Tag: Egypt

  • مصری کلینڈر کے تحت چلنے والی ’’بوہرا برادری‘‘ آج عید منارہی ہے

    مصری کلینڈر کے تحت چلنے والی ’’بوہرا برادری‘‘ آج عید منارہی ہے

    کراچی: دنیا بھر کی طرح شہر قائد اور حیدرآباد سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں مصری کلینڈر پر عمل پیرا ’’بوہرا برادری‘‘ آج مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ عید الاضحیٰ منارہی ہے۔

    تفیصلات کے مطابق دنیا بھر میں اسلامی کلینڈر کے حساب سے چلنے والی بوہرا برادری آج مذہبی جوش وجذبے سے عیدِ قرباں منارہی ہے، اس ضمن میں کراچی میں بوہری برادری کا نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع صدر کی طاہری مسجد میں منعقد کیا گیا۔

    علاوہ ازیں کراچی کے مختلف علاقوں آدم مسجد سٹی کورٹ، سولجر بازار، حیدری مارکیٹ اور شیر آباد سمیت دیگر مقامات پر بھی عید کی نماز ادا کی گئی جس میں ملک کی ترقی و خوشحالی اور امن و سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

    سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہر سال کی طرح امسال بھی بوہرا برادری کے اپنے سیکیورٹی رضاکاروں نے فرائض انجام دیئے تاہم سندھ حکومت کی خصوصی ہدایت پر نماز عید کی ادائیگی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ نماز عید کے بعد بوہرا برادری نے سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے جانوروں ذبح بھی کیے اور کمیونٹی کے افراد کو عید الضحیٰ کی مبارک باد بھی پیش کی۔

    یاد رہے بوہرا برادری مصری کلینڈر کے حساب سے اسلامی سال کا آغاز کرتی ہے اور سارا سال اسی پر عمل پیرا رہتی ہے۔ اس کلینڈ کے تحت اُن کے اپنے طریقہ کار کے تحت سال کا آغاز اور اسلامی ماہ شروع ہونے کے دن مخصوص کیے ہوئے ہیں۔ اس حساب سے بوہراہ برادری رمضان المبارک، عید الفطر اور عید الاضحیٰ سمیت سال کے تمام اسلامی ماہ چاند سے ایک یا دو روز قبل مناتی ہے۔

  • قاہرہ: دریائے نیل میں کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانی جاں بحق

    قاہرہ: دریائے نیل میں کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانی جاں بحق

    قاہرہ: دریائے نیل میں کشتی ڈوبنے سے چار پاکستانی جاں بحق ہوگئے جبکہ چھ کو بچالیا گیا ہے ۔

    مغربی خبر ایجنسی کے مطابق کشتی دریائے نیل میں بنے پُل کے ستون سے ٹکرانے کے بعد ڈوبی ۔ ڈوب کر جاں بحق ہونے والے چار افراد کا تعلق پاکستان سے ہے، کشتی کے چھ مسافروں کو بچالیا گیا۔

    مصر کے میرین پولیس چیف کے مطابق کشتی میں سوار افراد قانونی طور پر سفر کر رہے تھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے تین خاندانوں کے دس افراد کشتی پر مصر کے تاریخی دریائے نیل کی سیر کو نکلے کہ ان کی کشتی دریا میں پل کے ایک ستون سے ٹکرا کر ڈوب گئی، امدادی ٹیموں نے دس میں سے چھ افراد کو بچالیا۔

    حادثے میں ڈوب کر جاں بحق ہونیوالوں میں فیصل خان اور اسکی اہلیہ ثناعروج سمیت پانچ سالہ بچی رومیسا اور دو سال کی آمنہ بھی شامل ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق فیصل خان کی لاش دریا سے نکال لی گئی ہے جبکہ دیگر کی تلاش کا کام جاری ہے۔

  • داعش نے روس کا مسافرطیارہ تباہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی، 224 ہلاک

    داعش نے روس کا مسافرطیارہ تباہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی، 224 ہلاک

    قاہرہ: مصر میں روسی ایئرلائن کاطیارہ گر کرتباہ ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 224 مسافر جاں بحق ہوگئے ہیں

    عراق اور شام میں برسرِ پیکار شدت پسند گروہ داعش نے روسی طیارے کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم انہوں نے کاروائی کس طرح کی اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

    طیارے میں 214 روسی شہری جبکہ تین یوکرین کے شہری سوار جبکہ عملے کے بھی سات ارکان جہاز میں موجود تھے ، پرواز کے 23 منٹ بعد ہی پرواز کا ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

    صحرائے سینا میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں مشغول دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کرنے والے مسلح گروہ نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں روس کی جانب سے جاری حملوں کا انتقام لینےکے لئے طیارے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    فوجی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ صحرائے سینا میں سرگرم دولت اسلامیہ کے گروہ کے پاس بلند فضاوٗں میں کسی طیارے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت نہیں ہے۔

    تاہم انہوں نے اس امکان کو رد نہیں کیا کہ طیارے میں پہلے سے کوئی بم نصب کیا گیا یا کسی ایمرجنسی کی صورت میں طیارے نے لینڈنگ کے لئے نچلی پرواز کی ہواور اسے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہو۔

    واضح رہے کہ طیارے کا ملبہ اور لاشیں پانچ کلومیٹر کے دائرے میں پھیلے ہوئے ہیں۔

    روسی خبر رساں ادارے آر ٹی کی رپورٹ کے مطابق طیارے میں 220 سے زائد افراد سوار تھے۔

    آج صبح مسافرطیارے کا ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہونے بعد اس کے مصر کے صحرائے سینا میں گرکر تباہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    مصر کے وزیر اعظم شریف اسماعیل نے بھی طیارہ تباہ ہونے کی تصدیق کر دی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق تباہ ہونے والا طیارہ ایئر بس اے-321 مصر کے شرم الشیخ ایئر پورٹ سے روس کے دارالحکومت ماسکو میں سینٹ پیٹرز برگ ایئرپورٹ جا رہا تھا۔

    طیارہ روس کی ایک فضائی کمپنی کوگالی ماویا ایئر لائن کے بیڑے میں شامل تھا۔

    تباہ ہونے والے جہاز میں زیادہ تر روس کے باشندے سوار تھے جو سیاحتی دورے پر آئے ہوئے تھے۔

    روس کے صدر ولادی میرپیوٹن نے روسی مسافر جہاز کے مصر میں تباہی کی تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔

    ولادی میر پیوٹن نے روس میں ایک روز کے سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • مصر کے ریسورٹس میں باحجاب خواتین پر پابندی

    مصر کے ریسورٹس میں باحجاب خواتین پر پابندی

    قاہرہ: مصر میں حجاب خواتین کے لئے مسئلہ بن گیا، کئی ریسورٹس میں با حجاب خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    یہ امرانتہائی حیرت کا باعث ہے کیونکہ مصر ایک اسلامی ملک ہے جس کی آٹھ کروڑ میں سے 90 فیصد آبادی مسلمان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مصر کے کئی رستورانوں اور ریسورٹس نےباحجاب خواتین پرپابندی عائد کردی ہے جس پرسوشل میڈیا میں انتہائی تشویش پائی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پابندی نئی نہیں ہے، شرم الشیخ اور غردقہ جیسے شہر جہاں غیرملکی کثیر تعداد میں موجود رہتے ہیں حجاب پرپابندی عائد ہے۔

    حجاب کی حمایت کرنے والی 28 سالہ ریم نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں مختلف ساحلوں پر بنے کئے ریسورٹس میں داخلے سے منع کیا گیا جس کی وجہ حجاب بتائی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ’’ریسورٹس کی جانب سے موقف اختیار کیا جاتا ہے کہ دیگر مہمان حجاب میں ملبوس خواتین کے بارے میں شکایت کرتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی پالیسیاں لکھی نہیں جاتی‘‘۔

    ایک اور خاتون سیلی نشاۃ جو کہ دو بچوں کی والدہ ہیں ان کا کہنا ہے کہ انہیں بیچ کلب ہاؤس میں حجاب کے سبب داخلے سے روک دیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ’’یہ رویہ توہین آمیز ہے ہم اپنے ملک میں ہیں اور ہم اس سےخوش نہیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ایسا سلوک تو امریکہ میں بھی ان کے ساتھ روا نہیں رکھا گیا‘‘۔

    اس معاملے پر مصر کی وزارتِ سیاحت کے ترجمان راشا عزیزی نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس قسم کی کوپابندی عائد نہیں کی گئی۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ ایسا معتصبانہ رویہ اختیا کرنے والے ریسورٹس اور ہوٹلوں کے بارے میں شکایت درج کرائیں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جاسکے۔

  • صدرمرسی کی سزائے موت سے متعلق حتمی فیصلہ مؤخر

    صدرمرسی کی سزائے موت سے متعلق حتمی فیصلہ مؤخر

    ایک مصری عدالت نے برطرف صدر محمد مرسی کی سزائے موت سے متعلق اپنا حتمی فیصلہ مؤخر کردیا ہے۔ سن 2011ء میں جیل توڑکر فرارہونے کے اس مقدمے میں ان کے ساتھ درجنوں دیگر ملزمان بھی شامل ہیں۔

    گزشتہ  روز عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ محمد مرسی سمیت 18 دیگر ملزمان کے بارے میں خفیہ معلومات چرانے کے ایک اور مقدمے کا حتمی فیصلہ بھی 16 جون کو سنایا جائے گا۔

    16 مئی کو سابق صدر مرسی کے ساتھ ساتھ سو سے زائد ملزمان کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سن 2011ء میں سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف شروع ہونے والی عوامی تحریک کے دوران ایک جیل توڑنے کا منصوبہ بنایا۔ اس کے علاوہ ان پر پولیس اہلکاروں پر حملوں کے الزامات بھی ہیں۔

    سزائے موت کا یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے مفتی کو بھیج دیا گیا تھا۔ حکومت نے اسلام قوانین کی تشریح کے لیے مفتی مقرر کر رکھے ہیں۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ دو جون بروز منگل سنایا جائے گا۔

    منگل کو عدالت کے جج شعبان الشمی نے حتمی فیصلے کو دو ہفتوں تک کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان کیا۔ ’’عدالت مفتی کی جانب سے ارسال کئے گئے نکتہء نظر پر غور کرنا چاہتی ہے۔ مفتی کی جانب سے مراسلہ آج صبح موصول ہوا ہے، اس لیے اس مقدمے کا حتمی فیصلہ 16 جون کو سنایا جائے گا‘‘۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ملزمان کو اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا گیا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق منگل کے روز عدالتی سماعت کے دوران محمد مرسی سلاخوں کے پیچھے نیلے رنگ کے یونیفارم میں تھے۔ انہیں ایک اور مقدمے میں 20 برس قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ ان پر تشدد کو ہوا دینے کا الزام تھا۔ جج کی رولنگ پر انہوں نے ایک انگلی اٹھا کر کچھ کہنا چاہا، تاہم پولیس اہلکار انہیں کمرہ عدالت سے باہر لے گئے۔

    خیال رہے کہ محمد مرسی سن 2012ء میں منتخب ہوئے تھے۔ اخوان المسلمون کے اہم رہنما خیرت الشاتر کے نااہل قرار دیے جانے کے بعد انہیں صدارتی امیدوار کے طور پر سامنے لایا گیا تھا۔ تاہم صدر منتخب ہونے کے صرف ایک برس بعد ملک میں شروع ہونے والے بڑے عوامی مظاہروں کے تناظر میں ملکی فوج نے ان کا تختہ الٹ کر انہیں قید کرلیا تھا۔

  • محمد مرسی کو سزائے موت : جماعت اسلامی کے تحت یوم احتجاج منایا گیا

    محمد مرسی کو سزائے موت : جماعت اسلامی کے تحت یوم احتجاج منایا گیا

    اسلام آباد / کراچی :  مصر کے منتخب صدر محمد مرسی اور دیگر رہنماؤں کی سزائے موت کے خلاف جماعت اسلامی کے  زیر اہتمام اسلام آباد اور کراچی میں یوم احتجاج منایا گیا۔

    اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےمظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصری عدالت کے فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں۔

    مغرب اور انسانی حقوق کی تنظیمیں محمد مرسی کے حق میں اٹھ کھڑے ہوں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ محمد مرسی کو سزا سنانے والے ججز نے اپنی قبر خود ہی کھودی ہے۔

    مغرب محمد مرسی کے معاملہ پر منافقت دکھا رہا ہے جہاں مغرب کا مفاد ہوتا ہے وہاں پر وہ جمہوریت اور آمریت کا حامی بن جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ محمد مرسی اب بھی مصر کے آئینی اور منتخب صدر ہیں پاکستان کی 18کروڑ عوام ان کے ساتھ ہے۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور دنیا بھر کی آزاد عدالتیں مصر کی عدالت کے اس فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں ۔

    انہوں نے سعودی عرب میں خود کش حملہ کی شدید مذمت کی اورکہا ہم اس مشکل کی گھڑی میں سعود ی عوام کے ساتھ ہیں۔

    علاوہ ازیں کراچی میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ مصر میں جمہوریت ،انسانیت اور انصاف کے قتل پر عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔

    کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مصر کی جعلی عدالت سے منتخب صدر صدر مرسی سمیت سیکڑوں افراد کو سزائیں انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پامالی ہے۔

    لیاقت بلوچ نے کہا کہ مصر اوریورپی ممالک کے سفارتخانوں میں احتجاجی یادداشتیں پیش کی جائیں گی۔

    جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکا اور یورپ مسلم دنیا میں آئینی اور جمہوری راستے بند کر کے انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔

  • حسنی مبارک اور 2 بیٹوں کو کرپشن کیس میں 3سال قیدکی سزا

    حسنی مبارک اور 2 بیٹوں کو کرپشن کیس میں 3سال قیدکی سزا

    قاہرہ : مصر کے سابق صدرحسنی مبارک اور ان کے دو بیٹوں کو کرپشن کے الزام میں تین سال قید اورجرمانے کی سزا سنادی گئی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق حسنی مبارک اوران کے بیٹوں پرریاست کے لاکھوں ڈالرزکے فنڈز خوردبرد کرنے کا الزام تھا۔ یہ پیسے صدارتی محل کی تزئین وآرائش کے لئے مختص کئے گئے تھے۔

    تاہم سرکاری صدارتی محل کے بجائے تمام فنڈز حسنی مبارک اوران کے بیٹوں کی نجی رہائش گاہوں پرخرچ کئے گئے۔ حسنی مبارک کے مقدمے کی سماعت قاہرہ کے نواحی علاقے میں پولیس اکیڈمی میں ہوئی۔

    حسنی مبارک کوگزشتہ مہینے مختلف الزامات میں بیس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

  • یمن کے استحکام تک آپریشن جاری رہے گا، شاہ سلمان

    یمن کے استحکام تک آپریشن جاری رہے گا، شاہ سلمان

    شرم الشیخ : خاد م الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے کہا ہےکہ یمن کو محفوظ اورمستحکم بنانے تک فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے شہر شرم الشیخ میں عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے یمن آپریشن میں حصہ لینے والے اتحادیوں کا شکریہ ادا کر تےہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کو فوری طورپرجوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے یمن کی سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت بھی دی۔ یمن کے صدرہادی کا کہنا تھا حوثی باغی اوران کے حمایتی مذاکرات نہیں چاہتے تھے۔

    باغیوں کے ہتھیارڈالنے تک فوجی آپریشن جاری رہنا چاہئیے۔ مصرکے صدرعبدالفتاح السیسی نے کہا کہ یمن میں فوجی کارروائی ناگزیرہے۔

    کویت کے امیرشیخ جابرالاحمد الصباح کا کہنا تھا یمن کی بگڑتی صورتحال ان کے ملک کے لئے خطرہ ہے۔

  • مصر: اخوان المسلمین کے سربراہ کو 13ساتھیوں سمیت سزائے موت سنادی

    مصر: اخوان المسلمین کے سربراہ کو 13ساتھیوں سمیت سزائے موت سنادی

    قاہرہ: مصر کی ایک عدالت نے کالعدم تنظیم اخوان المسلمین کے رہنماء محمد بیدی کو 13 سینئر ممبران کے ہمراہ سزائے موت سنادی۔

    مصرکی سرکاری خبررساں ایجنسی’مینا‘کے مطابق اخوان المسلین جسے 2013 میں کالعدم قراردیا گیاتھا اس کے 14ممبران کو دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔

    عدالت کے مطابق بیدی اور ان کے ساتھی جن میں اخوان المسلمین کے سابق ترجمان محمود غزلان بھی شامل ہیں، ان سب نے فوج کے ہاتھوں صدرمرسی کا تختۃ الٹے جانے کے بعد آپریشن روم قائم کیا جس میں حکومت کے خلاف دہشت گردی کی کاروائیوں کی منصوبہ بندی کی جاتی تھی۔

    اخوان المسلمین کے رہنماؤں کے احمد ہیلمی نے فیصلے کو’مبہم‘قراردیا ہے۔

    مقدمے میں کل 51 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں سے 14 کو سزا سنائی گئی ہے جبکہ 31 سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ باقی ماندہ ملزمان کے مستقبل کا فیصلہ 11اپریل کو ہوگا۔

    مصرمیں سزائے موت کے مجرم کو پھانسی کے ذریعے موت کے حوالے کیا جاتا ہے۔

  • مصر کا قدیم جادو ترجمہ کرلیا گیا

    مصر کا قدیم جادو ترجمہ کرلیا گیا

    کراچی (ویب ڈیسک)- ماہرینِ آثارِقدیمہ نے مصر سے دریافت ہونے والی ایک قدیم کتاب کا ترجمہ کیا ہے جس سے قدیم مصریوں کی دعاؤں اورجادو کے منتروں کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔

    ماہرین نے اس مخطوطے کو ’دعاؤں کی کتاب کا نام ‘ دیا ہے اور اس کتاب میں محبت کے منتر، برے آسیب اور بدروحوں سے بچاؤ اور کالے یرقان کے علاج کے طریقے درج ہیں۔ واضح رہے کہ کالا یرقان آج بھی پھیل جائے تو خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    یہ کتاب 1300 سال قدیم ہے اورقطبی زبان میں چرمی کاغذوں پرلکھی گئی ہے، یہ کتاب بیس صفحات پرمشتمل ہے۔

    Ancient Egyptian Spells Deciphered! 1,300 Year Codex REVEALED egipicios egipicio egito