ہونے کے بعد پر تشدد واقعات میں ملوث ہونے پر سزا دی گئی ہے۔

    اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع کو پہلے ہی دیگر مقدمات میں موت اور قید کی سزا دی جا چکی ہے۔

    دوسری جانب عدالت نے 48 افراد کو تین سے 15 سال قید کی سزا سنائی جبکہ 20 افراد کو بری کر دیا، حکام نے 2013 میں فوج کی جانب س مرسی سمیت اخوان المسلمون کے رہنماؤں اور ہزاروں ارکان کو گرفتار کیا، جس میں سے دیگر افراد نے اپیل کی اور رہائی حاصل کی جبکہ سینکڑوں افراد کو موت کی سزا سنائی گئی۔

    عدالت نے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع سمیت دیگر افراد کو اسماعلیہ میں سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں اور سیکورٹی فورس کے درمیان تصادم میں ملوث ہونے پر سزا سنائی، جس میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    مرسی حکومت کے خاتمے کے بعد حامیوں نے احتجاجی کیمپ لگا کر مظاہرے شروع کردیئے، جس کے بعد ملک پر تشدد واقعات سے لرز اٹھا، اگست 2013 میں پولیس نے ہزاروں حامیوں کو تصادم کے دوران ہلاک کیا۔

    مرسی اخوان المسلمون کے سینئر رہنما ہے اور حسنی مبارک کے دور اقتدار کے خاتمے کے بعد 2011 میں مصر کے پہلے آزادانہ طور پر ہونے والے الیکشن میں صدر منتخب ہوئے۔

  • مصرکے سابق صدر محمد مرسی کو سزائے موت سنا دی

    مصرکے سابق صدر محمد مرسی کو سزائے موت سنا دی

    مصر:  عدالت نے سابق صدرمحمد مرسی کوسرکاری رازافشا کرنے اوردوہزارگیارہ میں جیل میں قتل عام کے الزام میں سزائے موت سنادی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق صدر کے ساتھ ایک سوپانچ دیگرافراد کو بھی سزائے موت سنائی گئی، اخوان المسلمون کے رہنما اورسابق صدرمحمد مرسی اوران کے ساتھیوں پرجیل میں قتل عام اورخفیہ سرکاری رازافشا کرنے کے الزامات تھے۔

    عدالت کا فیصلہ مصرکے مفتی اعظم کو بھیجا جائے گا جبکہ حتمی فیصلہ دوجون کوسنایا جائے گا۔

    امریکا نے سزاؤں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ ترکی کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے مصر میں جمہوریت خطرے میں پڑجائے گی۔

    واضح رہے کہ محمد مرسی کو دوہزا تیرہ میں فوجی قیادت نے اقتدار سے معزول کردیا تھا اور اخوان المسلمون پرپابندی عائد کردی تھی۔