Tag: Egypt

  • مصر کے پبلک پراسیکیوٹر کے قتل میں الاخوان کے کویتی سیل پر ملوث ہونے کا الزام

    مصر کے پبلک پراسیکیوٹر کے قتل میں الاخوان کے کویتی سیل پر ملوث ہونے کا الزام

    کویٹ ستی / قاہرہ: کویت نے اخوان المسلمون کے گرفتار آٹھ افراد مصر کے حوالے کر دئیے، فیصلہ دونوں ملکوں کے درمیان حوالگی سمجھوتے کے تحت کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصری کی کالعدم سیاسی و مذہبی جماعت الاخوان المسلمون سے وابستہ ایک جنگجو سیل کے ارکان کو کویت میں گرفتار کر لیا گیا ہے، ان پر مصر کے سابق پبلک پراسیکیوٹر ہشام برکات کے قتل میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ہشام برکات کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں 2015ءمیں ایک بم دھماکے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

    کویتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قتل کے اس واقعے میں ملوث مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن جو ارکان گرفتاری سے بچ گئے ہیں ، وہ کویت سے فرار ہوکر قطر کے دارالحکومت دوحہ چلے گئے ہیں اور وہاں سے پھر ترکی راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔

    کویت نے گرفتار کیے گئے آٹھ افراد کو بے دخل کرکے مصر کے حوالے کر دیا ہے اور یہ فیصلہ دونوں ملکوں کے درمیان حوالگی کے سمجھوتے کے تحت کیا گیا ۔

    اخبار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس سیل کے ترکی ، قطر اور کویت میں اجلاس ہوتے رہے ہیں۔اس سیل میں شامل افراد پر مصر میں الاخوان المسلمون کے لیے چندہ جمع کرنے کا بھی شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویتی پارلیمان کے بعض ارکان نے ان مشتبہ افراد کی رہائی کے لیے مہم بھی چلائی تھی لیکن وہ ناکام رہے تھے۔انھوں نے ان افراد کی کویت سے مصر بے دخلی رکوانے کی کوشش بھی کی تھی۔

  • کویتی پولیس نے اخوان المسلمون کا ’دہشت گرد گروہ‘ گرفتار کرلیا

    کویتی پولیس نے اخوان المسلمون کا ’دہشت گرد گروہ‘ گرفتار کرلیا

    کویت سٹی : کویتی پولیس نے اخوان المسلمون سے وابستہ دہشت گروہ کو گرفتارکرلیا، زیر حراست تمام افراد مصری عدالتوں کی طرف سے اشتہاری قرار دیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیجی ریاست کویت کی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ پولیس نے ایک کارروائی کے دوران اخوان المسلمون سے وابستہ دہشت گرد نیٹ ورک کا پتا چلایا ہے۔ اب تک اس نیٹ ورک سے وابستہ آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے افراد مصری عدالتوں کی طرف سے اشتہاری قرار دیے گئے تھے اور ان میں سے بعض کو 15 سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کویتی وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ گرفتار عناصر مصری حکام سے فرار کے بعد کویت آ گئے تھے، جہاں وہ خفیہ طور پر اخوان کی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔ کویتی پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے ان پر نظر رکھی ہوئی تھی۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کویت میں اخوان عناصر پر مشتمل اس سیل کے خلاف بروقت کارروائی کرکے ملک کو انارکی سے بچا لیا گیا۔کویت کے متعلقہ اداروں نے دوران تفتیش ملزمان سے دوسرے ساتھیوں کے مختلف جگہوں پر بنائے ٹھکانوں کی بابت معلوم کیا اور پھر وہاں پیشگی چھاپہ مار کارروائی کر کے گرفتاریاں کیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزموں نے اعتراف کیا کہ وہ دہشت گرد کارروائیاں کرتے رہے ہیں۔ نیز مصری سرزمین پر وہ مختلف مقامات پر دہشت گرد کارروائیوں کا ارتکاب کر چکے ہیں،انہیں کس نے اتنی دیر پناہ دی اور کون کون ان لوگوں کے رابطے میں تھے اور کون انہیں تعاون فراہم کر رہے تھے، سب کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔

    کویتی وزارت داخلہ نے خبردار کیا کہ دہشت گردی کے اس نیٹ ورک سے معاملات کرنے والوں کے کسی کوئی رو رعایت نہیں کی جائے گی۔ کویت کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

  • کچرے سے بنے ہوئے آلات موسیقی

    کچرے سے بنے ہوئے آلات موسیقی

    پلاسٹک کرہ زمین کو گندگی کے ڈھیر میں تبدیل کرنے والی سب سے بڑی وجہ ہے کیونکہ پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے کے لیے ہزاروں سال درکار ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ پلاسٹک بڑے پیمانے پر استعمال کے باعث زمین پر اسی حالت میں رہ کر زمین کو گندگی وغلاظت کا ڈھیر بنا چکا ہے۔ دنیا بھر میں جہاں پلاسٹک کا استعمال کم سے کم کرنے پر زور دیا جارہا ہے وہیں استعمال شدہ پلاسٹک کے کسی نہ کسی طرح دوبارہ استعمال کے بھی نئے نئے طریقے دریافت کیے جارہے ہیں۔

    ایک مصری فنکار نے بھی ایسا ہی ایک طریقہ نکالا ہے۔

    مصر سے تعلق رکھنے والا فنکار شیدی رباب کچرے سے آلات موسیقی بناتا ہے۔ رباب ایک موسیقار ہے جبکہ وہ آلات موسیقی بھی بناتا ہے۔

    وہ کچرے سے مختلف پلاسٹک و شیشے کی بوتلوں کو اکٹھا کر کے ان سے ڈرمز، گٹار اور بانسریاں بناتا ہے۔

    رباب کا کہنا ہے کہ اس طرح سے وہ لوگوں کی توجہ مصر میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور کچرے کے ڈھیروں کی طرف دلانا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ لوگ اس بات کو سمجھیں کہ دریاؤں اور سمندروں میں کچرا پھینکنا کس قدر نقصان دہ ہے۔

    دریائے نیل کے مغربی کنارے پر رباب کی سازوں کی دکان موجود ہے جہاں ہر وقت موسیقی کے شیدائیوں کا ہجوم رہتا ہے۔

    رباب ان آلات کو موسیقی سیکھنے والے بچوں میں مفت تقسیم کرتا ہے اور جو بچے موسیقی سیکھنا چاہتے ہیں انہیں سکھاتا بھی ہے۔ اسے اقوام متحدہ سے ینگ چیمپئن آف دا ارتھ پرائز بھی مل چکا ہے۔

    رباب کا عزم ہے کہ وہ اپنے ملک میں پھیلی آلودگی کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اس لیے نہ صرف وہ خود کچرے سے آلات موسیقی تیار کرتا ہے بلکہ دوسروں کو بھی سکھاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس کے مشن کا حصہ بن سکیں۔

  • مصری فوج کی چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں کا حملہ، 11 جنگجو ہلاک

    مصری فوج کی چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں کا حملہ، 11 جنگجو ہلاک

    قاہرہ : مصری فوج نے سینا کے علاقے میں مسلح عسکریت پسندوں کے حملے ناکام بنادیئے،جھڑپوں میں تین سیکورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 15زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری فوج نے شمالی سیناءمیں العریش شہر میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں پردہشت گردوں کے تین حملے ناکام بنا دئیے اس دوران جھڑپوں میں 11جنگجواورتین سیکورٹی اہلکار بھی مارے گئے، جبکہ 7 کو گرفتار کرلیا گیا،کارروائی کے بعد بعض شدت پسند بھاگ گئے جن کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز علی الصبح دہشت گردوں نے ایک ساتھ تین مقامات پر واقع چیک پوسٹوں پرحملے کیے جنہیں مصری فوج نے پسپا کردیا۔

    مقامی قبائلی ذریعے نے بتایا کہ العریش کے وسط میں مسلح عسکریت پسندوں نے تین مقامات سدالوادی، المعہد اور پرانے پارکنگ اسٹینڈ پر واقع چیک پوسٹوں کو حملوں کا نشانہ بنایا تاہم فوج نے عسکریت پسندوں کے حملے ناکام بنا دئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں کا کہنا تھا کہ بااثر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ العریش میں دہشت گردوں کے حملے میں تین سیکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے اور15 زخمی ہوئے ۔

    مزید پڑھیں : مصر میں سیاح دہشت گردوں کے نشانے پر، بس حملے میں 17 افراد زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس مئی  میں دہشت گردوں نے مصر کے شہر جیزہ میں تاریخی سیاحتی مقام اہرامِ مصر کے نزدیک سیاحوں کی بس کو بم سے نشانہ بنایا گیا جس کے باعث سترہ سیاح شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    خیال  رہے کہ اہرامِ مصر کے نزدیک گذشتہ سال دسمبر میں بھی سیاحوں کی ایک بس کو بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں تین ویت نامی سیاح اور ان کا مصری گائیڈ ہلاک اور دس افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • مصر نے ترک صدر کا مرسی کے قتل کا الزام مسترد کر دیا

    مصر نے ترک صدر کا مرسی کے قتل کا الزام مسترد کر دیا

    قاہرہ: مصری حکومت نے ترک صدر طیب اردون کے بیان کو مسترد کر دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق السیسی سرکار نے ترک صدر کی جانب سے سابق مصری صدر محمد مرسی کو قتل کیے جانے سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے.

    مصری وزیر خارجہ سامع شکری کا کہنا ہے کہ رجب طیب اردوان کا یہ الزام بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں.

    سامع شکری کا کہنا تھا کہ ترک صدر کا یہ بیان دہشت گرد تنظیم اخوان المسلمون سے ان کے قریبی تعلقات کا عکاس ہے۔

    خیال رہے کہ مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی پیر کے روز کمرہ عدالت میں بے ہوش ہوگئے تھے، بعد ازاں وہ انتقال کر گئے.

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ مرسی کی موت طبعی نہیں تھی، بلکہ انھیں مصری حکومت نے قتل کیا، تاکہ ان کی آواز کو خاموش کیا جاسکے.

    مزید پڑھیں: محمد مرسی شہید ہیں، مسلمان انہیں‌ ہمیشہ یاد رکھیں گے، ترک صدر

    18 جون اردوان وان نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی غائبانہ نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور انہیں شہید قرار دیتے ہوئے شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

    اردوان نے محمد مُرسی کو شہید قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اُن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے کیونکہ انہوں نے ساری زندگی جدوجہد میں گزاری

  • معزول مصری صدرمحمد مرسی سپرد خاک

    معزول مصری صدرمحمد مرسی سپرد خاک

    قاہرہ: مصرکے معزول صدر محمد مرسی کو مشرقی قاہرہ کے قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیا، محمد مرسی مصر کے پہلے منتخب صدر تھے، انہیں فوج نے معزول کرکے قید رکھا ہوا تھا۔

    محمد مرسی مصری تاریخ کے پہلے منتخب جمہوری صدر تھے جن کی حکومت کا تختہ الٹ کر فوج نے کنٹرول حاصل کر لیا تھا- گزشتہ روزمصر کی ایک عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران ان کا انتقال ہوگیا تھا۔

    مصر ی پبلک پراسیکیوشن نے پوسٹ مارٹم کی کارروائی مکمل ہوجانے کے بعد تدفین کا اجازت نامہ جاری کیا تھا۔ اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے۔ مصری حکام نے عوامی جنازے کی اجازت نہیں دی تھی۔

    محمد مرسی کے وکیل عبدالمنعم عبدالمقصود نے بتایا کہ تدفین میں مرسی کے اہل خانہ اور وکیل شریک ہوئے۔محمد مرسی کے صاحبزادوں احمد اور عبداللہ نے اس سے قبل فیس بک کے اپنے اکاؤنٹ پر اطلاع دی تھی کہ ان کے گھر والوں کو تدفین کی کارروائی کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں۔

    مرسی کے بیٹے احمد اور عبداللہ نے یہ بیان ان اخباری رپورٹوں پر تبصرے کے طو رپر جاری کیا تھا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصری حکام نے خاندان کے قبرستان میں انکے والد کی تدفین کی اجازت نہیں دی۔

    انتقال سے قبل مصر کے سابق صدر محمد مرسی نے جج سے اپنا موقف پیش کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنا موقف پیش کیا۔ بیان دینے کے بعد انکے چہرے سے تھکاوٹ نظر آرہی تھی۔ انہوں نے خود پر جاسوسی کے الزام کی تردید کی اور جیل میں بعض سرگرمیوں کی شکایت بھی کی تھی ۔

    مصر کے سابق صدر محمد مرسی 30 جون 2012 سے 3 جولائی 2013 تک مصر کے صدر رہے۔واضح رہے کہ 2013 میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد محمد مرسی کو فوج نے صدارت کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    وہ 2012 کی صدارتی مہم کے دوران مبینہ طور پر جھوٹی دستاویزات جمع کروانے پر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔گزشتہ سال فوجی عدالت نے معزول صدر کے بیٹے اسامہ کو دس سال قید اور فوٹو جرنلسٹ محمد ابو زید کو پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    یاد رہے کہ 2013 میں محمد مرسی نے جنرل عبدالفتاح السیسی کو فوج کا سربراہ بنایا تھا ،انہوں نے ہی محمد مرسی کی حکومت کا خاتمہ کردیا تھا۔

  • دنیا کا طویل ترین افطار دستر خوان  کا عالمی ریکارڈ مصر کے نام

    دنیا کا طویل ترین افطار دستر خوان کا عالمی ریکارڈ مصر کے نام

    قاہرہ : مصرنے دنیا کی سب سے طویل ترین افطار دستر خوان کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا، سات ہزارلوگوں کیلئے افطاری کا انتظام کیا گیا ، اوت انواع و اقسام کے لذیذ کھانے رکھے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر میں روزے داروں کے لیے دنیا کا طویل ترین افطاری دستر خوان لگایا گیا، جس پرسات ہزار روزہ داروں نے افطار ی کی، تین ہزارمیٹر طویل اس افطار ٹیبل پر انواع و اقسام کے لذیذ کھانے رکھے گئے تھے۔

    پانچ سو سے زائد رضاکاروں نے افطاری میں شرکت کرنے والے مہمانوں کی تواضع میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔

    رمضان کے مقدس مہینے کے دوران  یہ دستر خوان مسلم ممالک میں ایک قدیم روایت ہے،  جہاں شہر کے غریب  افراد  کو افطاری پر مدعو کیا جاتا ہے۔

    گذشتہ سال متحدہ عرب امارات کے عالمی سیاحتی مرکز دبئی میں پدنیا کا طویل ترین افطار دستر خوان قائم کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا ۔

    افطار عام زاید‘ کے عنوان سے دبئی صنعتی زون میں جبل علی کے مقام پر 6 کلو میٹر طویل افطار دستر خوان لگایا گیا تھا اور افطاری کے لیے 12 ہزار 830 ملازمین کی خدمات حاصل کی گئیں۔

  • مصر: الاخوان کے 6 ارکان کو سنائی گئی سزائے موت کا معاملہ مفتیِ اعظم کے سپرد

    مصر: الاخوان کے 6 ارکان کو سنائی گئی سزائے موت کا معاملہ مفتیِ اعظم کے سپرد

    قاہرہ: مصر کی ایک فوجداری عدالت نے کالعدم مذہبی سیاسی جماعت الاخوان المسلمون کے چھ ارکان کو قتل اور دہشت گردی کے الزامات میں قصور وار قرار دے کر سنائی گئی سزائے موت کا معاملہ غیر پابند حتمی رائے کے لیے ملک کے مفتیِ اعظم کو بھیج دیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قاہرہ کی فوجداری عدالت نے کہا کہ یہ تمام چھ مدعاعلیہان ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد کی ہلاکت اور دوسرے الزامات میں قصور وار پائے گئے تھے اور انھیں اس مقدمے میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    اس مقدمے میں کل 70 مدعاعلیہان کو ماخوذ کیا گیا تھا۔ وہ اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ مصر کی عدالتوں نے جولائی 2013ء میں ملک کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے الاخوان المسلمون کے مرشد عام محمد بدیع سمیت سیکڑوں رہ نماؤں اور کارکنان کو تھوک کے حساب سے قید اور پھانسی کی سزائیں سنائی ہیں۔

    وہ اس وقت مختلف جیلوں میں قید بھگت رہے ہیں لیکن اب تک کسی بڑے رہ نما کو تختہ دار پر نہیں لٹکایا گیا ہے۔ قاہرہ کی فوجداری عدالت نے گذشتہ سال الاخوان کے 75 ارکان کو 2013ء میں احتجاجی دھرنوں اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات میں قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

    لیبیا کی پارلیمان نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    عدالت نے محمد بدیع سمیت سینتالیس افراد کو ان ہی الزامات میں عمرقید کی سزائیں سنائی تھیں۔ ان پر ریاست کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور تشدد کی شہ دینے کے الزامات بھی عاید کیے گئے تھے۔

  • مصر میں سیاح دہشت گردوں کے نشانے پر، بس حملے میں 17 افراد زخمی

    مصر میں سیاح دہشت گردوں کے نشانے پر، بس حملے میں 17 افراد زخمی

    دوحہ: مصر میں سیاح دہشت گردوں کے نشانے پر آگئے، بس پر بم حملے میں 17 سیاح شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے شہر جیزہ میں تاریخی سیاحتی مقام اہرامِ مصر کے نزدیک سیاحوں کی بس کو بم سے نشانہ بنایا گیا جس کے باعث سترہ سیاح شدید زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بم دھماکے میں زخمی ہونے والے زیادہ تر غیرملکی سیاح ہیں اور ان میں جنوبی افریقا کے شہری بھی شامل ہیں، جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دھماکے کے تمام زخمیوں کو مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، حکام نے اسپتال اتنظامیہ کو ہرممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    دھماکے کے نتیجے میں بس بری طرح متاثر ہوئی، کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ کر سڑک پر بکھر گئے، البتہ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔

    یاد رہے کہ اہرامِ مصر کے نزدیک گذشتہ سال دسمبر میں بھی سیاحوں کی ایک بس کو بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں تین ویت نامی سیاح اور ان کا مصری گائیڈ ہلاک اور دس افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    مصر: صدارتی انتخابات سے قبل بم دھماکا، دو افراد جان بحق

    واضح رہے کہ جنوی 2016 میں بھی احرام کے قریب دھماکے سے چھ افراد ہلاک اور تئیس زخمی ہوئے تھے، مذکورہ دھماکا گیزا شہر کے تاریخی احرام مصر کے قریب رہائشی علاقے میں پولیس چھاپے کے دوران ہوا تھا۔

  • مصر میں مردہ قرار دے کر دفن کیا گیا شخص گھر آپہنچا

    مصر میں مردہ قرار دے کر دفن کیا گیا شخص گھر آپہنچا

    قاہرہ : مصر میں مردہ قراردے کر دفن کیا گیا شخص تیسرے روز گھرآپہنچا، جسے دیکھ کر  اہل خانہ حیران ہوگئے، دفن کیاگیا شخص قاہرہ کے علاقے سے گم ہونے والے 30سالہ رمضان علالدین کا ہم شکل تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مصرمیں ایک شہری گذشتہ دنوں اچانک لاپتا ہوگیا، اہل خانہ نے اس کی تلاش کی مگر وہ نہ ملا۔ پولیس کو دریائے نیل سے ایک شخص کی لاش ملی، جو جنوبی قاہرہ کے علاقے حلوان کی عرب غنیم کالونی سے گم ہونے والے 30 سالہ رمضان علاالدین کا ہم شکل تھا۔

    مردہ شخص کی شناخت رمضان علا الدین کے طورپر کی گئی اور اس کے ورثا نے لاش دفن بھی کردی، تدفین کے تین دن بعد جب اہل خانہ مسلسل تعزیت میں مصروف تھے کہ رمضان اچانک گھرآپہنچا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق دریائے نیل سے جس شخص کی لاش ملی ، اس میں وہی علامات تھیں جو رمضان کی شناخت کا حصہ ہوسکتی ہیں۔ مثلا اس کے سینے میں جلن کا واضح نشان ہے۔ مردہ شخص کے سینے پر بھی وہی نشان تھا اور لمبائی بھی اتنی ہی تھی تاہم چہرے کی شناخت مشکل ہو رہی تھی۔

    رمضان علا الدین کے اہل خانہ صدمے سے نڈھال تھے کہ اس نے اچانک گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا، اس نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ وہ زندہ اور عافیت سے ہے، وہ اہلیہ سے جھگڑے کے بعد کسی کو بتائے بغیر کام کے لیے اسکندریہ چلا گیا تھا۔

    جس کے بعد کسی دوست نے بتایا کہ گاﺅں میں اسے مردہ قرار دے جا چکا ہے، بعض اخبارات میں بھی میرے نام کے ساتھ ایک مردہ شخص کی لاش دکھائی گئی تھی۔ میں اسکندریہ کچھ عرصہ کام کاج کرنا چاہتا تھا کہ اپنے بارے میں حیران کن خبر سن کر گھرلوٹ آیا۔

    اہل خانہ کو اس کی باتوں پر یقین نہیں ہو رہا تھا بلکہ بعض نے تو یہ سمجھا کہ ان کے سامنے رمضان علا الدین کا ہم شکل کوئی جن یا بھوت ہے، وہ اس سے باربار سوال جواب کرتے اور ماضی کے بارے میں کریدتے۔

    اگرچہ اہل خانہ کو اپنے گم شدہ فرد کی واپسی کی خوشی تو تھی ان کے لیے پریشانی یہ بن گئی کہ مردہ قراردے گئے شخص کو اب سرکاری ریکارڈ میں دوبارہ کیسے زندہ قرار دلوایا جائے۔

    پراسیکیوٹر جنرل نے رمضان اور اس کے اہل خانہ پر سرکاری ریکارڈ میں جعل سازی کا الزام عائد کیا ہے، عدالت نے دفن کیے گئے شخص کا بھی پوسٹ مارٹم کرنے کرکے اس کی شناخت کا حکم دیا ہے۔

    رمضان کی ماں نے بتایا کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ اپنی بجلی کے سامان کی دکان پر بیٹھی تھی کہ ایک نقاب پوش شخص نے میرا ہاتھ پکڑ کر زور زور سے ہنسنا شروع ہوگیا۔ اس وقت مجھے پتا چلا یہ تو میرا گم شدہ بیٹا ہے، میں حیران و پریشان تھی اور مجھے ایسے لگ رہا تھا کہ قیامت آگئی اور میرے آس پاس لوگ مردے ہیں جو دوبارہ زندہ ہوگئے ہیں۔