Tag: Egypt

  • نابینا خواتین پر مشتمل آرکسٹرا

    نابینا خواتین پر مشتمل آرکسٹرا

    زندگی میں کچھ کر دکھانے کا جذبہ اور ہمت موجود ہو تو ناممکن کام کو بھی ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ مصر کی نابینا خواتین پر مشتمل آرکسٹرا نے اس کی عملی مثال پیش کردی۔

    مختلف آلات موسیقی کو سرور آمیز دھنوں پر بجانا کوئی آسان کام نہیں، اور اس کے لیے شوق، محنت اور طویل ریاضت درکار ہوتی ہے۔ یہ سوچنا محال ہے کہ ان آلات کو بغیر دیکھے اس طرح بجایا جائے کہ سننے والے سحر زدہ رہ جائیں۔

    لیکن مصر کی نابینا خواتین نے یہ ناممکن کام بھی کر دکھایا۔

    مصر کا النور والعمل (روشنی اور امید) نامی یہ آرکسٹرا 44 نابینا خواتین پر مشتمل ہے۔ یہ تمام خواتین فن و موسیقی کی نہایت دلدادہ ہیں تبھی اپنی معذوری کو پچھاڑ کر اپنے شوق کی تکمیل کر رہی ہیں۔

    نابینا خواتین پر مشتمل یہ آرکسٹرا ہر طرح کی دھنیں بجانے پر مہارت رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: خواتین سازندوں پر مشتمل افغان آرکسٹرا کی پرفارمنس

    یہ موسیقار خواتین بریل سسٹم پر میوزک نوٹس پڑھ کر انہیں یاد کرتی ہیں، پھر انتہائی مہارت اور خوبصورتی سے آلات موسیقی پر اپنی انگلیوں کا ایسا جادو بکھیرتی ہیں کہ سننے اور دیکھنے والے مبہوت رہ جاتے ہیں۔

    آرکسٹرا میں شامل 5 خواتین جزوی طور پر نابینا ہیں اور صرف سایوں کو دیکھ سکتی ہیں۔ بقیہ تمام موسیقار خواتین دیکھنے سے بالکل محروم ہیں۔

    دنیا کا منفرد ترین یہ آرکسٹرا اس وقت دنیا کے مختلف ممالک میں سفر کر کے اپنے فن کا مظاہرہ کرچکا ہے جہاں ان کے ہمت و حوصلے کی بے تحاشہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

    اس آرکسٹرا کو مصر کا معجزہ بھی کہا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مصری ملکہ قلوپطرہ کے حسن کا راز

    مصری ملکہ قلوپطرہ کے حسن کا راز

    قدیم مصر کی ملکہ قلوپطرہ مصر کی تاریخ کی خوبصورت ترین عورت تسلیم کی جاتی ہے۔ صرف 17 سال کی عمر میں عظیم مصری سلطنت کی حکمران بننے والی قلوپطرہ ذہانت میں بھی بے مثال تھی اور اس وقت کے ذہین و فطین امرا اس کی ذہانت کا اعتراف کرتے تھے۔

    قلوپطرہ نے اپنے وقت کے 2 طاقتور ترین جرنیلوں جولیس سیزر اور مارک انطونی کو اپنی فہم و ادراک کی صلاحیت، دانشمندی اور حسن و جمال سے مسحور کر رکھا تھا۔

    آج ہم آپ کو دنیا کی حسین ترین خواتین میں سے ایک قلوپطرہ کے حسن کے کچھ راز بتانے جارہے ہیں، جنہیں اپنا کر وہ خود کو رہتی دنیا تک جاوداں کر گئی۔

    دودھ اور شہد

    تاریخی کتابوں میں درج ہے کہ دودھ اور شہد کا غسل قلو پطرہ کا پسندیدہ ترین عمل تھا۔ دودھ اور شہد جلد کو نرم و ملائم بنا کر تازگی کا احساس دلاتے ہیں۔

    آج کے دور کے لحاظ سے اگر غسل کے پانی میں 2 کپ دودھ اور آدھا کپ شہد شامل کرلیا جائے، تو قلو پطرہ جیسا حسن حاصل کرنا چنداں مشکل نہیں۔

    سمندری نمک سے مساج

    قلوپطرہ اپنی جلد کو نرم اور شفاف رکھنے کے لیے روز اپنی کنیزوں سے مساج کروایا کرتی تھی جو سمندری نمک اور دودھ کی ملائی سے تیار کیا جاتا تھا۔

    یہ اسکرب مساج کرنے کے بعد 5 منٹ تک جلد پر لگا رہنے دیا جائے اس کے بعد دھو دیا جائے، نتائج دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

    چہرے کی حفاظت

    چہرے کے لیے قلو پطرہ 2 طرح کے ماسک استعمال کرتی تھی۔ ایک ملائی اور شہد، اور دوسرا انگوروں کو پیس کر ان میں شہد کی آمیزش کر کے۔ اس ماسک کو چہرے پر 15 منٹ تک لگا رہے دیا جائے۔

    یہ ماسک چہرے کی جلد کو شاداب اور خوبصورت بنادے گا۔

    سیب کا سرکہ

    سیب کی آمیزش سے تیار کیا جانے والا سرکہ ایک جادو اثر محلول ہے۔ قلوپطرہ اس سرکہ میں بیسن اور گرم پانی کی آمیزش کر کے اسے چہرے پر استعمال کیا کرتی تھی۔

    عرق گلاب

    حسن و جمال میں اضافے کے لیے عرق گلاب کا استعمال ہر دور میں کیا جاتا رہا ہے۔ عرق گلاب جلد کو نمی فراہم کرتا ہے۔

    یہ دن اور رات کے کسی بھی حصے میں بلا جھجھک استعمال کیا جاسکتا ہے۔ عرق گلاب جلد کو جوان اور تروتازہ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    قلوپطرہ بھی اس راز سے واقف تھی لہٰذا عرق گلاب اس کے حسن کی حفاظت کے اجزائے ترکیبی کا لازمی جز تھا۔

    ملکہ حسن قلوپطرہ کی خوبصورتی کے ان رازوں میں سے آپ کون سا اپنانے جارہے ہیں؟

    نوٹ: مضمون میں شامل تصاویر ان اداکاراؤں کی ہیں جنہوں نے مختلف وقت کی فلموں میں قلوپطرہ کا کردار ادا کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سوڈانی اہرام پر فلم بنانے پر مصر ناراض

    سوڈانی اہرام پر فلم بنانے پر مصر ناراض

    ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر انجیلنا جولی شمالی افریقی ملک سوڈان کی تاریخ اور وہاں موجود اہرام پر فلم میں جلوہ گر ہونے جارہی ہیں۔

    تاہم جولی کے اس اقدام سے مصر سخت ناراض ہوگیا ہے جس کا کہنا ہے کہ مصر میں موجود اہرام زیادہ تاریخی حیثیت کے حامل ہیں۔

    سوڈان اور مصر میں موجود اہرام عرصہ دراز سے دونوں ممالک میں وجہ تنازعہ ہیں جو دیگر کئی سیاسی تنازعوں کی طرح طویل عرصے سے جاری ہیں۔

    مصر میں سوڈان میں موجود اہرام کو ’پنیر کے تکون‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سوڈان میں موجود اہرام کی تعداد 230 جبکہ اہرام مصر 118 سے 138 کے درمیان ہیں۔

    مصر کے اہرام

    تاہم اہرام مصر بلند قامت، عالیشان اور زیادہ خوبصورت دکھائی دیتے ہیں۔

    علاوہ ازیں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سوڈان کے اہرام، اہرام مصر سے 2 ہزار سال قدیم ہیں تاہم اس بارے میں ماہرین آثار قدیمہ میں اختلاف پایا جاتا ہے۔

    سوڈان کے اہرام

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سوڈان کی قدیم تاریخ پر یہ فلم قطر کی ایک پروڈکشن کمپنی بنانے جارہی ہے جس میں مرکزی کردار انجلینا جولی اور لیونارڈو ڈی کیپریو ادا کریں گے۔

    اس فلم کا مقصد انسانی تاریخ و تمدن کی ترقی میں سوڈانی ثقافت، جسے نیوبین ثقافت بھی کہا جاتا ہے، کے کردار کو اجاگر کرنا ہے۔

    یہ فلم سوڈان کے سیاحتی شعبے میں اضافے کا باعث بھی بنے گی۔

    رپورٹس کے مطابق انجلینا جولی مئی میں سوڈان کے اہرام کا دورہ بھی کریں گی جس کے بعد فلم کی مزید تفصیلات طے کی جائیں گی۔

    قطری شہزادی کا دورہ سوڈان

    اہرام سے متعلق ان دونوں ممالک کے تنازعے کو اس وقت مزید ہوا ملی جب رواں برس مارچ میں ایک قطری شہزادی شیخا معظہ بنت نصیر نے اقوام متحدہ کی سفیر کی حیثیت سے سوڈان کے اہرام کا دورہ کیا۔

    مصر میں اس دورے کو نہایت ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا گیا اور کہا گیا کہ قطر، مصر کے مقابلے میں سوڈان کی سیاحت و معیشت کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

    قطری شہزادی کے دورے کے بعد ہی اہرام سوڈان کے بارے میں فلم کی افواہیں سامنے آئیں جن کی تاحال تصدیق یا تردید نہیں ہوسکی۔

    فی الحال مصر اور سوڈان کے سوشل میڈیا پر یہ بحث چل رہی ہے کہ انجلینا جولی نیوبیا تہذیب کی شہزادی کے روپ میں کیسی دکھائی دیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کا الزام ثابت: مصر کے سابق وزیر داخلہ کو 7 برس قید

    کرپشن کا الزام ثابت: مصر کے سابق وزیر داخلہ کو 7 برس قید

    قاہرہ: مصر کی عدالت نے حسنی مبارک کی رورہِ حکومت میں وزیرداخلہ کے عہدے پر تعینات حبیب العادلی کو 7 برس قید کی سزا سنادی۔

    مصر کی میڈیا کے مطابق سابق وزیر داخلہ حبیب العادلی پر دورِ اقتدار میں عوامی فنڈز کی ہیر پھیر کرنے کا جرم ثابت ہونے پر انہیں 7 برس قید کی سزا سنائی گئی۔

    عرب میڈیا کے مطابق عدالت نے العادلی کو 195 ملین مصری پاؤنڈز کی رقم واپس کرنے اور اتنی ہی رقم بطور جرمانہ ادا کرنے  اور اتنی ہی رقم بطور جرمانہ ادا کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

    مصر کی عدالت نے حسنی مبارک کے دورہ حکومت میں رزیر داخلہ کے فرائض سرانجام دینے والے اعلیٰ عہدہداروں کو بھی جرم ثابت ہونے پر سات سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    یاد رہے کہ السیسی سابق صدر مبارک کی حکومت میں فوج کے خفیہ ادارے کے سربراہ تھےاور انہوں نے2013 میں جمہوری طریقے سے منتخب کردہ مبارک کے جانشین محمد مرسی کا تختہ الٹا تھا۔

    واضح رہے2011 میں ہونے والے یہ پرتشدد مظاہرے 18 دن تک چلے جس میں800 کےقریب افراد ہلاک ہوئےجس کے باعث30 سال تک اقتدارپر قابض رہنے والے حسنی مبارک کوعہدہ چھوڑنا پڑاتھا۔

    پڑھیں: ’’ مصری حکومت نے سابق صدر حسنی مبارک کو رہا کردیا ‘‘

    بعد ازاں حسنی مبارک کو جرم ثابت نہ ہونے پر عدالت نے بے قصور قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد حکومت نے انہیں قید سے آزاد کردیا۔

  • فرعون کے مجسمے کا تین ٹن وزنی دھڑنکال لیا گیا

    فرعون کے مجسمے کا تین ٹن وزنی دھڑنکال لیا گیا

    قاہرہ : مصرمیں ’فرعون رعمسیس دوئم‘ کے مجسمے کا دھڑ نکال لیا گیا. مصری اور جرمن ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے گذشتہ ہفتے یہ مجسمہ دریافت کیا تھا، جس کا وزن تین ٹن ہے۔

    مصر میں ممکنہ طور پر تین ہزار سال قدیم ایک بڑے مجسمے کا دھڑ کیچڑ سے کرینوں کی مدد سے نکالا گیا، مجسمے کے بارے خیال ہے کہ یہ فرعون کا مجسمہ ہے۔

    mumy-post-01

    اس مجسمے کا سر اور دیگر حصے گذشتہ ہفتے نکالے گئے تھے، یہ باقیات شمال مشرقی قاہرہ میں رعمسیس دوئم جو عظیم رعمسیس کےمندر کے پاس سے نکالی گئیں۔

    mumy-post-02

    ماہرین کو لگتا ہے کہ یہ مجسمہ رعمسیس کا ہو سکتا ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ مجسمے کے ٹکڑوں کو مرکزی قاہرہ میوزیم میں لے جا کر جوڑا جائے گا۔

    mumy-post-03

  • مصری عدالت نے سعودی عرب کو جزیرے نہ دینے کا فیصلہ سنا دیا

    مصری عدالت نے سعودی عرب کو جزیرے نہ دینے کا فیصلہ سنا دیا

    قاہرہ : سعودی عرب کی جانب سے مصر کے دو جزیرے اسکے حوالے کرنے کے منصوبے سے متعلق مقدمے میں مصر کی اعلیٰ عدالت نے ذیلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے دونوں جزیروں کو سعودی عرب کے حوالے نہ کرنے کا فیصلہ سنا دیا، فیصلہ سنتے ہی کمرہ عدالت تالیوں سے گوج اٹھا۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کی ایک اعلیٰ عدالت نے بحیرۂ احمر کے دو جزیروں کو سعودی عرب کے حوالے نہ کرنے کے عدالتی فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

    مصر کی اعلیٰ انتظامی عدالت (ہائی ایڈمنسٹریٹو کورٹ) نے یہ فیصلہ حکومت کی اس اپیل پر سنایا ہے جس میں مصری حکومت نے استدعا کی تھی کہ ایک ذیلی عدالت کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے جس میں عدالت نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ تیران اور صنافیر نامی جزیروں کو سعودی عرب کے حوالے کرنے کے منصوبے کو روک دے۔

    پیر کو جب جج نے یہ فیصلہ سنایا کہ مصری حکومت یہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے کہ مذکورہ دو جزیرے دراصل سعودی عرب کی ملکیت تھے، تو کمرہ عدالت تالیوں سے گونج اٹھا۔

    ان جزیروں کو سعودی عرب کے حوالے کرنے کے منصوبے پر جب گذشتہ سال اپریل میں دونوں ممالک کی جانب سے دستخط کیے گئے تھے تو مصر میں اس کے خلاف احتجاج بھی ہوا تھا۔ مصری یا سعودی حکومت کی جانب سے عدالت کے اس فیصلے پر کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

    اس بارے میں صدر عبدالفتح السیسی کا کہنا تھا کہ یہ جزیرے ہمیشہ سے سعودی عرب کی ملکیت تھے اور سعودی عرب نے سنہ 1950 میں مصر سے درخواست کی تھی کہ ان جزیروں کی حفاظت کے لیے وہ وہاں پر اپنے فوجی تعینات کر دے۔ لیکن اس بیان کے بعد السیسی پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ملکی آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور اصل میں وہ یہ جزیرے سعودی عرب کو ’فروخت‘ کر رہے ہیں جس کے جواب میں وہ سعودی عرب سے اربوں ڈالر کی امداد لے رہے ہیں۔

    ناقدین کے بقول سعودی عرب کے شاہ سلمان نے اپنے قاہرہ کے دورے کے موقع پر جس امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا وہ ان ہی جزیروں کی منتقلی کے جواب میں تھا۔

  • فرعون کے دور کی اہم چیز مصر میں‌ زیر استعمال

    فرعون کے دور کی اہم چیز مصر میں‌ زیر استعمال

    قاہرہ: مصر کے شمالی شہر المحلہ میں فرعون کے دور کا 3 ہزار سال پرانا قدیمی پتھر دریافت ہوا ہے، جو قصاب کی دکان پر گوشت کاٹنے کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق مصر کے محکمہ آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والی خاتون مصری کی شہر المحلہ میں گھوم رہیں تھیں کہ اُن کی نظر قصاب کی دکان پر رکھے گوشت کی کٹائی کے لیے استعمال ہونے والے پتھر پر پڑی۔

    خاتون نے جب پتھر دیکھا تو مسرت کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ آثار قدیمہ کو آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ یہ پتھر ہزاروں سال پرانا یعنی فرعون کے دور کا ہے جو تقریبا تین ہزار سال قبل استعمال ہوتا تھا۔

    stone-1

    محکمہ آثار قدیمہ کو جب اس بات کی خبر ملی تو سیکیورٹی فورسز کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی گئی جس کے بعد انتظامیہ کی ہدایت پر اس پتھر کو سخت سیکیورٹی کی موجودگی میں بہببت الحجر کے عجائب گھر منتقل کردیا گیا۔


    پڑھیں: ’’ مصر میں 7ہزار سال پرانا قدیم شہر دریافت ‘‘


    شہری انتظامیہ کے نمائندے ابو النجا کے مطابق یہ تیسویں صدی کا قدیمی پتھر ہے جس کی نشاندہی خاتون نے کی، اب یہ پتھر سیکیورٹی فورسز کی موجودگی میں عجائب گھر منتقل کیا جارہا ہے کیونکہ اب یہ قدیمی ورثے میں شامل کیا جائے گا۔

    stone-2

    انہوں نے کہا کہ ’’یہ پتھر تیسویں صدی میں مصر کے دارلحکومت سمنود شہر میں موجود تھا، اب اس کا جائزہ لینے کے لیے آثار قدیمہ کے ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دے دی ہے جو اس پر کام کرے گی‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ مصر کا قدیم جادو ترجمہ کرلیا گیا ‘‘


    مصر کے عجائب گھر میں کئی سو سال پرانی قدیمی چیزیں موجود ہیں اسی میوزیم میں قدیم مصری دیوی عیسیس کا مندر بھی ہے۔

  • دس ہزار گدھے چین بھیجنے  کی منظوری

    دس ہزار گدھے چین بھیجنے کی منظوری

    قاہرہ: چین کی درخواست اور دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے ہونے کے بعد مصر نے چین کو 10 ہزار گدھے بھیجنے کی اجازت دے دی جبکہ آوارہ کتوں کو کوریا بھیجنے پر بھی معاہدہ حتمی مراحل میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصری حکام نے چین کی درخواست اور معاہدے کی منظوری کے بعد 10 ہزار گدھے چین کو برآمد کرنے کی اجازت دے دی جس کے تحت مصر سے 10 ہزار گدھے چین بھیجے جائیں گے۔


    ون وہیلر گدھا شہریوں‌ کی توجہ کا مرکز بن گیا


    مصری وزارت زراعت کے زیر انتظام جنرل اتھارٹی فار وٹرنری سروسز کے سربراہ ڈاکٹر ابراہیم محروس نے معاہدے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’ دونوں ممالک کے درمیان طے پائے جانے والے معاہدے کے تحت چین کو گدھے برآمد کیے جانے کی منظوری دی گئی ہے‘‘۔


    اسی سے متعلق: چین کو گدھوں کی ضرورت ہے


     انہوں نے کہا کہ گدھوں کی برآمد میں الازہر کے فتوے کی پاسداری کی جائے گی جس کے تحت گدھوں کو ذبح نہیں کیا جائے گا جب کہ چین کو گدھوں کا گوشت نہیں بلکہ صرف کھالوں کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب کوریا کی ایک کمپنی نے مصر سے کتوں کو درآمد کرنے کی پیش کش کی ہے جس پر بات چیت جاری ہے، مصری حکومت کے مطابق کوریا کی جانب سے موصول ہونے والی درخواست زیر غور ہے تاہم ابھی اس کی منظوری ہونا باقی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں: کاسمیٹکس کریموں میں گدھے کی کھال کے استعمال ہونے کا انکشاف


    مصری حکام کے مطابق کتوں کی برآمد کا مقصد آوارہ کتوں کے پھیلاؤ کو روکنا ہے کیونکہ جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے انہیں زہر دے کر ہلاک کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔


    یہ بھی :مصرکا کتوں اورگدھوں کے شناختی کارڈ بنانے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ چین دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو دنیا بھر سے گدھے درآمد کرتا ہے، کئی ممالک چین سے گدھوں کی خریدوفروخت پر پابندی کرچکے ہیں جبکہ چینی حکام کا مؤقف ہے کہ وہ گدھوں کی کھال سے مختلف اقسام کی ادویات تیار کرتا ہے۔

  • آپریشن کے دوران سیلفی لینے پر ڈاکٹر سمیت عملہ معطل

    آپریشن کے دوران سیلفی لینے پر ڈاکٹر سمیت عملہ معطل

    قاہرہ: مصر کے نجی اسپتال میں آپریشن کے دوران سیلفی لینے پر عوامی ردِ عمل سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے ڈاکٹر سمیت پورے عملے کو معطل کردیا وزیر صحت نے ڈاکٹر کو طلب کر کے واقعے کی تفصیلات بھی طلب کیں۔

    عرب نیوز ایجنسی کے مطابق مصر کے شمالی صوبے البحیرہ میں آپریشن کے دوران مرد گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر نے آپریشن کے دوران اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے دیگر اسٹاف ممبران کے ساتھ سیلفی لی اور فیس بک پیچ پر پوسٹ کردی۔

    ڈاکٹر کی جانب سے تصویر پوسٹ کرنے کے بعد لوگوں نے اس پر شدید تنقید کی جس کے بعد ڈاکٹر نے سیلفی ہٹالی تاہم انتظامیہ نے اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر اور اُس میں موجود تمام عملے کو معطل کردیا۔

    لوگوں کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر البحیرہ صوبے میں وزارت صحت کے سکریٹری ڈاکٹر علاء عثمان نے سیلفی پوسٹ کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جب کہ انتظامی استغاثہ نے بھی سرزنش کے اقدامات سے قبل ڈاکٹر کو طلب کیا۔

    واقعے کے مرکزی کردار ڈاکٹر عبداللطيف عاشور نے آپریشن تھیٹر میں سیلفی لینے اور مریض کی حرمت پامال کرنے کی وجہ بتانے سے انکار کر دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ اجازت لینے کے بعد آپریشن کے دوران مریض کی تصویر لینا قانونی اور اخلاقی لحاظ سے کسی قسم کی خلاف ورزی شمار نہیں ہوتی بشرط یہ کہ تصاویر میں مریض کا چہرہ نظر نہ آئے۔

    عبداللطیف نے باور کرایا کہ وہ ایک بڑے ڈاکٹر ہیں اور ان کی اپنی ایک ساکھ ہے لہذا انہوں نے پہلے مریضہ سے اجازت لی تھی تاہم انہیں یہ خیال نہیں رہا کہ پس منظر میں کیا ظاہر ہو رہا ہے۔

    دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے عوامی ردِ عمل سامنے آنے کے بعد سیلفی لینے اور اپنی نوکری میں غفلت برتنے پر ڈاکٹر سمیت تصویر میں نظر آنے والے دیگر عملے کو بھی معطل کرتے ہوئے تمام افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔
  • مصر میں‌ کشتی الٹنے سے 29افراد ہلاک

    مصر میں‌ کشتی الٹنے سے 29افراد ہلاک

    قاہرہ:مصر میں تارکین وطن کی ایک کشتی الٹنے سے 29 افراد ہلاک ہوگئے اور 150 کو بچالیا گیا، کشتی میں کئی سو افراد سوار تھے۔

    مصر کے سرکاری میڈیا کے مطابق شام، لیبیا اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے کئی سو افراد کشتی میں سوار تھے اور ان میں سے150 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق یورپ پہنچنے کے خواہش مند افراد سے بھری ہوئی کشتی کفرالشیخ کے قریب ڈوبی ہے۔

    مصری پانیوں میں کشتی ڈوبنے کا یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب یورپ کی بارڈر ایجنسی نے خبردار کیا تھا کہ یورپ آنے والے اکثر سفر مصری بندرگاہوں سے شروع ہو رہے ہیں۔

    مصر کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سوڈانی اور دیگر افریقی قومیتوں کے لوگ شامل ہیں۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس کشتی کے منزل کیا تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ شاید اٹلی کی طرف رواں دواں تھی۔